|
اللہ تعالیٰ کے نظام انصاف کا یہ اصول کبھی نہیں رہا کہ ایمان لانے والوں کوان تصورات اور توہمات میں دگرگوں چھوڑ دیں جن میں تم ماضی میں بن سوچے سمجھے کاربند رہے ہو جب تک وہ جناب بے مقصد،ناکارہ باتوں اور طرز عمل کو فائدہ مند،افزوں پرور طرز عمل سے متمیز کر دیں۔ |
|
اور نہ اللہ تعالیٰ کا کبھی یہ اصول رہا ہے کہ تم لوگوں کوبراہ راست پنہاں حقیقتوں سے مطلع کریں۔ Root: ط ل ع |
|
مگر اس کے لئے اللہ تعالیٰ اپنے رسولوں میں سے جس کسی کو چاہتے تھے کسی پنہاں حقیقت کو بتانے کے لئے منتخب فرماتے رہتے تھے۔ |
|
چونکہ رشد و راست روی کا طرز حیات اور حالت ازخودشیطانی،راست سے بھٹکے طرزحیات سے نمایاں اور متمیز ہو چکا ہے( الفاء الفصيحةکے محذوف کے لئےحوالہ البقرۃ۔256)اس لئے تم لوگ دل کی شاد سے اللہ تعالیٰ اور ان کے مبعوث فرمائے گئے تمام رسولوں پر ایمان لاؤ(جن کے نام بتائے گئے ہیں اور جن کے نہیں بتائے گئے) |
|
اور اگر تم دل کی شاد سے اللہ تعالیٰ اور ان کےمبعوث فرمائے گئے رسولوں ایمان لاؤ گے اورتندہی سے محتاط رہتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے پناہ کے خواستگار رہو گے |
|
تو ایک عظیم ایوارڈ تمہارے لئے منتظر ہے۔ |
|
۔ور جو لوگ اُس میں سے جو ا للہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے انہیں دیا ہے بخل/مال ودولت کوسمیٹ/بھینچ کر رکھتے ہیں یہ گمان نہ کریں کہ وہ اُن کے لئے بہتر ہے۔ |
|
نہیں،ان کا تخمینہ غلط ہے؛وہ ان کے لئے باعث اضطراب و ہیجان ہو گا۔ Root: ش ر ر |
|
عنقریب وہ جس مال میں انہوں نے بخل کیا روز قیامت کو ان کے گلوں میں طوق بنا کر ڈال دئیے جائیں گے۔ Root: ط و ق |
جان لو؛ آسمانوں اور زمین پر ملکیت کا استحقاق صرف اللہ تعالیٰ کے لئے ہے۔ Root: و ر ث |
متنبہ رہو؛ اللہ تعالیٰ ہر لمحہ ان اعمال سے بخوبی باخبر ہیں جو تم کرتے ہو۔ |
اللہ تعالیٰ نے اُن کی بات یقیناسن لی ہے جنہوں نے کہا ”اللہ نادار ہے اور ہم دولت مند،عاجزی سے منزا“۔ |
ہم جناب اس کو ضبط تحریر میں لاتے رہیں گے جو انہوں نے کہا؛اور اس کوجووہ حقیقت کے منافی باتوں سے نبیوں کی کردار کشی،تحقیر و توہین کرتے رہتے ہیں۔ |
اور ہم ان سے کہیں گے"تم لوگ بھگتو اس عذاب کو جو ریگ مال کی طرح جلد جھلسائے گا۔ Root: ذ و ق |
|
یہ سزا اس کی وجہ سے ہے جو تمہارے ہاتھوں نے آگے بھیجا تھا"۔ Root: ق د م |
|
اور یہ حقیقت ہے کہ اللہ تعالیٰ کبھی بندوں کے ساتھ قطعاً زیادتی کرنے والے نہیں ہیں۔ |
اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کی بات بھی سن لی ہے جنہوں نے کہا"یقیناً اللہ تعالیٰ نے ہمیں پابند کیا ہے کہ ہم ان رسول(ﷺ)پر ایمان نہ لائیں جب تک وہ ہمارے پاس ایک ایسی قربانی نہ لے آئیں جسے آگ کھاتی رہے"۔ Root: ع ھ د |
آپ(ﷺ)ان کی اس مبہم اور بے سروپا بات پر)کہیں"تم لوگوں کے پاس مجھ سے قبل زمان میں اللہ تعالیٰ کے کئی رسول عینی مشاہدہ کے لئے ایسی شہادتوں(آیات ) کے ساتھ تشریف لائے تھے جوتمہارے تصور،تجربہ،سائنسی توجیح سے ماورائے اِدراک ہوتے ہوئے اس حقیقت کی جانب واضح رہنمائی کرنے والی تھیں کہ من جانب اللہ سند اور برھان ہیں۔اور اس ایک خاص کے ساتھ جس کے مشاہدے کے لئے تم لوگوں نے کہا تھا(عیسیٰٰ علیہ السلام سے مائدہ نازل کرنے کی خواہش کا اظہار)۔ |
