026-سُوۡرَةُ الشعراء
Granular/Forensic Analysis: Letters; vowels; syllables; words
Sura Recitation
طسٓمٓ .١ |
عربی زبان کے حروف ’’ط‘‘اور باہمدگر حرف ’’س‘‘ اور "میم" بمع آواز کی طوالت کانشان۔ |
تِلْكَ ءَايَٟتُ ٱلْـكِـتَٟبِ ٱلْمُبِيـنِ .٢ |
|
لَعَلَّكَ بَٟخِعٚ نَّفْسَكَ أَلَّا يَكُونُوا۟ مُؤْمِنِيـنَ .٣ |
ان لوگوں کی ہٹ دھرمی کو دیکھتے ہوئے آپ(ﷺ) شایداپنی تمام توانائیاں خرچ کر یں گے،اس خیال سے کہ وہ بیان حقیقت(قرءان مجید)پر ایمان نہیں لائیں گے۔ |
إِن نَّشَأْ نُنَزِّلْ عَلَيْـهِـم مِّنَ ٱلسَّمَآءِ ءَايَةٙ |
اگر ہم چاہیں تو آسمان سے ان پر ایک ایسی شہادت ـ(آیت/معجزہ)اتار دیں۔ |
فَظَلَّتْ أَعْنَٟقُهُـمْ لَـهَا خَٟضِعِيـنَ .٤ |
جس کو دیکھتے ہی ان کی گردنیں سایہ فگن ہو جائیں اس کے احترام کے لئے عاجز خاکساروں کی طرح۔ |
وَمَا يَأْتِيـهِـم مِّن ذِكْرٛ مِّنَ ٱلرَّحْـمَـٰنِ مُحْدَثٍٛ إِلَّا كَانُوا۟ عَنْهُ مُعْـرِضِيـنَ .٥ |
ان کے پاس جب کوئی بھی نوشت کائنات (قرءان مجید) میں درج تنبیہ ،جو الرَّحمٰن ذوالجلال والاکرام کی جانب سے آسان فہم تدوین میں خبر رساں ہے، کا تذکرہ کیا جاتا ہے وہ اسے سوائے اس انداز کے نہیں سنتے کہ اس دوران بھی اس سے اعراض برتتے ہیں۔ |
فَقَدْ كَذَّبُوا۟ فَسَيَأْتِيـهِـمْ أَنۢبَـٰٓـؤُا۟ مَا كَانُوا۟ بِهِۦ يَسْتَـهْزِءُونَ .٦ |
|
أَوَلَمْ يَرَوْا۟ إِلَـى ٱلۡأَرْضِ |
|
كَمْ أَنۢبَتْنَا فِيـهَا مِن كُلِّ زَوْجٛ كَرِيـمٍ.٧ |
|
إِنَّ فِـى ذَٟلِكَ لَءَايَةٙۖ |
|
وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُـم مُّؤْمِنِيـنَ .٨ |
|
وَإِنَّ رَبَّكَ لَـهُوَ ٱلْعَزِيزُ ٱلرَّحِـيـمُ .٩ |
|
وَإِذْ نَادَىٰ رَبُّكَ مُوسَـىٰٓ أَنِ ٱئْتِ ٱلْقَوْمَ ٱلظَّـٟلِمِيـنَ .١٠ |
|
قَوْمَ فِرْعَوْنَ |
|
قَالَ رَبِّ إِنِّـىٓ أَخَافُ أَن يُكَذِّبُونِ .١٢ |
|
وَيَضِيقُ صَدْرِى وَلَا يَنطَلِقُ لِسَانِـى |
|
فَأَرْسِلْ إِلَـىٰ هَٟرُونَ .١٣ |
|
وَلَـهُـمْ عَلَـىَّ ذَنۢبٚ فَأَخَافُ أَن يَقْتُلُونِ .١٤ |
اور مجھ پرایک قتل کا الزام ان کے لئے قانونی کاروائی کا جواز بن سکتا ہےجس کے سبب مجھے خوف ہے کہ وہ مجھے قتل کر دیں"۔ Root: ذ ن ب |
قَالَ كَلَّا |
انہوں نے جواب دیا"قطعاً ایسا نہیں ہو گا۔ |
فَٱذْهَبَا بِـَٔايَـٟتِنَآ |
اس لئے بے خوف و خدشہ آپ دونوں فرعون کی جانب روانہ ہوں، عینی مشاہدہ کے لئے میری شہادتوں (آیات/معجزات ) کی مصاحبت میں جوتصور، تجربہ، سائنسی توجیح سے ماورائے اِدراک ہوتے ہوئے اس حقیقت کی جانب واضح رہنمائی کریں گی کہ من جانب اللہ سند اور برھان ہیں۔۔ |
إِنَّا مَعَكُـم مُّسْتَمِعُونَ .١٥ |
یقیناً ہم آپ سب کے ساتھ ہوں گے،ہر لمحہ ہم بات کو توجہ سے سنتے ہیں۔ |
فَأْتِيَا فِرْعَوْنَ فَقُولَآ إِنَّا رَسُولُ رَبِّ ٱلْعَٟلَمِيـنَ .١٦ |
اس طرح بے خوف و خدشہ دونوں فرعون کے پاس جاؤ،وہاں شاہی دربار میں پہنچ کر فرعون سے مخاطب ہو کرکہنا: "یہ حقیقت ہے کہ ہم تمام موجودات کے رب کے رسول ہیں جو آپ کے رب کا حکم نامہ لے کر آئے ہیں۔ |
أَنْ أَرْسِلْ مَعَنَا بَنِىٓ إِسْرَٟٓءِيلَ .١٧ |
پیغام یہ ہے کہ آپ بنی اسرائیل کو ہمارے ساتھ روانہ کر دیں"۔ |
قَالَ أَلَمْ نُرَبِّكَ فِينَا وَلِيدٙا |
اس(فرعون)نے کہا’’کیا ہم نے تجھے بچپن سے اپنے درمیان رکھ کر پرورش اور پروان نہیں چڑھایا۔ Root: ر ب و |
وَلَبِثْتَ فِينَا مِنْ عُمُرِكَ سِنِيـنَ .١٨ |
اور تو اپنی عمر کے کئی سال ہمارے درمیان آباد رہا۔ |
وَفَعَلْتَ فَعْلَتَكَ ٱلَّتِـى فَعَلْتَ |
اور تم نے پہلی مرتبہ اپنی وہ حرکت کی۔یاد کر وہ پہلی مرتبہ کی ہوئی حرکت جو تونے کی تھی۔(زیر لب اس اتفاقی قتل کیس کو کھولنے کی دھمکی) |
وَأَنتَ مِنَ ٱلْـكَـٟفِرِينَ .١٩ |
اور تواس وقت جو کر رہا ہے وہ تجھے ان میں شامل کر رہا ہے جوشکر گزار نہیں ہوتے‘‘۔ |
قَالَ فَعَلْتُـهَآ إِذٙا وَأَنَا۟ مِنَ ٱلضَّآلِّيـنَ .٢٠ |
انہوں(موسیٰ علیہ السلام)نے کہا’’میں نے وہ حرکت اس وقت کی تھی جب اچانک مجھے زور سے پکارا گیا تھا جبکہ میں اس لمحے گہرے تفکر میں کھویا ہوا تھا۔(القصص۔۱۵ پڑھیں) |
فَفَرَرْتُ مِنكُـمْ لَمَّا خِفْتُكُـمْ |
چونکہ مجھے علم ہو گیا تھا کہ آپ لوگ اس حادثے کو جواز بنا کرمجھے پھانسی دینے کا منصوبہ بنا رہے ہو اس لئے میں آپ سے فرار ہو گیا جوں ہی مجھے آپ لوگوں سے خوف محسوس ہوا۔ Root: ف ر ر |
فَوَهَبَ لِـى رَبِّـى حُكْـمٙا |
میرا یہ فیصلہ اس صلاحیت کا استعمال تھا جو میرے رب نے جوانی ہی میں مجھے حکمت و دانائی سے نوازا تھا(حوالہ القصص۔۱۴) Root: و ھ ب |
وَجَعَلَنِى مِنَ ٱلْمُـرْسَلِيـنَ .٢١ |
اور ان جناب نے مجھے مختلف اقوام کی جانب بھیجے گئے میں شامل کر کے آپ لوگوں کی جانب بحثیت رسول پیغام دینے کے لئے مقرر فرمایا ہے۔ |
وَتِلْكَ نِعْمَةٚ تَمُنُّـهَا عَلَـىَّ أَنْ عَبَّدتَّ بَنِىٓ إِسْرَٟٓءِيلَ .٢٢ |
اور جہاں تک اس بھلائی کا تعلق ہے جس کا آپ مجھ پر احسان جتلا رہے ہیں اس حوالے سے کہ آپ نے بنی اسرائیل کو غلام بنا کر رکھا ہوا تھا‘‘۔ Root: م ن ن |
قَالَ فِرْعَوْنُ وَمَا رَبُّ ٱلْعَٟلَمِيـنَ .٢٣ |
فرعون نے کہا"یہ تو واضح کریں کہ رب العالمین کس کا حوالہ ہے" |
قَالَ رَبُّ ٱلسَّمَٟوَٟتِ وَٱلۡأَرْضِ وَمَا بَيْنَـهُـمَآ |
|
إِن كُنتُـم مُّوقِنِيـنَ .٢٤ |
|
قَالَ لِمَنْ حَوْلَهُۥٓ أَلَا تَسْتَمِعُونَ .٢٥ |
|
قَالَ رَبُّكُـمْ وَرَبُّ ءَابَآئِكُـمُ ٱلۡأَوَّلِيـنَ .٢٦ |
انہوں (موسیٰ علیہ السلام)نے فرمایا"وہ رب العالمین آپ لوگوں کے رب ہیں اور آپ کے آباؤاجداد کے رب ہیں"۔ |
قَالَ إِنَّ رَسُولَـكُـمُ ٱلَّذِىٓ أُرْسِلَ إِلَيْكُـمْ لَمَجْنُونٚ .٢٧ |
اس نے(فرعون ، دخل دیتے ہوئے )کہا"در حقیقت تمہارا رسول ،وہ جسے تم لوگوں کی جانب بھیجا گیا ہے میرے خیال میں یقیناًخبطی،فاسد خیالات میں گم کردہ ہو گیا ہے"۔ |
قَالَ رَبُّ ٱلْمَشْـرِقِ وَٱلْمَغْـرِبِ وَمَا بَيْنَـهُـمَآ |
انہوں (موسیٰ علیہ السلام)نے فرمایا"وہ جناب مشرق اور مغرب اور جو کچھ ان کے مابین موجود ہے سب کے رب ہیں۔ |
إِن كُنتُـمْ تَعْقِلُونَ .٢٨ |
اگر آپ لوگ عقل و فکر سے کام لیں تو خود بھی اس حقیقت کو جان لیں گے"۔ Root: ع ق ل |
قَالَ لَئِنِ ٱتَّخَذْتَ إِلَٟهًا غَيْـرِى لَأَجْعَلَنَّكَ مِنَ ٱلْمَسْجُونِيـنَ .٢٩ |
اس(فرعون)نے معبود مطلق کے بیان پر بے چین ہوتے ہوئے کہا"اگر آپ نے مجھ سے علاوہ کسی کو معبود مطلق اختیار کیا تو میں یقینی طور پر تجھے قیدیوں میں شامل کر دوں گا"۔ Root: س ج ن |
قَالَ أَوَلَوْ جِئْتُكَ بِشَىءٛ مُّبِيـنٛ .٣٠ |
انہوں(موسیٰ علیہ السلام)نے جواب دیا"کیا آپ ایسا کریں گے اگرچہ میں ایک ایسی شئے کے ساتھ تیرے پاس آیا ہوں جو متبین کر دے گا کہ معبود مطلق کون ہے؟" |
قَالَ فَأْتِ بِهِۦٓ إِن كُنتَ مِنَ ٱلصَّٟدِقِيـنَ .٣١ |
اس(فرعون)نے کہا"اگر ایسا ہے تو جاؤاس کو لے کر آؤ ا گر آپ سچ بولنے والے ہیں"۔ |
فَأَ لْقَىٰ عَصَاهُ فَإِذَا هِىَ ثُعْبَانٚ مُّبِيـنٚ .٣٢ |
جواب میں انہوں نے وہیں کھڑے کھڑے اپنے ہاتھ میں تھامی عصا کو ان کی آنکھوں کے سامنے زمین پر ڈال دیا؛ توزمین پر گرتے ہی وہ سریحاً زندہ کوبرا بن گئی تھی۔ Root: ع ص و |
وَنَزَعَ يَدَهُۥ فَإِذَا هِىَ بَيْضَآءُ لِلنَّٟظِـرِينَ .٣٣ |
اوروہ (موسیٰ علیہ السلام) اپنے ہاتھ کو گریبان سے بغل میں لے گئے۔بغل سے چھو کر جوں ہی اسے نکالا تو ہتھیلی وہاں موجود دیکھنے والوں کے لئے سفید چمکدار تھی۔ Root: ن ز ع |
قَالَ لِلْمَلَإِ حَوْلَهُۥٓ |
اس(فرعون)نے اپنے اردگرد قریبی سرداروں کو متوجہ کرتے ہوئے کہا: Root: م ل ء |
إِنَّ هَـٰذَا لَسَٟحِرٌ عَلِيـمٚ .٣٤ |
"یقیناً یہ صاحب توفریب نظر کے ماہر شعبدہ باز ہیں۔ Root: س ح ر |
يُرِيدُ أَن يُخْرِجَكُـم مِّنْ أَرْضِكُـم بِسِحْرِهِۦ |
یہ توچاہتا ہے کہ تم لوگوں کو تمہاری سلطنت کی حکمرانی سے اپنے جادوکے شعبدے سےنکال دے۔ Root: س ح ر |
فَمَاذَا تَأْمُـرُونَ .٣٥ |
اس کے پیش نظر آپ لوگ کیا مشورہ دیتے ہیں"۔ |
قَالُوٓا۟ أَرْجِهْ وَأَخَاهُ |
انہوں(دوسرے سرداروں نے اس کے خیال سے بالواسطہ اتفاق نہ کرتے ہوئے)نے جواب دیا"آپ انہیں(موسیٰ علیہ السلام)اور ان کے بھائی کو وقت دیں۔ Root: ر ج و |
وَٱبْعَثْ فِـى ٱلْمَدَآئِنِ حَٟشِـرِينَ .٣٦ |
اور آپ بستیوں میں شعبدہ بازوں کو اکٹھا کرنے والوں کو مقرر کر کےبھیجیں۔ |
يَأْتُوكَ بِكُلِّ سَحَّارٍٛ عَلِيـمٛ .٣٧ |
وہ تمام کے تمام شعبدہ بازی کے علم میں ماہرین کو لے کر آ جائیں گے"۔ Root: س ح ر |
فَجُمِعَ ٱلسَّحَرَةُ لِمِيقَٟتِ يَوْمٛ مَّعْلُومٛ .٣٨ |
|
وَقِيلَ لِلنَّاسِ هَلْ أَنتُـم مُّجْتَمِعُونَ .٣٩ |
|
لَعَلَّنَا نَتَّبِــعُ ٱلسَّحَرَةَ إِن كَانُوا۟ هُـمُ ٱلْغَٟلِبِيـنَ .٤٠ |
|
فَلَمَّا جَآءَ ٱلسَّحَرَةُ قَالُوا۟ لِفِرْعَوْنَ |
|
