Corpus of the Grand Qur’ān - the Sustainer of truly living life
Translating Grand Qur’ān in the 21st century through Triplet Theory of Translation
Chapter-1 سُورَةُ الفَاتِحَةِ
Introduction of Sura: English
سورۃ کا تعارف:ویڈیو ۔۔۔تعارف اور انفرادیت۔تشریح و توضیح اکیڈیمک اصولوں کے تحت Pdf
Granular Analysis: Letters; vowels; syllables; words-Morphology & Syntax
اللہ
تعالیٰ کیلئے عظمت وبرتری وشرف و کبریائی کو بیان کرتی حمد کو ہمیشہ کیلئے
مختص فرما دیا ہے [احمد ﷺ نے]۔ Recitation Word by word analysis [English] - Roots: ح م د; ر ب ب; ع ل م All Prepositional Phrases with "لِ" اردو:آیت مبارکہ کے الفاظ کی صرف و نحو و معنوی تحلیل(ویڈیو)۔۔(قرءان مجید میں اسم/Nounکو پہچاننے کا آسان طریقہ۔ویڈیو)۔۔۔ تحلیل ۔تشریح معنوی و مفہوم،بلاغت |
The Sustainer Lord of the Worlds is Ar'Reh'maan Who is eternally the Fountain of Infinite Mercy—[1:3] (ہروجودپذیر کے رب الرّحمن عز و جل ہیں جومنبع رحمت ہیں۔(۳ Recitation; Explanation: Word by word analysis [English] قرءان مجید میں مرکب توصیفی پہچاننے کا آسان طریقہ(وڈیو)۔۔ٱلرَّحْـمَـٰنُ‘‘ا للہ تعالیٰ کا اسم ذات ہے؛ |
(وہ جزا و سزا دئیے جانے کے دن کے مقتدر و منصف ہیں۔(۴ Recitation; Explanation: Word by word analysis [English - Urdu] Roots: م ل ك; ى و م ; د ى ن -- قرءان مجید میں مرکب اضافی پہچاننے کا آسان طریقہ(وڈیو)۔۔ يَوْمِ ٱلدِّينِ :۔اس دن کے متعلق قرءان مجید میں تفصیل(ویڈیو) ۔يَوْمِ ٱلدِّينِ۔ |
آپ اور صرف آپ جناب ہیں جن کی بندگی ہم تسلسل سے بااظہارکرتے ہیں اور کرتے رہیں گے Recitation: Explanation: Video (Urdu) - Word by word analysis [English - Urdu] Root: ع ب د |
وَإِيَّاكَ نَسْتَعِيـنُ .1:05٥ |
(اور صرف آپ ہیں جن سے اپنی شخصیت کواوج ثریا پر لے جانے کیلئے اعانت کے ہم طلبگار ہیں۔(۵ |
[اِس
لئے عام انسان کیلئے مختص کردہ اوج ثریاپر جانے کیلئے] Recitation: Word by word analysis [English] Root: ھ د ى; ص ر ط; ق و م |
یہ راستہ اُن لوگوں کے سفرِ منزل کا ہے جنہیں آپ جناب نے انعام سے نواز دیا۔ Recitation: Explanation: Word by word analysis [English] Root: ن ع م |
یہ اُن لوگوں کے احتیارکردہ راستے سے متمیز اور الگ ہے جن پرفرد جرم کی گرفت ہو چکی ہے ۔ Explanation: Word by word analysis [English] Root: غ ى ر; غ ض ب |
وَلَا ٱلضَّآلِّيـنَ .٧ |
(اور اُن سے بھی مختلف جو منحرف؍کج رو ؍ دانستہ غافل ، اپنے آپ میں مگن ہیں۔(۷ |
Chapter 2: سُوۡرَةُ البقرة
Granular/Forensic Analysis: Letters; vowels; syllables; words
الٓـمٓ .١ |
عربی زبان کے حروف ھجاء [تہجی،ابجد]
الف،لام اور میم ۔لام اور میم کو یکجا کر کے اُن دونوں پر مدّا [طوالت]کا نشان |
یہ ہے وہ کتاب جس کے مجموعہ کلام ؍بیان میں تخیل،مفروضوں،تصور،غیر تصدیق شدہ،نفسیاتی ہیجان پر مبنی ایسا کچھ موادبھی نہیں جودوران مطالعہ باعث الجھن، اضطراب و ہیجان بنے/؍یہ ہے وہ کتابِ خاص جوریب سے منزہ بیانِ حقیقت ہے۔ Recitation Word by word analysis [English] Roots: ک ت ب; ر ى ب Introduction of Qur’ān - Infinitly reliable book تحلیل نحوی و صرفی اور تشریح آیت 2 ۔ ۔۔۔۔قرءان عظیم ہر طرح کے ریب سے منزہ بیانِ حقیقت ہے۔ روایت اور جدیدیت ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ |
(یہ کتابِ لا ریب منزل کی جانب خصوصاً متقین[محتاط اور غلط روش سے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے والوں] کیلئےہر وقت ہدایت/رہنمائی لینے کا ذریعہ ہے۔(۲ Word by word analysis [English - Urdu] Roots: ھ د ى; و ق ى قرءان عظیم زمان و مکان کے لئے سرچشمہ ہدایت اور اختتام ِ سلسلہ ہدایت ہے |
زمان و مکا ن میں یہ وہ لوگ ہیں جو بصارتوں سے اوجھل ہونے کے باوجود اپنے خالق اور رب الرَّحمٰن کو موجود مانتے ہیں۔ Recitation Word by word analysis [English - Urdu] Roots: ء م ن; غ ى ب |
اور یہ لوگ استقلال و استقامت ؍منظم طریقے سے صلوٰۃ کی ادا ئیگی کرتے ہیں۔ Word by word analysis [English - Urdu] Roots: ق و م; ص ل و Time-bound Protocol of servitude and allegiance |
(اور ہمارے دئیے ہوئے رزق/مال و دولت میں سے دوسروں کی فلاح و بہوبود پرخرچ کرتے رہتے ہیں[ا للہ تعالیٰ کی خوشنودی اور توجہ پانے کیلئے] (البقرۃ۔۳ Word by word analysis [English - Urdu] Roots: ر ز ق; ن ف ق - Economic systems |
اور (متقین) وہ لوگ ہیں جوصدق قلب سے ایمان لاتے ہیں اس سے ابتدا کرتے ہوئےجو آپ (ﷺ)پر مجتمع انداز میں نازل فرما یا گیا ہے(قرء ان)۔ Recitation Word by word analysis [English - Urdu] Roots: ء م ن; ن ز ل |
اور اُس پر ایمان لاتے ہیں جو مجتمع حالت میں آپ (ﷺ)سے قبل نازل فرما یا گیا تھا۔ |
اوریہ لوگ آخرت پریقین رکھتے ہیں۔ |
یہ ہیں وہ لوگ جو محو سفر ہیں اس ہدایت پر گامزن رہتے ہوئے جسے ان کی رب کی جانب سے آسان فہم تدوین میں پہنچا دیا گیا ہے۔ Recitation Word by word analysis [English - Urdu] Roots: ھ د ى; ر ب ب |
اور یہی ہیں وہ لوگ جودرحقیقت دائمی کامیاب اور سرخرو ہونے کے لئے کوشاں ہیں۔ |
ایسے لوگوں کے متعلق آپ(ﷺ)حقیقت جان لیں جنہوں نے اپنے رب اللہ تعالیٰ کے وجود ہی کا انکار کر دیا ہے۔ Recitation Word by word analysis [English - Urdu] Roots: ك ف ر |
آپ(ﷺ)نے ایسے لوگوں کو انجام سے خبردار کر دیا ہے یا ابھی تک انہیں خبردار نہیں کیا ،اثر پذیری کے حوالے سے ان پر یکساں ہے۔ |
ایسے لوگ آپ(ﷺ)اور قرءان مجید پرایمان نہیں لائیں گے۔(البقرۃ۔۶) |
اللہ تعالیٰ نے ان کے قلوب پر(ان کے اپنے بقول)موجود غلاف
کو سربمہر کر دیا ہے اور ان کی سماعتوں پر ڈھانپ لگا دی ہے۔ Recitation Word by word analysis [English - Urdu] Roots:Word by word analysis [English - Urdu] Roots: خ ت م ;ق ل ب ; س م ع |
اور ایک ڈھانپ ان کی بصارتوں پر چھائی ہوئی ہے (کہ آنکھیں ہوتے بھی کچھ نہیں دیکھتے)۔ |
جان لیں ایک بڑا عذاب جو ان کی ہڈیوں میں سرایت کرے گااُن کیلئے تیار اور منتظر ہے (غذایت کی کمی)۔ |
خبردار رہو؛ وہ منافقین اورفاسقین جو اپنے میثاق سے منحرف حالت میں لوگوں میں موجود ہیں دعویٰ کرتے ہوئے کہتے ہیں— |
"ہم اللہ تعالیٰ اور یوم آخر پر ایمان لے آئے ہیں۔" |
مگر در حقیقت وہ مومن قطعاً نہیں ،ان کا صاحبان ایمان سے اتصال نہیں ۔(البقرۃ۔ ۸) Frame: 2:8-20 Word by word analysis [English - Urdu] Roots: ء م ن |
اِس کھوکھلے اورجھوٹ پر مبنی اقرار ایمان سے اپنے تئیں یہ لوگ ا للہ تعالیٰ کو بہلاناچاہتے ہیں۔ Recitation Root: خ د ع |
وَٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ |
اور اپنے تئیں حقیقی طور پر ایمان لانے والوں کو دھوکادہی سے یقین دلانا چاہتے ہیں۔ Roots: ء م ن |
وَمَا يَخْدَعُونَ إِلَّآ أَنفُسَهُـمْ |
جب کہ حقیقت میں سوائے اپنے آپ کے دھوکاکسی کو نہیں دیتے۔ |
وَمَا يَشْعُـرُونَ .٩ |
(کیونکہ وہ اپنی خواہش اور حقیقت کے مابین تفاوت کا ادراک کرنا نہیں چاہتے۔[مفادات کی سوچ کے بھنور میں سے نکلتے ہی نہیں کہ کسی دوسری بات کا پیچھا کریں](البقرۃ: ۹ |
ایک [اپنی پیدا کردہ ]نفسیاتی بیماری نے اُن کے دلوں میں گھر کر رکھا ہے۔ Recitation Root: ق ل ب; م ر ض |
فَزَادَهُـمُ ٱللَّهُ
مَـرَضٙا |
بسبب( انہیں دھتکار کراُن کے حال پر چھوڑ کر)ا للہ تعالیٰ نے اُنہیں بڑھنے دیا ہے ، حالت مرض کے حوالے سے ۔ |
اور جان لوایک دردناک عذاب اُن کیلئے تیار ؍ منتظر ہے Root: ع ذ ب |
(ان کا یہ انجام اِس وجہ سے ہے کہ حیات دنیا میں مسلسل جھوٹ بولتے تھے۔(البقرۃ: ۱۰ Frame: 2:8-20 Word by word analysis [English - Urdu] Root: ك ذ ب |
اور جب اُن (ایمان کے جھوٹے دعویداروں)سے کہا گیا: |
‘‘تم لوگوں کومعاشرے (شہر،مدینہ منورہ ) میں خلافِ حقیقت باتوں سے بے اعتدالی؍ بگاڑ پیدا نہیں کرنا چاہئے’’ |
(تو انہوں نے سرسری جواب دیا: ’’ہم تومحض لوگوں کی اصلاح کرنے والے ہیں‘‘۔(البقرۃ: ۱۱ |
نہیں خبردار! حقیقت یہ ہے کہ یہی وہ لوگ ہیں جو دراصل بگاڑ ؍ذہنی و فکری انتشار پیدا کرنے والے ہیں۔ |
