Root: ج ن ب
Words from this Root in the Grand Qur’ān:
a) Total occurrences: 33
b) No of constructions: 24
Nouns: 15 Recurrence: 21 Verbs: 9 Recurrence: 12 [Form-I: 1; Form-II: 1; Form-V: 1; Form-VIII: 9]
Ibn Faris [died 1005] stated:
(مقاييس اللغة)
الجيم والنون والباء أصلان متقاربان أحدهما: النّاحية، والآخر البُعْد
It has two convergent signification, direction and side; and secondly to move far, remote, distant.
|
۔یہ دانا و بینا وہ ہیں جو اللہ تعالیٰ کویاد کرتے رہتے ہیں،کھڑے اور بیٹھے حال میں اور جب اپنے پہلو کے بل لیٹے ہوتے ہیں۔ |
|
۔اور وہ از خود آسمانوں اور زمین کی تخلیق کے مقصد و غایت پر تفکر کرتے ہیں۔ Root: ف ك ر |
|
۔اور کہ اٹھتے ہیں"ہمارے رب! آپ جناب نے یہ سب کچھ بلا مقصد اور بے قصد تخلیق نہیں فرمایا۔ |
|
۔تمام عظمت وکبریائی اور جدوجہد کا محورآپ جناب ہیں۔ |
|
۔ہم داعی کے کہنے پر ایمان لے آئے ہیں اس لئے آپ جناب ہمیں دوزخ کے عذاب سے محفوظ فرما دیں۔ |
۔اگر تم لوگ کوشش و اخلاص سے ان بڑے بڑے ممنوعہ اعمال سے اجتناب کرتے رہو گے جن سے تمہیں باز رہنے کا کہا جا رہا ہے جو عامل اور معاشرے کو بھی مضمحل کرنے کا باعث ہو سکتے ہیں۔ |
|
۔تو ہم جناب تمہاری قابل تعذیر لغزشوں اور کوتائیوں سے درگزر فرما کر محو کر دیں گے۔ |
|
۔اور ہم جناب تم لوگوں کو باوقار انداز میں بہترین رہائش گاہ میں داخل کر دیں گے۔ Root: ك ر م |
|
اورتم اے مدعیان ایمان اللہ تعالیٰ کی بااظہار بندگی کرو۔ |
|
۔اور تم لوگوں کو چاہئے کہ ان جناب کے ساتھ مطلقیت کی نفی میں کچھ بھی مشترک قراردو اور نہ سمجھو۔ |
۔اور تم لوگوں کو حکم دیا جاتا ہے کہ اپنے والدین کے ساتھ نیک اچھا برتاؤ کرو،ہر لحاظ سے حسن سلوک کے انداز میں۔ |
۔اور قرابت داروں اور یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ؛ Root: ى ت م |
|
۔اور نزدیکی پڑوسی سے،اور محلے میں دور کے پڑوسی سے،اور پہلو میں موجود شخص سے۔ |
|
۔اور مسافر کے ساتھ۔ |
|
۔اور ان ملازمین اور مہاجر منکوحہ مومنات کے ساتھ جن کی حفاظت و پناہ اور معاملات کی ذمہ داری اور اختیار تمہارے ہاتھ میں ہے۔ان تمام مذکورہ کے ساتھ انسانی قدروں سے احسان کا معاملہ رکھو۔ |
۔یقین جانو اللہ تعالیٰ کسی ایسے شخص کے رویہ اور اطوار کو قابل تحسین نہیں سمجھتے جو اپنے پندار میں مغرور اور اپنی بڑائی پر اتراتا اور گھمنڈ کرتا ہے۔ Root: خ ى ل |
!اے وہ لوگوں جنہوں نے رسول کریم (محمّد ﷺ)اور قرءان مجید پرایمان لانے کا اقرارو اعلان کیا ہے توجہ سے سنو |
