خودپرلگائی انتظار کی پابندی کی مدت چار مہینے تک محدود رکھنے کاحکم دیا جاتاہے ایسے خاوندوں کے لئے جو اپنی بیویوں سے حقوق زوجیت کی ادائیگی سے احتراز کی قسم اٹھا لیتے ہیں۔ |
اس حکم کی روشنی میں اگر وہ(اجتناب برتنے والے خاوند)اپنی قسم سے پلٹ کررجوع کر لیں۔ Root: ف ى ء |
تویقینا اللہ تعالیٰ درگزر اور پردہ پوشی کرنے اور معاف فرمانے والے ہیں، منبع رحمت ہیں۔ |
مگر اگر انہوں نے برملا طلاق(حقوق زوجیت کے انقطاع کا باضابطہ اعلان)کا مصمم ارادہ کر لیا ہے۔ |
تو اس صورت میں یہ حقیقت ذہن نشین رہے کہ اللہ تعالیٰ ہر لمحہ ہر آواز کو سننے والے ہیں، منبع علم ہیں،ہر بات کی مکمل معلومات رکھتے ہیں۔ |
اور ایسی بیویاں جنہیں ان کے خاوندوں نے اعلانیہ طلاق(بندھن نکاح کو معطل کرنا)دے دی ہے وہ اپنے آپ کو اپنے متعلق فیصلے کرنے کے لئے تین مرتبہ حیض کے مکمل خروج تک پابند رکھیں ۔ Root: ر ب ص |
اور اس کو چھپانا جواللہ تعالیٰ نے ان کے ارحام میں(اس دوران)پیدا فرما دیا ہے اِن طلاق یافتہ بیویوں کے لئے حلال نہیں؛انہیں چاہئے کہ ایسا نہ کریں اگر وہ اللہ تعالیٰ اور یوم آخر پر ایمان رکھنے والی ہیں۔ Root: ك ت م |
ایسی مطلقہ بیویاں مطلع ہوں؛ ان کے خاوندوں کا اس ایک پہلی مرتبہ طلاق(فِـى ذَٟلِكَ)کے دوران حق مقدم ہے ان کواپنی مصاحبت کی اصل حالت میں واپس لینے کا اگر انہوں (خاوندوں)نے معاملات کی اصلاح کرنے کاارادہ ظاہر کر دیا ہے۔ Root: ر د د |
اس ایک حق کی مانند جو ان پر ان کے طلاق دینے والوں خاوندوںکا معاشرے کا معروف اندازہے ویسے ہی فیصلے کا ایک مقدم حق ان (مطلقہ بیویوں)کے لئے بھی ہے ۔ |
|
مگرایک جیسے حق میں برتری/پہل ایسے متذکرہ خاوندوں کے لئے ان متذکردہ بیویوں پر ہے۔ Root: د ر ج |
اوراس حقیقت سے باخبر رہو؛ اللہ تعالیٰ دائمی،ہر لمحہ،ہرمقام پرحتماً غالب ہیں۔ اور بدرجہ اتم انصاف پسند تمام موجود کائنات کے فرمانروا اور تمام پنہاں کو جاننے والے ہیں۔ |
زوجیت کے تعلق کا بندھن نکاح کو تحلیل کرنے کے ارادےسے باضابطہ فیصلہ اور اعلان ازدواجی زندگی کے دوران صرف دو بار کیا جا سکتا ہے ۔ |
بعدازاختتام مدت عدت (سورۃ الطلاق۔۲)معاشرے کے مرجہ قاعدے کے مطابق انہیں یا تودوبارہ بندھن نکاح میں لینا ہے(اگر خاوند نے معاملات کی اصلاح کا ارادہ ظاہر کر دیا ہے۔البقرۃ۔۲۲۸)وگرنہ انہیں (مطلقہ بیویاں)انتہائی مناسب انداز میں جدا کر دینا ہے(دو اچھی شہرت کے گواہوں کی موجودگی میں سورۃ الطلاق۔۲)۔ |
اور ان اسباب دنیا میں سے کچھ بھی واپس لینا جو تم نے انہیں دوران زوجیت دیا تھاتم لوگوں(طلاق دینے والے خاوندوں) کے لئے حلال نہیں ہے۔ |