وَلَـٟكِن لَّا يَشْعُـرُونَ.١٢ |
(لیکن کسی بھی لمحے وہ اِس کا احساس،؍شعور، ؍ادراک نہیں کرتے۔[مفادات کی سوچ کے بھنور میں سے نکلتے ہی نہیں کہ کسی دوسری بات کا پیچھا کریں]۔(البقرۃ: ۱۲ Root: ش ع ر |
اور جب اُن (ایمان کے جھوٹے دعویداروں)سے یہ کہا گیا۔ |
"تم لوگ تسلیم کرو اُس طرح جیسے(یہود و نصاریٰ میں سے) دوسرے لوگوں نے تسلیم کیا ہے"۔ |
تو انہوں نے جواب میں کہا’’کیا ہم اُس طرح تسلیم کر لیں جس طرح جانے پہچانے بیوقوفوں نے تسلیم کیا ہے ؟" |
،خبردار!یہ وہ لوگ ہیں جو درحقیقت خود مبفرد قسم کے بے وقوف ہیں Root: س ف ه |
وَلَـٟكِن لَّا يَعْلَمُونَ.١٣ |
(لیکن یہ لوگ خود جانتے/جاننا چاہتے نہیں۔(البقرۃ: ۔۱۳ |
اور جب اِن ایمان والوں کے آمنے سامنے ہوتے ہیں جنہیں بیوقوف قرار دیتے ہیں تو اُن سے کہا:’’ہم ایمان لے آئے ہیں‘‘۔ |
وَإِذَا خَلَوْا۟ إِلَـىٰ شَيَٟطِينِـهِـمْ قَالُوٓا۟ |
:اور جب اپنے شیطانوں (اکابرین یہود) کے ساتھ خلوت میں ہوتے تھے تو ان سے کہا |
(یقیناہم تو آپ لوگوں کے ساتھ ہیں۔اُن(مومنین) کے ساتھ تو ہم مذاق کرتے ہیں۔‘‘(البقرۃ: ۔۱۴’’ |
ٱللَّهُ يَسْتَـهْزِئُ بِـهِـمْ |
یہ بیوقوف اتنا بھی نہیں سمجھتے کہ) ا للہ تعالیٰ ان سے عدم توجہ برت رہے ہیں۔) |
(اور وہ جناب انہیں اُن کی بیوقوفانہ ؍احمقانہ بہکی سرگرمیوں میں دراز و سرگرداں رہنے میں ڈھیل دیتے ہیں۔(البقرۃ: ۔۱۵ |
أُو۟لَـٟٓئِكَ ٱلَّذِينَ ٱشْتَـرَوُا۟ ٱلضَّلَـٟلَةَ بِٱلْـهُـدَىٰ |
یہ متذکرہ لوگ وہ ہیں جنہوں نے زیر مقصد راہنمائی کے بدلے گمراہی خریدی ہے۔ |
فَمَا رَبِحَت تِّجَٟرَتُـهُـمْ |
نتیجے کے طوران کی اس تجارت(دونوں فریقوں سے مفاد
اٹھانے کا خیال اور نظریہ) نے فائدہ نہیں دیا۔ |
وَمَا كَانُوا۟ مُهْتَدِينَ.١٦ |
(اوروہ اس حالت میں رہے کہ راہ راست کو پانے کے متمنی ہی نہ تھے۔(البقرۃ: ۔۱۶ Frame: 2:8-20 Word by word analysis [English - Urdu] |
مَثَلُهُـمْ كَمَثَلِ ٱلَّذِى ٱسْتَوْقَدَ نَارٙا |
اِن(منافقین) کی مثال ایسے ہے جیسے ایک شخص نے محنت اور لگن سے ایندھن سے آگ جلائی۔ |
فَلَمَّآ أَضَآءَتْ مَا حَوْلَهُۥ |
جس کے نتیجے میں جوں ہی اس (آگ)نے اس (مذکورہ شحص)کے اردگردماحول کو منور(گرم اور روشن)کر دیا۔ |
ذَهَبَ ٱللَّهُ بِنُورِهِـمْ |
ا للہ تعالیٰ اِن(منافقین) کے’’نور‘‘کولے گئے/؍ان کی بصارت و بصیرت کی صلاحیت کو سلب کر لیا۔ |
وَتَرَكَهُـمْ فِـى ظُلُمَٟتٛ لَّا يُبْصِرُونَ.١٧ |
اور انہیں اندھیروں میں بسے رہنے کے لئے متروک کردیا۔وہ بصارت و بصیرت کو بروئے کار نہیں لاتے۔ |
صُـمُّ |
ان (منافقین)کا رویہ ایسا ہے جیسے بہرے، گونگے، اندھے ہوں۔ |
فَهُـمْ لَا يَرْجِعُونَ.١٨ |
اس لئے یہ لوگ رجوع نہیں کرتے،ہدایت کی جانب پلٹتے نہیں۔(البقرۃ: ۔۱۸) |
أَوْ كَصَيِّبٛ مِّنَ ٱلسَّمَآءِ |
یا (منافقین کی مثال ایسے ہے) جیسے آسمان میں سے مہیب بادل نے آن لیا ہو ۔ |
فِيهِ ظُلُمَٟتٚ وَرَعْدٚ وَبَرْقٚ |
اُس (مثبت چارج والے مہیب بادل)کے اندر تہہ بر تہہ اندھیرے اور ہلچل،گڑگڑاہت اور بجلی کی چمک موجود ہے ۔ |
يَجْعَلُونَ أَصَٟبِعَهُـمْ فِـىٓ ءَاذَانِـهِـم مِّنَ ٱلصَّوَٟعِقِ
حَذَرَ ٱلْمَوْتِ |
جس کی گھن گرج سے موت کے خوف سے یہ لوگ اپنی انگلیاں کانوں میں ٹھونس لیتے ہیں۔ |
وَٱللَّهُ مُحِيطُ |
خبردار رہو! ا للہ تعالیٰ کی دسترس ہر لمحہ کافر وں پر محیط ہے۔ |
يَكَادُ ٱلْبَـرْقُ يَخْطَفُ أَبْصَٟرَهُـمْ |
قریب ہے کہ آسمانی بجلی ان کی بصارتوں کو چندھیا دے۔ |
كُلَّمَآ أَضَآءَ لَـهُـم مَّشَوْا۟ فِيهِ |
ہربار جب اس نے ان کے لئے چمک کو پیدا کیا تو یہ اس میں یہ چل پڑتے ہیں۔ |
وَإِذَآ أَظْلَمَ عَلَيْـهِـمْ قَامُوا۟ۚ |
اور جب اس نے اُن پر اندھیرا؍دھندلکامسلط کر دیاتو کھڑے ہو جاتے ہیں۔ |
وَلَوْ شَآءَ ٱللَّهُ لَذَهَبَ بِسَـمْعِهِـمْ وَأَبْصَٟرِهِـمْ |
اور اگر ا للہ تعالیٰ نے ایسا چاہا ہوتا تو یقیناان کی سماعتیں اور بصارتیں سلب کر لیتے۔ |
إِنَّ ٱللَّهَ عَلَـىٰ كُلِّ شَـىْءٛ قَدِيرٚ.٢٠ |
(یقیناًاللہ تعالیٰ ہر ایک شئے اور معاملے کو پیمانوں میں مقید کرنے پر ہمیشہ سے قادر ہیں۔( البقرۃ۔۲۰ Frame: 2:8-20 Word by word analysis [English - Urdu] |
يَٟٓـأَيُّـهَا ٱلنَّاسُ |
!اے لوگو!دھیان سے سنو |
ٱعْبُدُوا۟ رَبَّكُـمُ ٱلَّذِى خَلَقَكُـمْ وَٱلَّذِينَ مِن قَبْلـِكُـمْ |
اپنے رب کی بندگی ؍محکومی کروجنہوں نے تمہیں تخلیق فرمایا اور ان لوگوں کو جو تم سے قبل زمانے میں گزر چکے ہیں۔ |
لَعَلَّـكُـمْ تَتَّقُونَ.٢١ |
اس(بندگی) کا مقصد یہ ہے کہ تم لوگ اپنے آپ کو محفوظ و
مامون بنا سکو۔ |
ٱلَّذِى جَعَلَ لَـكُـمُ ٱلۡأَرْضَ فِرَٟشٙا |
اے لوگو! اپنے رب کی بندگی کرو) جنہوں نے تم لوگوں کی خاطر زمین کو مانند فرش کا روپ عطا فرما دیا۔) |
وَٱلسَّمَاءَ بِنَآءٙ |
اور آسمان کو پھیلی ہوئی چھت کا روپ عطا فرما دیا۔ |
وَأَنزَلَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءٙ |
اوران جناب(تمہارے رب)نے آسمان سے پانی کو (متعین مقدار ۱۸:۲۳)آسمان سے یکبارگی نازل فرمایا تھا۔ |
فَأَخْرَجَ بِهِۦ مِنَ ٱلثَّمَـرَٟتِ رِزْقٙا لَّـكُـمْ |
بعد ازاں ان جناب نے اُس(پانی) کے استعمال سے مختلف انواع کے ثمرات کوخارج کیاجوتمہارے لئے حیات کو برقرار رکھنے کے لئے رزق ؍ /متاع زیست ہے۔ |
فَلَا تَجْعَلُوا۟ لِلَّهِ أَندَادٙا |
اس لئے تم (صاحبان علم اور سرکردہ )کو چاہئے کہ اللہ تعالیٰ کیلئے کسی کوکسی بھی حوالے سےاُن کا ہمسر؍نظیر؍مثل؍مدمقابل قرار مت دو ۔ Root: ن د د |
وَأَنتُـمْ تَعْلَمُونَ.٢٢ |
(جب کہ تم لوگ اس حقیقت کو جانتے بھی ہو۔(البقرہ۔۲۲ |
وَإِن كُنتُـمْ فِـى رَيْبٛ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلَـىٰ عَبْدِنَا |
مگر اگر (ہمارے دعویٰ کے باوجود۔البقرۃ۔۲)تم لوگ کسی تذبذب،؍ذہنی الجھاؤ میں مبتلا ہو یا کر دئیے گئے ہو اِس کتاب کی تصنیف کے متعلق جسے ہم نے اپنے بندے(رسولِ کریم ﷺ) پر وقتاً فوقتاً نازل فرمایا ہے۔ |
فَأْتُوا۟ بِسُورَةٛ مِّن مِّثْلِهِۦ |
تواس الجھاؤ سے نکلنے یا اس تخیل کو ثابت کرنے کے لئے کہ وہ(رسول کریم)اس کتاب کے مصنف ہیں، جاؤ اِس (قرء ان )کے مثل ایک سورۃ ہی لے آؤ۔ |
وَٱدْعُوا۟ شُهَدَآءَكُم مِّن دُونِ ٱللَّهِ |
اورسوائے اللہ تعالیٰ کے اس کام کے لئے اپنے تمام مددگاروں کو بھی مدعو کر لو۔ |
إِن كُنتُـمْ صَٟدِقِيـنَ.٢٣ |
(ایسا کر کے دکھاؤ اگر تم اپنے کہے ہوئے قول میں سچے ہو۔( البقرہ۔۲۳ |
فَإِن لَّمْ تَفْعَلُوا۟ |
لیکن کوششوں کے باوجود اگر تم ایسا کر نہیں سکے ہو۔ |
وَلَن تَفْعَلُوا۟ |
(اور یقیناًتم کبھی نہیں کر سکو گے (کیونکہ کتابِ لا ریب رسول کی تصنیف نہیں، نازل کردہ ہے |
فَٱتَّقُوا۟ ٱلنَّارَ ٱلَّتِـى |
بسبب حقیقت آشکارہ ہو جانے پرتندہی سے اپنے آپ کومحفوظ کرو اُس آگ سے۔ |
وَقُودُهَا ٱلنَّاسُ وَٱلْحِـجَارَةُۖ |
اس (آگ،گرم جہنم)کا ایندھن سلگتے،جھلستے ا نسان اور پتھر بنیں گے ۔ |
أُعِدَّتْ لِلْـكَـٟفِرِينَ.٢٤ |
اُسے(جہنم۔جیل)بدیہی کافروں کی رہائش کیلئے تیار کیا گیا ہے(حوالہ سورۃ النساء۔151-152)۔ |
وَبَشِّـرِ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَعَمِلُوا۟ ٱلصَّـٟلِحَٟتِ |
اورآپ(ﷺ) اُن لوگوں کوبشارت(خوش کن خبر)؍ضمانت دے دیں جو برضا و رغبت ایمان لائے اورانہوں نے اعمالِ صالح کئے۔ |
أَنَّ لَـهُـمْ جَنَّٟتٛ تَجْرِى مِن تَحْتِـهَا ٱلۡأَنْـهَٟرُ |
کہ اُن کیلئے ایسے باغات منتظر ہیں جن کے پائیں نہریں بہتی ہیں۔ |
كُلَّمَا رُزِقُوا۟ مِنْـهَا مِن ثَمَـرَةٛ رِّزْقٙاۙ |
جب جب اُن باغات کے پھلوں میں سے کھانے کوانہیں رزق دیا جائے گا۔ |
قَالُوا۟ هَـٟذَا ٱلَّذِى رُزِقْنَا مِن قَبْلُۖ |
تو کہیں گے کہ یہ وہ رزق ہے جو ہمیں پہلے مل چکا ہے۔ |
وَأُتُوا۟ بِـهِۦ مُتَشَٟبِـهٙا |
اور اُس (دنیا میں دیئے رزق)سے مشابہت رکھنے والا رزق دیا جائے گا۔ |
وَلَـهُـمْ فِيـهَآ أَزْوَٟجٚ مُّطَهَّرَةٚۖ |
وَهُـمْ فِيـهَا خَٟلِدُونَ.٢٥ |
(اوریہ لوگ ان(باغات)میں ہمیشہ رہائش پذیررہیں گے۔ (البقرۃ۔۲۵ |
إِنَّ ٱللَّهَ لَا يَسْتَحْىِۦٓ أَن يَضْرِبَ مَثَلٙا مَّا بَعُوضَةٙ
فَمَا فَوْقَهَا |
