|
مرد وں کی عمومی حیثیت اور سوچ عورتوں کیلئے انتہائی استقامت و اعتدال سے محافظت کا فعل سرانجام دینے والوں کی ہے۔ |
|
ان کا یہ طرز عمل اس سبب سے ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان میں سے بعض کو بعض دوسرے مردوں کی نسبت زیادہ فضل اور انفرادیت سے نوازا ہے۔ |
|
اور ان کا اپنی بیویوں کے حوالے سے یہ سوچ اورمحافظت کا کردارانجام دینا اِس بناء پر بھی ہے کہ انہوں نےانہیں شریک حیات /سیپ کے موتی کی مانندبنانے کیلئے اپنے اموال میں سے خرچ کیا تھا۔ Root: ن ف ق |
اِس تصور کے نتیجے میں اعتدال و توازن کا رویہ رکھنے والی بیویاں وفا شعار اور ہر شئے کوسنبھال کر رکھنے والی گھر گرہستن ہوتی ہیں،خاوند کی عدم موجودگی میں عزت و وقاراور گھر کی محافظ ویسے جیسے اللہ تعالیٰ نے انہیں محفوظ فرمادیا ہے(بحثیت منکوحہ)۔ Root: ق ن ت |
اور جہاں تک ایسی بیویوں کا تعلق ہے جن سے اگرتم خاوندوں کو سرکشی ؛ ناروا رویہ،اکڑ خوانی،بدتمیزی کااندیشہ رہتا ہے؛اس کے لئے لائحہ عمل یہ ہے: Root: ن ش ز |
تو ایسی صورت میں انہیں پیار و محبت سے تلقین کرو۔ Root: و ع ظ |
اِس کے باوجود خوف لاحق رہے توخوابگاہوں کے اندر انہیں اپنے سے تم دور/الگ بستر پر کر دو۔ |
(چونکہ خوابگاہ میں اِس دوری۔ازدواجی قطع تعلق کی مدت غیر متعین نہیں رکھی جا سکتی،حوالہ البقرۃ۔۶۲۲، اس لئے) اگر اندیشہ برقرار رہے تو انہیں خوابگاہ سے باہر گھر میں نکال دو/اُن کے ساتھ چپقلش کو گھر والوں پر نمایاں کر دو۔ |
تعلق میں خلیج کی سنگینی کا اظہار ہو جانے پر اگر انہوں(بیویوں)نے تمہاری بات مان لی ہے تو پھر تمہیں چاہئے کہ خواہ مخواہ ان پر رعب ڈالنے کے بہانے مت تلاش کرو۔ |
یہ حقیقت یاد رہے کہ اللہ تعالیٰ لازوال عالی مقام،ابدی عظیم ترین ہیں۔ |
|
لیکن اگر تم (خاندان کے بڑوں) ان (خاوند بیوی) کے مابین چپقلش کے عیاں اور بدستور قائم رہنے کی وجہ سے ان کے مابین علیحدگی ہو جانے کا خدشہ محسوس کرو۔ Root: ش ق ق |
|
چونکہ تم بزرگ لوگ تو جانتے ہو کہ جب عقد کے فریق آپس میں بضد ہوں تو معاملے کو سلجھانے کے لئے بڑوں کا کردار لازم ہو جاتا ہے اس لئے تم ایک فیصلے کا مختار اس(خاوند)کے خاندان میں سے اور ایک مختار اس(بیوی) کے خاندان میں سے مقرر کرو معاملے کو سلجھانے کے لئے۔اگر ان دونوں (خاوند بیوی)کا اصلاح کا ارادہ ہوا تو اللہ تعالیٰ ان کے مابین ہم آہنگی اور موافقت کا جذبہ پیدا فرما دیں گے۔ Root: و ف ق |
خبردار رہو؛ یہ حقیقت ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر بات اور معاملے کا مطلق علم رکھتے ہیں، ہر لمحہ باخبر ہیں۔ |
Grand Qur’ān has prohibited domestic violence negating erroneous "belief" of beating one's wife.
Recurrences:
[It may be other way also
4:128]2
إعرا ب القرآن Syntactic Analysis
1 |
اسم:معرفہ باللام مرفوع-جمع مكسر-مذكر |
937 مبتدأ |
2 |
|
خبر |
3 |
متعلقان بقوامون |
4 |
|
5 |
جار و مجرور = بِ حرف جر + الاسم الموصول/مصدرية في محل جر |
متعلقان بقوامون |
6 |
|
7 |
|
فاعل |
9 |
متعلقان بفضل |
10 |
|
مضاف إليه محذوف |
11 |
|
12 |
جار و مجرور = بِ حرف جر + ما مصدرية / اسم الموصول في محل جر-واحد-مذكر |
متعلقان بقوامون |
14 |
16 |
حرف فَ + اسم فاعل:معرفہ باللام-مرفوع-جمع مؤنث |
مبتدأ |
17 |
|
خبر أول |
18 |
اسم فاعل:مرفوع-جمع سالم مؤنث |
خبر ثان |
19 |
|
متعلقان حافِظاتٌ |
20 |
|
21 |
|
الجملة صلة |
22 |
|
فاعل |
23 |
|
24 |
|
مبتدأ |
27 |
حرف فَ + فعل أمر مبنى على حذف النون لأنَّ مضارعه من الأفعال الخمسة/و- ضمير متصل في محل رفع فاعل هُنَّ- ضميرمتصل مبنى على الفتح فى محل نصب مفعول به جمع مؤنث غائب |
الجملة خبر اللاتي |
28 |
|
30 |
|
متعلقان اهْجُرُوهُنَ |
31 |
ظرف مكان:معرفہ باللام-مجرور-جمع |
32 |
|
34 |
|
36 |
|
الجملة في محل جزم جواب الشرط |
38 |
جار و مجرور = حرف جر + ضمير متصل-جمع مؤنث غائب في محل جر |
39 |
|
40 |
|
41 |
|
42 |
فعل ماضٍ ناقص مبنى على الفتح/الفاعل:ضمير مستتر جوازاً تقديره:هُوَ-واحد مذكر غائب في محل رفع اسم كان |
43 |
|
44 |
|
980 |
1 |
981 |
2 |
4 |
6 |
حرف فَ + فعل أمر مبنى على حذف النون لأنَّ مضارعه من الأفعال الخمسة و- ضمير متصل في محل رفع فاعل-والألف-فارقة/جمع مذكرحاضر |
7 |
|
8 |
10 |
11 |
|
12 |
14 |
16 |
18 |
|
20 |
|
21 |
|
22 |
فعل ماضٍ ناقص مبنى على الفتح/الفاعل:ضمير مستتر جوازاً تقديره:هُوَ-واحد مذكر غائب في محل رفع اسم كان |
23 |
|