050-سُوۡرَةُ قٓ
Granular/Forensic Analysis: Letters; vowels; syllables; words
قٓ |
عربی زبان کے حرف ابجد ’’ق۔طوالت کے نشان کے ساتھ۔یہ انتیس حروف پر مشتمل ابجد کا بائیسواں حرف ہے‘‘۔ |
وَٱلْقُرْءَانِ ٱلْمَجِيدِ .١ |
بات کو بغور اورتاکید سے سننے کے لئے قرءان مجید کی قسم سے بیان کرتے ہیں جوابد سے ازل کی تاریخ کا حامل بیان ہے۔ |
بَلْ عَجِبُوٓا۟ أَن جَآءَهُـم مُّنذِرٚ مِّنْـهُـمْ فَقَالَ ٱلْـكَـٟفِـرُونَ |
|
هَـٰذَا شَـىْءٌ عَجِيبٌ .٢ |
|
أَءِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابٙا |
|
ذَٟلِكَ
رَجْعُ |
|
قَدْ عَلِمْنَا مَا تَنقُصُ ٱلۡأَرْضُ مِنْـهُـمْ |
ہم جناب کو تو اس کا پہلے سے علم ہے جس کو زمین ان کے مردہ اجسام سے بگاڑتی اور کم کرتی رہتی ہے۔ |
وَعِندَنَا كِتَٟبٌ حَفِيظُ |
اور ایک کتاب (ام الکتاب)جس میں ہر ایک معاملے کا ریکارڈمحفوظ ہے وہ صرف ہمارے تصرف میں ہے۔(سورۃ قٓ۔۴) |
بَلْ كَذَّبُوا۟ بِٱلْحَقِّ لَمَّا جَآءَهُـمْ |
|
فَهُـمْ فِـىٓ أَمْرٛ مَّرِيجٍٛ .٥ |
|
أَفَلَمْ يَنظُرُوٓا۟ إِلَـى ٱلسَّمَآءِ فَوْقَهُـمْ |
|
كَيْفَ بَنَيْنَٟهَا وَزَيَّنَّٟهَا |
|
وَمَا لَـهَا مِن فُرُوجٛ .٦ |
|
وَٱلۡأَرْضَ مَدَدْنَٟهَا |
اور ہم جناب نے زمین کو تخلیق کر کے تم لوگوں کے لئے پھیلایا اور ہموار کر دیا تھا۔ |
وَأَلْقَيْنَا فِيـهَا رَوَٟسِـىَ |
اور ہم جناب نے اس کے اندر پہاڑوں کے سلسلہ کو بطورلنگرگاڑ دیا۔ Mountains - Anchors were inserted in the Earth; an "imported" substance. Root: ر س و |
وَأَنۢبَتْنَا فِيـهَا مِن كُلِّ زَوْج |
اورہم جناب نے اس کے اندرہر ایک خوشنما اور تروتازہ نباتات کی جنس کو اگانے کی صلاحیت رکھ دی ۔ Root: ن ب ت |
تَبْصِرَةٙ وَذِكْرَىٰ لِـكُلِّ عَبْدٛ مُّنِيبٛ .٨ |
|
وَنَزَّلْنَا مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءٙ مُّبَٟـرَكٙا |
|
فَأَنۢبَتْنَا بِهِۦ جَنَّٟتٛ وَحَبَّ ٱلْحَصِيدِ .٩ |
|
وَٱلنَّخْلَ بَاسِقَٟتٛ لَّـهَا طَلْعٚ نَّضِيدٚ .١٠ |
|
رِّزْقٙا لِّلْعِبَادِ |
|
وَأَحْيَيْنَا بِهِۦ بَلْدَةٙ مَّيْتٙا |
|
كَذَٟلِكَ ٱلْخُرُوجُ .١١ |
|
كَذَّبَتْ قَبْلَـهُـمْ قَوْمُ نُوحٛ وَأَصْحَـٟـبُ ٱلرَّسِّ وَثَمُودُ .١٢ |
|
وَعَادٚ وَفِرْعَوْنُ وَإِخْوَٟنُ لُوطٛ .١٣ |
|
وَأَصْحَـٟـبُ ٱلۡأَيْكَـةِ وَقَوْمُ تُّبَّـعٛ |
|
كُلّٚ كَذَّبَ ٱلرُّسُلَ فَحَقَّ وَعِيدِ .١٤ |
|
أَفَعَيِينَا بِٱلْخَلْقِ ٱلۡأَوَّلِ |
|
بَلْ هُـمْ فِـى لَبْسٛ مِّنْ خَلْقٛ جَدِيدٛ .١٥ |
|
وَلَقَدْ خَلَقْنَا ٱلْإِنسَٟنَ |
اس حقیقت کا تو اعتراف کرو؛ہم جناب نے انسان کو تخلیق کیا ہے۔ |
وَنَعْلَمُ مَا تُوَسْوِسُ بِهِۦ نَفْسُهُۥ |
متنبہ رہو؛ہم جناب بخوبی جانتے ہیں اس کو جس کے ذریعے اس کا نفس/شخصیت خفیف تخیل سے تمنا و آرزو میں مبتلا کر کے ڈگمگاتی رہتی ہے۔ |
وَنَـحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ ٱلْوَرِيدِ .١٦ |
اور ہم جناب اس تخیل کے زیادہ قریب ہوتے ہیں بہ نسبت خیال کو پہنچانے والی رسی کے۔ Root: و ر د |
إِذْ يَتَلَقَّى ٱلْمُتَلَقِّيَانِ |
جب دو ازخود سے وصول/ملاقات کرنے والے اس (خیال)کا سامنا کر رہے ہوتے ہیں۔ |
عَنِ ٱلْيَـمِيـنِ وَعَنِ ٱلشِّمَالِ قَعِيدٚ .١٧ |
اس حال میں براجمان کے دائیں جانب سے اور بائیں جانب سے آنے والے کے۔ |
مَّا يَلْفِظُ مِن قَوْلٍٛ إِلَّا لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٚ .١٨ |
وہ شخص اپنے قول میں سے کوئی جزو منہ سےباہر نہیں پھینکتا ماسوائے ایسے حالات میں کہ ایک چوکس مستعد محافظ اس کے جوار میں موجود ہے(ضبط تحریر کرنے کے لئے)۔ |
وَجَاءَتْ سَكْـرَةُ الْمَوْتِ
|
|
ذَٟلِكَ مَا كُنتَ مِنْهُ تَحِيدُ .١٩ |
|
وَنُفِخَ فِـى ٱلصُّورِ |
|
ذَٟلِكَ يَوْمُ ٱلْوَعِيدِ .٢٠ |
|
وَجَآءَتْ كُلُّ نَفْسٛ مَّعَهَا سَآئِقٚ وَشَهِيدٚ .٢١ |
|
لَّقَدْ كُنتَ فِـى غَفْلَةٛ مِّنْ هَـٰذَا فَكَشَفْنَا عَنكَ غِطَآءَكَ |
|
فَبَصَرُكَ ٱلْيَوْمَ حَدِيدٚ .٢٢ |
|
وَقَالَ قَرِينُهُۥ هَـٰذَا مَا لَدَىَّ عَتِيدٌ .٢٣ |
|
أَلْقِيَا فِـى جَهَنَّـمَ كُلَّ كَفَّارٍٛ عَنِيدٛ .٢٤ |
|
مَّنَّاعٛ لِّلْخَيْـرِ مُعْتَدٛ مُّرِيبٍ .٢٥ |
|
ٱلَّذِى جَعَلَ مَعَ ٱللَّهِ إِلَٟهًا ءَاخَرَ |
|
فَأَلْقِيَاهُ فِـى ٱلْعَذَابِ ٱلشَّدِيدِ .٢٦ |
|
قَالَ قرِينُهُۥ رَبَّنَا مَآ أَطْغَيْتُهُۥ |
|
وَلَـٰكِن كَانَ فِـى ضَلَٟل |
|
قَالَ لَا تَخْتَصِمُوا۟ لَدَىَّ وَقَدْ قَدَّمْتُ إِلَيْكُـم بِٱلْوَعِيدِ .٢٨ |
|
مَا يُبَدَّلُ ٱلْقَوْلُ لَدَىَّ وَمَآ أَنَا۟ بِظَلَّٟمٛ لِّلْعَبِيدِ .٢٩ |
|
يَوْمَ نَقُولُ لِجَهَنَّـمَ هَلِ ٱمْتَلَأَتِ وَتَقُولُ هَلْ مِن مَّزِيدٛ .٣٠ |
|
وَأُزْلِفَتِ ٱلْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِيـنَ غَيْـرَ بَعِيدٍٛ .٣١ |
|
هَـٰذَا مَا تُوعَدُونَ لِـكُلِّ أَوَّابٍٛ حَفِيظٛ .٣٢ |
|
مَّنْ خَشِىَ ٱلرَّحْـمَـٰنَ بِٱلْغَيْبِ |
جس نے الرّحمن (ذوالجلال والاکرام)کے رعب،دبدبہ،احترام اور اپنے ساتھ موجودگی کا احساس رکھا،اپنی بصارتوں سے اوجھل ہونے کے باوجود، |
وَجَآءَ بِقَلْبٛ مُّنِيبٍٛ .٣٣ |
اور وہ وقف کئے ہوئے قلب کے ساتھ آیا—(سورۃ قؔ۔ ۳۳) Root: ن و ب |
ٱدْخُلُوهَا بِسَلَٟمٛ |
|
ذَٟلِكَ يَوْمُ ٱلُخُلُودِ .٣٤ |
|
لَـهُـم مَّا يَشَآءُونَ فِيـهَا |
|
وَلَـدَيْنَا مَزِيدٚ .٣٥ |
|
وَكَمْ أَهْلَـكْنَا قَبْلَـهُـم مِّن قَرْنٍٛ هُـمْ أَشَدُّ مِنْـهُـم بَطْشٙا |
کچھ اندازہ ہے کہ کتنی ہی تہذیبیں ان سے قبل انسانی تاریخ میں تھیں جنہیں ہم جناب نے نیست و نابود کر دیا تھا۔وہ اِن لوگوں کی نسبت زیادہ سخت جو تھے،لوگوں کے استحصال اور قابو رکھنے کے حوالے سے۔ Root: ق ر ن |
فَنَقَّبُوا۟ فِـى ٱلْبِلَٟدِ هَلْ مِن مَّحِيصٍٛ .٣٦ |
چونکہ گرفت میں لینے والی آفت سخت اور شدید تھی تو اس وقت وہ چوہوں کی مانند علاقے میں کسی سوراخ کے متلاشی تھے کہ کیا ہے کوئی ایسی چھپنے کی جگہ جہاں پناہ لی جا سکے۔ |
إِنَّ فِـى ذَٟلِكَ لَذِكْرَىٰ لِمَن كَانَ لَهُۥ قَلْبٌ أَوْ أَ لْقَى ٱلسَّمْعَ |
یقیناً تنبیہ اورنصیحت کا پہلو تاریخ کے ان اوراق میں ایسے شخص کے لئے موجود ہے جس کو سمجھانے کے لئے قلب موجود ہے یا جس نے سماعت کو اس پر مرکوز کیا۔ |
وَهُوَ شَهِيدٚ .٣٧ |
اس انداز میں جیسے وہ موقع پر موجود مشاہدہ کر رہا تھا۔ |
وَلَقَدْ خَلَقْنَا ٱلسَّمَٟوَٟتِ وَٱلۡأَرْضَ وَمَا بَيْنَـهُمَا فِـى سِتَّةِ أَيَّامٛ |
Root: خ ل ق; س ت ت Man and the Universe |
وَمَا مَسَّنَا مِن لُّغُوبٛ .٣٨ |
اور ہمیں قطعی تکان نے چھوا تک نہیں(جو آرام کا متقاضی بنتا جیسے بعض لوگ ہوا میں باتیں کرتے رہتے ہیں)۔ Root: ل غ ب |
فَٱصْبِـرْ عَلَـىٰ مَا يَقُولُونَ |
چونکہ ان کی ہرزہ سرائی مہمل اور درخور اعتنا نہیں مگر آپ کے لئے باعث کوفت ہے،اس لئے آپ(ﷺ) سے کہہ رہے ہیں کہ آپ استقلال و استقامت سے اپنے نکتہ نظر سے پیوست رہتے ہوئے سکون و تحمل سے ان کی ریشہ دوانیوں پر مبنی باتوں کو برداشت کریں جو وہ (عمائدین) لوگوں سے کہتے رہتے ہیں۔ |
وَسَبِّـحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ ٱلشَّمْسِ وَقَبْلَ ٱلْغُـرُوبِ .٣٩ |
اوراپنے رب کو مطلق عظمت و کبریائی اور جدوجہد کا محور اور منزل مقصود قرار دیتے ہوئے اپنی ذمہ داری کو تکمیل تک پہنچانے کے لئے تگ و دو فرماتے رہیں اس حال میں کہ آپ(ﷺ)ان جناب کی طلوع شمس اور غروب شمس سے قبل حمدیہ تسبیح کریں ۔ |
وَمِنَ ٱلَّيْلِ فَسَبِّحْهُ وَأَدْبَٟرَ ٱلسُّجُودِ .٤٠ |
چونکہ سردیوں کی راتیں طویل ہوتی ہیں اس لئے ان میں کسی پہران جناب کی تسبیح کریں،اور ان لمحات میں جب سجود(صلوٰۃ)سے فارغ ہو چکے۔ |
وَٱسْتَمِعْ يَوْمَ يُنَادِ ٱلْمُنَادِ مِن مَّكَانٛ قَرِيبٛ .٤١ |
|
يَوْمَ يَسْمَعُونَ ٱلصَّيْحَةَ بِٱلْحَقِّ |
|
ذَٟلِكَ يَوْمُ ٱلْخُرُوجِ .٤٢ |
|
إِنَّا نَـحْنُ نُحْيِـىۦ وَنُمِيتُ |
|
وَإِلَيْنَا ٱلْمَصِيـرُ .٤٣ |
|
يَوْمَ تَشَقَّقُ ٱلۡأَرْضُ عَنْـهُـمْ سِرَاعٙا |
|
ذَٟلِكَ حَشْـرٌ عَلَيْنَا يَسِيـرٚ .٤٤ |
|
نَّحْنُ أَعْلَمُ بِمَا يَقُولُونَ |
ہم جناب بخوبی جانتے ہیں ان لوگوں کی ہرزہ رسائی کے متعلق جو وہ آپ(ﷺ)کے بارے لوگوں میں کرتے رہتے ہیں۔ |
وَمَآ أَنتَ عَلَيْـهِـم بِجَبَّارٛ |
باوجود اس حقیقت کے کہ آپ(ﷺ) کبھی بھی ان پر جبرنہیں کرتے۔ |
فَذَكِّرْ بِٱلْقُرْءَانِ مَن يَخَافُ وَعِيدِ .٤٥ |
چونکہ ان کی ہرزہ سرائی مہمل اوردرخور اعتنا نہیں اس لئے قرءان مجید کے مندرجات کے ذریعے آپ اس شخص کو انتباہ اور نصیحت کریں جو میری وعید سے خوف محسوس کرتا ہے (کیونکہ حقیقت میں وہی زندہ ہے)۔ |