بیشک ا للہ تعالیٰ (بڑی مثالوں کے مقابل)مادہ مچھر کی مثال دینے کو باعث حیا،عار ،قابل مذمت نہیں سمجھتے ،جس بناء وہ بھی عیاں ہو جائے جو اس(مادہ مچھر)کے اوپر مقام پرہے۔ Recitation Root: ف و ق |
فَأَمَّا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ فَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ ٱلْحَقُّ مِن
رَّبِّـهِـمْ |
اس کے ردعمل میں جہاں تک ان لوگوں کا تعلق ہے جو صدق دل سے رسول کریم اور قرءان مجید پر ایمان لائے ہیں ، چونکہ باشعور اور تعصب سے منزا ہیں،اس لئے سمجھتے ہیں کہ اُن کے رب کی جانب سے ِ یہ مناسب مبنی برحقیقت اصولِ مثال ہے۔ |
وَأَمَّا ٱلَّذِينَ كَفَـرُوا۟ فَيَقُولُونَ مَاذَآ أَرَادَ ٱللَّهُ
بِـهَـٟذَا مَثَلٙا |
‘‘اورجہاں تک ان لوگوں کا معاملہ ہے جنہوں نے اس کتاب کو ماننے سے انکار کردیا ہے تو دوسروں سے وہ کہتے ہیں’’اللہ کا ارادہ ؍حصول مقصدکیا تھا اِس مثال کو دینے میں؟ |
يُضِلُّ بِهِۦ كَثِيـرٙا |
مثال سے بات واضح کرنے کا مقصد؍ارادہ] وہ جناب اِس(مثال) سے بہتوں کوگمراہ ثابت کرتے/ رہنے دیتے ہیں۔] |
وَيَـهْدِى بِهِۦ كَثِيـرٙا |
اوروہ جناب بہتوں کواس (مثال)سے ہدایت؍رہنمائی دیتے ہیں۔ |
وَمَا يُضِلُّ بِهِۦٓ إِلَّا ٱلْفَٟسِقِيـنَ.٢٦ |
[مگر دھیان رہے وہ جناب اِس(مثال) سے کسی کو گمراہ نہیں رہنے دیتے سوائے ان کے جوواقعتا فاسق ہیں۔ [البقرۃ۔۲۶ |
ٱلَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ ٱللَّهِ مِنۢ بَعْدِ مِيثَٟقِهِۦ |
یہ(فاسقین)وہ لوگ ہیں جو ا للہ تعالیٰ کے عہدکواُس کے پابند؍بندھے ہونے کے باوجود توڑتے؍عہد شکنی کرتے ہیں۔ |
وَيَقْطَعُونَ مَآ أَمَـرَ ٱللَّهُ بِهِۦٓ أَن يُوصَلَ |
اور یہ لوگ(فاسقین) اس کوقطع کرتے؍توڑتے ہیں جس معاملے کواللہ تعالیٰ نے استوار رکھنے کا حکم دیا ہے ۔ |
وَيُفْسِدُونَ فِـى ٱلۡأَرْضِ |
[اور یہ لوگ(فاسقین)زمین (معاشرے) میں بگاڑ؍بے اعتدالی پیدا کرتے ہیں۔[متضاد طرز عمل کے لوگ ۲۰:۱۳ |
أُو۟لَـٟٓئِكَ هُـمُ ٱلْخَٟسِـرُونَ.٢٧ |
[یہ( فاسقین)ایسے لوگ ہیں جو خود اپنا خسارہ ؍/نقصان کرنے والے ہیں۔[ البقرۃ ۔ ۲۷ |
كَيْفَ تَكْفُرُونَ بِٱللَّهِ |
ا للہ تعالیٰ کے موجود ہونے کاتم لوگ کیسے،کس منطق سے انکار کرتے ہو؟ |
وَكُنتُـمْ أَمْوَٟتٙا فَأَحْيَٟكُـمْ |
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ تم لوگ بے جان،مردہ شئے[matter]تھے۔ اس مادہ حالت سے بسبب ، زیر مقصدانہوں نے تمہیں حیات دی |
ثُـمَّ يُمِيتُكُـمْ |
بعد ازاں[قَضَیٰٓ أَجَلًا زندگی کی مدت پوری ہونے پر] وہ جناب تم لوگوں کو طبعی موت دیں گے۔ |
ثُـمَّ يُحْيِيكُـمْ |
بعد ازاں طبعی موت [ أَجَلُ مُسَمًّی متعین مدت پوری ہونے قیامت کے مقررہ وقت پر] وہ جناب تم لوگوں کوحیات دیں گے۔ |
ثُـمَّ إِلَيْهِ تُـرْجَعُونَ.٢٨ |
بعد ازاں وقت گزرنے پر( اپنی نسل کی باری پرمقررہ ساعت پر) ان کی جانب احتساب کیلئے پیش کئے جاؤ گے۔ |
هُوَ ٱلَّذِى خَلَقَ لَـكُـم مَّا فِـى ٱلۡأَرْضِ جَـمِيعٙا |
وہی ایک جناب ہیں جنہوں نے جو کچھ بھی زمین میں ہے تمام کا تمام؍مجموعی طور تم لوگوں کی خاطر تخلیق فرمایا |
ثُـمَّ ٱسْتَوَىٰٓ إِلَـى ٱلسَّمَآءِ |
بعد ازاں انہوں نے نئی تخلیق کے ساتھ موافقت و مطابقت بنانے کے ارادے سے آسمان پر توجہ کی ۔ |
فَسَوَّىٰـهُنَّ سَبْعَ سَـمَٟوَٟتٛ |
اس لئے اسے سات آسمانوں میں تقسیم کرتے ہوئے انہیں باہمی اعتدال و توازن کا حامل بنا دیا،ان تمام صلاحیتوں سے مزین جو ان کی کارکردگی کے متقاضی تھا۔ |
وَهُوَ بِكُلِّ شَـىْءٛ عَلِيـمٚ.٢٩ |
[اور وہ جناب ہر ایک شئے کا مکمل دائمی علم رکھنے والے ہیں۔[البقرۃ۔۔۲۹ |
وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَٟئِكَـةِ |
:آپ قدیم تاریخ سے مطلع ہوں جب آپ(ﷺ)کے رب نے فرشتوں کے لئے یہ اعلان کیا تھا |
إِنِّـى جَاعِلٚ فِـى ٱلۡأَرْضِ خَلِيفَـةٙۖ |
میں آدم کو زمین میں خود مختار حکمران ،صاحب حریت قرار دے کر بھیجنے لگا ہوں۔ ا نسان کی جنت سے زمین پرصاحب حریت اور خود مختار(خلیفہ)حیثیت میں آمد |
قَالُوٓا۟أَتَجْعَلُ فِيـهَا مَن يُفْسِدُ فِيـهَا وَيَسْفِكُ ٱلدِّمَآءَ |
انہوں نے(تبصرہ کرتے ہوئے) کہا’’ کیا آپ جناب زمین میں اُس کو صاحب حریت و اختیار بنانے والے ہیں جو وہاں بگاڑ پید ا کریگا اور خون بہائے گا/بے سروپا داستان گوئی کرے گا۔ |
وَنَـحْنُ نُسَبِّـحُ بِحَمْدِكَ وَنُقَدِّسُ لَكَۖ |
ان حالات میں جبکہ آپ جناب کو تمام جدوجہد کا محور اور منزل گردانتے ہمہ وقت ستائش کرتے ہوئے ہم برسرپیکار رہتے ہیں یہ جانتے ہوئے کہ عظمت و برتری اور شرف و کبریائی اور مطلق اظہار ممنونیت (الحمد)آپ کے لئے مختص ہے؛ اور آپ جناب کی ہم تقدیس کرتے ہیں/ہرکجی ،آلائش سے منزہ قرار دیتے ہوئے آپ کومطلق ہستی سمجھتے ہیں"۔ Root: ق د س |
قَالَ إِنِّـىٓ أَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُونَ .٣٠
|
[انہوں (آپ(ﷺ)کے رب)نے فرمایا’’ میں وہ جانتا ہوں جو تم لوگ ابھی نہیں جانتے‘[البقرۃ۔۳۰ |
وَعَلَّمَ ءَادَمَ ٱلۡأََسْـمَآءَ كُلَّهَا |
اور انہوں( آپ (ﷺ)کے رب )نے آدم(علیہ السلام) کوموجودات کے مخصوص نام بتا دئیے ،وہ تمام کے تمام۔ |
ثُـمَّ عَـرَضَهُـمْ عَلَـى ٱلْمَلََٟٓئِكَـةِ |
بعد ازاں؍وقت کے وقفے بعد ان جناب( آپ (ﷺ)کے رب ) نے اُن موجودات کو فرشتوں کی نگاہوں کے روبرو کیا۔ |
فَقَالَ أَنۢبِئُونِـى بِأَسْـمَآءِ هَـٟٓؤُلَآءِ |
جس کے بعدبسبب(خود مختار بنانے کے متعلق تبصرہ؍اظہار خیال) اُن جناب نے کہا ’’تم لوگ مجھے اِن موجودات کے نام بتاؤ ۔ |
إِن كُنتُـمْ صَٟدِقِيـنَ .٣١ |
[اگر تم اپنی بات ؍رائے کو سچائی کے اصولوں پر بیان کررہے تھے۔‘‘[البقرۃ۔۳۱ |
قَالُوا۟ سُبْحَٟنَكَ |
انہوں (ملائکہ )نے کہا ’’ آپ جناب عظیم ہیں!ہم بیان کرتے ہیں کہ تمام عظمت وکبریائی اور جدوجہد کا محورآپ جناب ہیں۔ |
لَا عِلْمَ لَنَآ إِلَّا مَا عَلَّمْتَنَآۖ |
تمام علم ہمارے لئے جاننا ممکن ہی نہیں؍/ہماری دسترس میں نہیں سوائے اُس علم کے جو آپ جناب نے ہمیں بتلایا ہے۔ |
إِنَّكَ أَنتَ ٱلْعَلِيـمُ ٱلْحَكِيـمُ.٣٢ |
[حقیقت یہ ہے کہ یہ آپ جناب ہی ہیں جومنبع علم ہیں،اور تمام نظام کے فرمانروا ہیں۔‘‘ [البقرۃ۔۳۲ |
قَالَ يَٟٓــَٔادَمُ أَنۢبِـْٔـهُـم بِأَسْـمَآئِـهِـمْ |
"انہوں (آپ(ﷺ)کے رب)نے فرمایا’ ’اے آدم! انہیں (ملائکہ کو)اِن موجودات کے نام بتائیں۔ |
فَلَمَّآ أَنۢبَأَهُـم بِأَسْـمَآئِـهِـمْ |
تعمیل حکم میں جب انہوں (آدم علیہ السلام)نے انہیں (ملائکہ کو) اُن موجودات کے نام بتا دیئے۔ |
قَالَ أَلَمْ أَقُل لَّـكُـمْ إنِّـىٓ أَعْلَمُ غَيْبَ ٱلسَّمَٟوَٟتِ وَٱلۡأَرْضِ |
انہوں (آپ(ﷺ)کے رب)نے ارشاد فرمایا ’’کیا میں نے تم سے یہ نہیں کہا تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کی تمام حقیقتوں کو بخوبی جانتا ہوں جو دوسروں سے پنہاں ہیں ۔ |
وَأَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ |
-اورمیں بخوبی جانتا ہوں جو تم لوگ ظاہر کرتے ہو،کھلے انداز میں بیان کرتے ہو |
وَمَا كُنتُـمْ تَكْـتُـمُونَ.٣٣ |
اور میں اس کو بھی بخوبی جانتا ہوں جوتم لوگ اس وقت چھپارہے تھے؍کھلے لفظوں میں بیان نہیں کر رہے تھے ‘‘۔ |
وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَٟٓئِكَـةِ ٱسْجُدُوا۟ لِءَادَمَ |
اور(ان ملائکہ کے رویہ کے متعلق) وقت کے اُس لمحے کی تاریخ بھی جان لو جب ہم جناب نے ملائکہ سے کہا تھا’’ آدم کیلئے تم سب سرنگوں ہو جاؤ؍ تعظیم بجا لاؤ‘‘ ۔ Recitation آدم علیہ السلام کے ظہور پذیر ہونے پر منفردتقریب پذیرائی و تکریم اور ناخوشگوار واقعہ |
فَسَجَدُوٓا۟ |
چونکہ ملائکہ میں سے کوئی بھی نافرمانی کا کبھی مرتکب نہیں ہوتا وہ تمام تعمیل حکم میں آدم (علیہ السلام )کے لئےعظمت کے احساس سےتعظیم بجا لائے۔ Root: س ج د |
إِلَّآ إِبْلِيسَ |
مگر ابلیس نے اُسے الگ سے دئیے گئے حکم کی تعمیل میں اپنے کمتر ہونے کے احساس کے ساتھ ان کے لئے تعظیم بجا لانے سے اپنے آپ کوباز رکھا تھا۔ |
أَبَـىٰ |
اُس ( ابلیس )نے اس بات کو اپنے شایان شان نہیں سمجھا۔اپنے وقاراور خودداری کے منافی سمجھا۔ |
وَٱسْتَكْـبَـرَ |
اس ذہنی و قلبی حالت میں کہ اپنے آپ کو معتبر سمجھتے ہوئے عظمت دئیے جانے کامتمنی تھا۔ |
وَكَانَ مِنَ ٱلْـكَـٟفِرِينَ.٣٤ |