|
تو پھر تم لوگوں نے ان مافوق التصور و تجربہ مظاہر(معجزات) دیکھنے کے باوجود کیوں ان کی کردار کشی،تحقیر و توہین اور زچ کیا اگر تم لوگ اپنی بیان کردہ بات میں سچ بولنے والے تھے"۔ |
|
اس کے باوجود اگر انہوں نے آپ(ﷺ)کی بات کو جھٹلا دیا ہے تو یہ کوئی نئی بات نہیں،حقیقت یہ ہے کہ ان تمام رسولوں کی بات کو جھٹلایا گیا تھا جنہیں آپ (ﷺ)سے قبل مختلف اقوام میں مبعوث فرمایا گیا تھا۔ |
|
انہوں نے تو باوجود اس کے جھٹلایا کہ ان کے رسول ان کے پاس عینی مشاہدہ کے لئے ایسی شہادتوں(آیات/معجزات ) کولے کر ان کے پاس آئےتھے جواس وقت لوگوں کےتصور، تجربہ، سائنسی توجیح سے ماورائے اِدراک ہوتے ہوئے اس حقیقت کی جانب واضح رہنمائی کرنے والی تھیں کہ من جانب اللہ سند اور برھان ہیں۔اور وہ تمام رسول ابھرے نقوش میں تحریری پیغامات لے کران کے پاس آئے تھے؛اور وہ تمام رسول منفرد کتاب کو لے کر ان کے پاس آئے تھے جس کا جلی و کشادہ تحریری متن روشنی کو منعکس اور راہ ِ حیات کو جاوداں کر دینے والا تھا۔ Root: ز ب ر |
Recurrence:
2:234,
271;57:10;58:03,11;64:08
إعرا ب القرآن Syntactic Analysis
1 |
3461 |
2 |
فعل ماضٍ ناقص مبنى على الفتح/الفاعل:ضمير مستتر جوازاً تقديره:هُوَ-واحد مذكر غائب في محل رفع اسم كان |
3 |
|
5 |
|
6 |
7 |
8 |
|
9 |
جار و مجرور = حرف جر + ضمير متصل في محل جر-واحد مذكرغائب |
10 |
|
12 |
|
13 |
|
14 |
|
15 |
16 |
17 |
فعل ماضٍ ناقص مبنى على الفتح/الفاعل:ضمير مستتر جوازاً تقديره:هُوَ-واحد مذكر غائب في محل رفع اسم كان |
18 |
|
20 |
21 |
|
22 |
23 |
|
24 |
لفظ الجلالة منصوب للتعظيم بالفتحة |
26 |
28 |
30 |
و- ضمير متصل في محل رفع فاعل-والألف-فارقة/جمع مذكرحاضر/باب افعال |
31 |
|
32 |
34 |
35 |
37 |
39 |
حرف فَ + جار و مجرور = لِ حرف جر/الاختصاص + ضمير متصل-جمع مذكر حاضر في محل جر |
40 |
|
41 |
|
3501 |
1 |
3502 |
2 |
4 |
6 |
|
8 |
|
9 |
11 |
ضمير منفصل مبنى على الفتح واحد مذكر غائب |
12 |
|
14 |
|
15 |
ضمير منفصل مبنى على الفتح واحد مذكر غائب |
16 |
|
19 |
21 |
|
22 |
|
23 |
24 |
26 |
|
27 |
. |
28 |
29 |
|
30 |
31 |
|
32 |
جار و مجرور = بِ حرف جر + الاسم الموصول في محل جر-واحد-مذكر |
34 |
|
3535 |
1 |
|
3536 |
2 |
|
3 |
|
4 |
|
مفعول به |
5 |
7 |
|
8 |
|
9 |
|
10 |
11 |
|
12 |
|
14 |
16 |
18 |
|
19 |
|
20 |
|
21 |
24 |
|
25 |
|
3560 |
1 |
3561 |
2 |
جار و مجرور = بِ حرف جر + الاسم الموصول في محل جر-واحد-مذكر |
3 |
فعل ماضٍ مبني على الفتح + تَاء التانيث الساكنة--صيغة-واحد مؤنث غائب/باب تَفْعِيل |
5 |
6 |
|
7 |
|
8 |
فعل ماضٍ ناقص مبنى على الفتح/اسم الفعل ناقص ضمير مستتر فيه-هُوَ- واحد مذكرغائب |
10 |
|
3570 |
1 |
3571 |
3 |
|
4 |
|
5 |
|
7 |
|
9 |
جار و مجرور = لِ حرف جر/الاختصاص + اسم:: مجرور-واحد مذكر |
10 |
|
12 |
|
14 |
اسم:معرفہ باللام مرفوع-واحد مؤنث |
16 |
|
18 |
|
الجار والمجرور متعلقان بمحذوف صفة رسل |
19 |
21 |
|
22 |
25 |
|
27 |
29 |
|
3599 |
1 |
|
3600 |
3 |
|
4 |
فعل ماضٍ مبنى للمجهول مبني على الفتح/-صيغة:-واحد مذكرغائب باب تَفْعِيل |
5 |
|
6 |
9 |
|
10 |
11 |
|
12 |
13 |
|
14 |
|
3613 |