051-ٱلذَّارِيَات
Granular/Forensic Analysis: Letters; vowels; syllables; words
وَٱلذَّٟرِيَٟتِ ذَرْوٙا .١ |
جس حقیقت کی جانب متوجہ کرنا مقصود ہے اس کے لئے ان (بوجھ اٹھانے والی ہواؤں۔الکہف۔45)کاقسمیہ ذکر کرنا موزوں ہے جوذرات کو اٹھا کر محو پروازکر کے انہیں دور لے جا کر بکھیر دیتی ہیں؛بالکل اوپر اٹھانے اور پھر بکھیر دینے کے انداز میں۔ Root: ذ ر و |
فَٱلْحَٟمِلَٟتِ وِقْرٙا .٢ |
اس طرح وہ باربرداربن جاتی ہیں،ذرات کا بوجھ اٹھائے ہوئے۔ Root: و ق ر |
فَٱلْجَٟرِيَٟتِ يُسْـرٙا .٣ |
اس کے بعد وہ ازخود بہنے والیاں بن جاتی ہیں،آسان خراماں انداز میں۔ Root: ى س ر |
فَٱلْمُقَسِّمَٟتِ أَمْرًا.٤ |
چونکہ کسی منزل کی جانب رواں ہوتی ہے اس لئے وہاں پہنچ کر دئیے ہوئے حکم کے مطابق تقسیم کر دینے والیاں بن جاتی ہیں۔ Root: ق س م |
إِنَّمَا تُوعَدُونَ لَصَادِقٚ .٥ |
مقصد یہ تنبیہ کرنا ہے کہ تم لوگوں سے جو وعدہ کیا جا رہا ہے وہ یقیناً سچائی بیان کرنے والا ہے۔ |
وَإِنَّ ٱلدِّينَ لَوَٟقِـعٚ .٦ |
اور یہ اٹل حقیقت ہے کہ جزا و سزا کا دن وقوع پذیر ہونے والا ہے۔ Root: و ق ع |
وَٱلسَّمَآءِ ذَاتِ ٱلْحُبُكِ .٧ |
|
إِنَّكُـمْ لَفِـى قَوْلٛ مُّخْتَلِفٛ .٨ |
|
يُؤْفَكُ عَنْهُ مَنْ أُفِكَ .٩ |
|
قُتِلَ ٱلْخَـرَّٟصُونَ .١٠ |
|
ٱلَّذِينَ هُـمْ فِـى غَمْرَةٛ سَاهُونَ .١١ |
|
يَـسْـَٔلُونَ أَيَّانَ يَوْمُ ٱلدِّينِ .١٢ |
وہ (فریب زدہ/فریب کار)پوچھتے رہتے ہیں ”احتساب اورجزا و سز فیصلے کادن مستقبل کی کس تاریخ کو ٹھہرایا گیا ہے؟“ |
يَوْمَ هُـمْ عَلَـى ٱلنَّارِ يُفْتَنُونَ .١٣ |
|
ذُوقُوا۟ فِتْنَتَكُـمْ هَـٰذَا ٱلَّذِى كُنتُـم بِهِۦ تَسْتَعْجِلُونَ .١٤ |
|
إِنَّ ٱلْمُتَّقِيـنَ |
|
فِـى جَنَّٟتٛ وَعُيُونٍٛ .١٥ |
|
ءَاخِذِينَ مَآ ءَاتَىٰـهُـمْ رَبُّـهُـمْ |
|
إِنَّـهُـمْ كَانُوا۟ قَبْلَ ذَٟلِكَ مُحْسِنِيـنَ .١٦ |
|
كَانُوا۟ قَلِيلٙا مِّن ٱلَّيْلِ مَا يَـهْجَعُونَ .١٧ |
|
وَبِٱلۡأَسْحَارِ هُـمْ يَسْتَغْفِرُونَ .١٨ |
|
وَفِـىٓ أَمْوَٟلِـهِـمْ حَقّٚ لِّلسَّآئِلِ وَٱلْمَحْرُومِ .١٩ |
|
وَفِـى ٱلۡأَرْضِ ءَايَاتٚ لِّلْمُوقِنِيـنَ .٢٠ |
|
وَفِـىٓ أَنفُسِكُـمْ |
|
أَفَلَا تُبْصِرُونَ .٢١ |
|
وَفِـى ٱلسَّمَآءِ رِزْقُكُـمْ وَمَا تُوعَدُونَ .٢٢ |
|
فَوَرَبِّ ٱلسَّمَآءِ وَٱلۡأَرْضِ |
|
إِنَّهُۥ لَحَقّٚ مِّثْلَ مَآ أَنَّكُـمْ تَنطِقُونَ .٢٣ |
|
هَلْ أَتَىٰكَ حَدِيثُ ضَيْفِ إِبْرَٟهِيـمَ ٱلْمُكْـرَمِيـنَ .٢٤ |
آپ(ﷺ)تصدیق فرمائیں کیا آپ کو ابراہیم(علیہ السلام)کے پاس آنے والے صاحبان تکریم مہمانوں کے متعلق اطلاع مل چکی ہے۔ |
إِذْ دَخَلُوا۟ عَلَيْهِ فَقَالُوا۟ سَلَٟمٙا |
جب وہ ان کے گھر داخل ہوئے توملاقات پر انہوں نے کہا’’آپ کی خدمت میں ہم سلام پیش کرتے ہیں‘‘۔ |
قَالَ سَلَٟمٚ قَوْمٚ مُّنكَـرُونَ .٢٥ |
انہوں(ابراہیم علیہ السلام)نے کہا’’آپ پر سلامتی رہے‘‘۔ان کے لئے وہ لوگ غیر شناسا اجنبی تھے۔ Root: ن ك ر |
فَرَاغَ إِلَـىٰٓ أَهْلِهِۦ فَجَآءَ بِعِجْلٛ سَـمِيـنٛ .٢٦ |
چونکہ مہمان جانے پہچانے نہیں تھے اور سفر کر کے آئے لگتے تھے اس لئے وہ اپنے اہل خانہ کی جانب چلے گئے،اور کچھ وقت گزرنے پران کے تناول کے لئے بھنے بچھڑے کے ساتھ واپس آئے۔ |
فَقَرَّبَهُۥٓ إِلَيْـهِـمْ قَالَ أَلَا تَأْكُلُونَ .٢٧ |
دستر خوان پر سجانے کے بعد انہوں نے اس تناول کو انہیں پیش کیا۔(اس کی جانب ہاتھ نہ بڑھتے دیکھ کر )انہوں(ابراہیم علیہ السلام)نے پوچھا"کیا آپ تناول نوش نہیں کریں گے؟" |
فَأَوْجَسَ مِنْـهُـمْ خِيفَةٙ |
اس میزبانی سے عدم توجہ پر انہوں نے انہیں غیر معروف اجنبی جان کر تاثر دئیے بغیران کی جانب سےہلکی سے ناگواری اوربے چینی کو محسوس کیا۔ Root: و ج س |
قَالُوا۟ لَا تَخَفْ |
انہوں(مہمانوں) نے کہا’’آپ پریشان نہ ہوں۔ |
وَبَشَّـرُوهُ بِغُلَٟمٍٛ عَلِيـمٛ .٢٨ |
اور انہوں نے ایک صاحب علم بیٹا پیدا ہونے کی انہیں خوشخبری دی۔ Root: غ ل م |
فَأَقْبَلَتِ ٱمْرَأَتُهُۥ فِـى صَرَّةٛ فَصَكَّتْ وَجْهَهَا |
|
وَقَالَتْ عَجُوزٌ عَقِيـمٚ .٢٩ |
اور انہوں نے استعجاب کرتے ہوئے کہا"ایک عمر رسیدہ بانجھ بڑھیا!" |
قَالُوا۟ كَذَٟلِكِ قَالَ رَبُّكِ |
انہوں(فرشتوں)نے جواب دیا"محترمہ!ایسا اس حال ہی میں ہو گا۔آپ محترمہ کے رب نے یہ کہا ہے۔ |
إِنَّهُۥ هُوَ ٱلْحَكِيـمُ ٱلْعَلِيـمُ .٣٠ |
یہ حقیقت ہے کہ وہ جناب بدرجہ اتم انصاف پسند تمام موجود کائنات کے فرمانروا،وہ جناب ہی ہیں جومنبع علم ہیں۔ |
قَالَ فَمَا خَطْبُكُـمْ أَيُّـهَا ٱلْمُرْسَلُونَ .٣١ |
|
قَالُوٓا۟ إِنَّـآ أُرْسِلْنَآ إِلَـىٰ قَوْمٛ مُّجْرِمِيـنَ .٣٢ |
|
لِنُرْسِلَ عَلَيْـهِـمْ حِجَارَةٙ مِّن طِيـنٛ .٣٣ |
|
مُّسَوَّمَةٙ عِندَ رَبِّكَ لِلْمُسْـرِفِيـنَ .٣٤ |
|
فَأَخْرَجْنَا مَن كَانَ فِيـهَا مِنَ ٱلْمُؤْمِنِيـنَ .٣٥ |
|
فَمَا وَجَدْنَا فِيـهَا غَيْـرَ بَيْتٛ مِّنَ ٱلْمُسْلِمِيـنَ .٣٦ |
|
وَتَرَكْنَا فِيـهَآ ءَايَةٙ لِّلَّذِينَ يَخَافُونَ ٱلْعَذَابَ ٱلۡأَلِيـمَ .٣٧ |
|
وَفِـى مُوسَـىٰٓ إِذْ أَرْسَلْنَٟهُ إِلَـىٰ فِرْعَوْنَ بِسُلْطَٟنٛ مُّبِيـنٛ .٣٨ |
اور موسیٰ(علیہ السلام)سے متعلق تاریخ کے بیان میں یقین کی پختگی پانے والوں کے لئے رہنمائی ہے جب ہم جناب نے انہیں فرعون کی جانب بحثیت رسول بھیجا تھا واضح سند و اختیار کے ساتھ۔ Root: س ل ط |
فَـتَوَلَّـىٰ بِرُكْنِهِۦ وَقَالَ سَٟحِرٌ أَوْ مَجْنُونٚ .٣٩ |
|
فَأَخَذْنَٟهُ وَجُنُودَهُۥ فَنَبَذْنَٟهُـمْ فِـى ٱلْيَـمِّ |
|
وَهُوَ مُلِيـمٚ .٤٠ |
|
وَفِـى عَادٍٛ إِذْ أَرْسَلْنَا عَلَيْـهِـمُ ٱلـرِّيحَ ٱلْعَقِيـمَ .٤١ |
اور قوم عادسے متعلق تاریخ کے بیان میں یقین کی پختگی پانے والوں کے لئے رہنمائی ہے جب ہم جناب نے ان پرتند و تیز پرشور آندھی کو بھیجاجو (سات راتیں اور آٹھ دن )ہر شئے کو اجاڑنے والی تھی۔ |
مَا تَذَرُ مِن شَـىْءٛ أَتَتْ عَلَيْهِ إِلَّا جَعَلَتْهُ كَٱلرَّمِيـمِ .٤٢ |
وہ(آندھی)کسی بھی شئے کو نہیں چھوڑتی تھی جس پر وہ پہنچی سوائے اس کو ایسے بنا دینے کے جیسے وہ ریزہ ریزہ فرسودہ حال ہو۔ |
وَفِـى ثَمُودَ إِذْ قِيلَ لَـهُـمْ تَمَتَّعُوا۟ حَتَّىٰ حِيـنٛ .٤٣ |
|
فَعَتَوْا۟ عَنْ أَمْرِ رَبِّـهِـمْ فَأَخَذَتْـهُـمُ ٱلصَّٟعِقَةُ وَهُـمْ يَنظُرُونَ .٤٤ |
مگر اس تنبیہ کے باوجود انہوں (قوم ثمود)نے اپنے رب کے حکم کی نافرمانی کی جس کے نتیجے میں مہلت کے اختتام پر انہیں گھن گرج اورچمک نے آن لیا،اوروہ مسلسل دیکھ رہے تھے۔ |
فَمَا ٱسْتَطَٟعُوا۟ مِن قِيَامٛ وَمَا كَانُوا۟ مُنتَصِرِينَ .٤٥ |
بسبب شدت گرج چمک نہ تو انہیں (قوم ثمود)استطاعت ہوئی کسی محفوظ پناہگاہ کی جستجو کرنے کی اور نہ خود اس قابل تھے کہ اپنی مدد آپ کرنے والے بن سکتے ۔ |
وَقَوْمَ نُوحٛ مِّن قَبْلُ |
اور قبل کے دور میں نوح(علیہ السلام)کی قوم کونیست و نابود کر دیا گیا تھا۔ |
إِنَّـهُـمْ كَانُوا۟ قَوْمٙا فَٟسِقِيـنَ .٤٦ |
ان کے متعلق یہ حقیقت ہے کہ وہ ایک ایسی قوم تھے جن کی سرشت وعدہ خلافی اورطے شدہ معاملات سے تنفر انگیز علیحدگی اختیار کرنا ہے۔ Root: ف س ق |
وَٱلسَّمَآءَ بَنَيْنَـٟـهَا بِأَيي۟دٛ وَإِنَّا لَمُوسِعُونَ .٤٧ |
|
وَٱلۡأَرْضَ فَرَشْنَٟهَا فَنِعْمَ ٱلْمَٟهِدُونَ .٤٨ |
|
وَمِن كُلِّ شَـىْءٛ خَلَقْنَا زَوْجَيْـنِ |
اس حقیقت پر غور کرو؛ہم جناب نے ہر ایک ایک منفردشئے کوہمسر جوڑے بنا کر تخلیق کیا ہے۔ |
لَعَلَّـكُـمْ تَذَكَّرُونَ .٤٩ |
فطرت کے طریقہ کار کے متعلق معلومات دینے سے مقصد اور امکان ہے کہ تم لوگ از خود یاداشتوں میں محفوظ رکھ کر نصیحت لے سکو۔ |
فَفِرُّوٓا۟ إِلَـى ٱللَّهِ |
|
إِ نِّـى لَـكُـم مِّنْهُ نَذِيرٚ مُّبِيـنٚ .٥٠ |
|
وَلَا تَجْعَلُوا۟ مَعَ ٱللَّهِ
إِلَٟهًا ءَاخَرَ |
|
إِنِّـى لَـكُـم مِّنْهُ نَذِيرٚ مُّبِيـنٚ .٥١ |
|
كَذَٟلِكَ مَآ أَتَـى ٱلَّذِينَ مِن قَبْلِـهِـم مِّن رَّسُولٍٛ إِلَّا قَالُوا۟ سَاحِـرٌ أَوْ مَجْنُونٌ .٥٢ |
|
أَتَوَاصَوْا۟ بِهِۦ |
|
فَتَوَلَّ عَنْـهُـمْ فَمَآ أَنتَ بِمَلُومٛ .٥٤ |
|
وَذَكِّرْ فَإِنَّ ٱلذِّكْرَىٰ تَنفَعُ ٱلْمُؤْمِنِيـنَ .٥٥
|
وَمَا خَلَقْتُ ٱلْجِنَّ وَٱلْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ .٥٦ |
ا ور میں نے جن و انس کو صرف اِس لئے تخلیق کیا ہے کہ وہ بطیب خاطرمیری بندگی/محکومی کریں۔(الذاریات۔٥٦) |
مَآ أُرِيدُ مِنْـهُـم مِّن رِّزْقٛ وَمَآ أُرِيدُ أَن يُطْعِمُونِ .٥٧ |
|
إِنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلرَّزَّاقُ |
|
ذُو ٱلْقُوَّةِ ٱلْمَتِيـنُ .٥٨ |
|
فَإِنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا۟ ذَنُوبٙا مِّثْلَ ذَنُوبِ أَصْحَـٟـبِـهِـمْ |
چونکہ مہلت کا وقت بھی ہے اور یوم سزاوجزا مقررہ ہے،اس لئے اس وقت یقیناً ان لوگوں کے لئے سزا ہے جنہوں نے حقیقت کے منافی طرز فکر و عمل کو اپنایا تھا،اس کے مماثل سزا جو ان کے رفقاء اور اتالیقوں کو ملے گی۔ |
فَلَا يَسْتَعْجِلُونِ .٥٩ |
چونکہ وہ سزا سخت ہے اس لئے ایسے عمائدین کو چاہئے کہ اپنے لوگوں کو فریب دینے کے لئے بناوٹی طور پر بھی مجھ سے عجلت کا مطالبہ نہ کریں۔ Root: ع ج ل |
فَوَيْلٚ لِّلَّذِينَ كَفَـرُوا۟ مِن يَوْمِهِـمُ ٱلَّذِى يُوعَدُونَ .٦٠ |
رسول کریم اورقرءان مجید کا انکار کرنے والوں کا انجام کارخود اپنی مذمت و ملال مشہودحقائق کی وجہ سے معمول ہو گاان کے دن جس کا ان سے وعدہ کیا جا رہا ہے۔ Root: و ى ل |
052-ٱلطُّوْر
Granular/Forensic Analysis: Letters; vowels; syllables; words
وَٱلطُّورِ .١ |
غور سے سنو؛قسم ہے طویل سلسلہ کوہ طور کی Root: ط و ر |
وَكِتَٟبٛ مَّسْطُورٛ .٢ |
اوراس کتاب کی جس میں تحریرکوسطور میں ترتیب اورمرقوم کیا گیاہے۔ |
فِـى رَقّٛ مَّنْشُورٛ .٣ |
یہ کتاب ایک ایسے نفیس قرص میں محفوط ہے جسے پھیلایا گیا ہے۔ |
وَٱلْبَيْتِ ٱلْمَعْمُورِ .٤ |
اور قسم ہے اس مخصوص گھر(کعبہ معظمہ)کی جس کی خصوصیت یہ ہے کہ اسے رونق افروز،چہل پہل کا مقام بنا دیا گیا ہے۔ Root: ع م ر |
وَٱلسَّقْفِ ٱلْمَرْفُوعِ .٥ |
اوراس مخصوص چھت کی جس کو بلندی پر اٹھایا گیا ہے۔ |
وَٱلْبَحْرِ ٱلْمَسْجُورِ .٦ |
اور اس سمندر کی جس میں ایندھن رکھا گیا ہے۔ Root: س ج ر |
إِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ لَوَٟقِـعٚ .٧ |
مقصود یہ بتانا ہے کہ ان حقائق کی مانند آپ(ﷺ)کے رب کی جانب سے کسی بھی لمحے عذاب کاوقوع پذیر ہونا ایک حقیقت ہے۔ |
مَّا لَهُۥ مِن دَافِـعٛ .٨ |
تمام کے تمام حفاظت و مزاحمت کرنے والوں میں کوئی ایک بھی ایسا نہیں جو اس (عذاب)کے لئے ہٹانے اور زائل کرنے والا بن سکے۔ |
يَوْمَ تَمُورُ ٱلسَّمَآءُ مَوْرٙا .٩ |
|
وَتَسِيـرُ ٱلْجِبَالُ سَيْـرٙا .١٠ |
|
فَوَيْلٚ يَوْمَئِذٛ لِّلْمُكَذِّبِيـنَ .١١ |
|
ٱلَّذِينَ هُـمْ فِـى خَوْضٛ يَلْعَبُونَ .١٢ |
|
يَوْمَ يُدَعُّونَ إِلَـىٰ نَارِ جَهَنَّـمَ دَعًّا .١٣ |
|
هَـٰذِهِ ٱلنَّارُ ٱلَّتِـى كُنتُـم بِـهَا تُكَذِّبُونَ .١٤ |
|
أَفَسِحْرٌ هَـٰذَا أَمْ أَنتُـمْ لَا تُبْصِرُونَ .١٥ |
|
ٱصْلَوْهَا فَٱصْبِـرُوٓا۟ أَوْ لَا تَصْبِـرُوا۟ سَوَآءٌ عَلَيْكُـمْۖ |
|
إِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنتُـمْ تَعْمَلُونَ .١٦ |
|
إِنَّ ٱلْمُتَّقِيـنَ فِـى جَنَّٟتٛ وَنَعِيـمٛ .١٧ |
یہ حقیقت ہے کہ تندہی سے محتاط رہتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے پناہ کے خواستگاروں کے لئے انعام منتظرہے:وہ باغات اور سہولیات سے مزین رہائش گاہ میں خوش و خرم شاہانہ زندگی بسر کریں گے۔ |
فَٟكِـهِيـنَ بِمَآ ءَاتَىٰـهُـمْ رَبُّـهُـمْ |
|
وَوَقَىٰـهُـمْ رَبُّـهُـمْ عَذَابَ ٱلْجَحِـيـمِ .١٨ |
|
كُلُوا۟ وَٱشْرَبُوا۟ هَنِيٓئَۢا بِمَا كُنتُـمْ تَعْمَلُونَ .١٩ |
|
مُتَّكِــِٔيـنَ عَلَـىٰ سُرُرٛ مَّصْفُوفَةٛۖ |
وہ آرام دہ قطار در قطار رکھے پر تکلف نشستوں پر بے تکلفی سے خوش گپیوں کی محفل سجائے بیٹھے ہوں گے۔ |
وَزَوَّجْنَٟهُـم بِحُورٍٛ عِيـنٛ .٢٠ |
اور ہم جناب نے رشتہ ازدواج میں انہیں صاف و شفاف رنگت اور طبیعت والی خواتین سے منسلک کر دیا۔وہ صاحبات چشم و بصیرت ہیں۔(الطور۔٢٠) |
وَٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَٱتَّبَعَتْـهُـمْ ذُرِّيَّتُـهُـم بِإِيمَٟنٍ أَلْحَقْنَا بِـهِـمْ ذُرِّيَّتَـهُـمْ |
|
وَمَآ أَ لَتْنَٟهُـم مِّنْ عَمَلِهِـم مِّن شَـىْءٛۚ |
|
كُلُّ ٱمْرِى |
|
وَأَمْدَدْنَٟهُـم بِفَٟكِـهَةٛ وَلَحْمٛ مِّمَّا يَشْتَـهُونَ .٢٢ |
|
يَتَنَٟزَعُونَ فِيـهَا كَأْسٙا لَّا لَغْوٚ فِيـهَا وَلَا تَأْثِيـمٚ .٢٣ |
|
وَيَطُوفُ عَلَيْـهِـمْ غِلْمَانٚ لَّـهُـمْ كَأَنَّـهُـمْ لُؤْلُـؤٚ مَّكْنُونٚ .٢٤ |
|
وَأَقْبَلَ بَعْضُهُـمْ عَلَـىٰ بَعْضٛ يَتَسَآءَلُونَ .٢٥ |
|
قَالُوٓا۟ إِنَّا كُنَّا قَبْلُ فِـىٓ أَهْلِنَا مُشْفِقِيـنَ .٢٦ |
|
فَمَنَّ ٱللَّهُ عَلَيْنَا وَوَقَىٰنَا عَذَابَ ٱلسَّمُومِ .٢٧ |
|
إِنَّا كُنَّا مِن قَبْلُ نَدْعُوهُۖ |
|
إِنَّهُۥ هُوَ ٱلْبَـرُّ ٱلرَّحِـيـمُ .٢٨ |
|
فَذَكِّرْ فَمَآ أَنتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِكَاهِنٛ وَلَا مَجْنُونٍٛ .٢٩ |
|
أَمْ يَقُولُونَ شَاعِـرٚ نَّتَـرَبَّصُ بِهِۦ رَيْبَ ٱلْمَنُونِ .٣٠ |
یاکیا وہ لوگوں سے کہتے ہیں ”وہ ایک شاعر ہیں،اُن کیلے ہم نے اپنے آپ کو منتظرکرلیا ہے [اشارہ۔ہم برداشت کر رہے ہیں] اُس مخصوص اضطراب کے دور کیلئے جو انجام کار شاعر کو ہوتا ہے“(الطور۔30) |
قُلْ تَرَبَّصُوا۟ فَإِ نِّـى مَعَكُـم مِّنَ ٱلْمُتَـرَبِّصِيـنَ .٣١ |
آپ(ﷺ)ارشاد فرمائیں"آپ لوگ نتائج کا انتظارکریں۔چونکہ معاملات کا انجام تو اللہ تعالیٰ پر موقوف ہے اس لئے میں بھی تمہارے ساتھ منتظر ہوں"۔ Root: ر ب ص |
أَمْ تَأْمُـرُهُـمْ أَحْلَٟمُهُـم بِـهَـٰذَآۚ |
یا(آپ ﷺ کا کیا خیال ہے)کیا ان کے فرسودہ گڈ مڈ الجھے خواب ایسا کرنے پر اکساتے ہیں(غلبہ برقرار رکھنے کی حسرت)۔ Root: ح ل م |
أَمْ هُـمْ قَوْمٚ طَاغُونَ .٣٢ |
یا کیا یہ وہ لوگ ہیں جو حدود و قیود کو پامال کرنے اپنی اوقات سے زیادہ ابلنے والا گروہ ہیں۔ Root: ط غ ى |
أَمْ يَقُولُونَ تَقَوَّلَهُۥۚ |
یا کیا وہ لوگوں سے یہ کہتے ہیں کہ اُس(رسول کریم)نے ذاتی طور پر اِس(قرءان)کو بیان بنا کر اللہ تعالیٰ سے منسوب کیا ہے۔ |
بَل لَّا يُؤْمِنُونَ .٣٣ |
ان کا یہ کہنا غلط ہے،حقیقت یہ ہے کہ وہ اس پر ایمان لانا نہیں چاہتے۔ |
فَلْيَأْتُوا۟ بِحَدِيثٛ مِّثْلِهِۦٓ إِن كَانُوا۟ صَٟدِقِيـنَ .٣٤ |
چونکہ دنیا میں مصنف بہت ہیں اس لئے اپنے اس گمان کی تائید میں انہیں اس (قرءان)سے کچھ مماثلت رکھتا ہوا متن ِبیان لا کے دکھانا چاہئے اگر وہ لوگوں کے سامنے بیان کردہ اپنے قول میں سچے ہیں۔ |
أَمْ خُلِقُوا۟ مِنْ غَيْـرِ شَـىْءٛ |
یاکیا یہ لوگ(قرءان کو من گھڑت کہنے والے)شئے کے بغیر تخلیق کئے گئے تھے۔ |
أَمْ هُـمُ ٱلْخَٟلِقُونَ .٣٥ |
یا کیا یہ لوگ خود اپنے خالق ہیں؟ |
أَمْ خَلَقُوا۟ ٱلسَّمَٟوَٟتِ وَٱلۡأَرْضَۚ |
|
بَل لَّا يُوقِنُونَ .٣٦ |
|
أَمْ عِندَهُـمْ خَزَآئِنُ رَبِّكَ |
|
أَمْ هُـمُ ٱلْمُصَۣيْطِرُونَ .٣٧ |
|
أَمْ لَـهُـمْ سُلَّمٚ يَسْتَمِعُونَ فِيهِۖ |
|
فَلْيَأْتِ مُسْتَمِعُهُـم بِسُلْطَٟنٛ مُّبِيـنٍ.٣٨ |
|
أَمْ لَهُ ٱلْبَنَٟتُ وَلَـكُـمُ ٱلْبَنُونَ .٣٩ |
|
أَمْ تَسْـَٔلُـهُـمْ أَجْرٙا فَهُـم مِّن مَّغْـرَمٛ مُّثْقَلُونَ .٤٠ |
یا کیا اس کو آپ کی تصنیف اس وجہ سے قرار دیتے ہیں کہ آپ (ﷺ)ان سے معاوضہ/اجرت مانگتے ہیں جس کی وجہ سے وہ بھاری بھرکم مالی بوجھ کے وہ زیربار ہو جاتے ہیں۔(النجم۔٤٠) Root: غ ر م |
أَمْ عِندَهُـمُ ٱلْغَيْبُ فَهُـمْ يَكْتُبُونَ .٤١ |
|
أَمْ يُرِيدُونَ كَيْدٙاۖ |
|
فَٱلَّذِينَ كَفَـرُوا۟ هُـمُ ٱلْمَكِيدُونَ .٤٢ |
|
أَمْ لَـهُـمْ إِلَـٰهٌ غَيْـرُ ٱللَّهِۚ |
|
سُبْحَٟنَ ٱللَّهِ عَمَّا يُشْـرِكُونَ .٤٣ |
|
وَإِن يَرَوْا۟ كِسْفٙا مِّنَ ٱلسَّمَآءِ سَاقِطٙا |
|
يَقُولُوا۟ سَحَابٚ مَّرْكُومٚ .٤٤ |
|
فَذَرْهُـمْ حَتَّىٰ يُلَـٰقُوا۟ يَوْمَهُـمُ ٱلَّذِى فِيهِ يُصْعَقُونَ .٤٥ |
اس لئے آپ(ﷺ)ان لوگوں کو الگ کر دیں،رہنے دیں انہیں اپنے دن کی ملاقات کے لئے،وہ دن جس میں ان کو مسلسل گھن گرج سنائی جائے گی۔ Root: و ذ ر |
يَوْمَ لَا يُغْنِى عَنْـهُـمْ كَيْدُهُـمْ شَيْئٙا |
|
وَلَا هُـمْ يُنصَرُونَ .٤٦ |
|
وَإِنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا۟ عَذَابٙا دُونَ ذَٟلِكَ |
|
وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَهُـمْ لَا يَعْلَمُونَ .٤٧ |
|
وَٱصْبِـرْ لِحُكْـمِ رَبِّكَ |
اور آپ(ﷺ)دھیرج رکھیں ان نامعقول باتوں کو سن کر جو انکار کرنے والے عمائدین کرتے رہتے ہیں جب تک اللہ تعالیٰ فیصلے کا فرمان جاری فرما دیں۔ |
فَإِنَّكَ بِأَعْيُـنِنَاۖ |
آپ(ﷺ)کوکسی منفی بات کا احتمال نہیں ہونا چاہئے کیونکہ آپ ہماری توجہ کااس قدر محور ہیں کہ ہر لمحہ ہماری آنکھوں میں ہیں۔ |
وَسَبِّـحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ حِيـنَ تَقُومُ .٤٨ |
آپ (ﷺ)جب اٹھتے ہیں تواپنے فرائض منصبی کی تکمیل کے لئے اپنے رب کی حمد بیان کرتے ہوئے برسرپیکار رہیں۔ Root: س ب ح |
وَمِنَ ٱلَّيْلِ فَسَبِّحْهُ وَإِدْبَٟرَ ٱلنُّجُومِ .٤٩ |
|
053-ٱلنَّجْم