[اور وہ ( ابلیس )مکرم (لائق احترام، معزز، بلند مرتبہ)قراردئیے کو تکریم دینے سےانکار کرنے والوں کا ہمیشہ کااول سرداربن گیا/اولین کافر۔[البقرۃ۔۳۴ |
وَقُلْنَا يَٟٓــَٔادَمُ ٱسْكُنْ أَنتَ وَزَوْجُكَ ٱلْجَنَّةَ |
اور[اس تقریب اعزاز اور ناخوشگوار واقعہ کے بعد) ہم جناب نے کہا’’اے آدم! آپ مہمان ٹھہریں۔آپ اور آپ کی بیوی خاص جنت میں۔ |
وَكُلَا مِنْـهَا رَغَدٙا حَيْثُ شِئْتُمَا |
اور آپ دونوں کاجہاں کہیں انواع و اقسام میں سے کھانے کو من چاہے جی بھر کر کھائیں پئیں۔ |
وَلَا تَقْرَبَا هَـٟذِهِ ٱلشَّجَرَةَ |
مگر آپ دونوں کو اِس مخصوص مادہ درخت کے قریب نہیں جاناچاہئے ۔ |
فَتَكُونَا مِنَ ٱلظَّٟلِمِيـنَ.٣٥ |
[ایسا کرنے کی صورت میں امکان ہے کہ آپ دونوں حدود سے تجاوزاوربے جاتصرف کرنے والوں میں شمارہوں ‘‘[البقرۃ۔۳۵ |
فَأَزَلَّـهُـمَا ٱلشَّيْطَٟنُ عَنْـهَا |
.تب درخت کے متعلق اختراع کردہ دلفریب باتیں قسمیہ بتا کرشیطان نے انہیں اس ممانعت کی جانب سے گم کردہ خیال کی حالت میں کر دیا۔ Recitation Root: ز ل ل |
فَأَخْرَجَهُـمَا مِمَّا كَانَا فِيهِ |
جس کے نتیجے میں وہ(ابلیس ۔شیطان) انہیں راحت و شادمانی کی اس حالت سے نکلوانے کا موجب بن گیا جس وہ دونوں رہ رہے تھے |
وَقُلْنَا ٱهْبِطُوا۟ |
کیونکہ ہم جناب نے اُن سے کہاتھا’’تم لوگ نیچے (زمین پر)جاؤ۔ |
بَعْضُكُـمْ
لِبَعْضٍٛ عَدُوّٚ |
وہاں پر بھی)تم لوگوں میں سے بعض بعض کے دشمن ہوں گے۔) |
وَلَـكُـمْ فِـى ٱلۡأَرْضِ مُسْتَقَرّٚ وَمَتَٟعٌ إِلَـىٰ حِيـنٛ.٣٦ |
[اور آرام دہ جائے رہائش اور سامان زیست کا تم لوگوں کے لئے زمین میں ایک مقررہ مدت کیلئے انتظام کر دیا گیاہے‘‘ [البقرۃ۔۳۶ |
فَتَلَقَّىٰٓ ءَادَمُ مِن رَّبِّهِۦ كَلِمَٟتٛ |
احساس ندامت سے مغلوب ہو جانے پرآدم(علیہ السلام) نے چند کلمات کا توجہ سے مشاہدہ کر کے اظہار ندامت اورعرضِ مدعا کیلئے پڑھ کر ازبر کرلئے جنہیں ان کے رب کی جانب سے تحریراً دکھایا گیا تھا۔ |
فَتَابَ عَلَيْهِ |
طلب گار معافی ہونے پر اُن جناب نے اُن (آدم)کی معذرت کو قبول فرما لیا ۔ |
إِنَّهُۥ هُوَ ٱلتَّوَّابُ ٱلرَّحِـيـمُ.٣٧ |
[یہ حقیقت ہے کہ وہ جناب اکثر و بیشتر توبہ قبول فرمانے والے ہیں، وہ منبع رحمت ہیں۔[البقرۃ۔۳۷ |
قُلْنَا ٱهْبِطُوا۟ مِنْـهَا جَـمِيعٙا |
ہم جناب نے اُن سے کہا’’تم سب اس میں سے نیچے (زمین پر) اتر جاؤ، اکٹھے۔ |
فَإِمَّا يَأْتِـيَنَّكُـم مِّنِّى هُدٙى |
اس طرح زمین میں آباد ہونے پرجب تم معاشرہ بن چکے ہوگے تو جب جب ہدایت نامہ تم لوگوں تک پہنچ جائے جس کا آغاز اور اجرا میری جانب سے ہو گا:۔ |
فَمَن تَبِــعَ هُدَاىَ |
تواُس وقت جنہوں نے میرےہدایت نامہ (کتاب کی آیات )کی اس انداز میں پیروی کی کہ اس کےاور اپنی عقل کے مابین کسی اور بات کو حائل نہیں ہونے دیا۔ |
فَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ |
تو نتیجے میں (یوم قیامت)خوف ایسے لوگوں پر نہیں چھائے گا۔ |
وَلَا هُـمْ يَحْـزَنُونَ.٣٨ |
[اور نہ یہ لوگ غم و ملال سے دوچار ہوں گے۔[البقرۃ۔۳۸ |
وَٱلَّذِينَ كَفَـروا۟ وَكَذَّبُوا۟ بِـَٔايَٟتِنَآ |
ذہن نشین کر لو کہ وہ لوگ جنہوں نے ہمارے رسول کا انکارکر دیا اور ہماری پہنچائی گئی آیتوں (کتاب کے مندرجات /مافوق الفطرت شئے کا مشاہدہ کرانا)کو لوگوں کے سامنے برملا جھٹلادیا: Recitation Root: ك ذ ب |
أُو۟لَـٟٓئِكَ أَصْحَـٟـبُ ٱلنَّارِ |
تو یہی ہیں وہ لوگ جو زندان جہنم میں رہنے والے ہوں گے۔ |
هُـمْ فِيـهَا خَٟلِدُونَ.٣٩ |
[یہ لوگ ہمیشہ اس (تپتی جہنم) کے اندر رہیں گے۔[البقرۃ۔۳۹ |
يَٟبَنِىٓ إِسْرَٟٓءِيلَ |
!اے بنی اسرائیل |
ٱذْكُرُوا۟ نِعْمَتِىَ ٱلَّتِـىٓ أَنْعَمْتُ عَلَيْكُـمْ |
میری اُس عنایت کو ذہن وقلب و زبان پر تازہ کرو،وہ عنایت خاص جسے میں نے کارگزاری کے صلے میں بطور انعام تم لوگوں کو عنایت کی تھی(سہنے اور برداشت کرنے پرءال فرعون کے ظلم و جبروت سے نجات دلائی۔سورۃ ابراہیمؐ۔۶)۔ Root: ن ع م |
وَأَوْفُوا۟ بِعَهْدِىٓ أُوفِ بِعَهْدِكُمْ |
(اور میرے ساتھ کئے ہوئے اپنے عہدکوتم لوگ ادا؍ پورا کرو ۔تبادلے میں تم سے کئے اپنے وعدے کومیں وفا کروں گا۔(عہد کی شرط یہی تھی |
وَإِيَّٟىَ فَٱرْهَبُونِ.٤٠ |
اور بالتخصیص صرف مجھ سے ڈرو ؍سہمے رہو اور پھر اس پر کاربند رہو۔ |
وَءَامِنُوا۟ بِمَآ أَنزَلْتُ |
اور ایمان لاؤ اُس(قرء ان) پر جو میں نے مجتمع انداز میں نازل کر دیا ہے۔ |
مُصَدِّقٙا لِّمَا مَعَكُـمْ |
یہ (قرء ان) اُس کی تصدیق و توثیق کرتا ہے جو اس کتاب میں درج ہے جوتمہارے پاس ہے۔ |
وَلَا تَكُونُوٓا۟ أَوَّلَ كَافِـرِ |
اور تم لوگوں کو چاہئے کہ اِس (قرء ان) کا انکار کرنے والوں (اہل کتاب)میں اول نہ بنیں۔ |
وَلَا تَشْتَـرُوا۟ بِـَٔايَـٟتِى ثَمَنٙا قَلِيلٙا |
اورتم لوگوں کو چاہئے کہ اپنے معمولی فائدے کیلئے میری آیات کے ذریعے کاروبارنہ کرو ۔ |
وَإِيَّٟىَ فَٱتَّقُونِ.٤١ |
(اور صرف مجھ سے حفاظت ،نجات و بخشش کے طلبگار رہو،اور پھر مجھ سے اس کے حصول کے لئے تندہی سے محنت کرتے رہو۔ ( البقرۃ۔۴۱ |
وَلَا تَلْبِسُوا۟ ٱلْحَقَّ بِٱلْبَٟطِلِ وَتَكْتُـمُوا۟ ٱلْحَقَّ |
اور حقیقت کوتخیلاتی باتوں کے لبادے سے تم لوگ مت ڈھانپو،التباس پیدا کرو، اور حقیقت کو لوگوں سے مت چھپاؤ۔ |
وَأَنتُـمْ تَعْلَمُونَ.٤٢ |
جبکہ تم لوگ حقیقت کو جانتے بوجھتے ہو۔ |
وَأَقِيمُوا۟ ٱلصَّلَوٰةَ |
اور استقلال و استقامت ؍منظم طریقے سے تم لوگ صلوٰۃ کی ادا ئیگی کرتے رہو |
وَءَاتُوا۟ ٱلزَّكَوٰةَ |
اور معاشرے کے نطم و نسق اور معاشی اٹھان کے لئے مالی تعاون ؍ زکوۃ کی ادائیگی کرتے رہو |
وَٱرْكَعُوا۟ مَعَ ٱلرَّٟكِعِيـنَ.٤٣ |
(اور تم لوگ رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔( البقرۃ۔۴۳ |
أَتَأْمُـرُونَ ٱلنَّاسَ بِٱلْبِـرِّ وَتَنسَوْنَ أَنفُسَكُـمْ |
!کیاتم عام لوگوں کو (اپنے تئیں)نیکی کی تلقین کرتے ہو اور خوداپنے آپ کو بھول جاتے ہو |
وَأَنتُـمْ تَتْلُونَ ٱلْـكِـتَٟبَ |
-حالانکہ تم لوگ تو نازل کردہ کتاب پڑھتے ہو |
أَفَلَا تَعْقِلُونَ.٤٤ |
(کیا تم تعقل نہیں کرتے ،اس واضح تضاد کو نہیں دیکھتے۔ ( البقرۃ۔۴۴ |
وَٱسْتَعِيـنُوا۟ بِٱلصَّبْـرِ وَٱلصَّلَوٰةِ |
اور تم لوگ صبر اور الصَّلاَۃ ( نماز)کے ذریعے اپنی ذات میں اعتدال اور پختگی پیدا کرو۔ |
وَإِنَّـهَا لَـكَـبِـيـرَةٌ إِلَّا عَلَـى ٱلْخَٟشِعِيـنَ.٤٥ |
(اوریقیناًوہ( الصَّلاَۃ۔نماز) لوگوں کیلئے گرانبار( شاق) ہے سوائے خاشعین ؍عاجزی اور انکساری کا رویہ رکھنے والوں کے( البقرۃ۔۴۵ |
ٱلَّذِينَ يَظُنُّونَ أَنَّـهُـم مُّلَـٟقُوا۟ رَبِّـهِـمْ |
یہ (خاشعین)وہ لوگ ہیں جومثبت احساس؍ رکھتے ہیں کہ اُس لمحےاپنے رب کے حضور پیش ہیں۔ |
وَأَنَّـهُـمْ إِلَيْهِ رَٟجِعُونَ.٤٦ |
(اوریہ کہ اُنہوں نے اپنے احتساب کے لئے ان (اپنے رب)کی جانب کسی بھی لمحے لوٹنا ہے-( البقرۃ۔۴۶ |
يَٟبَنِىٓ إِسْرَٟٓءِيلَ |
!اے بنی اسرائیل |
ٱذْكُرُوا۟ نِعْمَتِىَ ٱلَّتِـىٓ أَنْعَمْتُ عَلَيْكُـمْ |
میری اُس عنایت کو ذہن وقلب و زبان پر تازہ کرو،وہ عنایت خاص جسے میں نے کارگزاری کے صلے میں بطور انعام تم لوگوں کو عنایت کی تھی(سہنے اور برداشت کرنے پرءال فرعون کے ظلم و جبروت سے نجات دلائی۔سورۃ ابراہیمؐ۔۶)۔ Root: ن ع م |
وَأَنِّـى فَضَّلْتُكُـمْ عَلَـى ٱلْعَٟلَمِيـنَ.٤٧ |
اور یاد کرو کہ میں نے تم کو تمہارے ماضی کے لوگوں ،آلِ فرعون کے مقابل یقینا انفرادیت اورفوقیت دی تھی[تمہیں بحفاظت بحر سویز کے پار کر دیا اور تمہاری آنکھوں کے سامنے انہیں غرق کر دیا۔الاعراف ۔۱۴۰]۔(البقرۃ۔۴۷) |
وَٱتَّقُوا۟ يَوْمٙا لَّا تَجْزِى نَفْسٌ عَن نَّفْسٛ شَيْئٙا |
(اورتم لوگ تندہی سے محتاط رہتے ہوئے اپنے آپ کواس دن کے حوالے سے محفوط کرو جس میں کوئی شخص کسی دوسرے شخص سے کچھ فائدہ حاصل نہیں کر سکے گا (یعنی نفسی نفسی کا عالم ہو گا |
وَلَا يُقْبَلُ مِنْـهَا شَفَٟعَةٚ |
اور نہ اُس دن اُس (مجرم،کافر قرار پائے)شخص کی کسی دوسرے کیلئے سفارش قبول کی جائے گی۔ |
وَلَا يُؤْخَذُ مِنْـهَا عَدْلٚ |
اور نہ خوداُس سے معافی جرم کے لئے فدیہ لیا جائے گا۔ |
وَلَا هُـمْ يُنْصَرُونَ.٤٨ |
( اورنہ ہی انہیں کسی مدد کرنے والے سے مدد ملے گی۔(البقرۃ۔48 |