أَىِٕنَّ لَنَا لَأَجْرًا إِن كُنَّا نَـحْنُ ٱلْغَٟلِبِيـنَ .٤١ |
|
قَالَ نَعَمْ وَإِنَّكُـمْ إِذٙا لَّمِنَ ٱلْمُقَرَّبِيـنَ .٤٢ |
|
قَالَ لَـهُـم مُّوسَـىٰٓ أَ لْقُوا۟ مَآ أَنتُـم مُّلْقُونَ .٤٣ |
|
فَأَلْقَوْا۟ حِبَالَـهُـمْ وَعِصِيَّـهُـمْ |
|
وَقَالُوا۟ بِعِزَّةِ فِرْعَوْنَ إِنَّا لَنَـحْنُ ٱلْغَٟلِبُونَ .٤٤ |
|
فَأَ لْقَىٰ مُوسَـىٰ عَصَاهُ فَإِذَا هِىَ تَلْقَفُ مَا يَأْفِكُونَ .٤٥ |
|
فَأُ لْقِىَ ٱلسَّحَرَةُ سَٟجِدِينَ .٤٦ |
|
قَالُوٓا۟ ءَامَنَّا بِرَبِّ ٱلْعَٟلَمِيـنَ .٤٧ |
|
رَبِّ مُوسَـىٰ وَهَٟرُونَ .٤٨ |
|
قَالَ ءَامَنتُـمْ لَهُۥ قَبْلَ أَنْ ءَاذَنَ لَـكُـمْ |
|
إِنَّهُۥ لَـكَبِيـرُكُمُ ٱلَّذِى عَلَّمَكُـمُ ٱلسِّحْرَ فَلَسَوْفَ
تَعْلَمُونَ |
|
لَأُقَطِّعَنَّ أَيْدِيَكُـمْ وَأَرْجُلَـكُـم مِّنْ خِلَٟفٛ وَلَأُصَلِّبَنَّكُـمْ أَجْـمَعِيـنَ .٤٩ |
|
قَالُوا۟ لَا ضَيْـرَ |
|
إِنَّـآ إِلَـىٰ رَبِّنَا مُنقَلِبُونَ .٥٠ |
|
إِنَّا نَطْمَعُ أَن يَغْفِرَ لَنَا رَبُّنَا خَطَٟيَٟنَآ أَن كُنَّـآ أَوَّلَ ٱلْمُؤْمِنِيـنَ .٥١ |
|
وَأَوْحَيْنَآ إِلَـىٰ مُوسَـىٰٓ |
تاریخ سے آگاہ رہو؛یہ حقیقت ہے کہ ہم جناب نے (مصر میں)موسیٰ(علیہ السلام)کو یہ پیغام وحی کیا تھا: |
أَنْ أَسْرِ بِعِبَادِىٓ |
کہ’’ آپ میرے بندوں کو ساتھ لے کر رات کے کسی پہر روانہ ہو جائیں۔ Root: س ر ى |
إِنَّكُـم مّتَّبَعُونَ .٥٢ |
اس حقیقت سے مطلع رہیں کہ آپ لوگ پکڑے جانے کی کاوش میں نقوش قدم پر پیچھا کئے جانے والے ہوں گے۔ |
فَأَرْسَلَ فِرْعَوْنُ فِى ٱلْمَدَآئِنِ حَٟشِـرِينَ .٥٣ |
چونکہ ان کے شہر سے نکل جانے کی خبر اسے مل گئی تھی اس لئے فرعون نے خوف سے مغلوب ہونے کی وجہ سے فوری تعاقب کرنے کی بجائے فوجی چھاونیوں میں (یہ پیغام دے کر ) مجتمع کرنے والوں کو بھیجاۛ: |
إِنَّ هَٟٓـؤُلَآءِ لَشِـرْذِمَةٚ قَلِيلُونَ .٥٤ |
"یقینا یہ توایک تھوڑے سے آدمیوں پر مشتمل جماعت ہے۔ |
وَإِنَّـهُـمْ لَنَا لَغَآئِظُونَ .٥٥ |
اور درحقیقت یہ لوگ ہمیں غصہ دلا/انتقام پر آمادہ کر رہے ہیں۔ Root: غ ى ظ |
وَإِنَّا لَجَمِيعٌ حَٟذِرُونَ .٥٦ |
اور ہم یقیناہتھیار بند/مسلح جمعیت ہیں"۔ |
فَأَخْرَجْنَٟهُـم مِّن جَنَّٟتٛ وَعُيُونٛ .٥٧ |
|
وَكُنُوزٛ وَمَقَامٛ كَرِيـمٛ .٥٨ |
|
كَذَٟلِكَ وَأَوْرَثْنَٟهَا بَنِىٓ إِسْرَٟٓءِيلَ .٥٩ |
|
فَأَتْبَعُوهُـم مُّشْـرِقِيـنَ .٦٠ |
چونکہ فوجی دستوں کا انتظار تھا اس لئے جب اکٹھے ہو گئے تو انہوں(فرعون اور لشکر)نے ان(بنی اسرائیل)کا مشرق کی جانب پیچھا کیا۔ Root: ش ر ق |
فَلَمَّا تَرَٟٓءَا ٱلْجَمْعَانِ |
اس طرح ان کے پہنچ جانے پر دونوں اجتماعات نے جوں ہی ایک دوسرے کو دیکھ لیا: |
قَالَ أَصْحَـٟـبُ مُوسَـىٰٓ إِنَّا لَمُدْرَكُونَ .٦١ |
موسیٰ(علیہ السلام)کے ساتھیوں نے سمندر کنارے ان سے کہا"یہ حقیقت لگ رہا ہے کہ ہم پکڑے جائیں گے"۔ Root: د ر ك |
قَالَ كَلَّا |
انہوں(موسیٰ علیہ السلام )نے جواب دیا"بالکل نہیں! |
إِنَّ مَعِىَ رَبِّـى سَيَـهْدِينِ.٦٢ |
حقیقت یہ ہے کہ میرے رب میرے ساتھ ہیں۔وہ جناب جلد مجھے راستہ بتائیں گے کہ وہ کہاں ہے"(جس کے متعلق مصر میں بتایا تھا،طہ۔77)۔ |
فَأَوْحَيْنَآ إِلَـىٰ مُوسَـىٰٓ أَنِ ٱضْـرِب بِّعَصَاكَ ٱلْبَحْرَ |
اس پر ہم جناب نے موسیٰ(علیہ السلام)کی جانب یہ صوتی پیغام بھیجا کہ اپنی لاٹھی کی مددسے بحر سویز کو ضرب لگا کر اس راستے کو ابھار کر منظر میں لائیں (جیسے اس کے متعلق بتایا تھا۔طہ۔77)۔ |
فَٱنفَلَقَ |
ان کے ضرب لگانے پر وہ خشک راستہ از خود ابھر کر سطح پر نمایاں ہو گیا۔ Root: ف ل ق |
فَكَانَ كُلُّ فِرْقٛ كَٱلطَّوْدِ ٱلْعَظِيـمِ .٦٣ |
چونکہ وہ آپس میں جڑے ہوئے تھے اس لئے ان میں ہر ایک ٹکڑا اپنی جگہ پر مضبوطی سے جمابڑی ہڈی کے ڈھانچے کی مانند دکھائی دیتا تھا ۔ |
وَأَزْلَفْنَا ثَـمَّ ٱلۡءَاخَرِينَ .٦٤ |
ان کے اس راستے پر گامزن ہو جانے پر ہم جناب بعد میں آنے والی جماعت کو ساحل کر قریب لے آئے۔ Root: ز ل ف |
وَأَنجَيْنَا مُوسَـىٰ وَمَن مَّعَهُۥٓ أَجْـمَعِيـنَ .٦٥ |
اور ہم جناب نے موسیٰ(علیہ السلام)اور جو کوئی بھی ان کی معیت میں تھا سطح آب پر محفوظ رکھتے ہوئے دشمن سے نجات دلا دی،، تمام کواجتماعی انداز میں۔ |
ثُـمَّ أَغْـرَقْنَا ٱلۡءَاخَرِينَ .٦٦ |
بعد ازاں ہم جناب نے تعاقب میں آنے والوں کو غرق کر دیا۔ Root: غ ر ق |
إِنَّ فِـى ذَٟلِكَ لَءَايَةٙۖ |
یقینا ً ایک سبق اور انتباہ جو جگ بیتی سے درس لینے پر سننے والوں کو مائل کر سکتا ہے ایک قوم کی تاریخ کے اس بیان میں موجود اور مقصد ہے۔۔ |
وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُـم مُّؤْمِنِيـنَ .٦٧ |
یاد رہے؛ان بیتے لوگوں کی اکثریت رسول اللہ کو ماننے والے نہیں تھے۔ |
وَإِنَّ رَبَّكَ لَـهُوَ ٱلْعَزِيزُ ٱلرَّحِـيـمُ .٦٨ |
اور لوگ آپ (ﷺ) کے رب کے متعلق حقیقت جان لیں ،وہ جناب دائمی، ہر لمحہ، ہر مقام پر مطلق غالب فرمانروا ہیں، منبع رحمت ہیں۔ |
وَٱتْلُ عَلَيْـهِـمْ نَبَأَ إِبْرَٟهِيـمَ .٦٩ |
|
إِذْ قَالَ لَأَبِيهِ وَقَوْمِهِۦ مَا تَعْبُدُونَ .٧٠ |
|
قَالُوا۟ نَعْبُدُ أَصْنَامٙا |
|
فَنَظَلُّ لَـهَا عَٟكِفِيـنَ .٧١ |
|
قَالَ هَلْ يَسْمَعُونَكُـمْ إِذْ تَدْعُونَ .٧٢ |
|
أَوْ يَنفَعُونَكُـمْ أَوْ يَضُـرُّونَ .٧٣ |
|
قَالُوا۟ بَلْ وَجَدْنَآ ءَابَآءَنَا كَذَٟلِكَ يَفْعَلُونَ .٧٤ |
|
قَالَ أَفَرَءَيْتُـم مَّا كُنتُـمْ تَعْبُدُونَ .٧٥ |
|
أَنتُـمْ وَءَابَآؤُكُمُ ٱلۡأَقْدَمُونَ .٧٦ |
|
فَإِنَّـهُـمْ عَدُوّٚ لِـىٓ إِلَّا رَبَّ ٱلْعَٟلَمِيـنَ .٧٧ |
|
ٱلَّذِى خَلَقَنِى فَهُوَ يَـهْدِينِ .٧٨ |
|
وَٱلَّذِى هُوَ يُطْعِمُنِى وَيَسْقِيـنِ .٧٩ |
|
وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِيـنِ .٨٠ |
|
وَٱلَّذِى يُمِيتُنِى ثُـمَّ يُحْيِىنِ .٨١ |
|
وَٱلَّذِىٓ أَطْمَعُ أَن يَغْفِرَ لِـى خَطِيٓــَٔتِى يَوْمَ ٱلدِّينِ .٨٢ |
”اور وہ جناب ہیں جن سے میں آرزو کرتا ہوں کہ جزا و سزا کے دن(یوم الد ین)میرے لئے میری خطائیں بخش دیں گے۔“ |
رَبِّ هَبْ لِـى حُكْـمٙا وَأَلْحِقْنِى بِٱلصَّٟلِحِيـنَ .٨٣ |
|
وَٱجْعَل لِّـى لِسَانَ صِدْقٛ فِـى ٱلۡءَاخِـرِينَ .٨٤ |
(ابراہیم علیہ السلام نے مزید دعا فرمائی)اور آپ جناب میرے متعلق گفتگو اور شہرت بعد کے لوگوں کی زبان پر سچائی/صادق ہونے کی رکھیں۔ Root: ل س ن |
وَٱجْعَلْنِى مِن وَرَثَةِ جَنَّةِ ٱلنَّعِيـمِ .٨٥ |
|
وَٱغْفِرْ لِأَبِـىٓ إِنَّهُۥ كَانَ مِنَ ٱلضَّآلِّيـنَ .٨٦ |
|
وَلَا تُخْزِنِـى يَوْمَ يُبْعَثُونَ .٨٧ |
”اور میرے رب! مجھے اُس دن ازراہ کرم رسوا نہ کریں جب لوگ اٹھائیں جائیں گے۔‘‘ Root: خ ز ى |
يَوْمَ لَا يَنفَعُ مَالٚ وَلَا بَنُونَ .٨٨ |
|
إِلَّا مَنْ أَتَـى ٱللَّهَ بِقَلْبٛ سَلِيـمٛ .٨٩ |
|
وَأُزْلِفَتِ ٱلْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِيـنَ .٩٠ |
|
وَبُرِّزَتِ ٱلْجَحِـيـمُ لِلْغَاوِينَ .٩١ |
|
وَقِيلَ لَـهُـمْ أَيْنَ مَا كُنتُـمْ تَعْبُدُونَ .٩٢ |
|
مِن دُونِ ٱللَّهِ |
|
هَلْ يَنصُرُونَكُـمْ أَوْ يَنتَصِرُونَ .٩٣ |
|
فَكُبْكِبُوا۟ فِيـهَا هُـمْ وَٱلْغَاوُۥنَ .٩٤ |
|
وَجُنُودُ إِبْلِيسَ أَجْـمَعُونَ .٩٥ |
|
قَالُوا۟ وَهُـمْ فِيـهَا يَخْتَصِمُونَ .٩٦ |
انہوں نے جہنم میں آپس میں بڑھ چڑھ کر مباحثہ کرتے ہوئے کہا: Root: خ ص م |
تَٱللَّهِ إِن كُنَّا لَفِى ضَلَٟلٛ مُّبِيـنٍٛ .٩٧ |
"اللہ تعالیٰ کی قسم!حقیقت صرف یہ ہے کہ ہم حکمت و دانائی کو کھوئی ہوئی حالت میں صریح غفلت میں سرگرداں تھے۔ |
إِذْ نُسَوِّيكُـم بِرَبِّ ٱلْعَٟلَمِيـنَ .٩٨ |
جب اکابرین مان کر ہم تم لوگوں کی باتوں کو تمام موجودات کے رب کے فرمان جیسا قرار دیتے تھے۔ |
وَمَآ أَضَلَّنَآ إِلَّا ٱلْمُجْرِمُونَ .٩٩ |
اور ہمیں سوائے مجرمانہ ذہنیت اور کردار رکھنے والوں کے کسی اور نے گم کردہ راہ نہیں کیا تھا۔ |
فَمَا لَنَا مِن شَٟفِعِيـنَ .١٠٠ |
چونکہ ہم نے فقط مجرم قرار پائے لوگوں کی پیروی کی تھی اس لئے ہمارے دفاع کے لئے سفارش کرنے والوں میں سے کوئی بھی ہماری مدد پرآمادہ نہیں ہے۔ Root: ش ف ع |
وَلَا صَدِيقٍٛ حَـمِيـمٛ .١٠١ |
اور نہ ہمارا کوئی ہم راز دوست کچھ بھی مدد کر سکتا ہے۔ |
فَلَوْ أَنَّ لَنَا كَرَّةٙ فَنَكُونَ مِنَ ٱلْمُؤْمِنِيـنَ .١٠٢ |
چونکہ اب ہم نے دیکھ لیا اور ذہن کے دریچے کھل گئے ہیں اس لئے اے کاش ہمارے لئے ایک اور موقع ہوتا تو ہم واپس جا کر صدق قلب سے ایمان لانے والوں کے طرز عمل پر عمل پیرا ہو جائیں"۔(الشعراء۔۱۰۲) |
إِنَّ فِـى ذَٟلِكَ لِءَايَةٙۖ |
یقینا ً ایک سبق اور انتباہ جو جگ بیتی سے درس لینے پر سننے والوں کو مائل کر سکتا ہے ایک قوم کی تاریخ کے اس بیان میں موجود اور مقصد ہے۔ |
وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُـم مُّؤْمِنِيـنَ .١٠٣ |
یاد رہے؛ان بیتے لوگوں کی اکثریت رسول اللہ کو ماننے والے نہیں تھے۔ |
وَإِنَّ رَبَّكَ لَـهُوَ ٱلْعَزِيزُ ٱلرَّحِـيـمُ .١٠٤ |
اور لوگ آپ (ﷺ) کے رب کے متعلق حقیقت جان لیں ،وہ جناب دائمی، ہر لمحہ، ہر مقام پر مطلق غالب فرمانروا ہیں، منبع رحمت ہیں۔ |
كَذَّبَتْ قَوْمُ نُوحٍٛ ٱلْمُـرْسَلِيـنَ .١٠٥ |
تاریخ جان لو؛ نوح(علیہ السلام)کی قوم نے ان کی جانب بھیجے گئے رسولوں کوبرسر عام جھٹلایا تھا۔ |
إِذْ قَالَ لَـهُـمْ أَخُوهُـمْ نُوحٌ أَلَا تَتَّقُونَ .١٠٦ |
جب ان کے بھائی نوح(علیہ السلام)نے ان کے لئے ہدایت دیتے ہوئے کہا"کیا تم لوگ حقیقت کو جان لینے کے باوجود اپنے آپ کوخوفناک نتائج و عواقب سےمحفوظ کرنے کے لئے پناہ کے خواستگار نہیں بنو گے؟ |
إِنِّـى لَـكُـمْ رَسُولٌ أَمِيـنٚ .١٠٧ |
یقینامیں مجھے سونپی گئی ذمہ داریوں کو کماحقہ سرانجام دینے والا رسول ہوں جسے خاص طور پر تم لوگوں کو راہ ہدایت کی جانب آنے کی دعوت اور متنبہ کرنے کے لئے بھیجا گیا ہے۔ |
فَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ |
اس لئے تم لوگ تندہی سے محتاط رہتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے پناہ کے خواستگار رہو۔ |
وَأَطِيعُونِ .١٠٨ |
اور میرے کہے کو تم لوگ تسلیم کرو۔ |
وَمَآ أَسْـَٔلُـكُـمْ عَلَيْـهِ مِنْ
أَجْرٍۖٛ |
اوراس پر غور کرو میں اس (کتاب اللہ)کے اشاعت، تبلیغ اور تعلیم دینے کے لئے تم سے مال دینے کا سوال نہیں کرتا۔ |
إِنْ أَجْرِىَ إِلَّا عَلَـىٰ رَبِّ ٱلْعَٟلَمِيـنَ .١٠٩ |
اس لئے کہ میرا ان خدمات کا اجر صرف اور صرف تمام جہانوں کے پروردگار اور فرمانروا پر واجب الادا ہے۔ |
فَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ |
اس لئے تم لوگ تندہی سے محتاط رہتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے پناہ کے خواستگار رہو۔ |
وَأَطِيعُونِ .١١٠ |
اور میرے کہے کو تم لوگ تسلیم کرو‘‘۔ |
قَالُوٓا۟ أَنُؤْمِنُ لَكَ |
|
وَٱتَّبَعَكَ ٱلۡأَرْذَلُونَ .١١١ |
|
قَالَ وَمَا عِلْمِى بِمَا كَانُوا۟ يَعْمَلُونَ .١١٢ |
|
إِنْ حِسَابُـهُـمْ إِلَّا عَلَـىٰ رَبِّـى |
|
لَوْ تَشْعُـرُونَ .١١٣ |
|
وَمَآ أَنَا۟ بِطَارِدِ ٱلْمُؤْمِنِيـنَ .١١٤ |
|
إِنْ أَنَا۟ إِلَّا نَذِيرٚ مُّبِيـنٚ .١١٥ |
|
قَالُوا۟ لَئِن لَّمْ تَنْتَهِ يَٟنُوحُ لَتَكُونَنَّ مِنَ ٱلْمَرْجُومِيـنَ .١١٦ |
انہوں(عمائدین)نے دہمکی دیتے ہوئےکہا"اگر تو، اے نوح ،از خود اس تبلیغ سے باز نہ آیا تو خبردار ہو جاؤ تجھے سنگسار کر دیا جائے گا"۔ Root: ر ج م |
قَالَ رَبِّ إِنَّ قَوْمِى كَذَّبُونِ .١١٧ |
انہوں(نوح علیہ السلام)نے دعا فرمائی"میرے رب؛یہ حقیقت ہے کہ میری قوم نے مجھے برملا جھٹلا دیا ہے۔ |
فَٱفْتَحْ بَيْنِى وَبَيْنَـهُـمْ فَتْحٙا |
چونکہ وہ ہٹ دھرمی پر قائم ہیں اس لئے آپ جناب میرے اور ان کے درمیان فیصلہ فرما دیں،حتمی اور مطلق انداز میں۔ Root: ف ت ح |
وَنَجِّنِى وَمَن مَّعِى مِنَ ٱلْمُؤْمِنِيـنَ .١١٨ |
اور مجھے ان کی صحبت سے نجات دیں اور صدق قلب سے ایمان لانے والوں میں ہر ایک کو جو میرے شانہ بشانہ ہے"۔ |
فَأَنجَيْـنَٟهُ وَمَن مَّعَهُۥ فِـى ٱلْفُلْكِ ٱلْمَشْحُونِ .١١٩ |
Root: ف ل ك |
ثُـمَّ أَغْـرَقْنَا بَعْدُ ٱلْبَاقِيـنَ .١٢٠ |
بعد ازاں ہم جناب نے باقی ماندہ وقت سے پیچھے رہ جانے والوں کوڈبو دیا۔ |
إِنَّ فِـى ذَٟلِكَ لِءَايَةٙۖ |
یقینا ً ایک سبق اور انتباہ جو جگ بیتی سے درس لینے پر سننے والوں کو مائل کر سکتا ہے ایک قوم کی تاریخ کے اس بیان میں موجود اور مقصد ہے۔۔ |
وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُـم مُّؤْمِنِيـنَ .١٢١ |
یاد رہے؛ان بیتے لوگوں کی اکثریت رسول اللہ کو ماننے والے نہیں تھے۔ |
وَإِنَّ رَبَّكَ لَـهُوَ ٱلْعَزِيزُ ٱلرَّحِـيـمُ .١٢٢ |
اور لوگ آپ (ﷺ) کے رب کے متعلق حقیقت جان لیں ،وہ جناب دائمی، ہر لمحہ، ہر مقام پر مطلق غالب فرمانروا ہیں، منبع رحمت ہیں۔ |
كَذَّبَتْ عَادٌ ٱلْمُـرْسَلِيـنَ .١٢٣ |
تاریخ جان لو؛ قوم عاد نے ان کی جانب بھیجے گئے رسولوں کوبرسر عام جھٹلایا تھا۔ |
إِذْ قَالَ لَـهُـمْ أَخُوهُـمْ هُودٌأَ لَا تَتَّقُونَ .١٢٤ |
جب ان کے بھائی ھود(علیہ السلام)نے ان کے لئے ہدایت دیتے ہوئے کہا"کیا تم لوگ حقیقت کو جان لینے کے باوجود اپنے آپ کوخوفناک نتائج و عواقب سےمحفوظ کرنے کے لئے پناہ کے خواستگار نہیں بنو گے؟ |
إِنِّـى لَـكُـمْ رَسُولٌ أَمِيـنٚ .١٢٥ |
یقینامیں مجھے سونپی گئی ذمہ داریوں کو کماحقہ سرانجام دینے والا رسول ہوں جسے خاص طور پر تم لوگوں کو راہ ہدایت کی جانب آنے کی دعوت اور متنبہ کرنے کے لئے بھیجا گیا ہے۔ |
فَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ |
اس لئے تم لوگ تندہی سے محتاط رہتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے پناہ کے خواستگار رہو۔ |
وَأَطِيعُونِ .١٢٦ |
اور میرے کہے کو تم لوگ تسلیم کرو۔ |
وَمَآ أَسْـَٔلُـكُـمْ عَلَيْـهِ مِنْ
أَجْرٍۖٛ |
اوراس پر غور کرو میں اس (کتاب اللہ)کے اشاعت، تبلیغ اور تعلیم دینے کے لئے تم سے مال دینے کا سوال نہیں کرتا۔ |
إِنْ أَجْرِىَ إِلَّا عَلَـىٰ رَبِّ ٱلْعَٟلَمِيـنَ .١٢٧ |
اس لئے کہ میرا ان خدمات کا اجر صرف اور صرف تمام جہانوں کے پروردگار اور فرمانروا پر واجب الادا ہے۔ |
أَتَبْنُونَ بِكُلِّ رِيعٍٛ ءَايَةٙ تَعْبَثُونَ .١٢٨ |
کیا تم لوگ ہر بات کے موقع محل کے لئے ہر اونچے مقام پر ایک یادگار تعمیر کر دیتے ہو؟کیا ہی بیکار اور لامقصد کام تم لوگ کرتے ہو۔ Root: ع ب ث |
وَتَتَّخِذُونَ مَصَانِعَ لَعَلَّـكُـمْ تَخْلُدُونَ .١٢٩ |
اور تم لوگ کاریگری سے تعمیر کردہ محلات کو زیر مقصد مضبوط گڑھ کے طور اختیار کرتے ہو،اس امکان کے پیش نظر کہ تم دوام حاصل کر سکو۔ Root: ص ن ع |
وَإِذَا بَطَشْتُـم بَطَشْتُـمْ جَبَّارِينَ .١٣٠ |
اور جب تم نے کسی کو گرفت میں لیا تو گرفت میں لینے کا انداز جابرانہ اور وحشیانہ تھا۔ |
فَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ |
چونکہ ماضی کا طرز عمل قابل قدر نہیں تھااس لئے اب تم لوگ تندہی سے محتاط رہتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے پناہ کے خواستگار رہو۔ |
وَأَطِيعُونِ .١٣١ |
اور میرے کہے کو تم لوگ تسلیم کرو۔ |
وَٱتَّقُوا۟ ٱلَّذِىٓ أَمَدَّكُم بِمَا تَعْلَمُونَ .١٣٢ |
اور ان جناب سے اپنے طرز عمل میں محتاط رہتے ہوئے پناہ کے خواستگار بنو جنہوں نے تمہیں ان علوم میں وسیع دسترس دی ہے جو تم جانتے ہو۔ |
أَمَدَّكُم بِأَنْعَٟمٛ وَبَنِيـنَ .١٣٣ |
ان جناب نے تم لوگوں کو پالتو چوپایوں اور بیٹوں کے افرادی پھیلاؤ سے نوازا ہے۔ |
وَجَنَّٟتٛ وَعُيُونٍ.١٣٤ |
اور باغات اور پانی کے چشموں کی وافر دستیابی سے نوازا ہے۔ |
إِنِّـىٓ أَخَافُ عَلَيْكُـمْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيـمٛ .١٣٥ |
یہ حقیقت ہے کہ میں سراسیمہ اور فکرمند ہوں تم لوگوں پر ایک بڑے دن میں عذاب مسلط ہونے کے متعلق"۔ |
قَالُوا۟ سَوَآءٌ عَلَيْنَآ أَوَعَظْتَ أَمْ لَمْ تَكُن مِّنَ ٱلْوَٟعِظِيـنَ .١٣٦ |
ان عمائدین نے جواب دیا"چاہے آپ نے ہمیں درس ِنصیحت دے دیا یا چاہے آپ پندگو نہ بنیں ہم پریکساں معنی کا حامل ہے۔ Root: و ع ظ |
إِنْ هَـٰذَا إِلَّا خُلُقُ ٱلۡأَوَّلِيـنَ .١٣٧ |
جہاں تک ان یادگاروں کا تعلق ہے تو یہ اولین نسل کے لوگوں کی تخلیق کردہ ہیں۔ |
وَمَا نَـحْنُ بِمُعَذَّبِيـنَ .١٣٨ |
اور ہم لوگ قطعی طور پر عذاب دئیے جانے والوں میں شمار نہیں ہوں"۔ |
فَكَذَّبُوهُ فَأَهْلَـكْنَٟهُـمْ |
چونکہ ان کی باتوں کو وہ اپنے معاشی اور سیاسی غلبہ و اقتدار کے لئے خطرہ سمجھتے تھے اس لئے انہوں نے انہیں برملا جھٹلا دیا۔اس لئے اتمام حجت اور مہلت کا وقت ختم ہونے پر ہم جناب نے انہیں نیست و نابود کر دیا۔ |
إِنَّ فِـى ذَٟلِكَ لَءَايَةٙۖ |
یقینا ً ایک سبق اور انتباہ جو جگ بیتی سے درس لینے پر سننے والوں کو مائل کر سکتا ہے ایک قوم کی تاریخ کے اس بیان میں موجود اور مقصد ہے۔۔ |
وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُـم مُّؤْمِنِيـنَ .١٣٩ |
یاد رہے؛ان بیتے لوگوں کی اکثریت رسول اللہ کو ماننے والے نہیں تھے۔ |
وَإِنَّ رَبَّكَ لَـهُوَ ٱلْعَزِيزُ ٱلرَّحِـيـمُ .١٤٠ |
اور لوگ آپ (ﷺ) کے رب کے متعلق حقیقت جان لیں ،وہ جناب دائمی، ہر لمحہ، ہر مقام پر مطلق غالب فرمانروا ہیں، منبع رحمت ہیں۔ |
كَذَّبَتْ ثَمُودُ ٱلْمُـرْسَلِيـنَ .١٤١ |
تاریخ جان لو؛ قوم ثنود نے ان کی جانب بھیجے گئے رسولوں کوبرسر عام جھٹلایا تھا۔ |
إِذْ قَالَ لَـهُـمْ أَخُوهُـمْ صَٟلِحٌ أَ لَا تَتَّقُونَ .١٤٢ |
جب ان کے بھائی صالح(علیہ السلام)نے ان کے لئے ہدایت دیتے ہوئے کہا"کیا تم لوگ حقیقت کو جان لینے کے باوجود اپنے آپ کوخوفناک نتائج و عواقب سےمحفوظ کرنے کے لئے پناہ کے خواستگار نہیں بنو گے؟ |