یہ حکم نافذ العمل ہے ماسوائے ایسی صورتحال میں جب دونوں(خاوند بیوی)کو یہ خوف لاحق ہو جائے کہ (رشتہ ازدواج میں بندھے رہتے ہوئے)دونوں اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ حدودکے پابند نہیں رہ سکیں گے۔ |
چونکہ اب دونوں نے اپنے مابین ناچاقی کو ظاہر کر دیا ہے اس لئے اگر تم لوگوں(خاندان کے بزرگ/متعلقہ عدالت)نے بھی خدشہ محسوس کیا کہ دونوں(خاوند بیوی))اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ حدود کی پابندی نہیں کر سکیں گے تو اس میں قطعاً ان دونوں پر لینے دینے میں کوئی قدغن نہیں جواُس(طلاق لینے کی خواہشمند بیوی) نے باہمی رضامندی سے حصول طلاق کے لئے بطور فدیہ دیا۔ Root: ف د ى |
مندرجہ بالا اللہ تعالیٰ کی جانب سے مقرر کردہ فعل و عمل کی آزادی اور قیود ہیں۔ |
چونکہ طرز معاشرت کے یہ طے کردہ اصول ہیں اس لئے تمہیں چاہئے کہ ان سے دانستہ،زیر مقصد تجاوز نہ کرو۔ |
|
یاد رہے؛جس کسی نے دانستہ اورذاتی منفعت کے مقصد سے اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ معاشرتی حدود سے تجاوز کیا۔ |
تو یہ ہیں وہ لوگ جو حقیقت کو باطل میں بدلنے والے ہیں۔ |
فدیہ دینے کی رضامندی پر اگر اس(خاوند) نے اسے(اپنی طلاق لینے کی آرزومند بیوی)بندھن نکاح سے الگ کر دیا ہے تو اس کے بعد کے زمان میں وہ(بندھن نکاح سے آزاد کر دی گئی بیوی)اس مرد کے لئے حلال عورتوں میں شمار نہیں۔ |
یہ صورتحال اس وقت تک برقرار رہے گی یہان تک کہ وہ(بعوذ فدیہ آزاد کردہ عورت)اپنی مرضی سے ایک مرد سے نکاح کر لے جو اس(سابقہ خاوند)کے علاوہ ہے۔ |
اس نکاح کے بعد اگر(جب)اس (موجودہ خاوند) نے اس عورت کو(چھوئے یا بن چھوئے)بندھن نکاح سےآزاد کر دیا ہو تو اس نئی صورتحال میں ان دونوں(دوسرے خاوند کی مطلقہ اور اس کا پہلا خاوند)پر ایک دوسرے سے نکاح کے لئے رجوع کرنے میں قطعاً حرج نہیں بشرطیکہ دونوں اس مرتبہ اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ حدود کی پابندی کر سکیں گے۔ Root: ظ ن ن |
دھیان رہے؛مندرجہ بالا اللہ تعالیٰ کی جانب سے مقرر کردہ فعل و عمل کی آزادی اور قیود ہیں۔ |
وہ جناب ان(طرز عمل کی حدود)کومتمیز فرماتے ہیں ان لوگوں کے لئے جو معلومات حاصل کرنے کے متمنی رہتے ہیں۔ |
ْْاور جب تم لوگ(خاوند)باضابطہ اعلانیہ طور پر اپنی بیویوں کو حقوق زوجیت سےالگ کر چکے ہو جس کے بعد انہوں نے اپنے لئے مقرر کردہ مدت انتظار گزار دی ہے۔ |
چونکہ یہ طلاق بعوض فدیہ نہیں (مذکور آیت۔۲۲۹۔۲۳۰)اس لئے اس دوران معاملے کو جس حتمی نہج پر پہنچایا ہے اس کے مطابق اس وقت معاشرے کے مرجہ قاعدے کے مطابق انہیں دوبارہ بندھن نکاح میں لے کر اپنے ساتھ حالت امساک میں کرلو(اگر خاوند نے معاملات کی اصلاح کا ارادہ ظاہر کر دیا ہے۔البقرۃ۔۲۲۸)وگرنہ انہیں (مطلقہ بیویاں)انتہائی مناسب انداز میں جدا کر دو(دو اچھی شہرت کے گواہوں کی موجودگی میں سورۃ الطلاق۔۲)۔ |