وَإِذْ نَجَّيْنَـٟكُـم مِّنْ ءَالِ فِرْعَوْنَ يَسُومُونَكُـمْ سُوٓءَ ٱلْعَذَابِ |
اور (یاد کرو) جب ہم جناب نے تمہیں آلِ فرعون کے مقتدر طبقے سے نجات دلائی۔وہ لوگ تمہیں برے عذاب میں مبتلا کئے رکھتے تھے۔ Root: ع ذ ب |
يُذَبِّحُونَ أَبْنَآءَكُمْ وَيَسْتَحْيُونَ نِسَآءَكُمْ |
وہ تمہارے بیٹوں کو ذبح کر ڈالنے کی جستجو میں رہتے، اور تمہاری عورتوں کو خاص مقصد کے زیر خواہش زندہ رہنے دیتے۔ |
وَفِـى ذَٟلـِكُـم بَلَآءٚ مِّن رَّبِّكُـمْ عَظِيـمٚ.٤٩ |
ایک کڑی آزمائش اس کرب عظیم میں تمہارے لئے بھی مخفی تھی جو تمہارے رب کی اجازت سے تھی۔ |
وَإِذْ فَرَقْنَا بِكُـمُ ٱلْبَحْرَ |
اور اس دن کے واقعہ کو یاد کروجب ہم جناب نے تم لوگوں سے تعاون کرتے ہوئے بحر سویز کوسر کی مانگ کی طرح پاٹ دیاتھا۔ |
فَأَنجَيْـنَـٟكُـمْ |
جس کے سبب ہم جناب نے تم لوگوں کوسطح آب سے اوپر رکھتے ہوئے دشمن سے نجات دلائی تھی۔ |
وَأَغْـرَقْنَآ ءَالَ فِرْعَوْنَ وَأَنتُـمْ تَنظُرُونَ.٥٠ |
اور (اِس کے بعد پیچھا
کرنے والے ہتھیار بند لشکر)ہم جناب نے آل فرعون کو ڈبو دیا تھا۔ |
وَإِذْ وَٟعَدْنَا مُوسَـىٰٓ أَرْبَعِيـنَ لَيْلَةٙ |
اور(اے بنی اسرائیل) اس واقعہ کو یاد کرو جب ہم جناب نے موسیٰ (علیہ السلام)سے باہمی طور پر چالیس راتوں کا وعدہ ٹھہرا یا۔ |
ثُـمَّ ٱتَّخَذْتُـمُ ٱلْعِـجْـلَ مِنۢ بَعْدِهِۦ |
بعد ازاں اُن کے جانے کے تم لوگوں نے اس مخصوص بچھڑے نماڈھانچے کو(ھارون علیہ السلام کے سمجھانے اور منع کرنے کے باوجود) دانستہ بطوراِلہٰ اختیار کر لیا تھا۔ |
وَأَنتُـمْ ظَٟلِمُونَ.٥١ |
اور اس وقت تم لوگ حقیقت کے منافی رویہ اپنا کراپنے آپ پرظلم کرنے والے تھے۔ |
ثُـمَّ عَفَوْنَا عَنكُـم مِّنۢ بَعْدِ ذَٟلِكَ |
بعد ازاں ہم جناب نے تمہارے اس حرکت پر اظہار ر ندامت پر تمہاری جانب سے صرف نظرکرتے ہوئے درگزر اور معاف فرمایا تھا |
لَعَلَّـكُـمْ تَشْكُرُونَ.٥٢ |
درگزر کرنے کا مقصد یہ تھا کہ تم لوگ اظہار تشکر کرو۔ |
وَإِذْ ءَاتَيْنَا مُوسَـى ٱلْـكِـتَٟبَ وَٱلْفُرْقَانَ |
اور اس حقیقت کو بھی یاد کروجب ہم جناب نے(تم لوگوں کو چھوڑ کر آنے پر) موسیٰ (علیہ السلام) کو کتاب اور فرقان (غلط اور صحیح کو جانچنے کی کسوٹی)عطا فرمایا تھا۔ |
لَعَلَّـكُـمْ تَـهْتَدُونَ.٥٣ |
اس عنایت کامقصد یہ تھا کہ تم لوگ ازخود صحیح سمت کی رہنمائی حاصل کر سکو۔ |
وَإِذْ قَالَ مُوسَـىٰ لِقَوْمِهِۦ |
:اور (واپسی پر) جب موسیٰ (علیہ السلام)نے اپنی قوم سے کہا تھا |
يَٟقَوْمِ إِنَّكُـمْ ظَلَمْتُـمْ أَنفُسَكُـم بِٱتِّخَاذِكُمُ ٱلْعِـجْـلَ |
اے میری قوم!تم نے بچھڑے نما ڈھانچے کوبطور الہٰ اختیار کرکے اپنے آپ پر ظلم کیا ہے۔” |
فَتُوبُوٓا۟ إِلَـىٰ بَارِئِكُـمْ فَٱقْتُلُوٓا۟ أَنفُسَكُـمْ |
اِس لئے اپنے براء ت دینے والے کی جانب متوجہ ہو کر اپنے آپ کو احساس ندامت سے ملامت کر تے، پچھتاتے ہوئے توبہ مانگو۔ |
ذَٟلـِكُـمْ خَيْـرٚ لَّـكُـمْ عِندَ بَارِئِكُـمْ |
یہ بات تمہارے براء ت،دنیاوی و اخروی مصیبت سے نجات دینے والے کے نزدیک تمہارے لئے زیاد ہ بہتر ہے“۔ |
فَتَابَ عَلَيْكُـمْ |
تم نے اظہار ندامت کرتے ہوئے توبہ کی جس پر ان جناب نے تمہاری توبہ قبول کر لی۔ |
إِنَّهُۥ هُوَ ٱلتَّوَّابُ ٱلرَّحِـيـمُ.٥٤ |
یہ حقیقت ہے کہ وہ جناب اکثر و بیشتر توبہ قبول فرمانے والے ہیں، وہ منبع رحمت ہیں۔ |
وَإِذْ قُلْتُـمْ يَٟمُوسَـىٰ لَن نُّؤْمِنَ لَكَ حَـتَّىٰ نَرَى ٱللَّهَ جَهْرَةٙ |
“اور (اے بنی اسرائیل اس واقعہ کو بھی یاد کرو) جب تم نے کہا تھا”اے موسیٰ(علیہ السلام)!ہم اُس وقت تک تیرے کہنے پر نہیں مانیں گے جب تک کہ ا للہ(تعالیٰ) کو ہم خود دیکھ نہیں لیتے، آنکھوں کے لئے آشکارہ انداز میں۔ |
فَأَخَذَتْكُـمُ ٱلصَّٟعِقَةُ |
اس پرگرج چمک (thunderstorm)نے تم لوگوں کو آ ن لیاتھا۔ |
وَأَنتُـمْ تَنظُرُونَ.٥٥ |
( اور تم لوگ مسلسل ایسا ہوتے ہوئے دیکھ رہے تھے (طبعی موت مرنے سے پہلے)۔(البقرۃ۔۵۵ |
ثُـمَّ بَعَثْنَـٟكُـم مِّنۢ بَعْدِ مَوْتِكُـمْ |
(بعد ازاں،تم لوگوں کی طبعی موت کے بعد ہم جناب نے تم لوگوں کو دوبارہ اٹھا دیا(حیات کو بحال کر دیا |
لَعَلَّـكُـمْ تَشْكُرُونَ.٥٦ |
(ایسا کرنے کا مقصد یہ تھا کہ تم لوگ اظہار تشکرکرو/کہی بات اختیار کرو۔(البقرۃ۔٥٦ |
وَظَلَّلْنَا عَلَيْكُـمُ ٱلْغَمَامَ |
|
وَأَنزَلْنَا عَلَيْكُـمُ ٱلْمَنَّ وَٱلسَّلْوَىٰ |
اور ہم جناب نے تیار شدہ طعام من و سلویٰ تم لوگوں پر یکبارگی گرایا(dropped) |
كُلُوا۟ مِن طَيِّبَٟتِ مَا رَزَقْنَـٟكُـمْ |
تم سے کہا گیا تھا)کھاؤ اِن طیب چیزوں میں سے جو ہم جناب نے رزق تم لوگوں کوعطا کیا ہے۔) |
وَمَا ظَلَمُونَا وَلَـٟكِن كَانُوٓا۟ أَنفُسَهُـمْ يَظْلِمُونَ.٥٧ |
(اور انہوں (تمہارے آباؤ اجداد) نے ہمارا کچھ نہیں بگاڑا بلکہ وہ خود اپنی شخصیت کوبگاڑتے رہے۔(البقرۃ۔٥٧ |
وَإِذْ قُلْنَا ٱدْخُلُوا۟ هَـٟذِهِ ٱلْقَرْيَةَ |
اور (یاد کرو) جب ہم نے کہاتھا ”تم لوگ (سکونت /عارضی قیام کیلئے) اس فصیل بندبستی میں داخل ہو جاؤ۔ |
فَكُلُوا۟ مِنْـهَا حَيْثُ شِئْتُـمْ رَغَدٙا |
داخل ہو جانے کے بعد اس میں جہا ں کہیں انواع و اقسام میں سے کھانے کو تمہارا من چاہے، جی بھرکر کھاؤ پیؤ۔ |
مگرداخلی دروازے میں سے فرمانبرداری کے احساس کے ساتھ تم لوگ داخل ہوں۔ |
یہ کہتے ہوئے”حِطَّۃٌ“،یارب ہماری خطاوں کا بوجھ اتار دیں“۔ |
نَّغْفِرْ لَـكُـمْ
خَطَـٟيَـٟكُـمْ |
اس دعا کو قبول کرتے ہوئے تم لوگوں کے لئے تمہاری خطاؤوں کو ہم جناب بخش دیں گے۔ |
وَسَنَزِيدُ ٱلْمُحْسِنِيـنَ.٥٨ |
(اورہم جناب حسن کردار کے لوگوں کو بڑھاتے رہیں گے،کردار میں اوج کے حوالے سے۔''(البقرۃ۔ ٥٨ |
فَبَدَّلَ ٱلَّذِينَ ظَلَمُوا۟ قَوْلًا غَيْـرَ ٱلَّذِى قِيلَ لَـهُـمْ |
پھرجنہوں نے طے شدہ معاملات میں ردوبدل کیا(بسبب فسق) انہوں نے (یعنی
تمام نے نہیں) قول کوتبدیل کر دیا |
اِس لئے ہم نے اُن پر جنہوں نے یہ ظلم (تبدیلی قول)کیا آسمان سے”رِجْزًا“ بیتاب کر دینے والی سزا کو مسلط کر دیا۔ Root: ر ج ز |
(یہ سزا اس بناء پر تھی کہ لوگوں کے اس ٹولے نے طے شدہ معاملات سے تنفر انگیز علیحدگی اختیار کرنے کو اپنی سرشت بنائے رکھا۔(البقرۃ۔٥٩ Root: ف س ق |
وَإِذِ ٱسْتَسْقَـىٰ مُوسَـىٰ لِقَوْمِهِۦ |
اور جب موسیٰ(علیہ السلام) نے اپنی قوم کیلئے پانی مہیا کرنے کی درخوات کی تھی۔ Root: س ق ى |
تو ہم جناب نے دعا قبول کرتے ہوئے انہیں کہا ”اپنے عصا کی مددسے مخصوص پتھر کو سرکائیں ۔ |
ان کے ایسا کرنے پر اُس (پتھر)میں سے بارہ آبی لہریں ازخود سے ابھر کر بہہ نکلیں، چشمے کی صورت۔ |
تمام لوگوں (بارہ قبیلوں)نے اپنے اپنے پینے کا مقام معلوم کر لیا۔ |
انہیں کہاگیا) ”اللہ تعالیٰ کے دئیے ہوئے رزق میں سے کھاؤ اورپیو۔) |
وَلَا تَعْثَوْا۟ فِـى ٱلۡأَرْضِ مُفْسِدِينَ.٦٠ |
اور تمہیں چاہئے کہ زمین /معاشرے/دنیامیں بگاڑ پیدا کرنے والوں کے انداز میں ذہنی و فکری انتشارنہ پھیلاؤ“۔ |
اور (اے بنی اسرئیل یاد کرو) جب تم لوگوں نے کہا تھا”اے موسیٰ(علیہ السلام)! ہم سے ایک ہی طرح کے طعام پر صبرنہیں ہوتا۔ |
اِس لئے اپنے رب سے ہمارے لئے دعا کریں کہ ہمارے لئے وہ مہیا کرے جسے زمین اگاتی ہے |
اُس کی سبزیاں / ساگ، کھیرے ککڑی، اُس کا اناج/ گیہوں، اُس کی مسور، اُس کی پیازمیں سے“۔ Root: ب ق ل |
انہوں (موسیٰ علیہ السلام)نے کہا”کیا تم اُس طعام کو جوزیادہ بہتر ہے اُس شئے سے بدلنا چاہتے ہو جونسبتاً ادنیٰ ہے؟ |
پہاڑی علاقے سے)نیچے /پستی کی جانب بستی میں اترو تو پھر تمہیں یقینا وہ سب ملے گا جس کا تم سوا ل کر رہے ہو“۔) |
جان لو ان کے متعلق یہ حقیقت۔ اُن پر زیر سرپرستی رہنے،دوسروں پر انحصار کرنے اور سکونت کی محتاجی مسلط کر دی گئی ہے۔ |
اورانہوں نے اپنے آپ کومجرمانہ جانکاری کے مستحق بنا لیا ہے ا للہ تعالیٰ کی جانب سے گرفت میں لئے جانے کے۔ Root: ب و ء |
ذَٟلِكَ بِأَنَّـهُـمْ كَانُوا۟ يَكْـفُـرُونَ بِـَٔايَـٟتِ ٱللَّهِ |
یہ فیصلہ اِس لئے ہوا کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی آیتوں سے انکار کو اپنی سرشت بنائے رکھا۔ |
وَيَقْتُلُونَ
ٱلنَّبِيِّــۧنَ
بِغَيْـرِ ٱلْحَقِّ |
اور اس بناء پر کہ وہ حقیقت کے منافی باتوں سے نبیوں کی کردار کشی،تحقیر و توہین کرتے اور انہیں زچ کرتے تھے۔ |