إِنِّـى لَـكُـمْ رَسُولٌ أَمِيـنٚ .١٤٣ |
یقینامیں مجھے سونپی گئی ذمہ داریوں کو کماحقہ سرانجام دینے والا رسول ہوں جسے خاص طور پر تم لوگوں کو راہ ہدایت کی جانب آنے کی دعوت اور متنبہ کرنے کے لئے بھیجا گیا ہے۔ |
فَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ |
اس لئے تم لوگ تندہی سے محتاط رہتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے پناہ کے خواستگار رہو۔ |
وَأَطِيعُونِ .١٤٤ |
اور میرے کہے کو تم لوگ تسلیم کرو۔ |
وَمَآ أَسْـَٔلُـكُـمْ عَلَيْهِ مِنْ
أَجْرٍۖٛ |
اوراس پر غور کرو میں اس (کتاب اللہ)کے اشاعت، تبلیغ اور تعلیم دینے کے لئے تم سے مال دینے کا سوال نہیں کرتا۔ |
إِنْ أَجْرِىَ إِلَّا عَلَـىٰ رَبِّ ٱلْعَٟلَمِيـنَ .١٤٥ |
اس لئے کہ میرا ان خدمات کا اجر صرف اور صرف تمام جہانوں کے پروردگار اور فرمانروا پر واجب الادا ہے۔ |
أَتُتْـرَكُونَ فِـى مَا هَٟهُنَآ ءَامِنِيـنَ .١٤٦ |
کیا تم لوگ یہ سمجھتے ہو کہ تمہیں ان خوشگوار حالات جن میں تم مگن ہو امن و امان سے رہنے دیا جائے گا۔ |
فِـى جَنَّٟتٛ وَعُيُونٛ .١٤٧ |
باغات اور پانی کے چشموں کی وافر دستیابی میں ۔ |
وَزُرُوعٛ وَنَخْلٛ طَلْعُهَا هَضِيـمٚ .١٤٨ |
اور کاشت کی ہوئی فصلوں اور کجھور کے درختوں کی وافر مقدار میں۔ان کی خاص بات یہ ہے کہ ان کے خوشے ہاضم کا کردار ادا کرتے ہیں۔ |
وَتَنْحِتُونَ مِنَ ٱلْجِبَالِ بُيُوتٙا فَٟرِهِيـنَ .١٤٩ |
اور تم لوگ نہایت ہنر مندی سے پہاڑوں میں سے جگہ کاٹ کر گھر بناتے ہو۔ Root: ن ح ت |
فَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ |
چونکہ ماضی کا طرز عمل قابل قدر نہیں تھااس لئے اب تم لوگ تندہی سے محتاط رہتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے پناہ کے خواستگار رہو۔ |
وَأَطِيعُونِ .١٥٠ |
اور میرے کہے کو تم لوگ تسلیم کرو۔ |
وَلَا تُطِيعُوٓا۟ أَمْرَ ٱلْمُسْـرِفِيـنَ .١٥١ |
اور تم لوگوں کو منع کیا جاتا ہے کہ اسراف اور انجام سے بے پرواہ طرز عمل پر کاربند لوگوں کے حکم کو تسلیم کرو۔ Root: س ر ف |
ٱلَّذِينَ يُفْسِدُونَ فِـى ٱلۡأَرْضِ وَلَا يُصْلِحُونَ .١٥٢ |
یہ وہ لوگ ہیں جو معاشرے میں ذہنی و فکری انتشارسے بگاڑ پھیلاتے ہیں اورمعاشرے کو اصلاح کی جانب راغب کرنے پر تیار نہیں"۔ |
قَالُوٓا۟ إِنَّمَآ أَنتَ مِنَ ٱلْمُسَحَّرِينَ .١٥٣ |
انہوں (عمائدین/اکابرین قوم)نے کہا’’آپ تو محض سحر زدہ ہیں۔ Root: س ح ر |
مَآ أَنتَ إِلَّا بَشَـرٚ مِّثْلُنَا |
تم ہم جیسے بشر ہونے کے علاوہ کسی خصوصیت کے حامل نہیں ہو۔ |
فَأْتِ بِـَٔايَةٍٛ |
اگر تم واقعی رسول ہو تو جاؤ ایسی شہادت(آیت/معجزہ)کے ساتھ آؤ جوتصور،تجربہ،سائنسی توجیہ سےماورائے اِدراک ہوتے ہوئے سند اور برھان کی حیثیت رکھتی ہو ۔ |
إِن كُنتَ مِنَ ٱلصَّٟدِقِيـنَ .١٥٤ |
اگر آپ سچ بولنے والے ہیں"۔ |
قَالَ هَـٰذِهِۦ نَاقَةٚ |
انہوں (صالح علیہ السلام) نے کہادیکھو یہ ہے اللہ تعالیٰ کی جانب سے بھیجی ہوئی اونٹنی۔یہ تمہارے لئے مافوق الفطرت مشاہدے کا کردار ادا کرے گی۔ |
لَّـهَا شِرْبٚ وَلَـكُـمْ شِرْبُ يَوْمٛ مَّعْلُومٛ .١٥٥ |
پانی پینے کے لئے معلوم دن کو اس کی باری مقرر کی گئی ہے اور تم لوگوں کے پینے کے لئے پانی حاصل کرنے کی باری کا متعین دن ہے۔ |
وَلَا تَمَسُّوهَا بِسُوٓءٛ فَيَأْخُذَكُمْ عَذَابُ يَوْمٍ عَظِيـمٛ .١٥٦ |
اور تم لوگوں کو چاہئے کہ اسے برائی /تکلیف پہنچانےکی نیت سے مت چھونا۔اگر تم نے ایسا کیا تو سب سے بڑے دن عذاب تم لوگوں کو پکڑ لے گا"۔ |
فَعَقَرُوهَا فَأَصْبَحُوا۟ نَـٟدِمِيـنَ .١٥٧ |
جواب سےاٖحساس تلملاہٹ پر چونکہ خوف و ہراس پیدا کر کے اپنے دبدبہ کو برقرار رکجنا چاہتے تھے اس لئے انہوں نے تلوار سے اس اونٹنی کےپاؤں کاٹ کر معذور بنا دیا۔حماقت کا احساس ہونے پر عذاب کی تنبیہ سے پشیمان ہو گئے۔ |
فَأَخَذَهُـمُ ٱلْعَذَابُ |
چونکہ اس قسم کی حرکت کا انجام انہیں بتا دیا گیا تھا اس لئے حسب وعدہ منفرد عذاب نے انہیں گرفت میں لے لیا۔ |
إِنَّ فِـى ذَٟلِكَ لَءَايَةٙۖ |
یقینا ً ایک سبق اور انتباہ جو جگ بیتی سے درس لینے پر سننے والوں کو مائل کر سکتا ہے ایک قوم کی تاریخ کے اس بیان میں موجود اور مقصد ہے۔۔ |
وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُـم مُّؤْمِنِيـنَ .١٥٨ |
یاد رہے؛ان بیتے لوگوں کی اکثریت رسول اللہ کو ماننے والے نہیں تھے۔ |
وَإِنَّ رَبَّكَ لَـهُوَ ٱلْعَزِيزُ ٱلرَّحِـيـمُ .١٥٩ |
اور لوگ آپ (ﷺ) کے رب کے متعلق حقیقت جان لیں ،وہ جناب دائمی، ہر لمحہ، ہر مقام پر مطلق غالب فرمانروا ہیں، منبع رحمت ہیں۔ |
كَذَّبَتْ قَوْمُ لُوطٍٛ ٱلْمُـرْسَلِيـنَ .١٦٠ |
|
إِذْ قَالَ لَـهُـمْ أَخُوهُـمْ لُوطٌ أَ لَا تَتَّقُونَ .١٦١ |
|
إِنِّـى لَـكُـمْ رَسُولٌ أَمِيـنٚ .١٦٢ |
|
فَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ وَأَطِيعُونِ .١٦٣ |
|
وَمَآ أَسْـَٔلُـكُـمْ عَلَيْهِ مِنْ
أَجْرٍۖٛ |
|
إِنْ أَجْرِىَ إِلَّا عَلَـىٰ رَبِّ ٱلْعَٟلَمِيـنَ .١٦٤ |
|
أَتَأْتُونَ ٱلذُّكْرَانَ مِنَ ٱلْعَٟلَمِيـنَ .١٦٥ |
|
وَتَذَرُونَ مَا خَلَقَ لَـكُـمْ رَبُّكُـم مِّنْ أَزْوَٟجِكُـم |
|
بَلْ أَنتُـمْ قَوْمٌ عَادُونَ .١٦٦ |
|
قَالُوا۟ لَئِن لَّمْ تَنتَهِ يَٟلُوطُ لَتَكُونَنَّ مِنَ ٱلْمُخْرَجِيـنَ .١٦٧ |
|
قَالَ إِنِّـى لِعَمَلِـكُـم مِّنَ ٱلْقَالِيـنَ .١٦٨ |
|
رَبِّ نَّجِنِى وَأَهْلِـى مِمَّا يَعْمَلُونَ .١٦٩ |
|
فَنَجَّيْنَٟهُ وَأَهْلَهُۥٓ أَجْـمَعِيـنَ .١٧٠ |
|
إِلَّا عَجُوزٙا فِـى ٱلْغَٟبِـرِينَ .١٧١ |
|
ثُـمَّ دَمَّرْنَا ٱلۡءَاخَرِينَ .١٧٢ |
|
وَأَمْطَرْنَا عَلَيْـهِـم مَّطَرٙا |
|
فَسَآءَ مَطَرُ ٱلْمُنذَرِينَ .١٧٣ |
|
إِنَّ فِـى ذَٟلِكَ لَءَايَةٙۖ |
|
وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُـم مُّؤْمِنِيـنَ .١٧٤ |
|
وَإِنَّ رَبَّكَ لَـهُوَ ٱلْعَزِيزُ ٱلرَّحِـيـمُ .١٧٥ |
|
كَذَّبَ أَصْحَـٟـبُ لْـَٔيْكَةِ ٱلْمُـرْسَلِيـنَ .١٧٦ |
|
إِذْ قَالَ لَـهُـمْ شُعَيْبٌ أَلَا تَتَّقُونَ .١٧٧ |
|
إِنِّـى لَـكُـمْ رَسُولٌ أَمِيـنٚ .١٧٨ |
|
فَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ وَأَطِيعُونِ .١٧٩ |
|
وَمَآ أَسْـَٔلُـكُـمْ عَلَيْـهِ مِنْ
أَجْرٍۖٛ |
|
إِنْ أَجْرِىَ إِلَّا عَلَـىٰ رَبِّ ٱلْعَٟلَمِيـنَ .١٨٠ |
|
أَوْفُوا۟ ٱلْـكَـيْلَ وَلَا تَكُونُوا۟ مِنَ ٱلْمُخْسِـرِينَ .١٨١ |
|
وَزِنُوا۟ بِٱلْقِسْطَاسِ ٱلْمُسْتَقِيـمِ .١٨٢ |
|
وَلَا تَبْخَسُوا۟ ٱلنَّاسَ أَشْيَآءَهُـمْ |
|
وَلَا تَعْثَوْا۟ فِـى ٱلۡأَرْضِ مُفْسِدِينَ .١٨٣ |
|
وَٱتَّقُوا۟ ٱلَّذِى خَلَقَكُـمْ وَٱلْجِبِلَّةَ ٱلۡأَوَّلِيـنَ .١٨٤ |
|
قَالُوٓا۟ إِنَّمَآ أَنتَ مِنَ ٱلْمُسَحَّرِينَ .١٨٥ |
|
وَمَآ أَنتَ إِلَّا بَشَـرٚ مِّثْلُنَا |
|
وَإِن نَّظُنُّكَ لَمِنَ ٱلْـكَـٟذِبِيـنَ .١٨٦ |
|
فَأَسْقِطْ عَلَيْنَا كِسَفٙا مِّنَ ٱلسَّمَآءِ |
|
إِن كُنتَ مِنَ ٱلصَّٟدِقِيـنَ .١٨٧ |
|
قَالَ رَبِّـىٓ أَعْلَمُ بِمَا تَعْمَلُونَ .١٨٨ |
|
فَكَذَّبُوهُ فَأَخَذَهُـمْ عَذَابُ يَوْمِ ٱلظُّلَّةِ |
|
إِنَّهُۥ كَانَ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيـمٛ .١٨٩ |
|
إِنَّ فِـى ذَٟلِكَ لَءَايَةٙۖ |
|
وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُـم مُّؤْمِنِيـنَ .١٩٠ |
|
وَإِنَّ رَبَّكَ لَـهُوَ ٱلْعَزِيزُ ٱلرَّحِـيـمُ .١٩١ |
|
وَإِنَّهُۥ لَتَنزِيلُ رَبِّ ٱلْعَٟلَمِيـنَ .١٩٢ |
جان لیں؛یہ حقیقت ہے کہ وہ (قرءان مجید)یقیناً تمام موجودات کے رب کی جانب سے موقع محل کی مناسبت سے بتدریج/سلسلہ وار انداز میں لوگوں کو پہنچانے کے لئے بھیجا جا رہا ہے: |
نَزَلَ بِهِ ٱلرُّوحُ ٱلۡأَمِيـنُ .١٩٣ |
۔۔(یہ الگ حقیقت ہے) الروح الامین(جبرائیل علیہ السلام )ایک بار آسمان سے اتر کر نیچے آئے تھے اس (قرء ان مجید)کے مسودہ کے ساتھ۔۔ Root: ر و ح |
عَلَـىٰ قَلْبِكَ لِتَكُونَ مِنَ ٱلْمُنذِرِينَ .١٩٤ |
اس سلسلہ وار انداز میں قرءان کو آپ کو سنانے اور پہنچانے کا مقصد یہ ہے کہ آپ(ﷺ)کے قلب پر نقش ہو جائے کہ بھولنے کا امکان ہی نہ رہے(البقرۃ۔97؛اورالاعلیٰ۔6)۔اس کا مقصد یہ ہے کہ آپ(ﷺ)باطل طرز عمل پر گامزن لوگوں کو لازمی تکلیف دہ عواقب سے متنبہ کرنے والوں کے جھرمٹ میں آخری اورعالمی بیدار کرنے والے بن جائیں۔ |
بِلِسَانٍٛ عَـرَبِـىّٛ مُّبِيـنٛ .١٩٥ |
تمام عالم کو جزیرہ عرب کے لوگوں کی فصیح و بلیغ زبان میں بیدار کرنے والے/ اس(قرءان مجید)کو جزیرہ عرب کے لوگوں کی فصیح و بلیغ زبان میں مدون کر کے بھیجا گیا ہے۔ |
وَإِنَّهُۥ لَفِى زُبُرِ ٱلۡأَوَّلِيـنَ .١٩٦ |