لیکن یاد رکھو(پہلی طلاق کے موقع پر بیوی کو واپس نکاح میں لینے کے مقدم حق کا ناجائز فاہدہ اٹھاتے ہوئے)تمہیں چاہئے کہ ان پر زیادتی اور پرخاش نکالنے کے خیال سے انہیں ان کی مرضی کے بغیر مت اپنے ساتھ منسلک کرو۔ Root: م س ك |
متنبہ رہو؛جو کوئی(طلاق دینے والا)ایسا کرے گا تو یقیناً اس نے خود اپنی ذات پرظلم کیا۔ |
اور تم لوگوں کو چاہئے کہ اللہ تعالیٰ کی آیات کو دانستہ اورمنفعت یا عنادکے زیر مقصدغیر سنجیدہ انداز میں مت لو۔ Root: ھ ز ء |
|
اور اللہ تعالیٰ کی اس نعمت کو یاد رکھو جب انہوں نے تم لوگوں پررحمت العالمین کو رسول مبعوث فرما کر بھیجا تھا(البقرۃ۔151؛ءال عمران۔164 اورسورۃ الجمعہ۔٢)۔ |
|
اور اس کو یاد رکھو جسے انہوں نے مجتمع انداز میں تم لوگوں پر نازل فرما دیا ہے،جو آسان فہم انداز میں کتاب اور حکمت کے مندرجات پر مشتمل ہے۔ |
|
وہ جناب تم لوگوں کو اس(نازل کردہ قرءان مجید)کے ذریعے نصیحت فرماتے ہیں۔ |
اورتم لوگ تندہی سے محتاط رہتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے پناہ کے خواستگار رہو۔ |
اور اس حقیقت سے مطلع رہو کہ اللہ تعالیٰ ہر ایک شئے کا مکمل دائمی علم رکھنے والے ہیں۔ |
اور جب تم لوگ(خاوند)باضابطہ اعلانیہ طور پر اپنی بیویوں کو حقوق زوجیت سےالگ کر چکے ہو جس کے بعد انہوں نے اپنے لئے مقرر کردہ مدت انتظار گزار دی ہے۔ Root: ط ل ق |
تو تم لوگوں(خاندان،معاشرہ)کو چاہئے کہ انہیں(عدت مکمل کر چکی مطلقہ بیویاں)اپنے خاوندوں سے نکاح کرنے سے زبردستی مت روکو جب ان دونوں(سابقہ خاوند بیوی)کے مابین معاشرے کے معروف انداز سے باہمی راضی نامہ ہو گیا ہے۔ Root: ن ك ح |
یہ ہے وہ بات جس کی اس شخص کو نصیحت کی جا رہی ہے جو تم لوگوں کے مابین اللہ تعالیٰ اور یوم آخر پر ایمان رکھتا ہے۔ Root: و ع ظ |
یہ بات(کہ طلاق کے بعد خاوند بیوی دوبارہ نکاح کر لیں)تم لوگوں(خاندان؛معاشرے)کے لئے زیادہ فروغ پذیر اور زیادہ ستھری نصیحت ہے۔ |
ادراک رکھو؛(احکامات کی علت کے متعلق)اللہ تعالیٰ مکمل طور پر ہر بات کو بخوبی جانتے ہیں جبکہ تم لوگ ہر بات کے متعلق معلومات نہیں رکھتے۔(البقرۃ۔۲۳۲)۔ |
اور ولادت دینے والی مائیں اپنی اولاد کو مکمل دو سال تک دودھ پلاتی رہیں۔ |
|
یہ نصیحت اس (طلاق دینے والے خاوند)کے حوالے سے بھی نافذ العمل ہے جس نے دودھ پلانے کی مدت مکمل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ Root: ر ض ع |
ان(ماؤں)کے نان و نفقہ اور ان کے ملبوسات کے اخراجات کی ذمہ داری بچے کے والد پر ہے،معاشرے کے جانے پہچانے رسم و رواج کے مطابق اس کو نبھانا اس کے لئے لازم ہے۔ Root: ك س و |
مگر کسی شخص پر اس کی وسعت سے زیادہ کی ذمہ داری کا بوجھ نہیں ہے۔ |
|