ذَٟلِكَ بِمَا عَصَوا۟ وَّكَانُوا۟ يَعْتَدُونَ.٦١ |
آپ جان لیں،یہ اس وجہ سے کرتے تھے
کہ انہوں نے اُن(نبیوں) کی بات کوماننے سے انکار کر دیا تھا |
لوگوں کے نتیجہ کے متعلق حقیقت جان لو: وہ لوگ جواللہ تعالیٰ کے رسول(کریمﷺ)اور قرء ان مجید پر دل کی شاد سے ایمان لائے ہیں۔ |
،اور وہ جنہوں نے یہود کی شناخت کو اختیار کر لیا تھا، Root: ھ و د; |
،اور وہ جو اپنے آپ کو نصاریٰ کہلوانے لگے تھے،اور وہ جو صابئین تھے Root: ص ب ء |
مَنْ ءَامَنَ بِٱللَّهِ وَٱلْيَوْمِ ٱلۡءَاخِـرِ وَعَمِلَ صَٟلِحٙا |
:ان میں سے بشرط جو کوئی اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان لایا تھا اور صالح انداز میں (وقت کی کتاب کے مطابق)زندگی بسر کی تھی |
نتیجتاً ان لوگوں کا اجر اُن کے لئے منتظر ہے ان کے رب کی جانب سے بطور ایوارڈ۔ |
وَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ |
اور کسی طرح کا خوف ان پر مسلط نہیں ہوگا۔ |
وَلَا هُـمْ يَحْـزَنُونَ.٦٢ |
(اور نہ کبھی انہیں حزن و ملال کا سامنا ہو گا۔(البقرۃ۔٦٢ |
وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَـٟـقَكُـمْ |
اور (اے بنی اسرئیل یاد کرو) جب ہم جناب نےتم لوگوں کا میثاق لیا تھا |
ایسے حالات میں کہ ہم جناب نے کوہ طور کے سلسلے کوتمہارے اوپر ایسے بلند کیا ہوا تھا( کہ تمہیں گمان ہوا جیسے وہ تمہارے اوپر اب گرا کہ اب گرا ؛حوالہ الاعراف: ۱۷۱)۔ Root: ر ف ع |
خُذُوا۟ مَآ ءَاتَيْنَـٟكُـم بِقُوَّةٛ وَٱذْكُرُوا۟ مَا فِيهِ |
حکم دیا گیا تھا’’تم لوگ بھرپور انداز میں اسے(ہمارے عہد)کو اختیار کرو جو ہم جناب نے تمہیں دیا ہے،اور اسے یاد رکھوجو اس کے اندر طے کر دیا گیا ہے۔ |
‘‘اس عہد کویاد رکھنے سے امکان ہے کہ تم لوگ اپنے آپ کو محفوظ و مامون بنا سکو۔ |
ثُـمَّ
تَوَلَّيْتُـم
مِّنۢ بَعْدِ ذَٟلِكَ |
بعد ازاں،تم لوگ ازخود متذکرہ میثاق کے بعد پلٹ گئے۔ |
فَلَوْلَا فَضْلُ ٱللَّهِ عَلَيْكُـمْ وَرَحْـمَتُهُۥ |
اس کے نتیجے میں اگر اللہ تعالیٰ کا فضل اور ان کی کرم نوازی کو تم لوگوں پربرقرار رکھنے کا ارادہ نہ ہوتا |
توتم لوگ اسی وقت خسارا کرنے والوں میں شمار کر دئیے جاتے۔ |
وَلَقَدْ عَلِمْتُـمُ ٱلَّذِينَ ٱعْتَدَوا۟ مِنكُـمْ فِـى ٱلسَّبْتِ |
یہ بات سمجھنے میں کوئی پیچیدگی نہیں ہونی چاہئیے)کیونکہ تم ان لوگوں کے بارے میں جان چکے ہو جنہوں نے سبت کے معاملے میں زیر مقصدہوشیاری سے نافرمانی کا راستہ نکالا تھا۔) |
فَقُلْنَا لَـهُـمْ كُونُوا۟ قِرَدَةٙ خَٟسِـِٔيـنَ.٦٥ |
نتیجے میں ہم جناب نے ان کے لئےحکم صادر کر دیا تھا’’تم لوگ دھتکارے ہوئے حقیر بندروں کی طرح زندگی بسر کرتے رہو‘‘۔ |
فَجَعَلْنَٟهَا نَكَـٟلٙا لِّمَا بَيْـنَ يَدَيْـهَا وَمَا خَلْفَهَا |
نتیجتا ً ہم جناب نے سمندر کے کنارے اس بستی کوان کے لئے جو اس میں موجود تھے(جنہیں ہجرت کروا کر بچا لیا تھا۔ الاعراف۔ ۱۶۵)اور ان کے لئے جنہیں اس میں چھوڑ دیا گیا تھاسزا کی ضرب المثل بنا دیا۔ |
وَمَوْعِظَةٙ لِّلْمُتَّقِيـنَ.٦٦ |
اورمحتاط اور غلط روش سے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے والوں کے لئے ایک سبق آموز نصیحت۔ |
وَإِذْ قَالَ مُوسَـىٰ لِقَوْمِهِۦٓ إِنَّ ٱللَّهَ يَأْمُـرُكُمْ أَن
تَذْبَحُوا۟ بَقَرَةٙ |
اور وہ واقعہ یاد کروجب موسیٰ(علیہ السلام) نے اپنی قوم سے کہا تھا”اس بات کو حقیقت کے طور جان لو کہ ا للہ تعالیٰ تمہیں حکم دے رہے ہیں کہ ایک عام گائے کو تم لوگ ذبح “ کرو۔ |
قَالُوٓا۟ أَتَتَّخِذُنَا هُـزُوٙا |
“انہوں (بنی اسرائیل کے اہل ثروت)نے جواباً کہا’’کیا آپ ہم کو مذاق اڑانے کے انداز میں لے رہے ہیں؟ |
قَالَ أَعُوذُ بِٱللَّهِ أَنْ أَكُونَ مِنَ ٱلْجَـٟهِلِيـنَ.٦٧ |
“ انہوں (موسیٰ علیہ السلام)نے کہا’’میں ا للہ تعالیٰ کی پناہ لیتا ہوں کہ میرا شمارجذبات کے زیر اثر بے سروپالغوباتیں کرنے والے لوگوں میں ہو |
قَالُوا۟ ٱدْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّـن لَّنَا مَا هِىَ |
انہوں نے (موسیٰ علیہ السلام)سے کہا’’ہمارے لئے اپنے رب سے دعا کیجئے کہ وہ ہمارے لئے(یبین) واضح انداز میں متمیز کریں کہ وہ (گائے) کیسی ہو؟“ |
قَالَ إِنَّهُۥ يَقُولُ إِنَّـهَا بَقَـرَةٚ لَّا فَارِضٚ وَلَا بِكْـرٌ
عَوَانُ |
انہوں (موسیٰ علیہ السلام) نے کہا ’’یقینا انہوں (میرے رب)نے جواب دیا ہے،وہ کہتے ہیں ”وہ ایک ایسی گائے ہے جو ادھیڑعمر اور نہ ہی بچھیاہے بلکہ اُن دو عمروں کے بین بین ہے۔“۔ |
فَٱفْعَلُوا۟ مَا تُؤْمَرونَ.٦٨ |
“اب جب کہ تمہارے سوال کا جواب مل گیا ہے،اس فعل کو انجام دو جس کا تمہیں حکم دیا جا رہا ہے۔ |
قَالُوا۟ ٱدْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّـن لَّنَا مَا لَوْنُـهَا |
"انہوں نے موسیٰ (علیہ السلام)سے کہا ”اپنے رب سے ہمارے لئے دعا کیجئے کہ ہمارے لئے(یبین) واضح کرے کہ اُس کا رنگ کیا ہو؟ |
قَالَ إِنَّهُۥ يَقُولُ إِنَّـهَا بَقَـرَةٚ صَفْرَآءُ فَاقِـعٚ لَّوْنُـهَا تَسُـرُّ ٱلنَّٟظِرِينَ.٦٩ |
انہوں (موسیٰ علیہ السلام) نے کہا ’’یقینا انہوں (میرے رب)نے جواب دیا ہے،وہ کہتے ہیں ”وہ ایک ایسی گائے ہے جو گہرے زردرنگ والی ہے۔اس کا رنگ اصل/پیدائش سے ہے۔وہ دیکھنے والوں کے “لئے خوش کن اثر پیدا کرتی ہے۔ |
قَالُوا۟ ٱدْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّـن لَّنَا مَا هِىَ |
انہوں نے (موسیٰ علیہ السلام)سے کہا’’ہمارے لئے اپنے رب سے دعا کیجئے کہ وہ ہمارے لئے(یبین) واضح انداز میں متمیز کریں کہ وہ (گائے) کیسی ہو؟“ |
إِنَّ ٱلبَقَرَ تَشَٟبَهَ عَلَيْنَا |
یقینا مجموعی طور پر جنس گائے ہم پر الجھاؤ کا باعث بن گیا ہے۔ |
وَإِنَّـآ إِن شَآءَ ٱللَّهُ لَمُهْتَدُونَ.٧٠ |
“ وراگروضاحت مل گئی تو انشاء ا للہ ہم ضرور از خودتعمیل حکم کی راہ پا لیں گے۔ |
قَالَ إِنَّهُۥ يَقُولُ إِنَّـهَا بَقَـرَةٚ لَّا ذَلُولٚ تُثِيـرُ ٱلۡأَرْضَ وَلَا تَسْقِى ٱلْحَرْثَ |
انہوں (موسیٰ علیہ السلام)نے کہا’’یقینا انہوں (میرے رب)نے جواب دیا ہے،وہ کہتے ہیں ”وہ ایک ایسی گائے ہے جسے ہل میں جوتا نہیں جاتا کہ زمین کو فصل بونے کے لئے تیار کرے۔اور نہ آنکھوں پر پٹی باندھ کر کھیتوں کو پانی دینے کے لئے دائرے میں گھمایا جاتا ہے۔ |
مُسَلَّمَةٚ لَّا شِيَةَ فِيـهَا |
“اس کی ایک خاصیت یہ بھی ہے وہ مکمل طور پر محفوط وسلامت ہے۔اور ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ کسی قسم کا داغ دھبہ اس کے جسم میں نہیں ہے۔ |
قَالُوا۟ ٱلْـَٔـٟنَ جِئْتَ بِٱلْحَقِّ |
“انہوں نے (موسیٰ علیہ السلام)سے کہا”اب توآیا ہے، دو ٹوک بات/حقیقت کے ساتھ۔ |
فَذَبَحُوهَا وَمَا كَادُوا۟ يَفْعَلُونَ.٧١ |
اِس لئے/بسبب مجبوری انہوں نے اُس گائے کو ذبح کیا اگرچہ وہ ایسا کرنے کے قریب نہیں آنا چاہتے تھے/اُن کا ارادہ نہیں تھا |
وَإِذْ قَتَلْتُـمْ نَفْسٙا فَٱدَّٟرتُـمْْ |
اور(اس دن کا یہ وقوعہ بھی یاد کرو) جب تم نے ایک شخص کو قتل کر دیا تھا پھر بسبب اُس کو رفع دفع کرنے کیلئے تم لوگ الزام اِدھر اُدھر پھینک رہے تھے۔ |
وَٱللَّهُ مُخْـرِجٚ مَّا كُنتُـمْ تَكْتُـمُونَ.٧٢ |
مگر اللہ تعالیٰ اُس کو باہرنکالنے/ظاہر کرنے والے ہی تھے جسے تم لوگ مسلسل چھپا رہے تھے۔ |
فَقُلْنَا ٱضْـرِبُوهُ بِبَعْضِهَا |
اِس مقصد کیلئے ہم جناب نے حکم دیا”اِس شخص(مرد مقتول)کو اُس (مؤنث:مذبوحہ گائے)کے کسی ٹکڑے/حصے کو استعمال کرتے ہوئے ٹھوکر لگاؤ/ ہلاؤ‘‘۔ |
كَذَٟلِكَ يُحْـىِ ٱللَّهُ ٱلْمَوْتَـىٰ |
اِس مقتول کے زندہ ہونے کی مانند اللہ تعالیٰ موت کے بعد مردے کو حیات دیتے ہیں۔ |
وَيُرِيكُـمْ ءَايَٟتِهِۦ لَعَلَّـكُـمْ تَعْقِلُونَ.٧٣ |
اور وہ جناب اپنےتخلیق کردہ عناصر فطرت کا تم لوگوں کوعینی مشاہدہ کراتے رہتے ہیں جو فلسفہ توحید کی نشاندہی کرتی ہیں۔ تا کہ تم لوگ حقیقت اور باطل میں تمیز کے لئے عقل استعمال کر سکو۔ |
ثُـمَّ قَسَتْ قُلُوبُكُـم مِّنۢ بَعْدِ ذَٟلِكَ فَهِىَ كَٱلْحِجَارَةِ
أَوْ أَشَدُّ قَسْوَةٙ |
بعد ازاں، اِس واقعہ(مردے کو زندہ ہوتے دیکھنے) کے بعد تمہارے دل سخت ہو گئے جیسے وہ پتھروں کی مانند ہیں یاسختی میں اُن سے بھی نسبتاً زیادہ [جمود کا شکار] |
