|
اور (اے بنی اسرئیل یاد کرو) جب ہم جناب نےتم لوگوں کا میثاق لیا تھا۔ |
|
ایسے حالات میں کہ ہم جناب نے کوہ طور کے سلسلے کوتمہارے اوپر ایسے بلند کیا ہوا تھا( کہ تمہیں گمان ہوا جیسے وہ تمہارے اوپر اب گرا کہ اب گرا ؛حوالہ الاعراف: ۱۷۱)۔ |
حکم دیا گیا تھا’’تم لوگ بھرپور انداز میں اسے(ہمارے عہد کو) اختیار کروجو ہم جناب نے تمہیں دے دیا ہے؛ اور غور سےموسیٰ(علیہ السلام)کو سنو‘‘۔ |
|
مگر جب موسیٰ علیہ السلام نے انہیں سنایا تھا تو)انہوں نے جواب دیا’’ہم نے سن لیا ہے،مگرہم نے تعمیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔) |
|
اور وہ مخصوص بچھڑا ان کے دلوں میں رچا بسا دیا گیا تھاان کے حقیقت کو تسلیم کرنے سے انکار کے سبب۔ Root: ع ج ل |
(آپ(ﷺ) اُن سے اس دعویٰ کے سلسلہ میں کہ ایمان رکھتے ہیں اس پر جو ان پر نازل ہوا تھاکہیں ”کس قدر حقارت آمیزہے وہ بات(بچھڑے والی) جس کا تمہارا ایمان تمہیں تلقین کرتا ہے۔غور کرواس بات پر اگر واقعتا تم ایمان والے ہو۔(البقرۃ۔۹۳ |
Recurrences:
:
(1)2:63(2)2:84(2)2:93=3
:
(1)2:63(2)2:93=2
:
(1)2:91(2)2:93(3)2:248(4)2:278(5)3:49(6)3:139(7)3:175(8)5:23(9)5:57(10)5:112(11)7:85(12)8:01(13)9:13(14)11:86(15)24:17(16)57:08
إعرا ب القرآن Syntactic Analysis
1 |
|
1739 |
2 |
|
3 |
فعل ماضٍ مبنى على السكون لاتصاله بضمير الرفع/نَا-ضمير متصل فى محل رفع فاعل/جمع متكلم |
5 |
|
8 |
|
10 |
|
12 |
|
13 |
|
17 |
|
119 |
|
21 |
|
متعلقان بأشربوا. أو بحال من العجل |
23 |
|
مفعول به |
25 |
|
28 |
|
30 |
32 |
|
1770 |