|
اورتم اے مدعیان ایمان اللہ تعالیٰ کی بااظہار بندگی کرو۔ |
|
اور تم لوگوں کو چاہئے کہ ان جناب کے ساتھ مطلقیت کی نفی میں کچھ بھی مشترک قراردو اور نہ سمجھو۔ |
اور تم لوگوں کو حکم دیا جاتا ہے کہ اپنے والدین کے ساتھ نیک اچھا برتاؤ کرو،ہر لحاظ سے حسن سلوک کے انداز میں۔ |
اور قرابت داروں اور یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ؛ Root: ى ت م |
|
اور نزدیکی پڑوسی سے،اور محلے میں دور کے پڑوسی سے،اور پہلو میں موجود شخص سے۔ Root: ج ن ب |
|
اور مسافر کے ساتھ۔ |
|
اور ان ملازمین اور مہاجر منکوحہ مومنات کے ساتھ جن کی حفاظت و پناہ اور معاملات کی ذمہ داری اور اختیار تمہارے ہاتھ میں ہے۔ان تمام مذکورہ کے ساتھ انسانی قدروں سے احسان کا معاملہ رکھو۔ |
یقین جانو اللہ تعالیٰ کسی ایسے شخص کے رویہ اور اطوار کو قابل تحسین نہیں سمجھتے جو اپنے پندار میں مغرور اور اپنی بڑائی پر اتراتا اور گھمنڈ کرتا ہے۔ Root: خ ى ل |
متنبہ رہو؛ جو لوگ کم ظرفی اور تنگ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف خوف مال ودولت کوسمیٹ/بھینچ کر رکھتے ہیں بلکہ لوگوں کو بھی بخیل بنے رہنے کا کہتے ہیں |
اور اس کو جو اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل میں سے مال و دولت دیا ہے اسے چھپا چھپا کر رکھتے ہیں (یہ گمان نہ کریں کہ وہ اُن کے لئے بہتر ہے ؛ نہیں،ان کا تخمینہ غلط ہے؛وہ ان کے لئے باعث اضطراب و ہیجان ہو گا۔حوالہ ءال عمران۔180) Root: ك ت م |
خبردار رہو؛ ہم جناب نے ایک ذلت آمیز عذاب تیار کر دیا ہے جس کے مرتے دم تک ایمان لانے سے انکار کرنے والے مستوجب ہیں۔ |
|
اور جہاں تک ان لوگوں کا تعلق ہے جو اپنے مال لوگوں کودکھاوے کے مطمح نطر سے خرچ کرتے ہیں۔ |
جبکہ وہ نہ تو حقیقت میں اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتے ہیں اور نہ حیات دنیا کے اختتام والے دن کو مانتے ہیں،یہ ان کا باطل عمل ہے۔ |
اور اگر شیطان کسی شخص کے معاملات میں اس کا ہمنوا بن گیا تو متنبہ رہو یہ ہمنوائی حمایت کے طورخود ان کے لئے لائق مذمت بن جائے گی(یوم قیامت حوالہ سورۃ الزخرف۔38)۔(النساء۔38)۔ Root: ق ر ن |
|
ذرا سوچو؛ کون سا بوجھ ہے جو ان پر آن پڑنا تھا اگر وہ اللہ تعالیٰ اور یوم آخر کو حقیقت مان کر ایمان لے آتے۔ |
|
اور اس سامان زیست میں سے کچھ دوسروں کی بھلائی پر خرچ کر دیتے جو اللہ تعالیٰ نے انہیں عنایت کیا ہے۔ Root: ن ف ق |
|
مطلع رہو؛ اللہ تعالیٰ ان کے سوچ و عمل کا مطلق علم رکھتے ہیں۔ |
Recurrences:
[Same direction in same words in
2:83;6:151;17:23]
إعرا ب القرآن Syntactic Analysis
1 |
1005 |
3 |
|
4 |
5 |
7 |
|
8 |
|
9 |
11 |
12 |
14 |
|
15 |
16 |
اسم: معرفہ باللام مجرور/منصوب-جمع مذكر |
17 |
18 |
|
19 |
20 |
|
21 |
|
22 |
|
23 |
24 |
اسم :معرفہ باللام-مجرور-واحد مذكر |
25 |
|
26 |
27 |
اسم فاعل کا صیغہ: مجرور-واحد-مذکر |
28 |
|
29 |
30 |
|
31 |
|
32 |
33 |
34 |
|
36 |
|
37 |
|
38 |
40 |
41 |
فعل ماضٍ ناقص مبنى على الفتح/الفاعل:ضمير مستتر جوازاً تقديره:هُوَ-واحد مذكر غائب في محل رفع اسم كان |
42 |
|
43 |
|
1047 |
1 |
1048 |
3 |
5 |
|
6 |
|
7 |
9 |
11 |
|
12 |
14 |
16 |
جار و مجرور= لِ حرف جر + اسم فاعل:معرفہ باللام-مجرور-جمع سالم مذكر |
17 |
|
18 |
|
1065 |
1 |
1066 |
2 |
5 |
|
6 |
|
7 |
8 |
10 |
|
11 |
12 |
13 |
|
14 |
|
15 |
16 |
اِسم شرط جازم مبنى على السكون فى محل رفع مبتدأ |
18 |
اسم:معرفہ باللام مرفوع-واحد مذكر |
19 |
جار و مجرور = لِ حرف جر + ضمير متصل-واحد مذكرغائب في محل جر |
20 |
|
21 |
حرف فَ + فعل ماضٍ مبني على الفتح/فعل ذَمَّ /الفاعل:ضمير مستتر جوازاً تقديره:هُوَ-واحد مذكرغائب |
22 |
|
1087 |
1 |
1088 |
2 |
|
4 |
حرف مصدرى ناصب + حرف شرط، غير جازم |
6 |
|
7 |
8 |
|
9 |
|
10 |
12 |
|
14 |
|
15 |
16 |
فعل ماضٍ ناقص مبنى على الفتح/الفاعل:ضمير مستتر جوازاً تقديره:هُوَ-واحد مذكر غائب في محل رفع اسم كان |
17 |
|
18 |
جار و مجرور = بِ حرف جر + ضمير متصل مبنى على الضم/ جمع مذكر غائب |
19 |
|
1106 |