اور یہ حقیقت بھی جان لو کہ یہ(عرب کی زبان میں نزول کتاب)پچھلے زمانے کے مضبوط کاغذوں میں ابھرے نقوش میں ضبط تحریر تھا۔ Root: ز ب ر |
أَوَ لَمْ يَكُن لَّـهُـمْ ءَايَةً أَن يَعْلَمَهُۥ عُلَمَاءُ بَنِىٓ إِسْرَٟٓءِيلَ .١٩٧ |
کیا یہ بات ازخود سے ایسی شہادت نہیں ہے جو ان(عینی شہادت/معجزہ کا مطالبہ کرنے والے)کو اس کے من جانب اللہ ہونے کا ادراک دے سکے کہ بنی اسرائیل کے صاحبان علم ا س(قرءان مجید)کو جانتے ہیں۔ |
وَلَوْ نَزَّلْنَٟهُ عَلَـىٰ بَعْضِ ٱلۡأَعْجَمِيـنَ .١٩٨ |
چونکہ ان علماء کو پہلے سے علم ہے اس لئے اگر ہم جناب نے اس(قرءان مجید)کو عجمیوں میں سے کسی شخص پر بتدریج نازل کیا ہوتا؛ Root: ع ج م |
فَقَرَأَهُۥ عَلَيْـهِـم مَّا كَانُوا۟ بِهِۦ مُؤْمِنِيـنَ .١٩٩ |
جس پر اس عرب میں بسنے والے عجمی نے اسے(قرءان)کو انہیں (علمائے بنی اسرائیل) پڑھ کر سنایا ہوتا تو یقیناً ان میں سے کسی نے اس (قرءان)پر ایمان نہ لایا ہوتا۔ |
كَذَٟلِكَ سَلَـكْنَٟهُ فِـى قُلُوبِ ٱلْمُجْرِمِيـنَ .٢٠٠ |
اس طرح حقائق کو بیان کرکر کے ہم جناب نے اس (قرءان)کوان مجرمین کے قلوب میں ڈال دیا ہے جو اسے مزاح بنانے کے خواہش مند ہیں۔ Root: س ل ك |
لَا يُؤْمِنُونَ بِهِۦ حَتَّىٰ يَرَوُا۟ ٱلْعَذَابَ ٱلۡأَلِيـمَ .٢٠١ |
ان کے قلوب میں داخل ہو جانے کے باوجود اس (قرءان مجید)پروہ ایمان نہیں لائیں گے، وہ تب ایمان لائیں گے جب المناک عذاب دیکھ لیں گے۔ |
فَيَأْتِيَـهُـم بَغْتَةٙ |
مگر اس وقت ایمان لانا سودمند نہ ہو گا کیونکہ وہ (المناک عذاب )ان پر اچانک پہنچ جائے گا |
وَهُـمْ لَا يَشْعُـرُونَ .٢٠٢ |
جب انہیں اس بات کا احساس و شعور بھی نہیں ہو گا۔ |
فَيَقُولُوا۟ هَلْ نَـحْنُ مُنظَرُونَ .٢٠٣ |
دردناک عذاب دیکھ لینے اور ایمان کا اعلان کر لینے پر وہ کہیں گے"کیا ہم مہلت پانے والے بن سکیں گے (کہ صالح اعمال کریں)"۔ |
أَفَبِعَذَابِنَا يَسْتَعْجِلُونَ .٢٠٤ |
اے رسول کریم(ﷺ)کیا یہ لوگ ہمارے عذاب کے جلدی ظہور پذیر ہونے کے خواش مند ہیں؟ Root: ع ج ل |
أَفَرَءَيْتَ إِن مَّتَّعْنَٟهُـمْ سِنِيـنَ .٢٠٥ |
کیا آپ(ﷺ)نے ان کی عجلت کی خواہش کے حوالے سے یہ غور /تصورکیا ہے،کہ اگر ہم نے کچھ سالوں کے لئے اسباب دنیا ان کو دئیے ہیں؛ Root: س ن ه |
ثُـمَّ جَآءَهُـم مَّا كَانُوا۟ يُوعَدُونَ .٢٠٦ |
بعد ازاں ان سالوں کے گزر جانے پر وہ ان کو پہنچ گیا جس کے متعلق ان سے وعدہ کیا جاتا رہا ہے |
مَآ أَغْنَىٰ عَنْـهُـم مَّا كَانُوا۟ يُمَتَّعُونَ .٢٠٧ |
تومہلت کا وقت ختم ہو جانے پر ان سے سزا کی گرفت کو دور کرنے میں وہ کچھ کام نہ آیا جو اسباب دنیا ان کو دیا جا رہا تھا۔ |
وَمَآ أَهْلَـكْنَا مِن قَرْيَةٍٛ إِلَّا لَـهَا مُنذِرُونَ .٢٠٨ |
یہ حقیقت مدنظر رہے کہ ہم جناب نے کسی بھی بستی/قوم۔تہذیب کو نیست و نابود نہیں کیا سوائے ان حالات میں کہ نتائج و عواقب سے پیشگی خبردار اور متنبہ کرنے والے بھیجے گئے تھے۔ |
ذِكْرَىٰ وَمَا كُنَّا ظَٟلِمِيـنَ .٢٠٩ |
تنبیہ کی غایت یہ تھی کہ یاد رکھیں اور نصیحت لے لیں قبل اس کے کہ مجرم قرار پا کر سزا کے مستوجب ہو جائیں۔اور ہم جناب کبھی بھی زیادتی اور بے جا سزا دینے والے نہیں ہیں۔ |
وَمَا تَنَزَّلَتْ بِهِ ٱلشَّيَٟطِيـنُ .٢١٠ |
یاد رہے، شیاطین اپنے آپ اس(قرءان)کے ساتھ اوپر سے نیچے نہیں اترے تھے(جبرائیل علیہ السلام کے ساتھ ملائکہ اترے تھے)۔ |
وَمَا يَنۢبَغِى لَـهُـمْ وَمَا يَسْتَطِيعُونَ .٢١١ |
اور نہ ایسا کرنا ان کے لئے جائز قرار دیا گیا تھا اورنہ ان کے لئے یہ استطاعت حاصل کرنا ممکن تھا۔ |
إِنَّـهُـمْ عَنِ ٱلسَّمْعِ لَمَعْزُولُونَ .٢١٢ |
حقیقت تو یہ ہے کہ وہ(شیاطین)اس کو سننے کی صلاحیت سے بھی محروم کر دئیے گئے ہیں۔ Root: ع ز ل |
فَلَا تَدْعُ مَعَ ٱللَّهِ إِلَٟهًا ءَاخَرَ |
چونکہ وہ سن نہیں سکتے اس لئے آپ ہر سننے والے کو متنبہ کر دیں"تجھے چاہئیے کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ ساتھ کسی اور کو بھی معبود سمجھ کر نہ پکارے۔ |
فَتَكُونَ مِنَ ٱلْمُعَذَّبِيـنَ .٢١٣ |
اگر ایسا کیا تو انجام کار تیراشمار بھی ان میں ہو گا جو مستوجب عذاب قرار پا چکے ہیں"۔ |
وَأَنذِرْ عَشِيـرَتَكَ ٱلۡأَقْرَبِيـنَ .٢١٤ |
اور آپ(ﷺ) اپنے قبیلہ ،جوآپ کے زیادہ قریبی حقدار ہیں،کو متنبہ فرمائیں۔ Root: ع ش ر |
وَٱخْفِضْ جَنَاحَكَ لِمَنِ ٱتَّبَعَكَ مِنَ ٱلْمُؤْمِنِيـنَ .٢١٥ |
اور آپ(ﷺ)اپنا دست شفقت خصوصی طور پر اس کے لئے دراز کریں جس نے ایمان لانے والوں میں شامل ہو کر آپ کی خلوس سے پیروی کی ہے۔ |
فَإِنْ عَصَوْكَ فَقُلْ إِنِّـى بَرِىٓ ءٚ مِّمَّا تَعْمَلُونَ .٢١٦ |
آپ کے متنبہ کر دینے کے باجود اگر انہوں(قبیلے والے)نے آپ کے بیان کو ماننے سے انکار کر دیا ہے تو پھر آپ یہ اعلان کر دیں"حقیقت یہ ہے کہ میں اس سے بری الذمہ ہوں جو عمل تم لوگ کرتے ہو:۔ |
وَتَوكَّلْ عَلَـى ٱلْعَزِيزِ ٱلرَّحِـيـمِ .٢١٧ |
اور آپ اپنی ذمہ داری انجام دے لینے پر اچھے نتائج کے لئے ان پر بھروسہ کریں جو دائمی،ہر لمحہ،ہر مقام پر مطلق غالب ہیں،اور منبع رحمت ہیں۔ |
ٱلَّذِى يَرَىٰكَ حِيـنَ تَقُومُ .٢١٨ |
وہ جناب جو مسلسل آپ کو دیکھتے رہتے ہیں جب آپ مصروف ہوتے ہیں |
وَتَقَلُّبَكَ فِـى ٱلسَّٟجِدِينَ .٢١٩ |
اور جب جب آپ ازخود سجدہ گزاروں کی جانپ پلٹتے ہیں۔ |
إِنَّهُۥ هُوَ ٱلسَّمِيعُ ٱلْعَلِيـمُ .٢٢٠ |
ان جناب کےمتعلق یہ حقیقت ہے، ہر لمحہ ہر آواز کو سننے والے ہیں، منبع علم ہیں۔ |
هَلْ أُنَبِّئُكُـمْ عَلَـىٰ مَن تَنَزَّلُ ٱلشَّيَٟطِيـنُ .٢٢١ |
|
تَنَزَّلُ عَلَـىٰ كُلِّ أَفَّاكٍ أَثِيـمٛ .٢٢٢ |
|
يُلْقُونَ ٱلسَّمْعَ وَأَكْثَرُهُـمْ كَٟذِبُونَ .٢٢٣ |
|
وَٱلشُّعَـرَآءُ يَتَّبِعُهُـمُ ٱلْغَاوُۥنَ .٢٢٤ |
|
أَ لَمْ تَرَ أَنَّـهُـمْ فِـى كُلِّ وَادٛ يَـهِيمُونَ .٢٢٥ |
|
وَأَنَّـهُـمْ يَقُولُونَ مَا لَا يَفْعَلُونَ .٢٢٦ |
|
إِلَّا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَعَمِلُوا۟ ٱلصَّٟلِحَـٟتِ وَذَكَرُوا۟ ٱللَّهَ كَثِيـرٙا |
|
وَٱنتَصَرُوا۟ مِنۢ بَعْدِ مَا ظُلِمُوا۟ |
|
وَسَيَعْلَمْ ٱلَّذِينَ ظَلَمُوٓا۟ أَىَّ مُنقَلَبٛ يَنقَلِبُونَ .٢٢٧ |
|
027- سُوۡرَةُ النمل
Granular/Forensic Analysis: Letters; vowels; syllables; words
Sura Recitation
طسٓ |
عربی زبان کے حروف ’’ط‘‘اور باہمدگر حرف ’’س‘‘ بمع آواز کی طوالت کانشان۔ |
تِلْكَ ءَايَٟتُ ٱلْقُرْءَانِ |
یہ زیر بیان القرء ان کی( آیات)باعث ادراک و فہم جزئیات ہیں۔ |
وَكِتَابٛ مُّبِيـنٍٛ .١ |
اور یہ ایک کتاب کی( آیات)باعث ادراک و فہم جزئیات ہیں جس کا وصف یہ ہے کہ ہر ایک موضوع/topic-concept الگ تھلگ انداز میں مضمون/پیرائے کی صورت قلمبند کیا گیا ہےجو کہ ہر بات کو متمیز،حقائق مستور اور حقیقت منکشف کر دینے والاہے۔ |
هُدٙى وَبُشْـرَىٰ لِلْمُؤْمِنِيـنَ .٢ |
اوریہ (آیات قرء ان)ایمان والوں کے لئے ہدایت، رہنمائی اوراچھے انجام کی خوشخبری،ضمانت دیتی ہیں۔ |
ٱلَّذِينَ يُقِيمُونَ ٱلصَّلَوٰةَ وَيُؤْتُونَ ٱلزَّكَوٰةَ |
وہ مدعیان ایمان جواستقلال و استقامت ؍منظم طریقے سے صلوٰۃ کی ادا ئیگی کرتے ہیں اوراور معاشرے کے نطم و نسق اور معاشی اٹھان کے لئے مالی تعاون ؍ زکوۃ کی ادائیگی کرتے رہتے ہیں۔ Root: ز ك و |
وَهُـم بِٱلۡءَاخِـرَةِ هُـمْ يُوقِنُونَ .٣ |
اور وہ ایسے ایمان والے ہیں وہ آخرت پر غیر متزلزل یقین رکھتے ہیں۔ |
إِنَّ ٱلَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِٱلۡءَاخِـرَةِ زَيَّنَّا لَـهُـمْ أَعْمَٟلَـهُـمْ |
جہاں تک ان لوگوں کا تعلق ہے جو آخرت کے موجود ہونے کو ماننے سے انکار پر بضد رہتے ہیں ہم جناب نے ان کے اعمال کو ان کے لئے سامان تزئین رہنے دیا ہے۔ |
فَهُـمْ يَعْمَهُونَ .٤ |
اس سوچ اور رویئے کے اشتراک کی بنا وہ بیوقوفانہ، احمقانہ، بہکی سرگرمیوں میں سرگرداں رہتے ہیں۔ |
أُو۟لَـٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ لَـهُـمْ سُوٓءُ ٱلْعَذَابِ |
یہ ہیں وہ لوگ۔جسمانی اور نفسیاتی تکلیف دہ سزا ان کے لئے تیار اور منتظر ہے۔ |
وَهُـمْ فِـى ٱلۡءَاخِـرَةِ هُـمُ ٱلۡأَخْسَـرُونَ .٥ |
اور یہ ہی وہ لوگ ہیں جو آخرت میں بدترین نقصان اٹھانے والے ہیں۔ |
وَإِنَّكَ لَتُلَقَّى ٱلْقُرْءَانَ مِن لَّدُنْ حَكِيـمٍٛ عَلِيـمٍ.٦ |
یہ حقیقت ریکارڈ پر رہے،یقیناً آپ(ﷺ) ہیں جنہیں مسودہ قرءان مجید ان جناب کی جانب سے دستی پیش کیا جا رہا ہے جو تمام نظام کے فرمانروا ہیں اور منبع علم ہیں۔ Root: ل د ن |
إِذْ قَالَ مُوسَـىٰ لِأَهْلِهِۦٓ |
ان کی سوانح عمری کے متعلق مزید مطلع ہوں جب موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنے ہم سفر اہل خانہ سے کہا: |
إِنِّـىٓ ءَانَسْتُ نَارٙا سَـَٔاتِيكُـم مِّنْـهَا بِخَبَـرٍٛ |
"یہ حقیقت ہے کہ میں نے دور آگ کے موجود ہونے کو محسوص کیا ہے۔ اس لئے میں جلد وہاں سے کوئی اطلاع لے کر تم لوگوں کے پاس لوٹ آؤں گا۔ |