Granular/Forensic Analysis: Letters; vowels; syllables; words
وَٱلنَّجْمِ إِذَا هَوَىٰ .١ |
تمہارے ہمہ تن گوش ہونے کیلئے ہم اُس مخصوص ستارے کی قسم اٹھا کر حقیقت پر مبنی واقعہ بیان کرنے لگے ہیں جو اپنا سب کچھ بکھیر کرخالی دامن ہو چکا تھا۔ Root: ن ج م |
مَا ضَلَّ صَاحِبُكُـمْ |
وہ حقیقت یہ ہے کہ تم لوگوں کے رہنما آقا نہ تو منظر سے غائب ہوئے تھے ۔ |
وَمَا غَوَىٰ .٢ |
اور نہ وہ راہ سفر سے اِدھر اُدھر ہوئے تھے۔ |
وَمَا يَنطِقُ عَنِ ٱلْـهَوَىٰٓ .٣ |
۔۔مطلع رہو؛ یہ بھی حقیقت ہے کہ وہ (ﷺ)جو واقعہ سفریان فرما رہے ہیں (جو انسانی ذہن کے سمجھنے کےلئے پیچیدہ ہے)وہ تخیلاتی خلائی پروازپر مبنی نہیں ہے۔۔ |
إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْـىٚ يُوحَـىٰ .٤ |
درحقیقت یہ صرف اللہ تعالیٰ کا کلام ہے جو انہیں بیان کیا جا رہا ہے۔ |
عَلَّمَهُۥ شَدِيدُ ٱلْقُوَىٰ .٥ |
شدیدقوتوں کے مالک نے انہیں اس سواری کو اڑاناسکھایا تھا۔ |
ذُو مِرَّةٛ فَٱسْتَوَىٰ .٦ |
وہ جناب ابدیت کے حامل ہیں۔اِس سمجھائے جانے کی بناء پر انہوں (ﷺ) نے اپنے آپ کو مہارت سے بلندیوں کی جانب محو پرواز کیا۔ Root: م ر ر |
وَهُوَ بِٱلۡأُفُقِ ٱلۡأَعْلَـىٰ .٧ |
اور وہ اعلیٰ و برتر افق پر پہنچ گئے۔ |
ثُـمَّ دَنَا فَتَدَلَّـىٰ .٨ |
بعد ازاں،کچھ وقت قیام کے بعداپنے آپ کومزید بلند کرکے منزل کے قریب کیا ؛منزل پر پہنچ کر،سواری سے اتر کرانہوں (ﷺ) نے اپنے آپ کو(عرش کو تھام کر)لٹکا لیا۔ |
فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْـنِ أَوْ أَدْنَـىٰ .٩ |
اس طرح وہ اپنے رب کے روبرو ہونےسے دو کمانوں کے برابر یا اس سے بھی کم فاصلے پر زیر عرش موجود تھے۔ |
فَأَوْحَـىٰٓ إِلَـىٰ عَبْدِهِۦ مَآ أَوْحَـىٰ .١٠ |
اس طرح اتنے کم فاصلے پر ہوتے ہوئے انہوں نے اپنے بندے کو وہ بتایا جوکلام انہوں نے اُس وقت انہیں سنایاتھا۔ |
مَا كَذَبَ ٱلْفُؤَادُ مَا رَأَىٰٓ .١١ |
ان کےذہن نے اُس حقیقت کونہیں جھٹلایا جسے انہوں (ﷺ)نے آنکھوں سے دیکھاتھا۔(النجم۔۱۱) Root: ف ء د |
أَفَتُمَٟرُونَهُۥ عَلَـىٰ مَا يَرَىٰ .١٢ |
کیا تم لوگ اس وجہ سے کہ تم وہ نہیں دیکھتے جو وہ(ﷺ)دیکھتے رہتے ہیں تم بات کو متنازع بنانے کے لئے ان سے تردد کرتے ہو۔ |
وَلَقَدْ رَءَاهُ نَزْلَةً أُخْرَىٰ .١٣ |
یہ بات ہے تو یہ حقیقت بھی جان لو کہ انہوں(ﷺ)نے تو انہیں زندگی میں پچھلی مرتبہ صرف ایک بار نیچے اترتے بھی دیکھا تھا۔ |
عِندَ سِدْرَةِ ٱلْمُنتَـهَىٰ .١٤ |
وہ (جبرائیل علیہ السلام)اس وقت سد ر ۃ المنتھیٰ سے نیچے اتر رہے تھے۔ Root: س د ر |
عِندَهَا جَنَّةُ ٱلْمَأْوَىٰٓ .١٥ |
اس(سد ر ۃ المنتھیٰ)کے پاس ہی وہ جنت ہے،متقین کی آخرت میں رہائش گاہ ہے۔ |
إِذْ يَغْشَىٰ ٱلسِّدْرَةَ مَا يَغْشَىٰ .١٦ |
وہ جب اتر رہے تھے اس وقت السدرۃ/دو دنیاؤں کے مابین کےافق پر وہ چھا رہا تھا جو اس پر سایہ فگن ہو رہا تھا۔ |
مَا زَاغَ ٱلْبَصَرُ وَمَا طَغَىٰ .١٧ |
اس سفر میں اُن (ﷺ)کی بصارت غیر متوازن ہوئی نہ حدود سےابھار/ابلنے کا شکار ہوئی۔ |
لَقَدْ رَأَىٰ مِنْ ءَايَٟتِ رَبِّهِ ٱلْـكُـبْـرَىٰٓ .١٨ |
یہ حقیقت ہے کہ انہوں نے اپنے رب کی نشانیوں میں سب سے بڑی نشانی (عرش)کویقینا اپنی آنکھوں سے دیکھا ہواہے۔(النجم۔18) |
أَفَرَءَيْتُـمُ ٱللَّٟتَ وَٱلْعُزَّىٰ .١٩ |
(ان ﷺ کی بات کو چھوڑو کہ انہوں نے کیا دیکھا)"تم لوگ بتاؤ، کیا تم نے واقعی اللات اور العزیٰ دیکھی ہیں۔ |
وَمَنَوٰةَ ٱلثَّالِثَةَ ٱلۡأُخْرَىٰٓ .٢٠ |
اور وہ جو تیسری آخری والی منوٰۃ ہے کیاوہ بھی دیکھی ہے؟ |
أَلَـكُـمُ ٱلذَّكَرُ وَلَهُ ٱلۡأُنْثَىٰ .٢١ |
کیا مذکر تمہارے لئے مخصوص اور باعث وقار ہیں اور مونث کو ان جناب کے ساتھ منسوب کرتے ہو؟ |
تِلْكَ إِذٙا قِسْمَةٚ ضِيـزَىٰٓ .٢٢ |
یہ بانٹ جب تم کر چکتے ہو ، یہ تقسیم تو سراسر من مانی صوابدید کا شاخسانہ ہے! Root: ق س م |
إِنْ هِىَ إِلَّآ أَسْـمَآءٚ سَـمَّيْتُـمُوهَآ أَنتُـمْ وَءَابَآؤُكُم مَّآ أَنزَلَ ٱللَّهُ بِـهَا مِن سُلْطَٟنٛۚ |
یہ متذکرہ تو محض ناموں کے علاوہ موجود نہیں۔تم نے وہ نام رکھے ہیں،تم نے اور رتمہارے آباؤاجداد نے؛ اللہ تعالیٰ نےان کی مصاحبت کے نظرئیے کی تائید میں تم لوگوں کو قطعاًکوئی سند اور مختار نام نہیں بھیجا"۔ Root: س ل ط |
إِن يَتَّبِــعُونَ إِلَّا ٱلظَّنَّ وَمَا تَـهْوَى ٱلۡأَنفُسُۖ |
متنبہ رہو؛یہ لوگ سوائے گمان سے اختراع کردہ تصور کے کسی مبنی بر حقیقت بات کی زیر مقصد پیروی نہیں کرتے،اور یہ مفادات کے زیر اثر ہر اس بات کی پیروی کرتے ہیں جو ان کے نفوس کو لبھائے۔ |
وَلَقَدْ جَآءَهُـم مِّن رَّبِّـهِـمُ ٱلْـهُدَىٰٓ .٢٣ |
وہ ایسا باوجود اس حقیقت کے کرتے ہیں جب مفصل ہدایت نامہ ان کے رب کی جانب سے ناقابل تردید شواہد کی آسان فہم تدوین میں ان تک پہنچ چکا ہے۔ |
أَمْ لِلْإِنْسَٟنِ مَا تَمَنَّىٰ .٢٤ |
(نفوس کو لبھانے کی حد تک توبات کچھ بنتی ہے)مگر کیا وہ جس کی اپنے نفس کی خوشی کے لئے تمنا کرتا ہے ازخود سے انسان کے لئے مہیا ہے؟ Root: م ن ى |
فَلِلَّهِ ٱلۡءَاخِـرَةُ وٱلۡأُولَـىٰ .٢٥ |
انسان خواہشیں اور تمنائیں تو بہت کرتا ہے،مگر آخرت اور اول دنیا میں انہیں آسودہ کرنا صرف اللہ تعالیٰ کے دائرہ اختیار میں ہے۔ |
وَكَم مِّن مَّلَكٛ فِى ٱلسَّمَٟوَٟتِ لَا تُغْنِى شَفَٟعَتُـهُـمْ شَيْئٙا |
اور آسمانوں میں کتنے ہی ملائکہ ہیں جن کی شفاعت/کرم نوازی کی سفارشی درخواست کسی اِفادہ کا باعث نہیں بنتی۔ Root: ش ف ع |
إِلَّا مِنۢ بَعْدِ أَن يَأْذَنَ ٱللَّهُ لِمَن يَشَآءُ وَيَرْضَىٰٓ .٢٦ |
سوائے بعد اس کے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے متعلق انہیں اذن دے دیا جس کے متعلق یہ فیصلہ اور رضا کا اظہار فرماتے ہیں۔ |
إِنَّ ٱلَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِٱلۡءَاخِـرَةِ |
جہاں تک ان لوگوں کا تعلق ہے جو آخرت کے موجود ہونے کو ماننے سے انکار پر بضد رہتے ہیں۔ |
لَيُسَمُّونَ ٱلْمَلَٟٓئِكَـةَ تَسْمِيَةَ ٱلۡأُنْثَىٰ .٢٧ |
وہ ملائکہ کو نام دیتے رہتے ہیں،مؤنث نام۔ |
وَمَا لَـهُـم بِـهِۦ مِنْ عِلْمٍۖٛۖ |
حالانکہ معلومات کاکوئی ذریعہ ان کے پاس قطعاً نہیں ہے جسے وہ تائید میں پیش کر سکیں۔ |
إِن يَتَّبِــعُونَ إِلَّا ٱلظَّنَّۖ |
متنبہ رہو؛یہ لوگ سوائے گمان سے اختراع کردہ تصور کے کسی مبنی بر حقیقت بات کی زیر مقصد پیروی نہیں کرتے۔ |
وَإِنَّ ٱلظَّنَّ لَا يُغْنِى مِنَ ٱلْحَقِّ شَيْئٙا .٢٨ |
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ فرسودہ گمان پائے ثبوت کو پہنچی سچائی کے مقابل کسی بھی معاملے میں منفعت بخش نہیں ہوتا۔ |
فَأَعْـرِضْ عَن مَّن تَوَلَّـىٰ عَن ذِكْرِنَا |
چونکہ وہ قدامت پسندی پر بضد ہیں اس لئے آپ(ﷺ)ہر اس سے اعراض برتیں جس نے ازخود ہمارے سرگزشت کائنات(قرءان مجید)سے موڑ لیا ہے۔ |
وَلَمْ يُرِدْ إِلَّا ٱلْحَـيَوٰةَ ٱلدُّنْيَا .٢٩ |
اور وہ سوائےلوازمات حیات دنیا کے کچھ اور کا خواہش مند نہیں ہے(کیونکہ آخرت کو مانتا نہیں) |
ذَٟلِكَ مَبْلَغُهُـم مِّنَ ٱلْعِلْمِۚ |
یہ تصور(حیات دنیا ہی سب کچھ ہے)ان کی پہنچ کی منتہا ہے،حصول علم کے لئے۔ |
إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِۦ |
یقینا آپ (ﷺ) کے رب ہی ہیں جو ہر اس کو بخوبی جانتے ہیں جو ان کی راہ سے منحرف ہو گیا ہے۔ |
وَهُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ ٱهْتَدَىٰ .٣٠ |
اور وہ اس شخص کوبھی بخوبی جانتے ہیں جو خلوص سے راہ ہدایت پر گامزن رہتا ہے۔ |
وَلِلَّهِ مَا فِـى ٱلسَّمَٟوَٟتِ وَمَا فِـى ٱلۡأَرْضِ |
اورسب کچھ جوآسمانوں میں موجود ہے اور سب کچھ جو زمین میں موجود ہے اللہ تعالیٰ کے لئے شرف و کبریائی بیان اور ظاہر کرتے ہوئےمصروف عمل ہے۔ |
لِيَجْزِىَ ٱلَّذِينَ أَسَٟٓــُٔوا۟ بِمَا عَمِلُوا۟ |
تاکہ بحثیت فرمانروا وہ جناب ان لوگوں کو سزا دیں جنہوں نے برائیاں پیدا کیں بعوض ان اعمال کے جو انہوں نے کئے۔ |
وَيِجْزِىَ ٱلَّذِينَ أَحْسَنُوا۟ بِٱلْحُسْنَى .٣١ |
اور ان لوگوں کو بہترین ایوارڈ سے نوازیں جنہوں نے اعتدال اور حسن سلوک و عمل کے روئیے کو اپنائے رکھا۔ |
ٱلَّذِينَ يَجْتَنِبُونَ كَـبَٟٓئِرَ ٱلْإِثْـمِ وَٱلْفَوَٟحِشَ إِلَّا ٱللَّمَمَۚ |
یہ (حسن عمل)والے وہ لوگ ہیں جوکوشش و اخلاص سے بڑےگناہوں سے اجتناب کرتے رہتے ہیں،اور اسی طرح فحش،جنسی بےراہروی سے اجتناب کرتے ہیں،سوائے (اللَّمَمَ)ایک معمولی نوعیت کی فحش حرکت سے۔ |
إِنَّ رَبَّكَ وَٟسِعُ ٱلْمَغْفِـرَةِۚ |
(اس سے قبل کے آپ کے ذہن میں تعجب ابھرے کہ اللہ تعالیٰ انہیں ڈانٹ کیوں نہیں رہے چاہے وہ عمل پوشیدہ ہے)یقینا آپ(ﷺ)کے رب معاف کرنے اورپردہ پوشی کرنے میں بہت وسعت دینے والے ہیں۔ |
