زوجیت کے تعلق کا بندھن نکاح کو تحلیل کرنے کے ارادےسے باضابطہ فیصلہ اور اعلان ازدواجی زندگی کے دوران صرف دو بار کیا جا سکتا ہے ۔ |
بعدازاختتام مدت عدت (سورۃ الطلاق۔۲)معاشرے کے مرجہ قاعدے کے مطابق انہیں یا تودوبارہ بندھن نکاح میں لینا ہے(اگر خاوند نے معاملات کی اصلاح کا ارادہ ظاہر کر دیا ہے۔البقرۃ۔۲۲۸)وگرنہ انہیں (مطلقہ بیویاں)انتہائی مناسب انداز میں جدا کر دینا ہے(دو اچھی شہرت کے گواہوں کی موجودگی میں سورۃ الطلاق۔۲)۔ |
اور ان اسباب دنیا میں سے کچھ بھی واپس لینا جو تم نے انہیں دوران زوجیت دیا تھاتم لوگوں(طلاق دینے والے خاوندوں) کے لئے حلال نہیں ہے۔ |
یہ حکم نافذ العمل ہے ماسوائے ایسی صورتحال میں جب دونوں(خاوند بیوی)کو یہ خوف لاحق ہو جائے کہ (رشتہ ازدواج میں بندھے رہتے ہوئے)دونوں اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ حدودکے پابند نہیں رہ سکیں گے۔ |
اور اگر تم لوگوں(خاندان کے بزرگ/متعلقہ عدالت)نے خدشہ محسوس کیا کہ وہ دونوں(خاوند بیوی))اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ حدود کی پابندی نہیں کر سکیں گے تو اس میں قطعاً ان دونوں پر لینے دینے میں کوئی قدغن نہیں جواُس(طلاق لینے کی خواہشمند بیوی) نے باہمی رضامندی سے حصول طلاق کے لئے بطور فدیہ دیا۔ Root: ف د ى |
مندرجہ بالا اللہ تعالیٰ کی جانب سے مقرر کردہ فعل و عمل کی آزادی اور قیود ہیں۔ |
چونکہ طرز معاشرت کے یہ طے کردہ اصول ہیں اس لئے تمہیں چاہئے کہ ان سے دانستہ،زیر مقصد تجاوز نہ کرو۔ |
|
یاد رہے؛جس کسی نے دانستہ اورذاتی منفعت کے مقصد سے اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ معاشرتی حدود سے تجاوز کیا۔ |
تو یہ ہیں وہ لوگ جو حقیقت کو باطل میں بدلنے والے ہیں۔ |
فدیہ دینے کی رضامندی پر اگر اس(خاوند) نے اسے(اپنی طلاق لینے کی آرزومند بیوی)بندھن نکاح سے الگ کر دیا ہے تو اس کے بعد کے زمان میں وہ(بندھن نکاح سے آزاد کر دی گئی بیوی)اس مرد کے لئے حلال عورتوں میں شمار نہیں۔ |
یہ صورتحال اس وقت تک برقرار رہے گی یہان تک کہ وہ(بعوذ فدیہ آزاد کردہ عورت)اپنی مرضی سے ایک مرد سے نکاح کر لے جو اس(سابقہ خاوند)کے علاوہ ہے۔ |
اس نکاح کے بعد اگر(جب)اس (موجودہ خاوند) نے اس عورت کو(چھوئے یا بن چھوئے)بندھن نکاح سےآزاد کر دیا ہو تو اس نئی صورتحال میں ان دونوں(دوسرے خاوند کی مطلقہ اور اس کا پہلا خاوند)پر ایک دوسرے سے نکاح کے لئے رجوع کرنے میں قطعاً حرج نہیں بشرطیکہ دونوں اس مرتبہ اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ حدود کی پابندی کر سکیں گے۔ Root: ظ ن ن |
دھیان رہے؛مندرجہ بالا اللہ تعالیٰ کی جانب سے مقرر کردہ فعل و عمل کی آزادی اور قیود ہیں۔ |
وہ جناب ان(طرز عمل کی حدود)کومتمیز فرماتے ہیں ان لوگوں کے لئے جو معلومات حاصل کرنے کے متمنی رہتے ہیں۔ |
Recurrences:
:(1)2:229(2)2:233=2
:
(1)2:187(2)2:229(3)2:230(4)4:13(5)58:04(6)65:01=6
:
Possessive
Phrase. (1)2:229(2)2:229(3)2:229(4)2:230(5)65:01=5
:
(1)2:229(2)3:94(3)5:45(4)9:23(5)49:11(6)60:09=6
(1)2:230(2)4:128=2
إعرا ب القرآن Syntactic Analysis
1 |
|
4981مبتدأ |
2 |
|
خبر |
3 |
حرف فَ + مصدر: مرفوع |
مبتدأ لخبر محذوف تقديره فعليكم |
5 |
|
6 |
|
عطف |
8 |
9 |
10 |
|
11 |
جار و مجرور = لِ حرف جر/الاختصاص + ضمير متصل-جمع مذكر حاضر في محل جر |
12 |
|
16 |
|
مفعول به لتأخذوا |
17 |
|
18 |
|
20 |
حرف مصدرى ناصب + حرف نفي |
22 |
|
مفعول به |
23 |
|
مضاف إليه |
24 |
حرف فَ + حَرْفُ شَرطٍ |
26 |
حرف مصدرى ناصب + حرف نفي |
28 |
|
مفعول به |
29 |
|
مضاف إليه |
30 |
حرف فَ + النَّاْفِيَةُ لِلْجِنْس |
رابطة للجواب لا نافية للجنس |
331 |
|
اسم لا |
33 |
جار و مجرور = فِي حرف جر + اسم موصول في محل جر |
متعلقان بمحذوف خبر |
35 |
|
متعلقان بافتدت |
36 |
|
مبتدأ |
37 |
|
خبر |
38 |
|
مضاف إليه |
39 |
حرف فَ + حرف نفي/ حرف نهي |
41 |
42 |
|
اسم شرط جازم مبتدأ |
44 |
|
مفعول به |
45 |
|
مضاف إليه |
46 |
|
الفاء رابطة لجواب الشرط أولئك مبتدأ |
48 |
|
5028خبر |
1 |
|
5029 |
3 |
|
الفاء رابطة لجواب الشرط لا نافية |
5 |
جار و مجرور = لِ حرف جر + ضمير متصل-واحد مذكرغائب في محل جر |
متعلقان بتحل |
6 |
7 |
بعد ظرف زمان مبني على الضم لأنه قطع عن الإضافة |
8 |
|
10 |
|
مفعول به |
12 |
|
14 |
|
15 |
|
17 |
|
19 |
21 |
|
23 |
|
مفعول به |
24 |
لفظ الجلالة : مجرور للتعظيم بالاضافة و علامة الجر الكسرة |
مضاف إليه |
25 |
26 |
|
مبتدأ |
27 |
|
28 |
|
مضاف إليه |
30 |
|
متعلقان بالفعل |