أَوْ ءَاتِيكُـم بِشِهَابٛ قَبَسٛ لَّعَلَّـكُـمْ تَصْطَلُونَ .٧ |
یا میں وہاں سے سلگتے کوئلے لے کر تمہارے پاس آ جاؤں گا تاکہ تم گرمائش کے لئے سینک سکو"۔ |
فَلَمَّا جَآءَهَا نُودِىَ أَنۢ بُورِكَ مَن فِـى ٱلنَّارِ وَمَنْ حَوْلَـهَا |
اہل خانہ سے روانہ ہو کر جوں ہی وہ (موسیٰ علیہ السلام)اس کے پاس پہنچ گئے انہیں پکارکر بتایا گیا کہ انہیں ہر شئے کے مقابل دوام اور ثبات ہے جو تمہارے سامنے اس جلتی آگ کے اندر خلا میں موجود ہیں اور جو بیک وقت اس آگ کے اردگرد ماحول میں بھی موجود ہیں۔ |
وَسُبْحَٟنَ ٱللَّهِ رَبِّ ٱلْعَٟلَمِيـنَ .٨ |
اللہ تعالیٰ حاجات سے بلند تر ہیں،تمام کبریائی ان کے لئے،اور تمام کوششوں کا وہ محور ہیں۔وہ موجود و معلوم تخلیق کردہ دنیاؤں ؍ہر ایک وجود پذیرکے رب ہیں۔ |
يَٟمُوسَـىٰٓ إِنَّهُۥٓ أَنَا ٱللَّهُ ٱلْعَزِيزُ ٱلْحَكِيـمُ .٩ |
اس پکار میں انہوں نے یہ سنا"اے موسیٰ!توجہ سے اس حقیقت کو سن؛ میں اللہ تعالیٰ ہوں؛میں دائمی،ہر لمحہ،ہرمقام پرمطلق غالب ہوں۔ اوربدرجہ اتم انصاف پسند تمام موجود کائنات کا فرمانروا اور تمام پنہاں کو جاننے والا ہوں"۔ |
وَأَ لْقِ عَصَاكَ |
اور انہوں نے مزید سنا"آپ اپنی عصا کو اپنے سامنے زمین پر پھینک دیں"۔ Root: ع ص و |
فَلَمَّا رَءَاهَا تَـهْتَزُّ كَأَنَّـهَا جَآنّٚ |
تعمیل حکم پر جوں ہی انہوں نے چھڑی پھینک دی تو دیکھا کہ وہ تو ازخود اس انداز میں حرکت کر رہی ہے جیسے وہ حقیقت میں کوبرا سانپ ہے۔ Root: ھ ز ز |
وَلَّـىٰ مُدْبِرٙا وَلَمْ يُعَقِّبْ |
تو وہ فوراً پیٹھ موڑ کر بھاگ گئے اور انہوں نے پیچھے منہ موڑ کر نہیں دیکھا(ظاہر ہوتا ہے وہ جانتے تھے کوبرا آنکھوں پر زہر دور سے پھینک سکتا ہے)۔ |
يَٟمُوسَـىٰ لَا تَخَفْ إِنِّـى لَا يَخَافُ لَدَىَّ ٱلْمُرْسَلُونَ .١٠ |
انہیں پکارا گیا"اے موسیٰ؛(واپس اس مقام پرروبرو ہوں) تجھے ڈرنا نہیں چاہئے۔یہ حقیقت ہے کہ میں یہاں ہوں۔میرے حضور ہوتے ہوئے رسول مقرر کر کے بھیجے جانے والے خوف محسوس نہیں کرتے۔ |
إِلَّا مَن ظَلَمَ ثُـمَّ بَدَّلَ حُسۡنَۢا بَعْدَ سُوٓءٛ فَإِنِّـى غَفُورٚ رَّحِـيـمٚ .١١ |
سوائے اس کے جس نے فرائض رسالت سے ازخود ہٹا لیا،بعد ازاں احساس کر لینے اور تکلیف سہہ لینے پر انہوں نے بہتر حسن کارکردگی میں تبدیل کر دیا توہم نے درگزر کر دیا کیونکہ ہمارے بارے یہ حقیقت ہے کہ اکثر و بیشتر کوتاہیوں سے پردہ پوشی کرتے ہوئے معاف فرمانے والے ہیں، منبع رحمت ہیں۔ |
وَأَدْخِلْ يَدَكَ فِـى جَيْبِكَ تَخْرُجْ بَيْضَآءَ مِنْ غَيْـرِ
سُوٓءٛ |
اور اپنے ہاتھ کو گریبان میں ڈال کراپنی بغل میں ضم کریں۔باہر نکالنے پر اس کی ہتھیلی سفید چمکتی حالت میں ہو گی،ہر قسم کے داغ دھبے سے منزا۔ |
فِـى تِسْعِ
ءَايَٟتٍٛ إِلَـىٰ فِرْعَوْنَ وَقَوْمِهِۦٓ |
یہ دونوں نو عدد عینی مشاہدہ کے لئے ان شہادتوں (آیات/معجزات )میں شمار ہیں جن کی مصاحبت میں آپ فرعون اور اس کی قوم کی جانب روانہ ہو رہے ہیں جوتصور، تجربہ، سائنسی توجیح سے ماورائے اِدراک ہوتے ہوئے اس حقیقت کی جانب واضح رہنمائی کریں گی کہ من جانب اللہ سند اور برھان ہیں۔ |
إِنَّـهُـمْ كَانُوا۟ قَوْمٙا فَٟسِقِيـنَ .١٢ |
ان کے متعلق یہ حقیقت ہے کہ وہ ایک ایسی قوم ہیں جن کی سرشت وعدہ خلافی اورطے شدہ معاملات سے تنفر انگیز علیحدگی اختیار کرنا ہے"۔ Root: ف س ق |
فَلَمَّا جَآءَتْـهُـمْ ءَايَٟتُنَا مُبْصِرَةٙ |
مگر جوں ہی تصور،تجربہ،سائنسی توجیح سے ماورا ہماری شہادتیں(آیات/معجزات)ان کو پہنچ گئیں،روز روشن کی طرح بصیرت افروز انداز میں: |
قَالُوا۟ هَـٰذَا سِحْرٚ مُّبِيـنٚ .١٣ |
توانکار کرنے والے عمائدین نے کہا"یہ تو سوائے صریحاً طلسماتی شعبدہ بازی اور فریب نظر کے حقیقت میں کچھ نہیں"۔ Root: س ح ر |
وَجَحَدُوا۟ بِـهَا وَٱسْتَيْقَنَتْـهَآ أَنفُسُهُـمْ ظُلْمٙا
وَعُلُوّٙا |
اور انہوں نے ان کے بارے حقیقت کے منافی اور خود پرستانہ عظمت کے زعم میں حیل و حجت کے روئیے کو اپنائے رکھاباوجود اس کے کہ ان کے نفوس نےان (معجزات)کے من جانب اللہ ہونے کا یقین کر لیا تھا۔ |
فَٱنظُرْ كَيْفَ كَانَ عَٟقِبَةُ ٱلْمُفْسِدِينَ .١٤ |
اس لئے(اپنے احساس غم کو کم کرنے کےلئے)آپ (ﷺ)اس بات کو پیش نظر رکھیں کہ ماضی میں علمی اور فکری بگاڑ پیدا کرنے والوں کا آخر کار کیا انجام ہوا تھا۔ |
وَلَقَدْ ءَاتَيْنَا دَاوُۥدَ وَسُلَيْمَٟنَ عِلْمٙا |
قدیم تاریخ سے آگاہ ہو جاؤ؛یہ حقیقت ہے کہ ہم جناب نے داوود اور سلیمان (علیہما السلام)کو علم عنایت فرمایا تھا۔ |
وَقَالَا ٱلْحَمْدُ لِلَّهِ ٱلَّذِى فَضَّلَنَا عَلَـىٰ كَثِيـرٛ مِّنْ عِبَادِهِ ٱلْمُؤْمِنِيـنَ .١٥ |
اور ان دونوں نے اس عنایت علمیت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا"اللہ تعالیٰ کیلئے عظمت وبرتری وشرف و کبریائی کو بیان کرتی حمد ہمیشہ کیلئے مختص ہے۔وہ جناب ہیں جنہوں نے اپنے صدق قلب سے ایمان لانے والے بندوں کی اکثریت پر ہمیں اس معاملے میں ترجیح اور افضلیت سے نوازا ہے۔ |
وَوَرِثَ سُلَيْمَٟنُ دَاوُۥدَ |
اور سلیمان(علیہ السلام)داوود(علیہ السلام)کی وفات پر ان کے وارث بنے۔ Root: و ر ث |
وَقَالَ يَـٰٓأَيُّـهَا ٱلنَّاسُ عُلِّمْنَا مَنطِقَ ٱلطَّيْـرِ |
جان لو؛انہوں (سلیمان علیہ السلام)نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا"اے لوگو سنو؛ہمیں پرندوں کے صوتی انداز مواصلت کو سمجھنے کے علم سے بہرا مند فرمایا گیا ہے۔ Root: ن ط ق |
وَأُوتِينَا مِن كُلِّ شَـىْءٛ |
اور ہمیں ہر طرح کےاسباب دنیا میں سے عنایت فرمایا گیا ہے۔ |
إِنَّ هَـٰذَا لَـهُوَ ٱلْفَضْلُ ٱلْمُبِيـنُ .١٦ |
۔یقیناً یہ (عنایت علمیت اور اسباب دنیا)بلاشبہ نمایاں فضل کا اظہار ہے۔ |
وَحُشِـرَ لِسْلَيْمَٟنَ جُنُودُهُۥ مِنَ ٱلْجِنِّ وَٱلْإِنسِ وَٱلطَّيْـرِ |
|
فَهُـمْ يُوزَعُونَ .١٧ |
|
حَتَّىٰٓ إِذَآ أَتَوْا عَلَـىٰ وَادِ ٱلنَّمْلِ |
|
قَالَتْ نَمْلَةٚ يَـٰٓأَيُّـهَا ٱلنَّمْلُ ٱدْخُلُوا۟ مَسَٟكِنَكُـمْ |
|
لَا يَحْطِمَنَّكُـمْ سُلَيْمَٟنُ وَجُنُودُهُۥ وَهُـمْ لَا يَشْعُـرُونَ .١٨ |
|
فَتَبَسَّمَ ضَاحِكٙا مِّن قَوْلِـهَا |
|
وَقَالَ رَبِّ أَوْزِعْنِىٓ أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ ٱلَّتِـىٓ أَنْعَمْتَ عَلَـىَّ وَعَلَـىٰ وَٟلِدَىَّ |
|
وَأَنْ أَعْمَلَ صَٟلِحٙا تَرْضَىٰهُ |
|
وَأَدْخِلْنِى بِرَحْـمَتِكَ فِـى عِبَادِكَ ٱلصَّٟلِحِيـنَ .١٩ |
|
وَتَفَقَّدَ ٱلطَّيْـرَ فَقَالَ مَالِـىَ لَآ أَرَى ٱلْـهُدْهُدَ أَمْ كَانَ مِنَ ٱلْغَآئِبِيـنَ .٢٠ |
|
لَأُعَذِّبَنَّهُۥ عَذَابٙا شَدِيدًا أَوْ لَأَا۟ذبَحَنَّهُۥٓ أَوْ لَيَأْتِيَنِّى بِسُلْطَٟنٛ مُّبِيـنٛ .٢١ |
|
فَمَكَثَ غَيْـرَ بَعِيدٛ |
|
فَقَالَ أَحَطتُ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِهِۦ وَجِئْتُكَ مِن سَبَإِۭ بِنَبَإٛ يَقِيـنٍ .٢٢ |
|
إِنِّـى وَجَدتُّ ٱمْرَأَةٙ تَمْلِـكُهُـمْ |
|
وَأُوتِيَتْ مِن كُلِّ شَـىْءٛ |
|
وَلَـهَا عَـرْشٌ عَظِيـمٚ .٢٣ |
|
وَجَدتُّـهَا وَقَوْمَهَا يَسْجُدُونَ لِلشَّمْسِ مِن دُونِ ٱللَّهِ |
|
وَزَيَّنَ لَـهُـمُ ٱلشَّيْطَٟنُ أَعْمَٟلَـهُـمْ فَصَدَّهُـمْ عَنِ ٱلسَّبِيلِ |
|
فَهُـمْ لَا يَـهْتَدُونَ .٢٤ |
|
أَلَّا يَسْجُدُوا۟ لِلَّهِ ٱلَّذِى يُخْرِجُ ٱلْخَبْءَ فِـى ٱلسَّمَٟوَٟتِ وَٱلۡأَرْضِ |
|
وَيَعْلَمُ مَا تُخْفُونَ وَمَا تُعْلِنُونَ .٢٥ |
|
ٱللَّهُ لَآ إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ |
اللہ تعالیٰ کے متعلق یہ حقیقت جان لو—ان تمام کے تمام میں جنہیں معبود تصور کیا جاتا ہے کوئی ذی حیات نہیں،سوائے ان (اللہ تعالیٰ) کے۔ |
رَبُّ ٱلْعَـرْشِ ٱلْعَظِيـمِ۩ .٢٦ |
وہ جناب یکتا اور عظیم الشان تخت اقتدار کے رب ہیں۔ Root: ع ر ش |
قَالَ سَنَنظُرُ أَصَدَقْتَ أَمْ كُنتَ مِنَ ٱلْـكَـٟذِبِيـنَ .٢٧ |
|
ٱذْهَب بِّكِتَٟبِى هَـٰذَا فَأَ لْقِهْ إِلَيْـهِـمْ |
تو میرے خط کو لے کر رونہ ہو جا،یہ پکڑ؛جب وہاں پہنچ جائے تو اسے زمین پر اس طرح ڈال دے کہ وہ دیکھ لیں۔ |
ثُـمَّ تَوَلَّ عَنْـهُـمْ فَٱنظُرْ مَاذَا يَرْجِعُونَ .٢٨ |
بعد ازاں یہ دیکھ کر کہ انہوں نے خط اٹھا لیا خود کو ان سے پھیر لینا۔پھر کسی جگہ سے دیکھنا کہ وہ اس پر کیا رد عمل دکھاتے ہیں"۔ |
قَالَتْ يَـٰٓأَيُّـهَا ٱلْمَلَؤُا۟ |
ان محترمہ(ملکہ سبا)نے کہا’’معزز سردارو؛توجہ کریں۔ Root: م ل ء |
إِنِّـىٓ أُلْقِىَ إِلَـىَّ كِتَٟبٚ كَرِيـمٌ .٢٩ |
آپ کے علم میں اس حقیقت کو لانا ہے کہ ایک انتہائی نفیس مکتوب کو میرے روبرو پیش کرنے کے لئے بھیجا گیا ہے۔ Root: ك ر م |
إِنَّهُۥ مِن سُلَيْمَٟنَ وَإِنَّهُۥ |
یہ (مکتوب)سلیمان (علیہ السلام)نے مجھے پہنچانے کے لئے بھیجا ہے۔اور اس کا ابتدائیہ یہ ہے: |