|
اے لوگو!اس سے الٹ مطلب مت نکالنا)وہ جناب تم لوگوں کو اس وقت سے بہت اچھی طرح جانتے ہیں جب انہوں نے تمہیں زمین میں سے اٹھان دی تھی۔) |
وَإِذْ أَنتُـمْ أَجِنَّةٚ فِـى بُطُونِ أُمَّهَٟتِكُـمْۖ |
اور وہ جناب بہت اچھی طرح سے تمہیں اس وقت سے جانتے ہیں جب تم اپنی ماؤں کے بطن میں پوشیدہ تھے۔ |
فَلَا تُزَكُّـوٓا۟ أَنفُسَكُـمْۖ |
اس لئے تم اپنی شخصیت کوازخود تقدیس اور بڑے القاب مت دو۔ |
هُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ ٱتَّقَىٰٓ .٣٢ |
وہ جناب بہترین طور پر اسے جانتے ہیں جو اخلاص سے اپنے آپ کو محفوظ بنانے کی کوشش میں قیود و حدود کا خیال رکھتا ہے۔ |
أَفَرَءَيْتَ ٱلَّذِى تَوَلَّـىٰ .٣٣ |
کیاآپ (ﷺ)نے اس شخص کے طرز عمل پر غور کیا ہے جس نے سرگزشت کائنات(قرءان مجید)سے اپنے آپ کو موڑ لیا ہے۔ |
وَأَعْطَىٰ قَلِيلٙا وَأَكْدَىٰٓ .٣٤ |
اور اس نے اپنے ہاتھ سے کسی کو کچھ دیا ہے تو معمولی مقدار میں،اور دنیاوی معاملات میں اپنے آپ کو سخت گیر بنا لیا ہے۔ Root: ع ط و |
أَعِندَهُۥ عِلْمُ ٱلْغَيْبِ فَهُوَ يَرَىٰٓ .٣٥ |
کیا نگاہوں سے اوجھل اورپنہاں کے متعلق معلومات / علم اس کے پاس موجودہے ۔چونکہ معلومات اور علم شئے کو نگاہ تصور میں اجاگر کر سکتا ہے اس لئے کیاوہ مستقبل کو دیکھتا ہے؟(یوں پیش بندی کرتا ہے مال کو روک کر) |
أَمْ لَمْ يُنَبَّأْ بِمَا فِـى صُحُفِ مُوسَـىٰ .٣٦ |
کیا اسے ان باتوں نے خبردار/متنبہ نہیں کیا جو موسیٰ (علیہ السلام) کے زمانے کے کاغذوں میں درج تھا؛ Root: ص ح ف |
وَإِبْرَٟهِيـمَ ٱلَّذِى وَفَّـىٰٓ .٣٧ |
اور جو ابراہیم(علیہ السلام)کے زمانے کے کاغذوں میں درج تھا،وہ جنہوں نے اپنے مشن/وعدہ کو ایفا کیا۔ |
أَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٚ وِزْرَ أُخْرَىٰ .٣٨ |
وہ جو درج تھا وہ یہ کہ کوئی بوجھ بردارکسی دوسرے کا بوجھ اپنے پر لادنے کے لئے تیار نہیں ہو گا۔ |
وَأَن لَّيْسَ لِلْإِنْسَٟنِ إِلَّا مَا سَعَىٰ .٣٩ |
اور یہ کہ انسان کے لئے کوئی اجر نہیں ہے ماسوائے اس کے لئے جو اس نے کوشش کی (کامیاب ہونا شرط نہیں)۔ |
وَأَنَّ سَعْيَهُۥ سَوْفَ يُرَىٰ .٤٠ |
اور یہ کہ اس کی کوشش ضبط تحریر ہے جسے عنقریب اسے دکھا دیا جائے گا۔ Root: س ع ى |
ثُـمَّ يُجْـزَىٰهُ ٱلْجَزَآءَ ٱلۡأَوْفَـىٰ .٤١ |
بعد ازاںاس کو جزا یافتہ کر دیا جائے گا،مکمل جزا کی ادائیگی۔ |
وَأَنَّ إِلَـىٰ رَبِّكَ ٱلْمُنتَـهَىٰ .٤٢ |
اور یہ کہ ہر معاملے کی منتہا کے فیصلے کے لئے آپ(ﷺ)کے رب کی جانب رجوع کیا جاتا ہے۔ |
وَأَنَّهُۥ هُوَ أَضْحَكَ وَأَبْكَـىٰ .٤٣ |
اور یہ کہ وہ جناب ہی ہیں جنہوں نے انسان کو (رحم مادر میں) ہنسایا تھا اور رلایا تھا۔ Root: ض ح ك |
وَأَنَّهُۥ هُوَ أَمَاتَ وَأَحْيَا .٤٤ |
اور یہ کہ وہ جناب ہی ہیں جنہوں نے موت سے ہمکنار کیا اورازسرنوذی حیات کیا۔ |
وَأَنَّهُۥ خَلَقَ ٱلزَّوْجَيْـنِ ٱلذَّكَرَ وَٱلۡأُنثَىٰ .٤٥ |
اور(کیا اسے قدیم کاغذوں میں لکھےاس سے بھی باخبر نہیں کیا گیا)یہ کہ وہ جناب ہیں جنہوں نے جوڑا تخلیق کیا،مذکر اور مؤنث ۔ |
مِن نُّطْفَةٍ إِذَا تُـمْنَىٰ .٤٦ |
دونوں نطفے کے ایک جزو سے جب وہ ٹپکائی جاتی ہے؟ |
وَأَنَّ عَلَيْهِ ٱلنَّشْأَةَ ٱلۡأُخْرَىٰ .٤٧ |
اور یہ کہ آخری اٹھان/ظہور پذیر کرنا ان جناب پر ایفائے وعدہ کی ذمہ داری ہے۔ |
وَأَنَّهُۥ هُوَ أَغْنَىٰ وَأَقْنَىٰ .٤٨ |
اور یہ کہ وہ جناب ہی ہیں جو انسان کو حاجات سے بے نیاز کرتے ہیں اور بعض کوتنگ دست حالت میں کر دیتے ہیں۔ Root: ق ن و |
وَأَنَّهُۥ هُوَ رَبُّ ٱلشِّعْـرَىٰ .٤٩ |
اور یہ کہ وہ جناب ہی ہیں جوالشعریٰ(مشہور و معروف روشن ترین ستارے)کے رب ہیں۔ |
وَأَنَّهُۥٓ أَهْلَكَ عَادًا ٱلۡأُولَـىٰ .٥٠ |
اور یہ کہ وہ جناب ہی ہیں جنہوں نے اولین قوم عاد کو صفحہ ہستی سے نیست و نابود کیا تھا۔ |
وَثَمُودَا۟ فَمَآ أَبْقَىٰ .٥١ |
اور قوم ثمود کو؛ایسے نابود کیا کہ ان کی بقا کا امکان بھی نہ رہا۔ |
وَقَوْمَ نُوحٛ مِّن قَبْلُ |
اور ان سے قبل کے زمان میں نوح(علیہ السلام)کی قوم کو نیست و نابود کیا تھا۔ |
إِنَّـهُـمْ كَانُوا۟ هُـمْ أَظْلَمَ وَأَطْغَىٰ .٥٢ |
۔۔یہ حقیقت ہے کہ وہ لوگ حقیقت کے منافی باطل رویوں اور حدود و قیود کو پامال کرنے میں بہت آگے بڑھ گئے تھے۔۔ Root: ط غ ى |
وَٱلْمُؤْتَفِكَـةَ أَهْوَىٰ .٥٣ |
اورایک طے شدہ حقیقت اور جہت کو پلٹ دینے والی بستی،ان جناب نے اُسے پستی میں کرنے کا سبب بنا دیا۔ |
فَغَشَّٟهَا مَا غَشَّىٰ .٥٤ |
جس کے نتیجے میں اُس بستی پر وہ چھا گیا (بحر مردار)جس نے اسے چھپا لیا تھا۔ Root: غ ش ى |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكَ تَتَمَارَىٰ .٥٥ |
آپ(ﷺ)ہلاکتوں کے مختلف انداز جان چکے۔اس لئے اپنے رب کے کس کس انداز سزا کے متعلق لوگوں کے لئے اپنے آپ کو فکرمند اور متردد کریں گے؟ |
هَـٰذَا نَذِيرٚ مِّنَ ٱلنُّذُرِ ٱلۡأُوْلَـىٰٓ .٥٦ |
لوگو جان لو؛ یہ رسول کریم (ﷺ)کفر و نافرمانیوں کے ناگفتہ بہ نتایج و عواقب سے متنبہ کرنے والے ہیں،ان کی حیثیت وکردار تمام پہلے تنبیہ کرنے والوں میں آخری اور دائم ہے تمام بنی نوع انسان کے لئے۔ آقائے نامدار، محمَد ﷺ کا منفرد اعزاز اور عالمی و دائمی حیثیت بطور نذیر |
أَزِفَتِ ٱلْءَازِفَةُ .٥٧ |
ہر لمحہ قریب ہونے والی متعین ساعت قریب سے قریب ترپہنچ گئی ہے۔ Root: ء۔ز۔ف تحلیل نحوی و صرفی:تشریح معنوی و مفہوم،بلاغت۔چند تراجم کا تقابل جائزہ |
لَيْسَ لَـهَا مِن دُونِ ٱللَّهِ كَاشِفَةٌ .٥٨ |
قطعی طور پرکوئی ظاہر کرنے والی نشانی نہیں ہے جو اللہ تعالیٰ کے علاوہ اس کے آن پہنچنے کا شعور و ادراک دے سکے۔ Root: ك ش ف |
أَفَمِنْ هَـٰذَا ٱلْحَدِيثِ تَعْجَبُونَ .٥٩ |
چونکہ قرءان مجید کے متعلق طرح طرح کی خیال آرائیاں کرتے ہو تو بتاؤ تو سہی کہ اس بیان(قرءان) کے کون سے مندرجات تم لوگ عجیب سمجھتے ہوئے حیران ہوتے ہو؟ Root: ع ج ب |
وَتَضْحَكُونَ وَلَا تَبْكُونَ .٦٠ |
تعجب ہے یہ بریکنگ نیوز سن کر بھی تم لوگ بدستور ہنس اور قہقہے لگا رہے ہو اورمتعین لمحے کے قریب ہونے کا سن کر بھی تم روتے نہیں ہو۔ |
وَأَنتُـمْ سَٟمِدُونَ .٦١ |
اور تم لوگ بدستور انا پرستی اور خر مستی میں مگن ہو۔ Root: س۔م۔د |
فَٱسْجُدُوا۟ لِلَّهِ وَٱعْبُدُوا۟۩ .٦٢ |
اے اہل ایمان انہیں اٹھکیلیوں میں مگن رہنے دو،چونکہ تم ایمان لا کر جان چکے ہو کہ متعین ساعت قریب ہو چکی ہے اس لئے تم لوگ اللہ تعالیٰ کے حضور سربسجود ہو جاؤ اور ان کی بندگی میں ہو جاؤ۔(آیت سجدہ ہے،سجدہ کریں،یہ ان کے قریب ہونے کا ذریعہ ہے)۔ |
054-ٱلْقَمَر
Granular/Forensic Analysis: Letters; vowels; syllables; words
ٱقْتَـرَبَتِ ٱلسَّاعَةُ |
مخصوص ساعت نے اختتام قریب کرلیا ہے۔ Root: س و ع |
وَٱنشَقَّ ٱلْقَمَرُ .١ |
اور چاندشگافتہ ہوچکا ہے۔ |
وَإِن يَرَوْا۟ ءَايَةٙ يُعْـرِضُوا۟ |
اور اگر وہ ایسی تحریر کردہ آیت کے مندرجات کو دیکھتے ہیں جو یوم آخر اور مخصوص ساعت سے متعلق ہے تو اُس سے صرف نظر کرتے ہیں ۔ |
وَيَقُولُوا۟ سِحْرٚ مُّسْتَمِرّٚ .٢ |
اور لوگوں سےکہتے ہیں ”یہ تکرار سے دہرایا جانے والا قدیم فریب نظر (جھوٹ) ہے"۔ |
وَكَذَّبُوا۟ وَٱتَّبَعُوٓا۟ أَهْوَآءَهُـمْۚ |
اور انہوں نے قرءان مجید کو برملا جھٹلا دیا جبکہ ان کا احوال یہ ہے کہ انہوں نےناقابل تصدیق محض منہ کی باتوں اور اپنی خواہشات اور مصلحتوں کی دانستہ،زیر مقصدپیروی کی ہے۔ Root: ھ و ى |
وَكُلُّ أَمْرٛ مُّسْتَقِـرّٚ .٣ |
اور اس نکتے سے دانستہ چشم پوشی کرتے ہیں کہ ہر امر،معاملہ،عمل انجام کو پہنچنے کا ایک وقت ہے جب وہ ظہور پذیر ہو گ(الانعام۔67بھی دیکھیں)۔ Root: ق ر ر |
وَلَقَدْ جَآءَهُـم مِّنَ ٱلۡأَنۢبَآءِ مَا فِيهِ مُزْدَجَرٌ .٤ |
اور ان کا یہ رویہ باوجود اس کے ہے کہ ان کے پاس وہ(نوشتہ تاریخ ؛قرءان)پہنچ چکا ہے جس میں بیان کردہ ماضی کی خبریں چنگاڑ کے انداز میں متنبہ کر رہی ہیں۔ Root: ز ج ر |
حِكْمَةُ |
وہ تاریخ کے واقعات فصاحت و بلاغت سے آسان فہم انداز میں دانائی کے طرز عمل کے لئے ابلاغ عامہ ہیں۔ |
فَمَا تُغْنِ ٱلنُّذُرُ .٥ |
چونکہ یہ صاحبان ثروت و اقتدار خواہش جاہ کی دلدل میں دھنسے ہیں اس لئے تنبیہات ان پر اثر انداز نہیں ہوتیں۔ |
فَتَوَلَّ عَنْـهُـمْۘ |
چونکہ آپ نے انہیں خبردار کرنے کے لئے بہت وقت دے دیا ہے مگر پھر بھی عقل و فہم سے کام لینے پر مائل نہیں اس لئے اب آپ اپنے آپ کو ان سے دور کر لیں۔ |
يَوْمَ يَدْعُ ٱلدَّاعِ إِلَـىٰ شَـىْءٛ نُّكُرٍٛ .٦ |
جس دن دوسرا صور پھونکے جانے پر پکارنے والا پکارے گا ناگفتہ بہ انجام کی جانب: Root: ن ك ر |