حالات کے مطابق والدہ کواس کے جنے کی الفت کی وجہ سے دقت دینا جائز نہیں؛اور نہ بچے کے والد کو بچے سے الفت کی وجہ سے دقت دینا جائز ہے ۔ |
|
اور اس جیسا(نان و نفقہ)بدستور دیتے رہنااس کے مر جانے کی صورت میں وارث بننے والے کے ذمہ ہے۔ Root: و ر ث |
لیکن اگر دونوں نے باہمی رضامندی ااور مشاورت کے نتیجے میں بچے کے دودھ پلانے کو چھڑانے کا فیصلہ کیاہے تو دونوں پر قطعاًً کوئی قابل مذمت گرفت نہیں۔ Root: ش و ر |
اور اگر تم(والد)لوگوں نے اپنی اولاد کوکسی ددسری عورت سے دودھ پلوانے کا اارادہ کیا ہے تو اس میں بھی تم لوگوں پر قطعاً قابل مذمت گرفت نہیں اس وقت جب تم نے جو تسلیم کیا تھا وہ ادا کر دیا ہو معاشرے کے معروف رواج کے مطابق۔ Root: ر ض ع |
اورتم لوگ تندہی سے محتاط رہتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے پناہ کے خواستگار رہو۔ |
|
اور اس حقیقت سے باخبر رہو کہ اللہ تعالیٰ ہر لمحہ ہر اس عمل کو بغور دیکھ رہے ہیں جو تم لوگ کرتے ہو۔ |
Recurrences:
(1)2:192(2)2:226(3)3:89(4)5:03(5)16:115(6)24:05(7)58:12(8)64:14=8
: (1)2:228(2)2:240(3)5:38(4)8:67(5)9:40=5
إعرا ب القرآن Syntactic Analysis
3 |
متعلقان بالفعل قبلهما |
5 |
|
مبتدأ مؤخر |
6 |
|
مضاف إليه |
7 |
|
مضاف إليه |
8 |
|
10 |
|
الفاء رابطة لجواب الشرط |
11 |
|
سم إِنَّ |
12 |
|
خبر |
13 |
|
خبر4925 |
1 |
4926 |
2 |
4 |
|
5 |
حرف فَ + حرف المشبهة بالفعل ينصب الاسم ويرفع الخبر، ويفيد التوكيد |
6 |
|
7 |
الصفة المشبهة:- مرفوع-واحد مذكر |
8 |
اسم المبالغة-مرفوع-واحد-مذكر |
4933 |
1 |
4934 |
2 |
اسم مفعول:معرفہ باللام-مرفوع-جمع سالم مؤنث/باب تَفْعِيل |
5 |
|
6 |
اسم :-مجرور-جمع كثرة مذكر |
7 |
8 |
9 |
فعل مضارع مرفوع بالضمة/صيغة:واحد مذكرغائب |
10 |
جار و مجرور = لَ حرف جر + ضمير متصل-جمع مؤنث غائب في محل جر |
11 |
|
13 |
مفعول به |
15 |
لفظ الجلالة مرفوع للتعظيم بالضمة |
فاعل |
16 |
متعلقان بخلق |
18 |
21 |
جار و مجرور = بِ حرف جر + لفظ الجلالة مجرور للتعظيم و علامة الجر الكسرة |
متعلقان بيؤمن |
22 |
23 |
|
عطف |
24 |
|
صفة |
25 |
27 |
اسم التفضيل:-مرفوع-واحد مذكر |
خبر |
29 |
متعلقان بردهن |
30 |
31 |
33 |
مفعول به |
34 |
35 |
جار و مجرور = لَ حرف جر + ضمير متصل-جمع مؤنث غائب في محل جر |
متعلقان بمحذوف خبر مقدم |
36 |
|
مبتدأ مؤخر |
37 |
|
مضاف إليه |
38 |
جار و مجرور = حرف جر + ضمير متصل-جمع مؤنث غائب في محل جر |
متعلقان بمحذوف صلة الموصول |
40 |
41 |
جار و مجرور= لِ حرف جر + اسم:معرفہ باللام -مجرور-جمع مكسر-مذكر |
متعلقان بمحذوف خبر مقدم |
42 |
جار و مجرور = حرف جر + ضمير متصل-جمع مؤنث غائب في محل جر |