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْـمَـٰنِ ٱلرَّحِـيـمِ .٣٠ |
’’اللہ تعالیٰ کے اسم ذات الرَّحمٰن سے ابتدا ہے،وہ جناب منبع رحمت ہیں۔ |
أَ لَّا تَعْلُوا۟ عَلَـىَّ وَأْتُونِـى مُسْلِمِيـنَ .٣١ |
اور یہ لکھا ہے کہ آپ لوگ اپنے آپ کومجھ پر سربلند نہ سمجھیں اور میرے پاس آپ زیرنگیں حالت میں سلامتی سےآئیں‘‘۔ |
قَالَتْ يَـٰٓأَيُّـهَا ٱلْمَلَؤُا۟ أَفْتُونِـى فِـىٓ أَمْرِى مَا كُنتُ قَاطِعَةً أَمْرًا حَتَّىٰ تَشْهَدُونِ .٣٢ |
|
قَالُوا۟ نَـحْنُ أُو۟لُوا۟ قُوَّةٛ وَأُو۟لُوا۟ بَأْسٛ شَدِيدٛ |
|
وَٱلۡأَمْـرُ إِلَيْكِ فَٱنظُرِى مَاذَا تَأْمُرِينَ .٣٣ |
|
قَالَتْ إِنَّ ٱلْمُلُوكَ إِذَا دَخَلُوا۟
قَرْيَةً أَفْسَدُوهَا
وَجَعَلُوٓا۟ أَعِزَّةَ أَهْلِهَآ أَذِلَّةٙ |
|
وَكَذَٟلِكَ يَفْعَلُونَ .٣٤ |
|
وَإِنِّـى مُرْسِلَةٌ إِلَيْـهِـم بِـهَدِيَّةٛ فَنَاظِرَةُۢ بِـمَ يَرْجِعُ ٱلْمُرْسَلُونَ .٣٥ |
|
فَلَمَّا جَآءَ سُلَيْمَٟنَ قَالَ أَتُمِدُّونَنِ بِمَالٛ فَمَآ ءَاتَىٰنِۦَ ٱللَّهُ خَيْـرٚ مِّمَّآ ءَاتَىٰكُـم |
|
بَلْ أَنتُـم بِـهَدِيَّتِكُـمْ تَفْرَحُونَ .٣٦ |
|
ٱرْجِعْ إِلَيْـهِـمْ فَلَنَأْتِيَنَّـهُـم بِجُنُودٛ لَّا قِبَلَ لَـهُـم بِـهَا |
|
وَلَنُخْرِجَنَّــهُـم مِّنْـهَآ أَذِلَّةٙ وَهُـمْ صَٟغِـرُونَ .٣٧ |
|
قَالَ يَـٰٓأَيُّـهَا ٱلْمَلَؤُا۟ أَيُّكُـمْ يَأْتِينِى بِعَـرْشِهَا قَبْلَ أَن يَأْتُونِـى مُسْلِمِيـنَ .٣٨ |
انہوں(سلیمان علیہ السلام)نے استفسار کیا"اے سرداروں!آپ میں کون ہے جو میرے پاس ان محترمہ کے شاہی تخت کو لے آئے اس سے قبل کہ وہ لوگ میرے پاس مطیع و فرمانبردار بن کر پہنچ جائیں؟‘‘ |
قَالَ عِفْرِيتٚ مِّن ٱلْجِنِّ أَنَا۟ ءَاتِيكَ بِهِۦ قَبْلَ أَن
تَقُومَ مِن مَّقَامِكَ |
عفریت نامی سردار جن کا تعلق جنات سے تھے نے کہا’’میں آپ کے پاس اس(تخت)کو لے آوں گا اسے قبل کے آپ اپنی نشست سے محفل برخواست کر کے اٹھیں۔ |
وَإِنِّـى عَلَيْهِ لَقَوِىٌّ أَمِيـنٚ .٣٩ |
اور میں یہ کام انجام دینے کی قوت رکھتا ہوں اورذمہ داری کو نباھنے والا ہوں‘‘۔ |
قَالَ ٱلَّذِى عِندَهُۥ عِلْمٚ مِّنَ ٱلْـكِـتَٟبِ أَنَا۟ ءَاتِيكَ بِهِۦ
قَبْلَ أَن يَرْتَدَّ إِلَيْكَ طَرْفُكَ |
ایک سردار نے کہا جسے مخصوص کتاب(ام الکتاب)میں سے ان جناب کی جانب سے معلومات/علم دیا گیا تھا’’میں آپ کے پاس اس(تخت)کو پہنچا دوں گا قبل اس کے کہ آپ کی جھپک آپ کی جانب اصل مقام پر پلٹے‘‘۔ |
فَلَمَّا رَءَاهُ
مُسْتَقِرًّا عِندَهُۥ قَالَ هَـٰذَا مِن فَضْلِ
رَبِّـى لِيَبْلُوَنِـىٓ ءَأَشْكُرُ أَمْ أَكْفُرُ |
اجازت دینے کے بعد جوں ہی انہوں(سلیمان علیہ السلام)نے اسے(تخت) اپنے نزدیک ہی رکھا ہوا دیکھا تو انہوں نے کہا’’یہ(ایسے ماہرین علم کا میری کیبنٹ میں موجود ہونا)میرے رب کی جانب سے مجھ پر عنایات میں سے ایک ہے۔تاکہ وہ جناب مجھے آزنائیں اور ظاہر کریں کہ کیا میں شکرگزار رہتا ہوں یاکفران فضل کرتا ہوں۔ |
وَمَن شَكَرَ فَإِنَّمَا يَشْكُرُ لِنَفْسِهِۦ |
اور یہ بات اپنی جگہ حقیقت ہے کہ جو کوئی شکر ادا کرتا ہے تو صرف اپنے آپ کے مفاد میں شکرگزاری کرتا ہے۔ |
وَمَن كَفَـرَ فَإِنَّ رَبِّـى غَنِىّٚ كَرِيـمٚ .٤٠ |
اور جس کسی نے عنایات پر ناشکری کا رویہ اپنایا تو یہ حقیقت مدنظر رہے کہ بلاشبہ میرے رب ہر احتیاج سے منزہ بلند تر ہیں،وہ منبع کرم ہیں۔(النمل۔۴۰) |
قَالَ نَكِّرُوا۟ لَـهَا عَـرْشَهَا نَنظُرْ أَتَـهْتَدِىٓ أَمْ تَكُونُ مِنَ ٱلَّذِينَ لَا يَـهْتَدُونَ .٤١ |
انہوں(سلیمان علیہ السلام)نے حکم دیا’’ان محترمہ کے تخت کوآپ لوگ اس کے پہلی نظر کے لئے کچھ غیر معروف بنا دو،۔ہم دیکھنا چاہیں گے کہ آیا وہ دلچسپی لے کرسیدھی راہ کو سمجھتی ہے یا پھراس کا رویہ اور انداز ان لوگوں جیسا ہی ہے جو متمنی ہدایت نہیں ہوتےـ‘‘۔ |
فَلَمَّا جَآءَتْ قِيلَ أَهَكَذَا عَـرْشُكِ |
چونکہ ملکہ کے استقبال کی تیاریاں مکمل کر لی گئی تھیں اس لئے جوں ہی استقبالیہ مقام پر پہنچیں تو ان کے لئے کہا گیا’’آپ کا تخت،ملکہ محترمہ،اس کو دیکھیں‘‘۔ Root: ع ر ش |
قَالَتْ كَأَنَّهُۥ هُوَ |
انہوں(ملکہ)نے ایک نظر دیکھ کر کہا’’اس کی مماثلت تو ایسے ہے جیسے یہ وہ ہی ہے(یعنی میرا تخت)۔ |
وَأُوتِينَا ٱلْعِلْمَ مِن قَبْلِـهَا وَكُنَّا مُسْلِمِيـنَ .٤٢ |
اور ہمیں سفر شروع کرنے سے قبل معلومات مل چکی تھیں اور ہم مطیع و فرمانبردار بن کر امن و صلح سے رہنے کا فیصلہ کر چکے تھے‘‘۔ |
وَصَدَّهَا مَا كَانَت تَّعْبُدُ مِن دُونِ ٱللَّهِ |
۔۔ہم جناب بتاتے ہیں کہ(اچھی بھلی عقلمند خاتون تھیں)اس عادت نے جو وہ اللہ تعالیٰ کی بجائے کسی اورکی عبادت کرتی تھی اسے اردگرد کی دنیا سے دور کیا ہوا تھا۔۔ |
إِنَّـهَا كَانَتْ مِن قَوْمٛ كَٟفِرِينَ .٤٣ |
۔۔یہ حقیقت ہے کہ اس کا شمار اللہ تعالیٰ کا انکار کرنے والی قوم میں کیا جاتا تھا۔۔ |
قِيلَ لَـهَا ٱدْخُلِـى ٱلصَّرْحَ |
(جملہ معترضہ سے پلٹتے ہیں استقبالیہ تقریب کے متعلق)۔ان(ملکہ)کے لئے کہا گیا’’آپ محل کے صحن میں تشریف لے چلیں‘‘۔ Root: ص ر ح |
فَلَمَّا رَأَتْهُ حَسِبَتْهُ لُجَّةٙ وَكَشَفَتْ عَن سَاقَيْـهَا |
اس پر سواری سے اتر کر جوں ہی اس سے اسے(صحن)کو دیکھا تو اس نے گمان کیا جیسے سطح سے ابھرے پانی سے بھرا ہو۔اور اس خیال کی حالت میں اس نے اپنے نچلے پہناوے کو اٹھا کرٹخنوں سے گھتنوں تک اپنی پنڈلیوں کو ننگا کر دیا۔ |
قَالَ إِنَّهُۥ صَرْحٚ مُّمَـرَّدٚ مِّن قَوارِيرَ |
ان کی اس بے خیالی میں کی ہوئی حرکت اور خجالت کو محسوس کرتے ہوئے انہوں(سلیمان علیہ السلام)نے واضح کیا’’درحقیقت یہ ایسا صحن ہے جسے بالکل ہموار اور استوارشیشوں کے استعمال سے کیا گیا ہے‘‘۔ |
قَالَتْ رَبِّ إِنِّـى ظَلَمْتُ نَفْسِى |
(گمان اور حقیقت کے فرق نے عقل کے دریچے کھول دئیے)اس(ملکہ)نے فوراً کہا’’اے میرے رب! یہ حقیقت ہے کہ میں نے حقیقت کی بجائے تخیل اور گمان کو اپنا پر اپنے آپ پر زیادتی کی ہے۔ |
وَأَسْلَمْتُ مَعَ سُلَيْمَٟنَ لِلَّهِ رَبِّ ٱلْعَٟلَمِيـنَ .٤٤ |
اور میں سلیمان(علیہ السلام)کی معیت میں مطلق اللہ تعالیٰ کے حضور پرخلوص انداز میں سرنگوں ہو گئی ہوں،وہ جناب تمام موجودات کے مطلق رب ہیں‘‘۔ |
وَلَقَدْ أَرْسَلْنَآ إِلَـىٰ ثَمُودَ أَخَاهُـمْ صَٟلِحًا |
اورہم جناب نے صالح (علیہ السلام)کو،جو ان کے قومی بھائی تھے ،قوم ثمودکی جانب اپنا رسول بنایا تھا۔ |
أَنِ ٱعْبُدُوا۟ ٱللَّهَ |
انہوں نے کہا"اے میری قوم،تم لوگ اللہ تعالیٰ کی بااظہار بندگی کرو"۔ |
فَإِذَا هُـمْ فَرِيقَانِ يَخْتَصِمُونَ .٤٥ |
رسول اللہ کے تبلیغ کرنے پر جب وہ دو متحارب فریق بن گئے توبڑھ چڑھ کر اپنے اپنے نکتہ نظر کے دفاع میں الجھنے لگے۔ Root: خ ص م |
قَالَ يَٟقَوْمِ لِمَ تَسْتَعْجِلُونَ بِٱلسَّيِّئَةِ قَبْلَ
ٱلْحَسَنَةِ |
انہوں(صالح علیہ السلام)نے کہا"اے میری قوم!تعجب ہے تم لوگ کیوں عذاب لانے میں عجلت کی خواہش کر رہے ہو خوشگواری سے قبل ۔ Root: ع ج ل |
لَوْلَا تَسْتَغْفِرُونَ ٱللَّهَ |
کیوں اللہ تعالیٰ سے تم لوگ معافی پانے کے خواہش مند نہیں بن رہے۔ |
لَعَلَّـكُـمْ تُرْحَـمُونَ .٤٦ |
ایساکرو تاکہ تم لوگوں پر رحم کیا جائے(دوزخ سے بچا لیا جائے)۔ |
قَالُوا۟ ٱطَّيَّـرْنَا بِكَ وَبِمَن مَّعَكَ |
ان انکار کرنے والے عمائدین نے کہا"ہم اپنے آپ کو منحوس سمجھتے ہیں آپ کے ساتھ اور ان کے ساتھ رہتے ہوئے جو آپ کی معیت میں ہیں"۔ |
قَالَ طَٟٓئِرُكُمْ عِندَ ٱللَّهِ |
انہوں(صالح علیہ السلام)نے کہا"تم لوگوں کی نحوست کا سبب اللہ تعالیٰ کی جانب سے بیان کر دیا گیا ہے۔ |
بَلْ أَنتُـمْ قَوْمٚ تُفْتَنُونَ .٤٧ |
مسئلہ نحوست نہیں،درحقیقت تم ایک ایسی قوم ہو جو اس دھات کے مثل ہے جسے کھٹالی میں کھوٹ کو الگ کرنے کے لئے ڈال دیا گیا ہے"۔ |
وَكَانَ فِـى ٱلْمَدِينَةِ تِسْعَةُ رَهْطٛ |
Root: ر ھ ط |
يُفْسِدُونَ فِـى ٱلۡأَرْضِ وَلَا يُصْلِحُونَ .٤٨ |
وہ معاشرے میں ذہنی و فکری انتشارسے بگاڑ پھیلاتے رہتے تھے اورمعاشرے کو اصلاح کی جانب راغب کرنے پر تیار نہیں ہوتے تھے۔ |
قَالُوا۟ تَقَاسَـمُوا۟ بِٱللَّهِ لَنُبَيِّتَنَّهُۥ وَأَهْلَهُۥ |
انہوں نے اپنی محفل میں کہا"اللہ تعالیٰ کی سب قسم اٹھا کر عہد کرو کہ ہم رات میں اس پر اور اس کے اہل خانہ پر حملہ کریں گے۔ Root: ق س م |
ثُـمَّ لَنَقُولَنَّ لِوَلِيِّهِۦ مَا شَهِدْنَا مَهْلِكَ أَهْلِهِۦ وَإِنَّا لَصَٟدِقُونَ .٤٩ |
بعد ازاں ہم اس کے خاندان میں سےوارث کے لئے یہ بیان دیں گے"ہم نے اس کے اہل خانہ کو ہلاک کرنے والے کو نہیں دیکھا۔اور یہ کہ ہم سچ کہہ رہے ہیں"۔ |
وَمَكَـرُوا۟ مَكْـرٙا وَمَكَـرْنَا مَكْـرٙا |
اس طرح انہوں نے اس سازش کوتیار کیا اور ہم جناب نے منصوبہ پہلے سے تیار کیا ہوا تھا۔ Root: م ك ر |
وَهُـمْ لَا يَشْعُـرُونَ .٥٠ |