خُشَّعًا أَبْصَٟرُهُـمْ يَخْرُجُونَ مِنَ ٱلۡأَجْدَاثِ كَأَنَّـهُـمْ جَرَادٚ مُّنتَشِـرٚ .٧ |
|
مُّهْطِعِيـنَ إِلَى ٱلدَّاعِۖ |
|
يَقُولُ ٱلْـكَـٟفِـرُونَ هَـٰذَا يَوْمٌ عَسِـرٚ .٨ |
|
كَذَّبَتْ قَبْلَـهُـمْ قَوْمُ نُوحٛ |
|
فَكَذَّبُوا۟ عَبْدَنَا وَقَالُوا۟ مَجْنُونٚ وَٱزْدُجِرَ .٩ |
|
فَدَعَا رَبَّهُۥٓ أَنِّـى مَغْلُوبٚ فَٱنتَصِرْ .١٠ |
|
فَفَتَحْنَآ أَبْوَٟبَ ٱلسَّمَآءِ بِمَاءٛ مُّنْـهَمِـرٛ .١١ |
|
وَفَجَّرْنَا ٱلۡأَرْضَ عُيُونٙا فَالْتَقَى ٱلمَآءُ عَلَـىٰٓ أَمْرٛ قَدْ قُدِرَ .١٢ |
|
وَحَـمَلْنَٟهُ عَلَـىٰ ذَاتِ أَلْوَٟحٛ وَدُسُرٛ .١٣ |
|
تَجْـرِى بِأَعْيُـنِنَا جَزَآءٙ لِّمَن كَانَ كُفِرَ .١٤ |
|
وَلَقَد تَّرَكْنَٟهَآ ءَايَةٙ |
اور یہ حقیقت ہے کہ ہم جناب نے اس(بحر میں سفر کے لئے ایجاد کردہ کشتی)کو رہنے دیا ہے،بطور حقیقت کو چشم کشا کرنے والی نشانی اور ان(نوح علیہ السلام)کی یادگار۔ |
فَهَلْ مِن مُّدَّكِـرٛ .١٥ |
چونکہ تاریخ کوبصر میں لانے والے انداز میں بیان کر دیا ہے اور کشتی آج بھی موجود ہے اس لئے ان میں جو معلومات کے حصول اورسمجھنے کاشوق و ذوق رکھتے ہیں کوئی ہے جو اس کی تصدیق اورتذکیرکرے! |
فَكَـيْفَ كَانَ عَذَابِـى وَنُذُرِ .١٦ |
|
وَلَقَدْ يَسَّـرْنَا ٱلْقُرْءَانَ لِلذِّكْرِ |
غور کرو؛یہ حقیقت ہے کہ ہم جناب نے قرءان مجید کو پڑھنے اور فہم و ادراک کے لئے معاون و مددگار اور سہل مدون کیا ہے۔اس تدوین کا مقصد یہ ہے کہ لوگ سہولت سے ازبر کر سکیں،برمحل نصیحت لے سکیں اور دوسروں کو سمجھا سکیں۔ Root: ى س ر |
فَهَلْ مِن مُّدَّكِـرٛ .١٧ |
چونکہ ہم نےمطالعہ کو بھی آسان کر دیا ہے اس لئے ان میں جو معلومات کے حصول اورسمجھنے کاشوق و ذوق رکھتے ہیں کوئی ہے جو اس کی تصدیق اورتذکیرکرے! |
كَذَّبَتْ عَادٚ |
|
فَكَـيْفَ كَانَ عَذَابِـى وَنُذُرِ .١٨ |
|
إِنَّـآ أَرْسَلْنَا عَلَيْـهِـمْ رِيحٙا صَرْصَرٙا فِـى يَوْمِ نَحْسٛ مُّسْتَمِرّٛ .١٩ |
|
تَنزِعُ ٱلنَّاسَ كَأَنَّـهُـمْ أَعْجَازُ نَخْلٛ مُّنقَعِـرٛ .٢٠ |
|
فَكَـيْفَ كَانَ عَذَابِـى وَنُذُرِ .٢١ |
|
وَلَقَدْ يَسَّـرْنَا ٱلْقُرْءَانَ لِلذِّكْرِ |
غور کرو؛یہ حقیقت ہے کہ ہم جناب نے قرءان مجید کو پڑھنے اور فہم و ادراک کے لئے معاون و مددگار اور سہل مدون کیا ہے۔اس تدوین کا مقصد یہ ہے کہ لوگ سہولت سے ازبر کر سکیں،برمحل نصیحت لے سکیں اور دوسروں کو سمجھا سکیں۔ Root: ى س ر |
فَهَلْ مِن مُّدَّكِـرٛ .٢٢ |
چونکہ ہم نےمطالعہ کو بھی آسان کر دیا ہے اس لئے ان میں جو معلومات کے حصول اورسمجھنے کاشوق و ذوق رکھتے ہیں کوئی ہے جو اس کی تصدیق اورتذکیرکرے! |
كَذَّبَتْ ثَمُودُ بِٱلنُّذُرِ .٢٣ |
قوم ثمود کے عمائدین نے اللہ تعالیٰ کےرسول کے دئیے ہوئے انتباہ کوبرملاجھٹلا دیا۔ |
فَقَالُوٓا۟ أَبَشَـرٙا مِّنَّا وَٟحِدٙا نَّتَّبِعُهُۥٓ |
پیغام کی اثر پذیری کو دیکھتے ہوئے عمائدین نے لائحہ عمل کے لئے مشاورت میں کہا"کیا ہم اپنے درمیان میں سے ایک بشر کو اکیلا سردار تسلیم کر لیں؟ہم تمام اس اکیلے کی پیروی کرتے رہیں گے! |
إِنَّـآ إِذٙا لَّفِى ضَلَٟلٛ وسُعُـرٍٛ .٢٤ |
یہ حقیقت ہے کہ جوں ہی ہم ایسا کریں گے تو ہم اپنے آباؤ اجداد کے فلسفہ سے حالت انحراف میں ہو جائیں گے اور معاشرے میں غصہ سے بھڑکے جذبات کا سامنا کرنا ہو گا۔ Root: س ع ر |
أَءُلْقِىَ الذِّكْرُ عَلَيْـهِ مِنۢ بَيْـنِنَا |
کیااس پرمسودہ ہدایت ورشد پیش کیا گیا ہے،ہم سب کے درمیان اس کو فوقیت دے کر؟ |
بَلْ هُوَ كَذَّابٌ أَشِرٚ .٢٥ |
نہیں اسے ہم پر کوئی فوقیت نہیں؛در حقیقت وہ ایساانتہائی جھوٹا ہے جو خودپرست گھمنڈی فطرت رکھتا ہے"۔ |
سَيَعْلَمُونَ غَدٙا مَّنِ ٱلْـكَذَّابُ ٱلۡأَشِرُ .٢٦ |
|
إِنَّا مُرْسِلُوا۟ ٱلنَّاقَةِ فِتْنَةٙ لَّـهُـمْ |
|
فَٱرْتَقِبْـهُـمْ وَٱصْطَبِـرْ .٢٧ |
|
وَنَبِّئْهُـمْ أَنَّ ٱلْمَآءَ قِسۡمَةُۢ بَيْـنَـهُـمْۖ |
|
كُلُّ شِرْبٛ مُّحْتَضَرٚ .٢٨ |
|
فَنَادَوْا۟ صَاحِبَـهُـمْ فَتَعَاطَىٰ فَعَقَرَ .٢٩ |
|
فَكَـيْفَ كَانَ عَذَابِـى وَنُذُرِ .٣٠ |
|
إِنَّـآ أَرْسَلْنَا عَلَيْـهِـمْ صَيْحَةٙ وَٟحِدَةٙ |
|
فَكَانُوا۟ كَهَشِيـمِ ٱلْمُحْتَظِرِ .٣١ |
|
وَلَقَد يَسَّـرْنَا ٱلْقُـرْءَانَ لِلذِّكْرِ |
غور کرو؛یہ حقیقت ہے کہ ہم جناب نے قرءان مجید کو پڑھنے اور فہم و ادراک کے لئے معاون و مددگار اور سہل مدون کیا ہے۔اس تدوین کا مقصد یہ ہے کہ لوگ سہولت سے ازبر کر سکیں،برمحل نصیحت لے سکیں اور دوسروں کو سمجھا سکیں۔ Root: ى س ر |
فَـهَلْ مِن مُّدَّكِـرٛ .٣٢ |
چونکہ ہم نےمطالعہ کو بھی آسان کر دیا ہے اس لئے ان میں جو معلومات کے حصول اورسمجھنے کاشوق و ذوق رکھتے ہیں کوئی ہے جو اس کی تصدیق اورتذکیرکرے! |
كَذَّبَتْ قَوْمُ لُوطِۭ بِٱلنُّذُرِ .٣٣ |
|
إِنَّـآ أَرْسَلْنَا عَلَيْـهِـمْ حَاصِبًا |
ہم جناب نے اُن لوگوں پربھیجامٹی،غبار اور کنکریاں برسانے والا[آتش فشاں کا لاوا]، |
إِلَّآ ءَالَ لُوطٛۖ |
سوائے لوط علیہ السلام کو ماننے والوں کے۔ |
نَّجَّيْنَٟهُـم بِسَحَرٛ .٣٤ |
ہم جناب نے بوقت سَحَرٍ[رات کے آخراور صبح کے مابین وقت میں الگ مقام پر بھیج کر] نجات دے دی تھی۔ |
نِّعْمَةٙ مِّنْ عِندِنَاۚ |
|
كَذَٟلِكَ نَجْزِى مَن شَكَـرَ .٣٥ |
|
وَلَقَدْ أَنذَرَهُـم بَطْشَتَنَا فَتَمَارَوْا۟ بِٱلنُّذُرِ .٣٦ |
|
وَلَقَدْ رَٟوَدُوهُ عَن ضَيْفِهِۦ فَطَمَسْنَآ أَعْيُـنَـهُـمْ |
|
فَذُوقُوا۟ عَذَابِـى وَنُذُرِ .٣٧ |
|
وَلَقَدْ صَبَّحَهُـم بُكْرَةً عَذَابٚ مُّسْتَقِرّٚ .٣٨ |
اور یقیناً اپنے آپ کو برقرار رکھنے والے عذاب نے ان کی صبح کا آغاز کیا تھا۔ Root: ق ر ر |
فَذُوقُوا۟ عَذَابِـى وَنُذُرِ .٣٩ |
|
وَلَقَدْ يَسَّـرْنَا ٱلْقُرْءَانَ لِلذِّكْرِ |
غور کرو؛یہ حقیقت ہے کہ ہم جناب نے قرءان مجید کو پڑھنے اور فہم و ادراک کے لئے معاون و مددگار اور سہل مدون کیا ہے۔اس تدوین کا مقصد یہ ہے کہ لوگ سہولت سے ازبر کر سکیں،برمحل نصیحت لے سکیں اور دوسروں کو سمجھا سکیں۔ Root: ى س ر |
فَـهَلْ مِن مُدَّكِـرٛ .٤٠ |
چونکہ ہم نےمطالعہ کو بھی آسان کر دیا ہے اس لئے ان میں جو معلومات کے حصول اورسمجھنے کاشوق و ذوق رکھتے ہیں کوئی ہے جو اس کی تصدیق اورتذکیرکرے! |
وَلَقَدْ جَآءَ ءَالَ فِرْعَوْنَ ٱلنُّذُرُ .٤١ |
تاریخی حقیقت سے باخبر رہو؛مخصوص تنبیہات،سرزنشوں کا فرعون کے پیروکاروں نے مشاہدہ دیکھا تھا۔ |
كَذَّبُوا۟ بِـَٔايَٟتِنَا كُلِّهَا فَأَخَذْنَٟهُـمْ أَخْذَ عِزِيزٛ مُّقْتَدِرٍ .٤٢ |
انہوں (ءال فرعون)نے ہم جناب کی تمام کی تمام عینی شہادتوں (آیات/معجزات)کو جھٹلا دیا۔چونکہ ایسا محض ہٹ دھرمی اور دنیاوی رعونت و مفاد میں کیا تھا اس لئے اتمام حجت اورمہلت کا وقت ختم ہونے پر ہم جناب نے انہیں گرفت میں لے لیا۔یہ دائمی،ہر لمحہ، ہر مقام پر مطلق غالب مقتدر کی جانب سے مجرمین کوسزا کے لئے گرفت میں لینا تھا۔ |
أَكُفَّارُكُمْ خَيْـرٌ مِّنْ أُو۟لَٟٓئِكُـمْ |
(اس تاریخی حقیقت کو مد نطر رکھتے ہوئے بتاؤ)کیا تم لوگوں میں ہٹ دھرمی سے انکار پر بضد رہنے والے تم لوگوں سے پہلے والے کفاروں سے زیادہ معتبر اور پسندیدہ ہیں؟ |
أَمْ لَـكُـم بَرَآءَةٚ فِـى ٱلزُّبُرِ .٤٣ |
یا کیا ہر جرم سے براءت دئیے جانے کا وعدہ تم لوگوں کے لئے ماضی کی تحریروں میں درج کر دیا گیا تھا۔ Root: ز ب ر |
أَمْ يَقُولُونَ نَـحْنُ جَـمِيعٚ مُّنتَصِرٚ .٤٤ |
یا کیا وہ لوگ(منکرین قرء ان)کہتے ہیں’’ہم ایک باہمدگر جمیعت ہیں،ہمارا خاصہ ہے کہ ہم اپنے آپ اور ایک دوسرے کی مدد کرنے والے ہیں‘‘۔ |
سَيُـهْزَمُ ٱلْجَمْعُ وَيُوَلُّونَ ٱلدُّبُرَ .٤٥ |
یہ انکار کرنے والوں کا اتحاد جلد بکھر جائے گا اور شکست خوردہ ہو کر پلٹ جائیں گے۔ |
بَلِ ٱلسَّاعَةُ مَوْعِدُهُـمْ |
ان کے یوم آخر کے انکار میں کوئی وزن نہیں،در حقیقت وہ لمحہ ان سے کئے گئے وعدہ کے وفا ہونے کا وقت ہے۔ Root: س و ع |
وَٱلسَّاعَةُ أَدْهَىٰ وَأَمَرُّ .٤٦ |
اور وہ لمحہ بھونچکادینے والی آفت اور بے چین کردینے والی تلخی کا باعث ہو گا۔ |
إِنَّ ٱلْمُجْرِمِيـنَ فِى ضَلَٟلٛ وَسُعُـرٛ .٤٧ |
حقیقت یہ ہے کہ آئین حیات کی خلاف ورزی کے مرتکب لوگ انحراف کر کے اپنی پسندیدہ راہوں میں گم اور اشتعال انگیزیوں میں مگن ہیں۔ Root: س ع ر |
يَوْمَ يُسْحَبُونَ فِـى ٱلنَّارِ عَلَـىٰ وُجُوهِهِـمْ |
(رہیں مگن،مگر جان لو)ایک دن انہیں ان کے چہروں پر تھپڑ رسید کرتے ہوئے جب تپتی جہنم میں دھکیل دیا جائے گا: Root: س ح ب |
ذُوقُوا۟ مَسَّ سَقَـرَ .٤٨ |
تو ان سے کہا جائے گا"آپ لوگ درجہ حرارت سے لطف اندوز ہوں"۔ |
إِنَّا كُلَّ شَـىْءٛ خَلَقْنَٟهُ بِقَدَرٛ .٤٩ |
|
وَمَآ أَمْـرُنَآ إِلَّا وَٟحِدَةٌ