متعلقان بمحذوف خبر أيضا |
43 |
|
مبتدأ مؤخر |
44 |
45 |
لفظ الجلالة مرفوع للتعظيم بالضمة |
مبتدأ /الجملة مستأنفة أو اعتراضية |
46 |
اسم المبالغة-مرفوع--واحد مذكر |
خبر |
47 |
|
4980 خبر |
1 |
|
4981مبتدأ |
2 |
|
خبر |
3 |
حرف فَ + مصدر: مرفوع |
مبتدأ لخبر محذوف تقديره فعليكم |
5 |
|
6 |
|
عطف |
8 |
9 |
10 |
فعل مضارع مرفوع بالضمة/صيغة:واحد مذكرغائب |
11 |
جار و مجرور = لِ حرف جر/الاختصاص + ضمير متصل-جمع مذكر حاضر في محل جر |
12 |
|
16 |
|
مفعول به لتأخذوا |
17 |
|
18 |
|
20 |
حرف مصدرى ناصب + حرف نفي |
22 |
اسم:منصوب-جمع مكسرمؤنث |
مفعول به |
23 |
|
مضاف إليه |
24 |
حرف فَ + حَرْفُ شَرطٍ |
26 |
حرف مصدرى ناصب + حرف نفي |
28 |
|
مفعول به |
29 |
|
مضاف إليه |
30 |
حرف فَ + النَّاْفِيَةُ لِلْجِنْس |
رابطة للجواب لا نافية للجنس |
31 |
|
اسم لا |
33 |
جار و مجرور = فِي حرف جر + اسم موصول في محل جر |
متعلقان بمحذوف خبر |
35 |
|
متعلقان بافتدت |
36 |
|
مبتدأ |
37 |
اسم:مرفوع-جمع مكسرمؤنث |
خبر |
38 |
|
مضاف إليه |
39 |
حرف فَ + حرف نفي/ حرف نهي |
41 |
42 |
|
اسم شرط جازم مبتدأ |
44 |
|
مفعول به |
45 |
|
مضاف إليه |
46 |
|
الفاء رابطة لجواب الشرط أولئك مبتدأ |
48 |
اسم فاعل:معرفہ باللام- مرفوع-جمع سالم مذكر |
5028خبر |
1 |
|
5029 |
3 |
|
الفاء رابطة لجواب الشرط لا نافية |
5 |
جار و مجرور = لِ حرف جر + ضمير متصل-واحد مذكرغائب في محل جر |
متعلقان بتحل |
6 |
7 |
بعد ظرف زمان مبني على الضم لأنه قطع عن الإضافة |
8 |
|
10 |
|
مفعول به |
12 |
|
14 |
|
15 |
|
17 |
|
19 |
21 |
|
23 |
|
مفعول به |
24 |
لفظ الجلالة : مجرور للتعظيم بالاضافة و علامة الجر الكسرة |
مضاف إليه |
25 |
26 |
اسم الإشارة :واحد مؤنث اللام للبعد-الكاف:لخطاب |
مبتدأ |
27 |
|
28 |
|
مضاف إليه |
30 |
جار و مجرور= لِحرف جر + اسم:مجرور-واحد مذكر |
متعلقان بالفعل |
1 |
5060 |
2 |
|
الجملة في محل جر بالإضافة |
4 |
|
مفعول به |
5 |
حرف فَ + فعل ماضٍ مبنى على السكون لاتصاله بضمير الرفع المتحرك/نَ: ضمير متصل في محل رفع فاعل-جمع مؤنث غائب |
7 |
فعل أمر مبنى على حذف النون لأنَّ مضارعه من الأفعال الخمسة/و- ضمير متصل في محل رفع فاعل-/باب افعال هُنَّ- ضميرمتصل مبنى على الفتح فى محل نصب مفعول به جمع مؤنث غائب |
الفاء واقعة في جواب الشرط |
8 |
جار و مجرور= بـِ حرف جر + اسم مفعول:مجرور-واحد مذكر |
متعلقان بأمسكوهن |
9 |
|
11 |
جار و مجرور= بـِ حرف جر + اسم مفعول:مجرور-واحد مذكر |
12 |
13 |
15 |
مصدر : منصوب |
مفعول لأجله |
17 |
18 |
اِسم شرط جازم مبنى على السكون فى محل رفع مبتدأ |
مبتدأ |
20 |
مفعول به |
21 |
|