مگر انہیں اس بات کا احساس و شعور بھی نہیں تھا۔ |
فَٱنظُرْ كَيْفَ كَانَ عَٟقِبَةُ مَكْرِهِـمْ |
چونکہ ہم جناب کی تدبیر ہمیشہ اعلیٰ و ارفع ہے اس لئے غور کرو کہ ان کی تیار کردہ سازش کا آخر انجام کتنا اندوہناک تھا۔ Root: م ك ر |
أَنَّا دَمَّرْنَٟهُـمْ وَقَوْمَهُـمْ أَجْـمَعِيـنَ .٥١ |
کہ ہم جناب نے انہیں (نو افراد)اور ان کی قوم کو کچل دیا،اجتماعی انداز میں۔ Root: د م ر |
فَتِلْكَ بُيُوتُـهُـمْ خَاوِيَةَ |
چونکہ قوم تو نیست و نابود کر دی گئی تھی اس لئے اب ان کے یہ گھر ہیں،اوندھے ملبہ حالت میں،ایساان کے ساتھ ان کے حقیقت کے منافی باطل روئیے کو اپنائے رکھنے کی وجہ سے ہوا۔ Root: خ و ى |
إِنَّ فِـى ذَٟلِكَ لَءَايَةٙ لِّقَوْمٛ يَعْلَمُونَ .٥٢ |
یقینا اتاریخ کے بیان اور ان کھنڈرات کے عینی مشاہدہ میں ایسی شہادت ہے جوفلسفہ توحید (معبود مطلق)کی جانب رہنمائی /اشارہ کرنے والی ہیں خاص کر ان لوگوں کے لئے جو رسول کریم اور قرءان مجید پر ایمان لاتے ہیں۔ |
وَأَنجَيْنَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَكَانُوا۟ يَتَّقُونَ .٥٣ |
۔اور ہم جناب نے ان کو بحفاطت وہاں سے نکال دیا تھا جو ایمان لائے تھے اور وہ محتاط طرز عمل پر کاربند رہتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے پناہ کے خواستگار تھے۔ |
وَلُوطًا إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِۦٓ |
|
أَتَأْتُونَ ٱلْفَٟحِشَةَ وَأَنتُـمْ تُبْصِرُونَ .٥٤ |
|
أَئِنَّكُـمْ لَتَأْتُونَ ٱلـرِّجَالَ شَهْوَةٙ مِّن دُونِ ٱلنِّسَآءِ |
|
بَلْ أَنتُـمْ قَوْمٚ تَجْهَلُونَ .٥٥ |
|
فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِۦٓ
إِلَّآ أَن قَالُوٓا۟ أَخْرِجُوٓا۟
ءَالَ لُوطٛ مِّن قَرْيَتِكُـمْ |
|
إِنَّـهـمْ أُنَاسٚ يَتَطَهَّرُونَ .٥٦ |
|
فَأَنجَيْنَٟهُ وَأَهْلَهُۥٓ |
|
إِلَّا ٱمْرَأَتَهُۥ قَدَّرْنَٟهَا مِنَ ٱلْغَٟبِـرِينَ .٥٧ |
|
وَأَمْطَرْنَا عَلَيْـهِـم مَّطَرٙا |
|
فَسَآءَ مَطَرُ ٱلْمُنذَرِينَ .٥٨ |
|
قُلِ ٱلْحَمْدُ لِلَّهِ وَسَلَٟمٌ عَلَـىٰ عِبَادِهِ ٱلَّذِينَ
ٱصْطَفَىٰٓ |
آپ(ﷺ)ارشاد فرمائیں؛"اللہ تعالیٰ کیلئے عظمت وبرتری وشرف و کبریائی کو بیان کرتی حمد کو ہمیشہ کیلئے مختص فرما دیا گیا ہے۔اور ادب و احترام سے ان جناب کے ان مخلَص بندوں پر سلام کہنا لوگوں پر واجب ہے جنہیں انہوں نے ذاتی طور پر تخلیقات میں برگزیدہ ، اشرف اور ممتاز قرار دیا ہے"۔ Root: ص ف و |
ءَآللَّهُ خَيْـرٌ أَمَّا يُشْـرِكُونَ .٥٩ |
کیا وہ اس نکتے پر غور ہی نہیں کرتے کہ اللہ تعالیٰ ہر حوالے سے اعلیٰ اور بہترین ہیں یا وہ جنہیں وہ ان کاشریک گردانتے رہتے ہیں۔ |
أَمَّنْ خَلَقَ ٱلسَّمَٟوَٟتِ وَٱلۡأَرْضَ |
|
وَأَنزَلَ لَـكُـم مِّنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءٙ |
|
فَأَنۢبَتْنَا بِهِۦ حَدَآئِقَ ذَاتَ بَـهْجَةٛ |
|
مَّا كَانَ لَـكُـمْ أَن تُنۢبِتُوا۟ شَجَرَهَآ |
|
أَءِلَـٰهٚ مَّعَ ٱللَّهِ |
|
بَلْ هُـمْ قَوْمٚ يَعْدِلُونَ .٦٠ |
|
أَمَّن جَعَلَ ٱلۡأَرْضَ قَرَارٙا |
|
وَجَعَلَ خِلَٟلَهَآ أَنْـهَٟرٙا |
|
وَجَعَلَ لَـهَا رَوَٟسِـىَ |
|
وَجَعَلَ بَيْـنَ ٱلْبَحْرَيْنِ حَاجِزًاۗ |
اور ان جناب نے نہ دکھائی دینے قدرتی عنصر کو دو سمندروں کے مابین باہم دگر ہونے سے روکنے کے لئے رکاوٹ قائم کرنے والے کےبطور بنایا ہے۔ |
أَءِلَـٰهٚ مَّعَ ٱللَّهِ |
|
بَلْ أَكْثَرُهُـمْ لَا يَعْلَمُونَ .٦١ |
|
أَمَّن يُجِيبُ ٱلْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ ٱلسُّوٓءَ |
|
وَيَجْعَلُـكُـمْ خُلَفَآءَ ٱلۡأَرْضِ |
|
أَءِلَـٰهٚ مَّعَ ٱللَّهِ |
|
قَلِيلٙا مَّا تَذَكَّرُونَ .٦٢ |
|
أَمَّن يَـهْدِيكُـمْ فِـى ظُلُمَٟتِ ٱلْبَـرِّ وَٱلْبَحْرِ |
|
وَمَن يُرْسِلُ ٱلـرِّيَٟحَ
بُشْـرَا |
|
أَءِلَـٰهٚ مَّعَ ٱللَّهِ |
|
تَعَٟلَـى ٱللَّهُ عَمَّا يُشْـرِكُونَ .٦٣ |
|
أَمَّن يَبْدَؤُا۟ ٱلْخَلْقَ ثُـمَّ يُعيدُهُۥ |
|
وَمَن يَرْزُقُكُـم مِّنَ ٱلسَّمَآءِ وٱلۡأَرْضِ |
|
أَءِلَـٰهٚ مَّعَ ٱللَّهِ |
|
قُلْ هَاتُوا۟ بُرْهَٟنَكُـمْ |
|
إِن كُنتُـمْ صَٟدِقِيـنَ .٦٤ |
|
قُل لَّا يَعْلَمُ مَن فِـى ٱلسَّمَٟوٟتِ وٱلۡأَرْضِ ٱلْغَيْبَ إِلَّا
ٱللَّهُ |
|
وَمَا يَشْعُـرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ .٦٥ |
|
بَلِ ٱدَّٟرَكَ عِلْمُهُـمْ فِـى ٱلۡءَاخِـرَةِ |
|
بَلْ هُـمْ فِـى شَكّٛ مِّنْـهَا |
|
بَلْ هُـم مِّنْـهَا عَمُونَ .٦٦ |
|
وَقَالَ ٱلَّذِينَ كَفَـرُوٓا۟ أَءِذَا كُنَّا تُرَٟبٙا وَءَابَآؤُنَآ أَئِنَّا لَمُخْرَجُونَ .٦٧ |
اور رسول کریم اور قرءان مجید کا انکار کرنے والے عمائدین مشرکین نے لوگوں سے استفسار کیا’’کیا جب ہم خاک بن چکے ہوں اور ہمارے آباؤ اجداد بھی ۔۔کیا اس کو حقیقت مانا جا سکتا ہے کہ ہم ایک از سر نو تخلیق کے روپ میں کھود نکال لئے جائیں گے‘‘۔ |
لَقَدْ وُعِدْنَا هَـٰذَا نَـحْنُ وَءَابَآؤُنَا مِن قَبْلُ |
یہ اپنی جگہ حقیقت کہ اس وعیدکا ہم پراظہار کیا گیا ہے؛ہم پر اورہمارے آباؤ اجداد پر اس کا قبل کے ادوار میں اظہار کیا گیا تھا۔ |
إِنْ هَـٰذَآ إِلَّآ أَسَٟطِيـرُ ٱلۡأَوَّلِيـنَ .٦٨ |
یہ(قرءان) توسوائے پرانے افسانے کہانیوں کے مجموعہ کے اورکچھ بھی نہیں"۔ |
قُلْ سِيـرُوا۟ فِـى ٱلۡأَرْضِ |
آپ(ﷺ)لوگوں کو کہیں"زمین میں گھومو پھرو۔ Root: س ى ر |
فَٱنظُرُوا۟ كَيْفَ كَانَ عَٟقِبَةُ ٱلْمُجْرِمِيـنَ .٦٩ |
پھر جگ بیتی سے سبق لینے کے لئے یہ دیکھو(کھنڈرات اور آثار قدیمہ میں )کہ جرم کرنے والوں کا آخر کار کیا انجام ہوا"۔ |
وَلَا تَحْزَنْ عَلَيْـهِـمْ |
اور نہ ان پر(عذاب کے احتمال سے)آپ (ﷺ)غمزدہ ہوں۔ Root: ح ز ن |
وَلَا تَكُن فِـى ضَيْقٛ مِّمَّا يَمْكُرُونَ .٧٠ |
اور نہ آپ(ﷺ)ان فریب کاریوں کی وجہ سے جو وہ عمائدین کرتے رہتے ہیں سینے میں گھٹن محسوس کر کےاپنے آپ کو آزردہ اور پر ملال نہ کریں۔ |
وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَـٰذَا ٱلْوَعْدُ |
اور وہ پوچھتے ہیں’’بتاؤ یہ وعدہ کس تاریخ/دن کو پورا ہو گا۔ |
إِن كُنتُـمْ صَٟدِقِيـنَ .٧١ |
بتاؤ اگر تم یوم آخر اور آخرت کے متعلق بیان میں سچے ہو؟‘‘ |
قُلْ عَسَىٰٓ أَن يَكُونَ رَدِفَ لَـكُـم بَعْضُ ٱلَّذِى تَسْتَعْجِلُونَ .٧٢ |
|
وَإِنَّ رَبَّكَ لَذُو فَضْلٍٛ عَلَـى ٱلنَّاسِ |
|
وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَهُـمْ لَا يَشْكُـرُونَ .٧٣ |
اگرچہ یہ الگ حقیقت ہے کہ اکثر لوگ ان کی مہربانیوں پر اظہار تشکر نہیں کرتے۔ |
وَإِنَّ رَبَّكَ لَيَعْلَمُ مَا تُكِنُّ صُدُورُهُـمْ وَمَا يُعْلِنُونَ .٧٤ |
|
|
اور آسمان اور زمین میں کوئی ایسی سربستہ،نگاہوں سے اوجھل اور پنہاں حقیقت موجود نہیں۔ |
إِلَّا فِـى كِتَٟبٛ مُّبِيـنٍٛ .٧٥ |
ماسوائے اس کے جو ایک ایسی کتاب(ام الکتاب)میں درج ہے جس کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں ہر شئے کی الگ زمرہ بندی ہے۔(النمل۔۷۵) |
إِنَّ هَـٰذَا ٱلْقُرْءَانَ يَقُصُّ عَلَـىٰ بَنِىٓ إِسْرَٟٓءِيلَ أَكْثَرَ ٱلَّذِى هُـمْ فِيهِ يَخْتَلِفُونَ .٧٦ |
|
وَإِنَّهُۥ لَـهُدٙى وَرَحْـمَةٚ لِّلْمُؤمِنِيـنَ .٧٧ |
|
إِنَّ رَبَّكَ يَقْضِى بَيْنَـهُـم بِحُكْـمِهِۦ |
|
وَهُوَ ٱلْعَزِيزُ ٱلْعَلِيـمُ .٧٨ |
|
فَتَوَكَّلْ عَلَـى ٱللَّهِ |
|
إِنَّكَ عَلَـى ٱلْحَقِّ ٱلْمُبِيـنِ .٧٩ |
|
إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ ٱلْمَوْتَـىٰ |
یہ حقیقت ہے کہ آپ (ﷺ)مردہ شخص کی سماعت تک پیغام نہیں پہنچا سکیں گے۔ |
وَلَا تُسْمِعُ ٱلصُّمَّ ٱلدُّعَآءَ إِذَا وَلَّوْا۟ مُدْبِرِينَ .٨٠ |
اوراے رسول کریم!آپ بلاوجہ غمگین ہوتے ہیں؛اس لئے اس پر غور کریں کہ آپ (ﷺ کانوں سے بہرے کو بھی اپنی بات نہیں سنوا سکتے جو آپ سے پیٹھ پھیر کر چل دیں۔ Root: ص م م |
وَمَآ أَنتَ
بِـهَٟدِى ٱلْعُمْىِ عَن ضَلٟلَتِـهِـمْ |
|
إِن تُسْمِعُ إِلَّا مَن يُؤْمِنُ بِـَٔايَـٟتِنَا فَهُـم مُّسْلِمُونَ .٨١ |
|
وَإِذَا وَقَعَ ٱلْقَوْلُ عَلَيْـهِـمْ |
|
أَخْرَجْنَا لَـهُـمْ دَآبَّةٙ مِّنَ ٱلۡأَرْضِ تُكَلِّمُهُـمْ |
|
أَنَّ ٱلنَّاسَ كَانُوا۟ بِـَٔايَـٟتِنَا لَا يُوقِنُونَ .٨٢ |
|
وَيَوْمَ نَحْشُـرُ مِن كُلِّ أُمَّةٛ فَوْجٙا مِّمَّن يُكَذِّبُ بِـَٔايَـٟتِنَا |
|
فَهُـمْ يُوزَعُونَ .٨٣ |
|
حَتَّىٰٓ إِذَا جَآءُو قَالَ أَكَذَّبْتُـم بِـَٔايَـٟتِى وَلَمْ تُحِيطُوا۟ بِـهَا عِلْمًا |
|
أَمَّاذَا كُنتُـمْ تَعْمَلُونَ .٨٤ |
|
وَوَقَعَ ٱلْقَوْلُ عَلَيـهِـم بِمَا ظَلَمُوا۟ |
|
فَهُـمْ لَا يَنطِقُونَ .٨٥ |
|
أَ لَمْ يَرَوْا۟ أَنَّا جَعَلْنَا ٱلَّيْلَ لِيَسْكُنُوا۟ فِيهِ وَٱلنَّـهَارَ مُبْصِرًاۚ |
|
إِنَّ فِـى ذَٟلِكَ لَءَايَٟتٛ لِّقَوْمٛ يُؤْمِنُونَ .٨٦ |
|
وَيَوْمَ يُنفَخُ فِـى ٱلصُّورِ |
|