كَلَمْ |
|
وَلَقَدْ أَهْلَـكْنَآ أَشْيَاعَكُـمْ |
|
فَـهَلْ مِن مُّدَّكِـرٛ .٥١ |
|
وَكُلُّ شَـىْءٛ فَعَلُوهُ فِـى ٱلزُّبُرِ .٥٢ |
متنبہ رہو؛ہر ایک ایک حرکت کوجو ان صاحب معلومات لوگوں نے اول اول مرتبہ انجام دیا تھا دستاویزات میں درج ہے۔ Root: ز ب ر |
وَكُلُّ صَغِيـرٛ وَكَبِيـرٛ مُّسْتَطَرٌ .٥٣ |
اور ہر ایک ایک معمولی نوعیت اور سنگین قسم کے قول و فعل و عمل کو انتہائی احتیاط سے سطور میں مرقوم کیا گیا ہے۔ Root: ص غ ر |
إِنَّ ٱلْمُتَّقِيـنَ فِـى جَنَّٟتٛ وَنَـهَرٛ .٥٤ |
|
فِـى مَقْعَدِ
صِدْقٍٛ عِندَ مَلِيكٛ مُّقْتَدِر |
|
055- ٱلرَّحْـمَـٰنُ
Granular/Forensic Analysis: Letters; vowels; syllables; words
ٱلرَّحْـمَـٰنُ .١ عَلَّمَ ٱلْقُرْءَانَ .٢ |
آگاہ ہو جاؤ)الرّحمن عز و جل نے رسول کریم محمد (ﷺ)کوقرآنِ مجیدکی تعلیم دی ہے۔ (الرحمٰن۔۱۔۲) |
خَلَقَ ٱلْإِنسَٟنَ .٣ |
(انہوں (الرّحمن عز و جل)نے ا نسان کو تخلیق فرمایا ہے۔(الرحمٰن۔۳ |
عَلَّمَهُ ٱلبَيَانَ .٤ |
(انہوں (الرّحمن عز و جل)نے اُسے(انسان) اظہار/بیان کرنے کا علم دیا۔ (الرحمٰن۔۴ |
ٱلشَّمْسُ وَٱلْقَمَرُ بِحُسْبَانٛ .٥ |
(5۔۔ سورج اور چاند ایک حساب کئے ہوئے پیمانے اور تناسب میں انسان کے لئے مسخر ہیں۔ (الرحمٰن۔ |
وَٱلنَّجْمُ وَٱلشَّجَرُ يَسْجُدَانِ .٦ |
(اوربیلدار پودے اور درخت دونوں اظہار تعظیم کرتے ہیں۔(انسان کے مفاد میں پست،فرمانبردار ہیں)۔۔ (الرحمٰن۔۶ |
وَٱلسَّمَآءَ رَفَعَهَا وَوَضَعَ ٱلْمِيـزَانَ .٧ |
اورانہوں (الرّحمن عز و جل)نے
آسمان کوتخلیق کیا۔ انہوں نے اسے بلند کیا۔ |
أَلَّا تَطْغَوْا۟ فِـى ٱلْمِيـزَانِ .٨ |
(تاکہ تم لوگ متوازن نظام میں سے باہر نہ نکل سکو۔(الرحمٰن۔۸ |
|
اورتم لوگوں کو حکم دیا جاتا کہ طے شدہ وزن کومنصفانہ انداز میں استوار کرو۔ |
وَلَا تُخْسِـرُوا۟ ٱلْمِيـزَانَ .٩ |
اور تم لوگوں کو چاہئے کہ ترازو کے توازن میں کمی نہ کرو۔ (الرحمٰن۔۹) |
وَٱلۡأَرْضَ وَضَعَهَا لِلْأَنَامِ .١٠ |
اورانہوں (الرّحمن عز و جل)نے زمین کوتخلیق کیا۔ مخلوق کے سرگرم عمل رہنے کیلئے انہوں نے اسے نیچے بچھا کررکھ دیا۔(الرحمٰن۔١٠) |
فِيـهَا فَٟكِـهَةٚ وَٱلنَّخْلُ ذَاتُ ٱلۡأَكْمَامِ .١١ |
پھل اور کھجوروں کے غلافوں والے درخت اس (زمین)میں ہیں۔(الرحمٰن۔۱۱) |
وَٱلْحَبُّ ذُو ٱلْعَصْفِ وَٱلرَّيْحَانُ .١٢ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .١٣ |
(یہ جاننے کے بعد تم دونوں (جن و انس)اپنے رب کے کس کس احسان،نعمت کو برملا جھٹلاؤ گے؟ (الرحمٰن۔١٣ |
خَلَقَ ٱلْإِنسَٟنَ مِن صَلْصَٟلٛ كَٱلْفَخَّارِ .١٤ |
اُنہوں (الرّحمن ذوالجلال والاکرام) نے انسان کو خالص گیلی ریت ملی ایسی کھنکتی مٹی میں سے تخلیق کیا جیسے وہ مانندہوصاحب افتخار،جوہر،کندن، آگ میں پکائی ہوئی قابل فخرمجموعہ ہو۔(الرحمٰن۔۱۴) Man's Origin: History of his coming into being. انسان اول دن سے انسان ہے، بشر کی تخلیق کے لئے خام مال کا بیان |
وَخَلَقَ ٱلْجَآنَّ مِن مَّارِجٛ مِّن نَّارٛ .١٥ |
(۱اورانہوں نے الجانؔ(ابلیس،جنات)کو آگ میں سے لپکنے والے شعلے کے حصے میں سے تخلیق کیا۔(الرحمٰن۔۵ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .١٦ |
(۱۶یہ جاننے کے بعد تم دونوں اپنے رب کی تخلیق کے کس انداز اورقدرت کو برملا جھٹلاؤ گے؟ (الرحمٰن۔ |
رَبُّ ٱلْمَشْـرِقَيْـنِ وَرَبُّ ٱلْمَغْـرِبَيْـنِ .١٧ |
(وہ(الرّحمن ذوالجلال والاکرام) دو مشرقوں کے رب ہیں اور دو مغربوں کے رب ہیں۔(الرحمٰن۔١٧ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .١٨ |
(یہ جاننے کے بعد تم دونوں اپنے رب کے متعلق اُن کے کس جگہ رب ہونے کو برملا جھٹلاؤ گے؟(الرحمٰن۔١٨ |
مَـرَجَ ٱلْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيَانِ .١٩ |
اُنہوں (الرّحمن ذوالجلال والاکرام)نے دو مخصوص سمندروں کوایک دوسرے کے آمنے سامنے(روبروملاقات) کرتے ہوئے کھلے چھوڑ دیاہے۔ |
بَيْـنَـهُـمَا بَرْزَخٚ لَّا يَبْغِيَانِ .٢٠ |
ایک آڑ،روک کو اُن جناب نے اُن دونوں کے مابین غیر مرئی انداز میں موجود رکھا ہے،وہ دونوں اس رکاوٹ کو عبور کر کے کبھی باہمدگرنہیں ہوتے۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٢١ |
(یہ جاننے کے بعد تم دونوں اپنے رب کے کس کس انتظام/غیر مرئی رکاوٹوں کو برملا جھٹلاؤ گے؟ (الرحمٰن۔٢١ |
يَخْرُجُ مِنْـهُـمَا ٱلُّلؤْلُؤُ وَٱلمَرْجَانُ .٢٢ |
چمکدارموتی اورمرجان اِن دوآمنے سامنے بہنے والے سمندروں میں سے نکلتے ہیں۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٢٣ |
(یہ جاننے کے بعد تم دونوں اپنے رب کے کس کس انتظام،احسان،نعمت کو برملا جھٹلاؤ گے؟(الرحمٰن۔٢٣ |
وَلَهُ ٱلْجَوَارِ ٱلْمُنشَـَٔاتُ فِـى ٱلْبَحْرِ كَٱلۡأَعْلَٟمِ .٢٤ |
اور(ان جناب کی ہدایت کے مطابق نوح ؑ کے ذریعے) ایجاد کردہ رواں دواں رہنے والی کشتیاں،جو سمندر میں طویل پہاڑوں کی ماننددکھائی دیتی ہیں،ان کو رواں رکھناان ہی کے ذمہ ہے (بحوالہ الشوریٰ۳۳)۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٢٥ |
(اس لئے تم دونوں اپنے رب کی کس کس مہربانی،نعمت اور نشانی (یہ ایک قوم نوح کی غرقابی کی یادگار)کو برملا جھٹلاؤ گے؟(الرحمٰن۔٢٥ |
كُلُّ مَنْ عَلَيْـهَا فَانٛ .٢٦ |
( ہرایک ایک جو اُن پر موجود تھا اورہے خودکو فنا /تغیرپذیرکرنے والا ہے۔(سورۃالرحمٰن۔٢٦ |
وَيَبْقَىٰ وَجْهُ رَبِّكَ ذُو ٱلْجَلَٟلِ وَٱلْإِكْرَامِ .٢٧ |
( اور آپ(ﷺ)کے رب واحد ہستی ہیں جنہوں نے ہمیشہ بقا و دوام اور عدم تغیروتبدل سے موجود رہنا ہے۔وہ بدرجہ اتم صاحب جاہ و جلال اور صاحب عظمت و کبریائی ہیں۔(سورۃالرحمٰن۔٢٧ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٢٨ |
( اِس لئے تم دونوں اپنے رب کے کس کس مقام و مرتبہ وعظمت کو برملا جھٹلاؤ گے؟ (سورۃالرحمٰن۔٢٨ |
يَسْـَٔلُهُۥ مَن فِـى ٱلسَّمَٟوَٟتِ وَٱلۡأَرْضِۚ |
ہرکوئی ان جناب کی خدمت میں سوال/حاجت پیش کرتا ہے جوآسمانوں اورزمین میں صاحب احتیاج،پریشان حال ہے۔ |
كُلَّ يَوْمٍٛ هُوَ فِـى شَأْنٛ .٢٩ |
(وہ جناب ہر روز کسی گرانقدرمعاملے میں فیصلہ صادر فرما کر اسے نبٹا دیتے ہیں۔(سورۃالرحمٰن۔٢٩ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٣٠ |
(اس لئے تم دونوں اپنے رب سے کس کس شئے کو مانگنے اورمعاملے کی انجام دہی کو برملا جھٹلاؤ گے؟ (سورۃالرحمٰن۔٣٠ |
سَنَفْرُغُ لَـكُـمْ أَيُّهَ ٱلثَّقَلَانِ .٣١ |
(ہم جناب عنقریب تم لوگوں کیلئے فارغ،فرصت میں ہو جائیں گے،غور سے سنو اے قابل مؤاخذہ دو گروہوں (جنات اور انسان)! (سورۃالرحمٰن٣١ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٣٢ |
(پھر اپنے رب کے کس کس احسان اور کس کس وعدے کے پورا ہونے کو برملا جھٹلا سکو گے؟ (سورۃالرحمٰن٣٢ |
يٟمَعْشَـرَ ٱلْجِنِّ وَٱلإِنسِ |
اے جن و انس کے سماجی گروہ!۔ |
إِنِ ٱسْتَطَعْتُـمْ أَن تَنفُذُوا۟ مِنْ أَقْطَارِ ٱلسَّمَٟوَٟتِ وَٱلۡأَرْضِ |
اگر تم لوگ آسمانوں اور زمین کے اطراف و جوانب سے نکل جانے کی کبھی استطاعت حاصل کرسکے؛ Root: ق ط ر |
فَٱنفُذُوا۟ۚ |
توجاؤ تم لوگ نکل جاؤ (آزاد کر لو اپنے آپ کو قیود سے)۔ |
لَا تَنفُذُونَ إِلَّا بِسُلْطَٟنٛ .٣٣ |
مگر جان لو؛تم نکل نہیں سکتے نہ نکل سکو گے ماسوائے ”سلطان“ کے ساتھ،ان کی استعانت سے۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٣٤ |
اِس لئے تم دونوںاپنے رب کی کس کس قیود /انتظام /بندوبست کو تم دونوں برملا جھٹلاؤ گے؟ (سورۃ الرحمٰن۔۳۴)۔ |
يُرْسَلُ عَلَيْكُـمَا شُوَاظٚ مِّن نَّارٛ وَنُحَاسٚ |
دہکائی ہوئی آگ سے پیدا ہونے والی حرارت کی لہروں اور پگھلائے ہوئےپیتل کے دھوئیں کو تم دونوں کی جانب بھیجا جائے گا۔ |
فَلَا تَنتَصِرَانِ .٣٥ |
اس وقت تم دونوں اپنے آپ کو اس سے محفوظ نہیں رکھ سکو گے۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ.٣٦ |
اس لئے اپنے رب کے(مجرموں کو) سزا دینے کے کس کس انداز/انتظام /بندوبست کو تم دونوں برملا جھٹلاؤ گے۔(سورۃ الرحمٰن۔۳۶)۔ |
فَإِذَا ٱنشَقَّتِ ٱلسَّمَآءُ |
اور جب(عنقریب نقارے میں پھونکنے سے پیدا ہونے والی آواز کے سبب) آسمان شگافتہ ہو جائے گی۔ |
فَكَانَتْ وَرْدَةٙ كَٱلدِّهَانِ .٣٧ |
تو وہ سرخ /گلابی رنگ کی پگھلی ہوئی دھات کا دھواں /تلچھٹ لگے گی۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٣٨ |
اس لئے تم اپنے رب کی کس کس قدرت اور طاقت کوتم دونوں برملا جھٹلا سکو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۳۸) |
فَيَوْمَئِذٛ لَّا يُسْـَٔلُ عَن ذَنۢبِهِۦٓ إِنـسٚ وَلَا جَآنّٚ .٣٩ |
