Root: و ح د
Words from this Root in the Grand Qur’ān:
a) Total occurrences: 68
b) No of constructions: 15 All derivative nouns
To be one, alone, unique, unparalleled, assert the unity, unitary, solitary, individually.
Lane Lexicon: He, or it, was, or became, alone, by himself or itself, apart from others;
|
اور (اے بنی اسرئیل یاد کرو) جب تم لوگوں نے کہا تھا”اے موسیٰ(علیہ السلام)! ہم سے ایک ہی طرح کے طعام پر صبرنہیں ہوتا۔ Root: ط ع م |
|
اِس لئے اپنے رب سے ہمارے لئے دعا کریں کہ ہمارے لئے وہ مہیا کرے جسے زمین اگاتی ہے Root: ن ب ت |
|
اُس کی سبزیاں / ساگ، کھیرے ککڑی، اُس کا اناج/ گیہوں، اُس کی مسور، اُس کی پیازمیں سے“۔ |
|
انہوں (موسیٰ علیہ السلام)نے کہا”کیا تم اُس طعام کو جوزیادہ بہتر ہے اُس شئے سے بدلنا چاہتے ہو جونسبتاً ادنیٰ ہے؟ |
|
پہاڑی علاقے سے)نیچے /پستی کی جانب بستی میں اترو تو پھر تمہیں یقینا وہ سب ملے گا جس کا تم سوا ل کر رہے ہو“۔) |
|
جان لو ان کے متعلق یہ حقیقت۔ اُن پر زیر سرپرستی رہنے،دوسروں پر انحصار کرنے اور سکونت کی محتاجی مسلط کر دی گئی ہے۔ |
اورانہوں نے اپنے آپ کومجرمانہ جانکاری کے مستحق بنا لیا ہے ا للہ تعالیٰ کی جانب سے گرفت میں لئے جانے کے۔ |
|
یہ فیصلہ اِس لئے ہوا کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی آیتوں سے انکار کو اپنی سرشت بنائے رکھا۔ Root: ك ف ر |
|
آپ جان لیں،یہ اس وجہ سے کرتے تھے
کہ انہوں نے اُن(نبیوں) کی بات کوماننے سے انکار کر دیا تھا |
|
(یہ جو برادران یوسف علیہ السلام کے خلاف باتیں کرتے رہتے ہو)بتاؤکیا تم لوگ اس وقت وہاں موجود تھے جب طبعی موت کا وقت یعقوب (علیہ السلام) کو آن پہنچا تھا؛ |
|
جب انہوں نے اپنے بیٹوں سے پوچھا۔ |
|
”میرے طبعی موت مرنے کے بعد تم کس کی بندگی کرو گے؟“ |
انہوں (بیٹوں؛یوسف علیہ السلام اور ان کے برادران) نے جواب دیا’’ہم بندگی کریں گے آپ کے اِلہٰ /معبود مطلق،اور آپ کے آباء / باپ دادا ابراہیم،اسماعیل اور اسحاق (علیہم السلام) کے اِلہٰ، وہ یکتا معبود مطلق ہیں۔ |
اور ہم اُن کیلئے ان کے بنائے آئین پر کاربند رہنے والے مسلمان ہیں۔“ |
اوریہ حقیقت ہمیشہ مدنظر رہے کہ تم لوگوں کے معبود فقط معبود مطلق ہیں۔ |
|
ان تمام کے متعلق جنہیں معبود تصور کیا جاتا ہےمبنی بر حقیقت خبر یہ ہے کہ ان میں کوئی ذی حیات نہیں،سوائے ان واحد معبود مطلق کے۔ |
|
وہ معبود مطلق الرّحمٰن (ذوالجلال والاکرام)ہیں جو منبع رحمت ہیں۔(البقرۃ۔۱۶۳)۔ |
زمان میں ایک وقت ایسا بھی رہا ہے جب انسان ایک ہم خیال وحدت تھے۔ |