۔تم لوگوں کومقررہ وقت کی صلوٰۃ کی ادائیگی کے قریب نہیں جانا چاہئے جب تم نشے اور انتہائی ذہنی انتشار کی کیفیت میں ہو؛اس کی ادائیگی سے اس وقت تک دور رہو جب تک تم یہ سمجھنے کے قابل نہ ہو جاو اس دوران جو تم کہہ رہے ہو، Root: س ك ر |
اور نہ وہ شخص صلوٰۃ کے قریب جائے جو جنابت(جنسیاتی کطف اندوز ہوئی )کی کیفیت میں ہے، یہ ممانعت اس وقت تک ہے جب تک وہ پانی سے مکمل طور پر نہا نہ لے۔ |
|
۔مگر نہانے سے استثناء اس صورت میں ہے اگر تم بیماری کی حالت میں ہو؛ Root: م ر ض |
|
۔یا تم دوران سفر ہو۔ |
|
۔یا تم میں سے کوئی ڈھلوان زمین میں حوائج سے فراغت پا کر واپس آیا ہے؛ |
|
۔یا تم لوگوں نے بیویوں سے حقوق زوجیت ادا کئے ہیں؛ Root: ل م س |
۔مگر حالات ایسے ہیں کہ نہانے کے لئے تمہیں پانی دستیاب نہیں ہوا تو تم ازخود صاف ستھری نرم سطح زمین کی خاک کو لے کر اپنے چہروں اور اپنے ہاتھوں پر مسح کر لو۔ |
۔یہ حقیقت ہے کہ اللہ تعالیٰ لوگوں کے لئے درگزر کرنے والے عافیت اندیش ہیں اور اکثر و بیشتر معاف فرمانے والے ہیں۔ Root: ع ف و |
|
۔اس طرح جب تم صلوٰۃ(نماز)کی ادائیگی کر چکوتو چونکہ اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنا قلوب کے لئے باعث اطمینان بنتا ہے اس لئے اپنے قلب و ذہن میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے رہو۔کھڑے اور بیٹھے حال میں اور جب اپنے پہلو کے بل لیٹے ہوتے ہو۔ |
|
۔جنگ کے حالات ختم ہو جانے پر جب تم حالت امن میں اطمینان سے ہو تو استقلال و استقامت سے مروجہ منظم طریقے سے صلؤٰۃ کی ادائیگی پر کاربند رہو۔ Root: ط م ن |
|
Root: و ق ت |
|
!اے وہ لوگوں جنہوں نے رسول کریم (محمّد ﷺ)اور قرءان مجید پرایمان لانے کا اقرارو اعلان کیا ہے توجہ سے سنو |
|
۔جب تم لوگ مقررہ وقت کی صلوٰۃ کی ادائیگی میں شمولیت کے لئے اٹھتے/قصد کرتے ہو۔ |
|
۔چونکہ اللہ تعالیٰ کے حضور پیش ہونے کا ارادہ کیا ہے اس لئے اپنے چہروں اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں کی جانب تک پانی سے دھو لو۔ |
|
۔اور گیلے ہاتھوں سے اپنے سروں کا مسح کرو۔ Root: ر ء س |
|
۔اور اپنے پاؤں کو دونوںٹخنوں کی جانب تک پانی سے دھو لو۔ Root: ك ع ب |
۔لیکن اگر اس وقت تم جنابت کی حالت میں ہو تو پہلے نہاکر اپنے آپ کو مطہر حالت میں کر لو۔ Root: ط ھ ر |
|
۔مگر اگر تم بیمار حالت میں؛ Root: م ر ض |
|
۔یا دوران سفر ہو؛ |
|
۔یا تم میں سے کوئی ڈھلوان زمین میں حاجت ضروریہ سے فارغ ہو کر آیا ہے؛ |
|