22 |
|
24 |
25 |
27 |
اسم: منصوب-جمع سالم-مؤنث |
مفعول به |
28 |
|
مضاف إليه |
29 |
مفعول به ثان |
30 |
32 |
|
مفعول به |
33 |
لفظ الجلالة : مجرور للتعظيم بالاضافة و علامة الجر الكسرة |
مضاف إليه |
35 |
36 |
38 |
جار و مجرور= حرف جر + ضمير متصل-جمع مذكر حاضر في محل جر |
متعلقان بأنزل |
39 |
|
متعلقان بمحذوف حال |
40 |
|
41 |
42 |
اسم : معرفہ باللام-مجرور-واحد مؤنث |
عطف |
44 |
|
متعلقان بيعظكم |
45 |
47 |
|
48 |
50 |
|
أن وما بعدها سدت مسد مفعولي اعلموا |
51 |
|
52 |
جار و مجرور= بـِ حرف جر + اسم: مجرور-واحد مذكر |
متعلقان بعليم |
53 |
|
54 |
اسم المبالغة-مرفوع-واحد-مذكر |
5113خبر |
1 |
5114 |
2 |
|
4 |
|
The women in large number |
5 |
حرف فَ + فعل ماضٍ مبنى على السكون لاتصاله بضمير الرفع المتحرك/نَ: ضمير متصل في محل رفع فاعل-جمع مؤنث غائب |
7 |
|
9 |
|
12 |
|
ظرف لما يستقبل من الزمن |
16 |
مبتدأ |
18 |
جار و مجرور = بِ حرف جر + ضمير متصل-واحد مذكر غائب في محل جر |
متعلقان بيوعظ |
19 |
|
نائب فاعل |
20 |
فعل ماضٍ ناقص مبنى على الفتح/الفاعل:ضمير مستتر جوازاً تقديره:هُوَ-واحد مذكر غائب في محل رفع اسم كان |
الجملة صلة |
23 |
|
متعلقان بالفعل قبلهما |
24 |
25 |
|
طف على باللّه |
26 |
|
صفة |
27 |
|
مبتدأ |
28 |
|
خبر |
30 |
31 |
|
عطف على أزكى |
32 |
33 |
لفظ الجلالة مرفوع للتعظيم بالضمة |
مبتدأ |
35 |
36 |
|
مبتدأ |
37 |
1 |
5152 |
2 |
اسم فاعل:معرفہ باللام-مرفوع-واحد مؤنث |
مبتدأ |
5 |
|
متعلق بيرضعن |
6 |
اسم فاعل: منصوب -تثنية مذكر |
صفة |
7 |
|
متعلقان بمحذوف خبر تقديره: ذلك الأمر لمن |
9 |
|
11 |
|
مفعول يتم |
12 |
13 |
متعلقان بمحذوف خبر مقدم |
14 |
|
17 |
19 |
جار و مجرور= بـِ حرف جر + اسم مفعول:معرفہ باللام-مجرور-واحد مذكر |
متعلقان بمحذوف حال |
20 |
22 |
|
نائب فاعل |
23 |
25 |
27 |
|
نائب فاعل |
29 |
30 |
31 |
|
نائب فاعل لفعل محذوف تقديره يضار |
34 |
35 |
متعلقان بمحذوف خبر مقدم |
36 |
اسم فاعل:معرفہ باللام-مرفوع-واحد مذكراسم فاعل:معرفہ باللام-مجرور-واحد مذكر |
37 |
|
مبتدأ |
38 |
في محل جر بالإضافة |
39 |
|
41 |
|
مفعول به |
43 |
متعلقان بمحذوف صفة فصالا |
43 |
|
45 |
46 |
|
عطف |
47 |
حرف فَ + لا نافية للجنس |
48 |
|
50 |
51 |
53 |
|
56 |
|
57 |
|
59 |
|
61 |
مفعول به |
63 |
جار و مجرور= بـِ حرف جر + اسم مفعول:معرفہ باللام-مجرور-واحد مذكر |
متعلقان بآتيتم |
64 |
66 |
|
مفعول به |
67 |
69 |
|
أن وما بعدها سدت مسد مفعولى اعلموا |
70 |
|
71 |
جار و مجرور = بِ حرف جر + الاسم الموصول في محل جر-واحد-مذكر |
متعلقان بالخبر |
73 |
|
5224خبر |