بسبب انسانوں کے مابین نظریاتی اختلاف پیدا ہو جانے پر اللہ تعالیٰ نے ازخود سے چنے اورتمام پر اشرف اور محترم قرار دئیے مخلص بندوں(نبیوں)کو حریت پرلگائی گئی قیود سے آزاد کرنے کے لئے مقرر فرمایا۔ان کے ذمہ مبنی بر حقیقت طرز عمل اپنانے والوں کو خوش کن نتائج کی بشارت/ضمانت دینا اور باطل طرز عمل پر گامزن لوگوں کو لازمی تکلیف دہ عواقب سے متنبہ کرنا تھا۔ Root: ن ب و |
اور ان جناب نے ان تمام(نبیوں)کے ہمراہ ان کے کلام پر مشتمل مخصوص کتاب کو موقع محل کی مناسبت سے مجتمع انداز میں نازل فرمایا تھا۔ |
مقصد یہ تھا کہ وہ(اللہ تعالیٰ/کتاب)ان باتوں کے متعلق لوگوں کے مابین فیصلہ کر دے جن میں وہ باہمی اختلاف رکھتے تھے۔ |
اور جس قوم کو اس مخصوص کتاب کو عنایت کیا گیا تھا انہوں نے اُس میں دانستہ اختلاف اُس کے بعد کیا جب جامع آیات نے حقیقت کو نکھار کر ان پر واضح کر دیا تھا۔انہوں نے ایسا اپنے غلبہ کو ان کے درمیان برقرار رکھنے کی خواہش میں کیا تھا۔ |
نتیجے میں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو جو رسول اورنازل کردہ کتاب پر ایمان لائے ہدایت یافتہ کر دیا ان اختلافی اور متنازعہ معاملات کو بیان حقیقت کے مندرجات کے ذریعے ان جناب کے اذن سے سلجھانے کے لئے ۔ |
اس حقیقت سے باخبر رہو،اللہ تعالیٰ اس شخص کو جس کے متعلق رضامند ہوتے ہیں کہ متمنی ہدایت ہے صراط مستقیم کی جانب گامزن فرما دیتے ہیں۔ |
|
!اے لوگو!دھیان سے سنو |
|
تم لوگ تندہی سے محتاط رہتے ہوئے اپنے رب سے پناہ کے خواستگار رہو جنہوں نے تمہیں نفس واحدہ میں سے تخلیق کیا ہے۔ |
اور انہوں ہی نے اُس ایک نفس میں سے اُس کی ہمسر(زوجہ۔بیوی،اول رشتہ)کو تخلیق کیا۔ |
|
اور انہوں نے اُن دونوں میں سے مردوں کی کثیر تعداد [تمام مرد نہیں کہا گیا]کو پھیلایا اور عورتوں کو بھی دنیا میں پھیلا دیا۔ |
۔اورتم لوگ تندہی سے محتاط رہتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے پناہ کے خواستگار رہو۔جن ایک کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے حق مانگتے ہو۔ اورارحام کے رشتہ قرابت کا احساس و احترام کرو۔ |
۔اِس حقیقت کو جان لو کہ اللہ تعالیٰ تم لوگوں پر ہمیشہ نگرانی فرماتے ہیں۔ Root: ر ق ب |
Noun
1 |
![]() اسم فاعل:معرفہ باللام-مرفوع-واحد مذكر |
2 |
![]() اسم فاعل:معرفہ باللام-مجرور-واحد مذكر |
3 |
![]() جار و مجرور = بِ حرف جر + اسم فاعل:مجرور-واحد مؤنث |
4 |
![]() حرف فَ + اسم فاعل:منصوب-واحد مؤنث |
5 |
![]() لام التوكيد-المزحلقة + اسم فاعل: مرفوع-واحد مذكر |
6 |
![]() |
7 |
![]() اسم فاعل:مرفوع-واحد مذكر |
8 |
|
10 |
![]()
|
11 |
![]() |
15 |
![]() الصفة المشبهة:-منصوب-واحد مذكر |