۔یا تم نے اپنی بیویوں سے حقوق زوجیت ادا کئے ہیں۔ Root: ل م س |
۔چونکہ کوشش کے باوجود تمہیں پانی نہیں مل سکا اور اس امکان کے پیش نظر کہ صلوٰۃ کی ادائیگی کا وقت کہیں نکل نہ جائے تو ازخود صاف ستھری زمین کی سطح سے خاک کو ہاٹھوں پر مل کر اس سے اپنے چہروں اور اپنے ہاتھوں پر ہلکا مساج کر لو۔ |
۔اللہ تعالیٰ کسی قسم کے ناگوار اور گھٹن کا احساس پیدا کرنے والے عمل کو تم لوگوں پربطور فرض مقرر کرنا نہیں چاہتے۔لیکن ان کا ارادہ تم لوگوں کو ہر طرح کی نجاست سے مطہر رکھنے کا ہے۔ Root: ط ھ ر |
۔اور ان جناب کا ارادہ اپنی نعمت (ترسیل ہدایت)کو تم پر اتمام کرنے کا ہے۔امکان غالب ہے کہ تم لوگ(ابلیس کے گمان کے بر عکس)شکر گزار رہو گے/ |
|
!اے وہ لوگوں جنہوں نے رسول کریم (محمّد ﷺ)اور قرءان مجید پرایمان لانے کا اقرارو اعلان کیا ہے توجہ سے سنو |
۔یہ حقیقت ہے کہ عقل و فہم کو دھندلا دینے والی نشہ آور اشیاء ؛اور ہر طرح کا جُوا اوراور وہ چوپائے جنہیں حرکت سے معذور ایستادہ بتوں/دیوتاؤں کے نام پر ذبح کیا گیا ہو، اوربے پر تیروں کے ذریعے تقسیم /معاملات کے فیصلے کرنے کی خواہش صرف لتھڑ جانے والی آلودگی ہے جو شیطان کے عمل سے غفلت اور دلفریب امید کا باعث ہے۔ |
چونکہ یہ عقل و فہم کو دھندلانے اور معذور کرنے کا باعث ہے اس لئے اس سے تمہیں جذبات پر پوری قوت سے قابو رکھ کر اجتناب کرنے کا حکم دیا جاتا ہے۔اس حکم کا مقصد اور تعمیل سے امکان ہے کہ تم لوگ دائمی کامیاب اور سرخرو ہونے کے لئے کوشاں رہو۔ Root: ف ل ح |
|
۔یہ عذاب اس یوم انہیں ملے گا جب ان(سونے چاندی)پرجہنم کی آگ میں تمازت پیدا ہو چکی ہے جس پر ان(سونے چاندی کے سکے)کے ساتھ ان کی پیشانیوں اور ان کے پہلووں اور ان کی پیٹھوں کو داغا جائے گا،یہ کہتے ہوئے: Root: ك و ى |
|
’’یہ ہے وہ جو تم لوگوں نے اپنے مستقبل کے لئے خزانہ بنایا تھا۔چونکہ تم نے سوچ سمجھ کر اپنا مستقبل محفوظ کیا تھا اس لئے اس سے لطف اندوز ہو جو تم خزانہ بناتے رہتے تھے‘‘۔ |
۔اور جب درد اورتکلیف کا احساس انسان کو لاحق ہو جاتا ہے تو چاہے اس حالت میں اپنے کروٹ کے بل ہو،یا بیٹھا ہو،یا کھڑا ہو ہم جناب کو پکارتا ہے۔ Root: ق ع د |
۔تو فریاد کو قبول کرتے اور مہلت دیتے ہوئے جوں ہی ہم جناب نے اسے لاحق اذیت ناک صورتحال سے نجات دے دی تو ایسے چل دیا جیسے اس نے کبھی ہم جناب کو پکارا ہی نہیں تھا اس اذیت کی جانب جس سے وہ لاچار تھا۔ |
۔یہ طرز عمل اس بات کا مظہر ہے کہ جو وہ کرتے رہے ہیں وہ ایسے لوگوں کے لئے باعث کشش و لگن بنا دیا گیا ہے جوبے پرواہ سرشت کےحامل ہیں۔ Root: س ر ف |