وَإِنَّ مِنَ ٱلْحِجَارَةِ لَمَا يَتَفَجَّرُ مِنْهُ ٱلۡأَنْـهَٟرُ |
کیونکہ یقینا چٹانوں /پتھروں میں وہ بھی ہے جو جب سرکتا ہے تواُس میں سے پانی بہہ نکلتا ہے۔ |
وَإِنَّ مِنْـهَا لَمَا يَشَّقَّقُ فَيَخْرُجُ مِنْهُ ٱلْمَآءُۚ |
اور یقینا پتھروں میں وہ بھی ہے جو جب شگافتہ ہوتا ہے تونتیجتاً اُس میں سے پانی خارج ہوتا/باہر نکل آتا ہے۔ |
وَإِنَّ مِنْـهَا لَمَا يَـهْبِطُ مِنْ خَشْيَةِ ٱللَّهِ |
اور یقیناًپتھروں میں وہ بھی ہوتا ہے جو ا للہ تعالیٰ کے خوف سے لڑھک جاتا ہے۔ |
وَمَا ٱللَّهُ بِغَـٰفِلٍٛ عَمَّا تَعْمَلُونَ.٧٤ |
اور اللہ تعالیٰ اُس سے کبھی غافل نہیں جو اعمال تم کرتے ہو۔ (البقرۃ۔۷۴) |
أَفَتَطْمَعُونَ أَن يُؤْمِنُوا۟ لَـكُـمْ |
(اے ایمان لانے والو! اُن کے متعلق یہ سب باتیں جاننے کے باوجود) کیاتم اِس بات کی خواہش /طمع کرتے ہو کہ وہ تمہاری خاطررسول کریم اور قرءان مجید پر ایمان لے آئیں؟۔ |
وَقَدْ كَانَ فَرِيقٚ مِّنْـهُـمْ يَسْمَعُونَ كَلَٟمَ ٱللَّهِ |
حالانکہ یقینا ایک ایسافریق موجود رہاہے جو ان کے درمیان صاحبان علم کی شناخت رکھتے ہیں،وہ ا للہ تعالیٰ کا کلام(قرء ان) سنتے رہے ہیں۔ |
ثُـمَّ يُحَرِّفُونَهُۥ مِنۢ بَعْدِ مَا عَقَلُوهُ وَهُـمْ يَعْلَمُونَ.٧٥ |
بعد ازاں اُس (کلام) کے سیاق و سباق سے ہٹ کربیان بازی کرتے ہیں، بعد اس کے کہ اس پر غوروفکر اور تجزیہ کر چکے تھے۔وہ ایساجان بوجھ کر اس حال میں کرتے ہیں کہ انہیں حقیقت معلوم ہے۔ Root: ح ر ف |
وَإِذَا لَقُوا۟ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ قَالُوٓا۟ ءَامَنَّا |
‘‘اور جب اِن ایمان والوں کے آمنے سامنے ہوتے ہیں جنہیں بیوقوف قرار دیتے ہیں تو اُن سے کہا:’’ہم ایمان لے آئے ہیں |
وَإِذَا خَلَا بَعْضُهُـمْ إِلَـىٰ بَعْضٛ |
اور جب اِن(جھوٹے مدعیان ایمان) میں سے بعض دوسروں کی جانب جا کر اُن کے ساتھ خلوت/تنہائی میں ہوتے ہیں |
قَالُوٓا۟ أَتُحَدِّثُونَـهُـم بِمَا فَتَحَ ٱللَّهُ عَلَيْكُـمْ |
تووہ اِن سے پوچھتے ہیں ”کیا تم اُن(ایمان والوں) پر وہ باتیں ظاہر کرتے ہو جو اللہ نے تم پر کھولی ہیں ۔ |
لِيُحَآجُّوكُم بِهِۦ عِندَ رَبِّكُـمْ |
تا کہ تم انہیں موقع دو کہ تمہارے ساتھ وہ اُس کے ساتھ بحث کریں جو تمہارے رب کی جانب سے ہے؟ |
أَفَلَا تَعْقِلُونَ.٧٦ |
کیا تم اِس پر تعقل نہیں کرتے؟“ |
أَوَلَا يَعْلَمُونَ أَنَّ ٱللَّهَ يَعْلَمُ مَا يُسِـرُّونَ وَمَا يُعْلِنُونَ.٧٧ |
(ایسا کیوں کرتے ہیں) کیا وہ (منافقین اور اکابرین یہود) نہیں جانتے کہ ا للہ تعالیٰ بخوبی جانتے ہیں جو کچھ وہ چھپاتے ہیں اور جو کچھ کھل کر کہتے ہیں۔ |
وَمِنْـهُـمْ أُمِّيُّونَ لَا يَعْلَمُونَ ٱلْـكِـتَٟبَ إِلَّآ أَمَانِـىَّ |
اورعوام الناس کے طبقے کی اُن (اہل یہود) میں اکثریت ہے۔اس طبقے کی تعریف/خاص بات یہ ہے کہ الکتاب /ا للہ تعالیٰ کی نازل کردہ کتاب میں درج کا علم نہیں رکھتے سوائے اُس تمنا و خواہشات کی تسکین کرنے والے مواد کے جو انہیں الکتاب کے حوالے سے بتایا/سماعتوں میں ڈال دیاگیا ہے۔ ٱلنَّبِىَّ ٱلۡءاُمِّىَّ۔اورٱلۡأُمِّيِّــۧنَ کے معنی اور مفہوم۔ |
وَإِنْ هُـمْ إِلَّا يَظُنُّونَ.٧٨ |
اور یہ کہ سوائے گمان کرتے رہنے (کہ جو کچھ انہیں بتایا جاتا ہے نازل کردہ کتاب میں ہے)کے علاوہ وہ اورکچھ نہیں کرتے۔ علم کے متضاد ظن (احساس/تحریف کردہ باتیں / گمان اور اندازہ/تخمینہ/رائے) ہے |
فَوَيْلٚ لِّلَّذِينَ يَكْتُبُونَ ٱلْـكِـتَٟبَ بِأَيْدِيـهِـمْ |
چونکہ جھوٹ پر مبنی اختراعات دانستہ مقصد کے زیر اثر کی جاتی ہیں اِس لئے خود اپنی مذمت و ملال نتیجہ اور اختتام ہو گا اُن لوگوں کیلئے جو اپنے ہاتھوں سے منفرد کتاب کو لکھتے ہیں ۔ |
ثُـمَّ يَقُولُونَ هَـٟذَا مِنْ عِندِ ٱللَّهِ |
بعد ازاں لوگوں سے کہتے ہیں ”یہ کتاب اس مواد پر مبنی ہے جو ا للہ تعالیٰ کی جانب سے رسول اللہ کو بھیجا گیا تھا“ |
لِيَشْتَـرُوا۟ بِهِۦ ثَمَنٙا قَلِيلٙاۖ |
۔۔ان کا مقصد اپنے ذہن اور ہاتھوں سے تصنیف کردہ کتاب کے ذریعے معمولی دنیاوی مفادات کا حصول ہے۔۔ |
فَوَيْلٚ لَّـهُـم مِّمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيـهِـمْ |
چونکہ اپنی اس کمائی کی کم مائگی کا احساس ہو جائے گا اس لئے خود اپنی مذمت اور ملال کرنا ان کا انجام اِس وجہ سے ہو گا جو ان کے ہاتھوں نے لکھا۔ |
وَوَيْلٚ لَّـهُـم مِّمَّا يَكْسِبُونَ.٧٩ |
اور حیف ہے اُن پر اُس کے سبب جوکسب یہ لوگ بناتے ہیں۔(البقرۃ۔۷۹) Root: و ى ل |
وَقَالُوا۟ لَن تَمَسَّنَا ٱلنَّارُ إِلَّآ أَيَّامٙا مَّعْدُودَةٙ |
اورلوگوں سے وہ کہتے ہیں ”ہمیں آگ نہیں چھوئے گی مگر گنتی کے دنوں کیلئے“ |
قُلْ أَتَّخَذْتُـمْ عِندَ ٱللَّهِ عَهْدٙا فَلَن يُخْلِفَ ٱللَّهُ
عَهْدَهُ ۥٓ |
اِن سے پوچھو ”کیا تم لوگوں نے ا للہ تعالیٰ سے اِس بات کاعہد لیا ہے؟ اگر ایسا ہے پھر تو ا للہ تعالیٰ اپنے عہد کے خلاف نہیں کریں گے(کیونکہ کبھی اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتے) |
أَمْ تَقُولُونَ عَلَـى ٱللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ.٨٠ |
یا تم ا للہ تعالیٰ سے وہ بات منسوب کرکے کہتے ہو جس کا تم لوگوں کو علم نہیں؟‘‘ |
بَلَـىٰ مَن كَسَبَ سَيِّئَةٙ وَأَحَٟطَتْ بِهِۦ خَطِيٓئَتُهُۥ |
نہیں!گنتی کے دنوں کیلئے جہنم میں رہنے والی بات غلط ہے۔حقیقت یہ ہے کہ جس کسی نے بھی برائی کمائی اور اُس کی خطاؤں نے اُس کو گھیرے میں لئے رکھا۔ |
فَأُو۟لَـٟٓئِكَ أَصْحَـٟـبُ ٱلنَّارِ |
تو اِس کے سبب یہ وہ لوگ ہیں جو جہنم میں رہنے والے ہوں گے۔ |
هُـمْ فِيـهَا خَٟلِدُونَ.٨١ |
یہ لوگ ہمیشہ وہاں رہیں گے۔ |
وَٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَعَمِلُوا۟ ٱلصَّٟلِحَٟتِ |
اور جو لوگ (نازل کردہ قرء ان پر) دل کی شاد سے ایمان لائے اور انہوں نے صالح اعمال کئے ۔ |
أُو۟لَـٟٓئِكَ أَصْحَـٟـبُ ٱلْجَنَّةِۖ |
یہ لوگ ہیں جو اصحابِ جنت ہیں ۔ |
هُـمْ فِيـهَا خَٟلِدُونَ.٨٢ |
یہ لوگ ہمیشہ وہاں رہیں گے۔(البقرۃ۔۸۲) |
وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَـٟـقَ بَنِىٓ إِسْرَٟٓءِيلَ |
اور تاریخ سے آگاہ ہو جاؤ؛ جب ہم جناب نے بنی اسرائیل کے میثاق میں ان نکات کو طے کیا تھا: |
لَا تَعْبُدُونَ إِلَّا ٱللَّهَ |
”تم اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کی بندگی/غلامی نہیں کرو گے۔ |
وَبِٱلْوَٟلِدَيْنِ إِحْسَانٙا |
اور والدین کے ساتھ اچھا برتاؤ کرو گے،ہر لحاظ سے حسن سلوک کے انداز میں۔ |
وَذِى ٱلْقُـرْبَـىٰ وَٱلْيَتَٟمَىٰ وَٱلْمَسَٟكِيـنِ |
اور ایسا ہی حسن سلوک قریبی رشتے داروں، یتیموں اور مسکینوں سے روا رکھو گے۔ |
وَقُولُوا۟ لِلنَّاسِ حُسْنٙا |
اور لوگوں کیلئے وہ قول کہو جو متناسب،واضح مفہوم کا حامل اورمبنی بر حقیقت ہے۔ |
وَأَقِيمُوا۟ ٱلصَّلَوٰةَ |
اور استقلال و استقامت ؍منظم طریقے سے تم لوگ صلوٰۃ کی ادا ئیگی کرتے رہو۔ |
وَءَاتُوا۟ ٱلزَّكَوٰةَ |
اور معاشرے کے نطم و نسق اور معاشی اٹھان کے لئے مالی تعاون ؍ زکوۃ کی ادائیگی کرتے رہو‘‘۔ |
|
اس میثاق کی معاشرے میں توثیق کے بعد ازاں سوائے تمہارے میں سے ایک مختصر گروہ کے تم لوگوں نے اس سے بے رخی اختیار کی ۔ |
وَأَنتُـم مُّعْـرِضُونَ.٨٣ |
اس انداز میں کہ تم لوگ دانستہ اس سے اعراض کرتے تھے۔ |
وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَـٟـقَكُـمْ |
اوریاد کرو اس موقعے کوجب ہم جناب نے تم لوگوں(اے بنی اسرائیل)سے میثاق لیا تھا(ان معاشرتی اصولوں کی پاسداری کا):۔ |
لَا تَسْفِكُونَ دِمَآءَكُمْ |
”تم اپنوں کا خون نہیں بہاؤ گے/چرب زبانی /جھوٹے الزامات سے ذلیل و رسوا نہیں کرو گے۔ |
وَلَا تُخْرِجُونَ أَنفُسَكُـم مِّن دِيَٟرِكُمْ |
اور نہ ہی تم لوگوں کو اپنی بستیوں میں سے نکالو گے“۔ |
ثُـمَّ أَقْرَرْتُـمْ وَأَنتُـمْ تَشْهَدُونَ.٨٤ |
بعد ازاں تم لوگوں نے اس کو اقرار نامہ بنایا تھا اور تم لوگ(سرداران قبائل)گواہ بن رہے تھے۔ |
ثُـمَّ أَنتُـمْ هَـٟٓؤُلَآءِ تَقْتُلُونَ أَنفُسَكُـمْ |
نافذ ہو جانے کے بعد ازاں تم لوگ ہو کہ اپنے لوگوں کو رسواکر کے معاشرے کی نظروں سے الگ کرتے ہو۔ |
وَتُخْرِجُونَ فَرِيقٙا مِّنْكُـم مِّن دِيَٟرِهِـمْ |