بسبب آواز جس دن حیات کو بحال کیا جا چکا ہو گا تو اس دن نہ انسان سے اور نہ جنات سے کسی مجرم سے اس کے جرم کے متعلق(ملائکہ کی جانب سے)پوچھا جائے گا۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٤٠ |
اس لئے تم اپنے رب کا کس کس بات سے باخبر ہونے کو تم دونوں برملا جھٹلا سکو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۴۰)۔ |
يُعْـرَفُ ٱلْمُجْرِمُونَ بِسِيمَٟهُـمْ |
مجرمین اپنے چہرے کی علامتوں /تاثرات سے پہچان لئے جائیں گے۔ |
فَيُؤْخَذُ بِٱلنَّوَاصِى وَٱلۡأَقْدَامِ .٤١ |
شناخت کئے جانے پر انہیں پیشانی کے بالوں اور ٹانگوں سے پکڑ کر گرفتار کرلیا جائے گا۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٤٢ |
اس لئے تم اپنے رب کے مجرمین کی پہچان کیلئے مقرر کی گئی کس کس انداز/علامت کو تم دونوں جھٹلا سکو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۴۲) |
هَـٰذِهِۦ جَهَنَّـمُ ٱلَّتِـى يُكَذِّبُ بِـهَا ٱلْمُجْرِمُونَ .٤٣ |
(دیکھو)یہ ہے وہ جہنم جس کے متعلق تنبیہ کو مجرم برملا جھٹلاتے رہتے ہیں۔ |
يَطُوفُونَ بَيْـنَـهَا وَبَيْـنَ حَـمِيـمٍ ءَانٛ .٤٤ |
اِس کے درمیان اور انتہائی گرم پانی کے درمیان وہ زندگی بسر کریں گے۔ |
٤٥ فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ |
اس لئے تم اپنے رب کے مجرمین کے انجام سے خبردارکرنے کے کس کس انداز سے برملاانکار کرو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۴۵)۔ |
وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِۦ جَنَّتَانِ .٤٦ |
اوراس شخص کی عزت افزائی کے متعلق جان لو جو اپنے رب کے مقام و مرتبہ سے خائف رہا،اس کے لئے دو باغ مختص ہیں۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٤٧ |
اِس لئے اپنے رب کی کس کس قدردانی سے تم دونوں انکار کرو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۴۷) |
ذَوَاتَآ أَفْنَانٛ .٤٨ |
اور وہ دونوں باغات شاخوں سے بھرے ہوں گے۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٤٩ |
اِس لئے اپنے رب کی کس کس فراوانی انتظام سے تم دونوں انکار کرو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۴۹) |
فِيـهِـمَا عَيْنَانِ تَجْـرِيَانِ .٥٠ |
چشمے اُن دونوں باغات میں بہتے ہوں گے۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٥١ |
اِس لئے اپنے رب کی کس کس فراوانی انتظام سے تم دونوں انکار کرو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۵۱) |
فِيـهِـمَا مِن كُلِّ فَٟكِـهَةٛ زَوْجَانِ .٥٢ |
ہر ایک ایک قسم کے پھلوں کی تمام اقسام ان دونوں باغات میں موجود ہیں۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٥٣ |
اِس لئے اپنے رب کی کس کس فراوانی انتظام سے تم دونوں انکار کرو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۵۳) |
مُتَّكِــِٔيـنَ عَلَـىٰ فُرُش |
وہ مخمل کے استر والے بچھونوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے۔ |
وَجَنَى ٱلْجَنَّتَيْـنِ دَانٛ .٥٤ |
اور اِن دوباغوں کے پھل قربت ہی میں نیچے کی جانب جھکے توڑنے کی دسترس میں ہوں گے۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٥٥ |
اِس لئے اپنے رب کی کس کس فراوانی انتظام سے تم دونوں انکار کرو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۵۵) |
فِيـهِنَّ قَاصِرَاتُ ٱلطَّرْفِ |
اپنی نگاہوں کو محدود/سمٹائے اورآنکھوں کی چمک کو ماند رکھنے والی خواتین ان چاروں باغات میں ان کی ہم سربیویاں ہیں ۔ |
لَمْ يَطْمِثْـهُنَّ إِنـسٚ قَبْلَـهُـمْ وَلَا جَآنّٚ .٥٦ |
جنہیں اُن کے ہم جنس جنات یا ا نسان نے اِس سے قبل جنسی طور پر چھوا بھی نہیں (کیونکہ انہیں حیات نو دیتے ہوئے کنواریاں بنا دیا تھا)۔(سورۃ الرحمٰن۔٥٦) Root: ط م ث |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٥٧ |
اِس لئے اپنے رب کاتمہارے شرم و حیا کیلئے کئے گئے کس کس انتظام کا انکار کرو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۵۷) |
كَأَنَّـهُنَّ ٱلْيَاقُوتُ وَٱلْمَرْجَانُ .٥٨ |
ایسی باحیا نگاہوں والی بیویاں، جیسے مانند یاقوت اور مرجان۔ Root: ى ق ت |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٥٩ |
اس لئے تم دونوں اپنے رب کے کس کس احسان کا انکار کرو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۵۹) |
هَلْ جَزَآءُ ٱلْإِحْسَٟنِ إِلَّا ٱلْإِحْسَٟنُ .٦٠ |
کیا اعتدال،حسن عمل کا بدلہ حسین ہونے کے سوا بھی کچھ اور ہو سکتا ہے؟ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٦١ |
اس لئے تم دونوں اپنے رب کے حسن عمل کی قدردانی کےکس کس انداز کا انکار کرو گے؟“(سورۃ الرحمٰن۔۱۶) |
وَمِن دُونِـهِـمَا جَنَّتَانِ .٦٢ |
اور ان دو باغات کے علاوہ بھی اِن لوگوں کیلئے دو باغ مزیدہوں گے۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٦٣ |
اس لئے تم دونوں اپنے رب کے کس کس انعام کا انکار کرو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۶۳) |
مُدْهَآمَّتَانِ .٦٤ |
دونوںسر سبز و شاداب۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٦٥ |
اس لئے تم دونوں اپنے رب کے کس کس انعام کا انکار کرو گے؟ |
فِيـهِـمَا عَيْنَانِ نَضَّاخَتَانِ .٦٦ |
اِن دونوں باغات میں دو فواروں والے چشمے ہوں گے۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٦٧ |
اِس لئے اپنے رب کی کس کس فراوانی انتظام سے انکار کرو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۶۷)۔ |
فِيـهِـمَا فَٟكِـهَةٚ وَنَخْلٚ وَرُمَّانٚ .٦٨ |
اِن میں پھلوں،کھجوروں اور انار کے درخت ہوں گے۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٦٩ |
اس لئے تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۶۹) |
فِيـهِنَّ خَيْـرَٟتٌ حِسَانٚ .٧٠ |
ظاہری اور باطنی فطرت سلیمہ میں بہترین جو ظاہر اور باطن میں حسن و اعتدال کے وصف سے متصف خواتین ہیں ان باغات (چار)میں ان جنتی انسانوں اور جنات کی بیگمات ہوں گی۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٧١ |
اس لئے تم اپنے رب کے تمہارے لئے کئے گئے کس کس انتظام کا انکار کرو گے(سورۃ الرحمٰن۔۷۱) |
حُورٚ مَّقْصُورَٟتٚ فِـى ٱلْخِيَامِ .٧٢ |
یہ ازدواج میدے کی مانند صاف و شفاف رنگت اور طبیعت والی خواتین ہیں۔وہ خیموں میں محفوظ ٹھہرائی ہوئی ہوں گی۔ جنت کی ازواج خواتین کو باوقار توضیحی نام میدہ کی مانند شفاف سفید طبع حور(جمع مؤنث)سے بیان فرمایا ہے |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٧٣ |
اس لئے تم اپنے رب کے تمہارے لئے کئے گئے کس کس انتظام کا انکار کرو گے۔(سورۃ الرحمٰن۔۷۳) |
لَمْ يَطْمِثْـهُنَّ إِنـسٚ قَبْلَـهُـمْ وَلَا جَآنّٚ .٧٤ |
جنہیں اُن کے ہم جنس جنات یا ا نسان نے اِس سے قبل جنسی طور پر چھوا بھی نہیں (کیونکہ انہیں حیات نو دیتے ہوئے کنواریاں بنا دیا تھا)۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٧٥ |
اِس لئے اپنے رب کاتمہارے شرم و حیا کیلئے کئے گئے کس کس انتظام کا انکار کرو گے؟(سورۃ الرحمٰن۔۷۵)۔ |
مُتَّكِــِٔيـنَ عَلَـىٰ رَفْرَفٍ خُضْرٛ وَعَبْقَرِىٍّ حِسَانٛ .٧٦ |
وہ سبز چاندنیوں اور خوبصورت بچھونوں پر (بیویوں کے ساتھ)تکیے لگائے ہوں گے۔ |
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ .٧٧ |
اس لئے تم اپنے رب کے کس کس لطف اندوز ہونے کے لئے کئے گئے انتظام کانکار کرو گے“(سورۃ الرحمٰن۔۷۷) |
تَبَٟرَكَ ٱسْمُ رَبِّكَ ذِى ٱلْجَلَٟلِ وَٱلْإِكْرَامِ .٧٨ |
آپ (ﷺ)کے رب کے مخصوص نام الرحمٰن کودوام و ثبات ہے۔وہ بدرجہ اتم صاحب جاہ و جلال اور صاحب عظمت و کبریائی، اور مکرم ترین ہیں۔(سورۃ الرحمٰن۔۸۷) |
056-ٱلْوَاقِعَة
Granular/Forensic Analysis: Letters; vowels; syllables; words
إِذَا وَقَعَتِ ٱلْوَاقِعَةُ .١ |
|
لَيْسَ لِوَقْعَتِـهَا كَاذِبَةٌ .٢ |
|
خَافِضَةٚ رَّافِعَةٌ .٣ |
|
إِذَا رُجَّتِ ٱلۡأَرْضُ رَجّٙا .٤ |
|
وَبُسَّتِ ٱلْجِبَالُ بَسّٙا .٥ |
|
فَكَانَتْ هَبَآءٙ مُّنۢبَثّٙا .٦ |
|
وَكُنتُـمْ أَزْوَٟجٙا ثَلَٟثَةٙ .٧ |
|
فَأَصْحَـٟـبُ ٱلْمَيْمَنَةِ مَآ أَصْحَـٟـبُ ٱلْمَيْمَنَةِ .٨ |
|
وَأَصْحَـٟـبُ ٱلْمَشْـَٔمَةِ مَآ أَصْحَـٟـبُ ٱلْمَشْـَٔمَةِ .٩ |
|
وَٱلسَّٟبِقُونَ ٱلسَّٟبِقُونَ .١٠ |
رسول کریم(محمدﷺ)اور قرءان مجید پر ایمان لانے میں سبقت لے جانے والے؛ہاں یہی ہر کار خیر میں سبقت لے جانے والے ہیں۔ Root: س ب ق |
أُو۟لَـٰٓئِكَ ٱلْمُقَرَّبُونَ .١١ |
یہ ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ کے مقرب ہونے کا شرف حاصل ہو گیا ہے۔ |
فِـى جَنَّٟتِ ٱلنَّعِيـمِ .١٢ |
|