|
تاریخ سے آشنا ہو جائیں جب ابراہیم (علیہ السلام) نے التجا کی۔”میرے رب!اس قصبے (وادی کعبہ)کو امن اور امان دینے والا قرار دیں۔ |
|
اور آپ جناب مجھے اور میرے بیٹوں/پوتوں کومورتیوں کی پرستش سے اجتناب کی عادت اپنائے رکھنے کی توفیق عنایت فرمائیں۔ |
|
۔اس خقیقت سے مطلع رہو؛ہم جناب نے ہر ایک امت میں رسول کو لوگوں کو غفلت سے بیدار کرنے کے لئے مبعوث فرمایا تھا۔ |
|
انہوں(رسول اللہ)نے کہا"تم لوگ اللہ تعالیٰ کی بااظہار بندگی کرو۔ |
|
۔اور راست روی سے متجاوز باغیانہ سرکش روش اورطرز عمل کا تندہی سے اجتناب کرو"۔ Root: ط غ ى |
|
۔ہدایت نامہ پہنچا دینے پر ان لوگوں میں سے جو کوئی راہ ہدایت پر پلٹنے کا متمنی تھا اللہ تعالیٰ نے اسے راہ ہدایت /صراط مستقیم پر گامزن کر دیا۔ |
|
۔اور ان میں سے جو کوئی ہٹ دھرم اور شقی القلب تھا اس پر دانستہ انحراف کا جرم مستوجب سزا ہو گیا۔ |
|
۔چونکہ ماضی کی قوموں کی ہلاکت کے آثار باقی رکھے گئے ہیں اس لئے کرہ ارض میں گھومو پھرو۔ Root: س ى ر |
|
۔اس طرح آثار قدیمہ پانے پر دیکھو کہ رسول کے پہنچائے ہدایت نامہ کی آیات کی تکذیب کرنے والوں کا انجام کیسا تھا۔ |
|
|
|
|
|
|
|
۔اور ہم جناب نے انہیں(موسیٰ علیہ السلام)سلسلہ کو طور کے دائیں جانب ایک مقام پر پکارا تھا اور انہیں اپنے قریب کر لیا تھا، علیحدگی میں گفتگو کرنے کے لئے۔ Root: ط و ر |
|
۔قیام پذیر ہو جانے پر انہیں موسیٰ علیہ السلام کو وحی کر کے بتایا گیا)اے بنی اسرائیل! |
|
۔اس کا اعتراف کرہ کہ ہم جناب نے کچھ وقت پہلے تم لوگوں کو (پانی کی سطح سے اوپر رکھ کر)تمہارے دشمن سے نجات دلائی ہے۔ |
۔اور ہم جناب نے سلسلہ کوہ طور کے دائیں جانب قیام کا وعدہ کیا ہے۔ Root: ط و ر |
Root: م ن ن |
Nouns
1 |
الصفة المشبهة:-معرفہ باللام مجرور-واحد مذكر |
2 |
جار و مجرور= بـِ حرف جر + اسم :معرفہ باللام-مجرور-واحد مذكر |
3 |
|
5 |
اسم:منصوب واحد مذكر |
6 |
اسم:مجرورواحد مذكر |
7
Noun: Indefinite; masculine; genitive. (1)37:08=1
اسم:مجرورواحد مذكر
8 |
|
9 |
اسم :مجرور-واحد مذكر |
10 |
|
Verbs Form-I
Verbs Form-II
Verbs Form-V
Verbs Form-VIII
4 |
حرف فَ + فعل أمر مبنى على حذف النون لأنَّ مضارعه من الأفعال الخمسة و- ضمير متصل في محل رفع فاعل-والألف-فارقة/جمع مذكرحاضر/باب اِفْتَعَلَ |
5 |
حرف فَ + فعل أمر مبنى على حذف النون لأنَّ مضارعه من الأفعال الخمسة و- ضمير متصل في محل رفع فاعل/جمع مذكرحاضر/ضمير متصل في محل نصب مفعول به /واحد مذكر غائب/باب اِفْتَعَلَ |