اور تم لوگ اپنے میں موجود ایک کمزور فریق کو ان کی بستیوں سے نکالتے ہو۔ |
تَظَٟهَرُونَ عَلَيْـهِـم بِٱلْإِثْـمِ وَالْعُدْوَٟنِ |
آپس میں گٹھ جوڑ کر کے ان پرقابل تعزیر خلاف ورزیوں اور انتشار پھیلانے کے الزام لگا کر۔ |
وَإِن يَأتُوكُمْ أُسَٟرَىٰ تُفَٟدُوهُـمْ |
لیکن اگر یہی نکالے ہوئے لوگ قیدی کی حیثیت میں ہو کر آئیں توتم لوگ تبادلے/ فدیہ سے انہیں چھڑا لیتے ہو۔ Root: ف د ى |
وَهُوَ مُحَرَّمٌ عَلَيْكُـمْ إِخْرَاجُهُـمْ |
حالانکہ تمہارے لئے انہیں نکالنا ہی حرام تھا۔ |
أَفَتُؤْمِنُونَ بِبَعْضِ ٱلْـكِـتَٟبِ وَتَكْفُرُونَ بِبَعْضٛ |
کیا یہ رویہ اس وجہ سے ہے کہ تم نازل کردہ کتاب کے بعض مندرجات کو مانتے ہو اوربعض کا انکار کرتے ہو؟ |
فَمَا جَزَآءُ مَن يَفْعَلُ ذَٟلِكَ مِنكُـمْ إِلَّا خِزْىٚ فِـى
ٱلْحَـيَوٰةِ ٱلدُّنْيَا |
اِس لئے یاد رکھو تم میں سے جو کوئی ایسا کرے گا تو اُس کا بدلہ دنیا کی زندگی میں سوائے رسوائی کے کچھ نہیں۔ |
وَيَوْمَ ٱلْقِيَٟمَةِ يُرَدُّونَ إِلَـىٰٓ أَشَدِّ
|
اور روزقیامت کو انہیں سخت ترین عذاب کی طرف موڑ دیا جائے گا۔ |
وَمَا ٱللَّهُ بِغَـٰفِلٍٛ عَمَّا تَعْمَلُونَ.٨٥ |
اور متنبہ رہو؛ اللہ تعالیٰ ان سے ہرگز غافل نہیں جو اعمال تم کرتے رہتے ہو۔ |
أُو۟لَـٟٓئِكَ ٱلَّذِينَ ٱشْتَـرَوُا۟ ٱلْحَـيَوٰةَ ٱلدُّنْيَا
بِٱلۡۡۡءَا خِـرَةِ |
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے دنیا کی زندگی کی خاطر آخرت کا(گھاٹے کا) سودا کر لیا ہے۔ |
فَلَا يُخَفَّفُ عَنْـهُـمُ ٱلْعَذَابُ |
اِس لئے مخصوص عذاب کو ان پر سے کم نہیں کیا جائے گا |
وَلَا هُـمْ يُنصَرُونَ.٨٦ |
اور نہ انہیں کسی مدد دینے والے سے مدد ملے گی۔ |
وَلَقَدْ ءَاتَيْنَا مُوسَـى ٱلْـكِـتَٟبَ |
ماضی کی یہ حقیقت بھی جان لو؛ہم جناب نے موسیٰ (علیہ السلام) کو کتاب دے کر نوازا تھا۔ |
وَقَفَّيْنَا مِنۢ بَعْدِهِۦ بِٱلرُّسُلِ |
اور ہم جناب نے اُن (موسیٰ علیہ السلام)کی طبعی موت کے بعداِس ڈگر کو جاری رکھا رسولوں کے ذریعے۔ Root: ق ف و |
وَءَاتَيْنَا عِيسَى ٱبْنَ مَـرْيَـمَ ٱلْبَيِّنَـٟتِ |
اور ہم جناب نے عیسیٰ (علیہ السلام)،ابن مریم(صدیقہ)، کو لوگوں کے عینی مشاہدہ کے لئے ایسی شہادتیں(آیات ) عنایت کی تھیں جو ان کے تصور،تجربہ،سائنسی توجیح سے ماورائے اِدراک ہوتے ہوئے اس حقیقت کی جانب واضح رہنمائی کرنے والی تھیں کہ من جانب اللہ سند اور برھان ہیں۔ |
وَأَيَّدْنَٟهُ بِرُوحِ ٱلْقُدُسِ |
ا ور ہم جناب نے انہیں روح القدس(جبرائیل علیہ السلام) کے ذریعے قوت و حفاظت دی۔ Root: ر و ح |
أَفَكُلَّمَا جَآءَكُمْ رَسُولُ |
اور کیا یہ حقیقت نہیں کہ جب بھی تمہارے پاس رسول آئے ایک ایسے حکم/ہدایت کے ساتھ جوتمہارے دلوں کو نہ بھاتا تھا توتم غرور کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود اپنی عظمت کے خواہش مند رہے۔ |
فَفَرِيقٙا كَذَّبْتُـمْ وَفَرِيقٙا تَقْتُلُونَ.٨٧ |
اِس سبب تم نے اُن میں سے ایک فریق کی برسر عام تکذیب کی،اور ایک فریق کی تم کردار کشی کر تے رہتے ہو۔(البقرۃ۔۸۷) |
وَقَالُوا۟ قُلُوبُنَا غُلْفُ |
اور انہوں نے رسولوں سے کہا”ہمارے دلوں پر غلاف چڑھے ہیں“۔ |
بَل لَّعَنَـهُـمُ ٱللَّهُ بِكُـفْرِهِـمْ |
نہیں!بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ا للہ تعالیٰ نے ان کے رسول کریم اور قرءان مجید کے بالواسطہ انکارپر بضد رہنے پرانہیں مسترد اورپھٹکار زدہ کر دیا ہے۔ |
فَقَلِيلٙا مَّا يُؤْمِنُونَ.٨٨ |
اِس لئے جس پر ایمان رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں وہ ایمان کے تقاضوں کے بالمقابل بہت مختصر ہے۔ |
وَلَمَّا جَآءَهُـمْ كِتَٟبٚ مِّنْ عِندِ ٱللَّهِ |
حجاز میں ان کی روش جان لو؛ جوں ہی کتاب (قرء ان)ان تک پہنچ گیا جو اللہ تعالیٰ کی جانب سے انہیں پہلے سے حاصل معلومات کے مطابق عربی زبان میں مرتب فرمایا گیاہے — |
مُصَدِّقٚ لِّمَا مَعَهُـمْ |
اس کی دوسری خصوصیت یہ ہے کہ یہ اُس کی تصدیق و توثیق کرتا ہے جواُن کے پاس موجود رہا ہے۔[تو انہوں نے اسے قبول کرنے سےبالواسطہ انکار کر دیا۔محذوف جواب۔لَمَّا] |
وَكَانُوا۟ مِن قَبْلُ يَسْتَفْتِحُونَ عَلَـى ٱلَّذِينَ كَفَـرُوا۟ |
انہوں نے ایساباوجود اس کے کیا کہ اس سے قبل کے زمان میں ان لوگوں پر فیصلہ کن برتری اورغلبہ پانے کی خواہش کے دعاؤں میں طلبگار رہتے تھے جنہوں نے تورات کو ماننے اور یہودیت اختیار کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ (جس کیلئے آخری نبی امی اور کتاب کے منتظر تھے)۔ Root: ف ت ح |
فَلَمَّا جَآءَهُـم مَّا عَـرَفُوا۟ كَفَـرُوا۟ بِهِۦ |
مگر جوں ہی وہ ان کے پاس پہنچ گیا جس کو انہوں نے شناخت کر لیا مگرپھر بھی اُس (قرء ان)کو ماننے سے انکار کر دیا۔ |
فَلَعْنَةُ ٱللَّهِ عَلَـى ٱلْـكَـٟفِرِينَ.٨٩ |
اِس دانستہ ہٹ دھرمی کے سبب اللہ تعالیٰ کی جانب سے ایسے لوگوں کومسترد اور پھٹکار زدہ قرار دیا جاتا ہے جو قرء ان کا انکار کرنے والے ہیں۔ |
بِئْسَمَا ٱشْتَـرَوْا۟ بِهِۦٓ أَنفُسَهُـمْ أَن يَكْـفُـرُوا۟ بِمَآ أنَزَلَ ٱللَّهُ |
— کتنی بری/ہلکی ہے وہ بات جس کے عوض انہوں نے دانستہ اپنا سودا کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جو مجتمع انداز میں نازل کیا/ان تک پہنچایا ہے اُس کا انکار کر دیں Root: ش رى |
بَغْيًا أَن يُنَزِّلَ ٱللَّهُ مِن فَضْلِهِۦ عَلَـىٰ مَن يَشَآءُ مِنْ
عِبَادِهِۦ |
انہوں نے ایسامحض اِس جذباتی جلن اور غبار خاطر سے کیا کہ اللہ تعالیٰ اپنا فضل (آخری کتاب قرآنِ عظیم)اپنے بندوں میں سے اس اشرف قرار پائےپربتدریج نازل کریں جنہیں وہ خود پسند فرماتے ہیں۔ |
فَبَآءُو
بِغَضَبٍٛ عَلَـىٰ غَضَبٛ |
چونکہ انکار محض ذاتیات کی رنجش کے سبب ہے اور اپنے میثاق سے روگردانی بھی ہے اس لئے انہوں نے اپنے آپ کومجرمانہ جانکاری کے مستحق در مستحق بنا لیا ہے ا للہ تعالیٰ کی جانب سے گرفت میں لئے جانے کے۔ |
وَلِلْـكَـٟفِرِينَ عَذَابٚ مُّهِيـنٚ.٩٠ |
ایک ذلت آمیز عذاب قرء ان(مجید)کا انکار کرنے والوں کے لئے تیار اور منتظر ہے۔ |
وَإِذَا قِيلَ لَـهُـمْ ءَامِنُوا۟ بِمَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ |
اور جب اُن سے کہا گیاتھا ”تم لوگ اِس پر ایمان لاؤ جو ا للہ تعالیٰ نے مجتمع انداز میں نازل فرما دیاہے“۔ |
قَالُوا۟ نُؤْمِنُ بِمَآ أُنزِلَ عَلَيْنَا |
تو انہوں نے جواب میں کہا ”ہم اُس پر ایمان رکھتے ہیں جو مجتمع انداز میں ہم پرنازل کیا گیا تھا“ ۔ |
وَيَكْفُرونَ بِمَا وَرَآءَهُۥ |
یعنی وہ (بن کہےبالواسطہ) انکار کرتے ہیں اُس کا جو اُس کے علاوہ بعدازاں نازل کیا گیا(قرآنِ مجید)۔ |
وَهُوَ ٱلْحَقُّ |
اور وہ (قرآنِ مجید)بیانِ حقیقت ہے۔ |
مُصَدِّقٙا لِّمَا مَعَهُـمْ |
وہ اُس کی تصدیق و توثیق کرتا ہے جو اُن کے پاس موجود رہا ہے۔ |
قُلْ فَلِمَ تَقْتُلُونَ أَنۢبِيَآءَ ٱللَّهِ مِن قَبْلُ |
اُن کے قول کے جواب میں اُن سے پوچھو”پھر تم کیوں بیتے دور کے ا للہ تعالیٰ کے انبیاء کی تذلیل و اہانت کرتے ہو؟ |
إِن كُنتُـم مُّؤْمِنِيـنَ.٩١ |
”وضاحت دواگر تم اُس پر ایمان رکھنے والے ہوجو تم پرپہلے نازل کیا گیا تھا؟ |
وَلَقَدْ جَآءَكُم مُّوسَـىٰ بِٱلْبَيِّنَـٟتِ |
اور(اپنے ایمان کے متعلق کچھ اور سننا چاہتے ہو تو سنو) موسیٰ (علیہ السلام) یقیناتمہارے پاس عینی مشاہدہ کے لئے ایسی شہادتیں(آیات ) لے کر آئے تھے جوتمہارے تصور،تجربہ،سائنسی توجیح سے ماورائے اِدراک ہوتے ہوئے اس حقیقت کی جانب واضح رہنمائی کرنے والی تھیں کہ من جانب اللہ سند اور برھان ہیں۔ |
ثُـمَّ ٱتَّخَذْتُـمُ ٱلْعِـجْـلَ مِنۢ بَعْدِهِۦ |
بعد ازاں اُن (موسیٰ علیہ السلام)کے جانے کے تم لوگوں نے اس مخصوص بچھڑے نماڈھانچے کو(ھارون علیہ السلام کے سمجھانے اور منع کرنے کے باوجود) دانستہ بطوراِلہٰ اختیار کر لیا تھا۔ Root: ع ج ل |
وَأَنتُـمْ ظَٟلِمُونَ.٩٢ |
اور اس وقت تم لوگ حقیقت کے منافی رویہ اپنا کراپنے آپ پرظلم کرنے والے تھے۔ |
وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَـٟـقَكُـمْ |
اور (اے بنی اسرئیل یاد کرو) جب ہم جناب نےتم لوگوں کا میثاق لیا تھا |
وَرَفَعْنَا فَوْقَكُـمُ ٱلطُّورَ |
|